Tag: بھارتی سیاستدان

  • اپنی ہی گن سے گولی چلنے سے بھارتی سیاستدان موقع پر ہلاک

    اپنی ہی گن سے گولی چلنے سے بھارتی سیاستدان موقع پر ہلاک

    بھارت میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی اپنی ہی بندوق کی گولی چلنے سے ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سیاستدان عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی گرپریت بسی اپنی ہی گن سے گولی چلنے سے جان کی بازی ہار گئے۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ بھارتی سیاستدان کو گولی لگنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں کی جانب سے ان کی موت کی تصدیق کردی گئی، انہیں گولی ان کی اپنی لائسنس یافتہ گن سے لگی۔

    ان کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ گولی حادثاتی طور پر چلی اور لگی۔ جبکہ پولیس کی جانب سے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے۔

    آندھرا پردیش کے ضلع تروپتی کے مذہبی مقام تروملا میں بدھ کی شام کو واقع مندر وینکٹیشور میں بھگدڑ مچنے کے باعث چھ یاتریوں کی موت ہو گئی، جب کہ چالیس زخمی ہو گئے۔

    مرنے والوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں، زخمی یاتری، جن میں سے اکثر کا تعلق تمل ناڈو سے بتایا گیا ہے، انھیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    حادثہ اس وقت پیش آیا جب اچانک کاؤنٹر کھلنے پر بھیڑ قابو سے باہر ہو گئی اور ٹکٹوں کے لیے افراتفری مچ گئی، ٹوکن حاصل کرنے کے دوران مبینہ طور پر 60 سے زائد افراد ایک دوسرے پر گر پڑے۔

    آندھرا پردیش حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مندر کے لیے ٹوکن حاصل کرنے کے لیے بے مثال رش تھا جس کی وجہ سے یہ الم ناک واقعہ پیش آیا۔

    اسکول طالبہ کی ہارٹ اٹیک سے موت، افسوسناک ویڈیو سامنے آگئی

    آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھگدڑ میں متعدد عقیدت مندوں کی موت ایک صدمے کی بات ہے، زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے، جس پر میں نے حکام کو ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

  • جیا بچن اپنے نام کے ساتھ امیتابھ بچن کا نام جوڑنے پر  پھٹ پڑیں

    جیا بچن اپنے نام کے ساتھ امیتابھ بچن کا نام جوڑنے پر پھٹ پڑیں

    بالی ووڈ انڈسٹری کی معروف اداکارہ و بھارتی سیاستدان ایک بار پھر اپنے نام کے ساتھ اپنے شوہر کا نام جوڑنے پر پھٹ پڑیں ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ہوا کچھ یوں کے گزشتہ دنوں راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نارائن نے جیا بچن کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سیشن میں خطاب کیلئے مدعو کیا، انہوں نے جیا بچن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’شریمتی جیا امیتابھ بچن جی پلیز‘۔

    نام کے ساتھ امیتابھ بچن لگانا جیا بچن کو بلکل بھی اچھا نہیں لگا انہوں نے ڈپٹی چیئرمین سمیت سب کو یاد دہانی کرائی اور کہا کہ ’’میری ایک اپنی بھی الگ پہچان ہے صرف جیا بچن بولتے تو کافی ہو جاتا‘‘۔

    تاہم گزشتہ روز راجیہ سبھا کے چیئر پرسن جگدیپ دھنکار نے ایک مرتبہ پھر جیا بچن کو ’شریمتی جیا امیتابھ بچن‘ کہہ کر پکارا جس پر جیا بچن نے کہا ’شکریہ سر آپ کو امیتابھ کا مطلب پتا ہے نا؟‘۔

    جواب میں جگدیپ دھنکار نے جیا بچن کو کہا کہ ’’آپ اپنا نام بدل لیجیے کیوں کہ جو نام الیکشن سرٹیفکیٹ میں آتا ہے اور جو نام یہاں درج کروایا جاتا ہے اسی نام سے پکارا جاتا ہے۔

    جیا بچن نے کہا کہ یہ کچھ نیا طریقہ ہے کہ عورتیں اپنے شوہر کے نام سے جانی جائیں، کیا ان کی اپنی کوئی شناخت نہیں، ان کی اپنی کوئی حاصلات نہیں، ان کی اپنی کوئی پہچان نہیں۔

    یہ سن کر جیا بچن بولیں ’ میں اپنے نام پر فخر کرتی ہوں اور مجھے امیتابھ بچن پر بھی فخر ہے، نام کا نیا ڈرامہ آپ لوگوں نے شروع کیا ہے۔ جو مرد ارکان پارلیمنٹ ہیں ان کے ناموں کے ساتھ بھی ان کی بیویوں کا نام لگنا چاہییے۔

    یہ سن کر راجیہ سبھا میں قہقہے گونج گئے جس پر جیا بچن نے کہا  کہ میں نام کے خلاف نہیں ہوں لیکن ہر فرد کی پہچان ہے جسے اس کے نام سے پکارا جانا چاہیے۔

  • سدھو موسے والا کے قتل میں کون سا بھارتی سیاست دان ملوث ہے؟

    سدھو موسے والا کے قتل میں کون سا بھارتی سیاست دان ملوث ہے؟

    نئی دہلی: بھارت کے مقتول پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے والد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں بھارتی سیاست دان بھی ملوث ہیں۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    بھارتی اخبار انڈیا ٹائمز کے مطابق سدھو موسے والا کے والد بلکار سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں قریبی دوست اور کچھ سیاست دان ملوث ہیں۔

    بلکار سنگھ نے کہا ہے کہ بہت جلد اپنے بیٹے کے قتل میں ملوث اس کے قریبی دوستوں اور سیاست دانوں کے نام منظر عام پر لاؤں گا۔

    انھوں نے کہا کچھ لوگ چاہتے تھے کہ سدھو اپنے کیریئر میں تمام معاہدے ان کے ذریعے کرے، لیکن میرا بیٹا آزاد انسان تھا اور اس کی یہی بات لوگوں کو پسند نہیں تھی۔

    سدھو موسے والا کے لیے مہلک ثابت ہونے والی گولیاں کس قاتل نے چلائیں؟ دہلی پولیس کا سنسنی خیز انکشاف

    بلکار سنگھ نے انکشاف کیا کہ مجھے بھی قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں لیکن مجھے دھمکیوں کا کوئی خوف نہیں ہے اور میں اپنے بیٹے کے لیے انصاف حاصل کر کے رہوں گا۔

  • ‘اگر زیادتی کا شکار ہونا ناگزیر ہو جائے تو’ … بھارتی سیاست دان نے حد کر دی

    ‘اگر زیادتی کا شکار ہونا ناگزیر ہو جائے تو’ … بھارتی سیاست دان نے حد کر دی

    نئی دہلی: ایک طرف بھارت میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات وبا کی طرح پھیلے ہوئے ہیں، دوسری طرف آئے روز سیاست دانوں کی جانب سے ریپ سے متعلق انتہائی بے حسی پر مبنی بیانات سامنے آتے رہتے ہیں۔

    تازہ ترین واقعہ بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک کا ہے، جہاں رکن اسمبلی اور سابق اسپیکر کے آر رمیش کمار نے جمعرات کے روز ریپ کے حوالے سے متنازعہ بیان دے دیا۔

    کرناٹک اسمبلی میں ایک بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے رکن رمیش کمار نے کہا ‘لوگ کہتے ہیں کہ اگرریپ ہونا ناگزیر محسوس ہوتو آرام سے لیٹ جانا اور اس سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔’

    بیان تو تھا ہی افسوس ناک تاہم اس کے بعد ایک اور افسوس ناک واقعہ پیش آ گیا، اس بیان پر اسمبلی کے اسپیکر نے کوئی اعتراض نہیں کیا بلکہ ہنستے رہے، اور دیگر اراکین بھی بیان سے محظوظ ہوتے دکھائی دیے۔

    جب سوشل میڈیا پر رمیش کمار کے خلاف سخت رد عمل سامنے آیا، متعدد خواتین تنظیموں اور خواتین سیاست دانوں نے بھی اس پر سخت اعتراض کیا، تو رمیش کمار نے جمعے کے روز اسمبلی میں اپنے بیان پر معذرت کی، اور اس کے بعد ہی کانگریس پارٹی نے بھی بیان پر ناراضی کا اظہار کیا۔

    تاہم بھارت میں پیش آنے والا یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے، ماضی میں متعدد اہم سیاست دان خواتین اور بالخصوص ریپ کی متاثرین کے لیے بے حسی کا اظہار کر چکے ہیں۔

    اس حوالے سے سب سے ‘مشہور’ بیان سابق وزیر دفاع اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کا ہے، جنھوں نے ریپ کے لیے سزائے موت کی مخالفت کرتے ہوئے 2014 میں کہا تھا، ‘لڑکے ہیں، غلطی ہو جاتی ہے، لڑکیاں پہلے دوستی کرتی ہیں، اختلاف ہو جاتا ہے، تو اسے ریپ کا نام دے دیتی ہیں۔’

    ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالا نے لڑکیوں کو ریپ سے بچانے کے لیے ان کی شادی 16 برس میں ہی کر دینے کا مشورہ دیا تھا اور کہا تھا، ‘لوگ مغلوں کی زیادتی سے اپنی بیٹیوں کو بچانے کے لیے کم عمر میں شادی کر دیتے تھے، ریاست میں بھی یہی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔’

  • کرونا وائرس کو فائرنگ کر کے ’بھگانے‘ والی بھارتی سیاستدان پر مقدمہ قائم

    کرونا وائرس کو فائرنگ کر کے ’بھگانے‘ والی بھارتی سیاستدان پر مقدمہ قائم

    نئی دہلی: دنیا بھر کو خوف و دہشت میں مبتلا کردینے والے کرونا وائرس کے حوالے سے بھارتی سیاستدان سنجیدہ ہونے کو تیار نہیں، کرونا وائرس کے خلاف مارچ اور نعروں کے بعد ایک اور سیاستدان کی ہوائی فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی جن کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    بھارت میں اتوار کی شب وزیر اعظم نریند مودی کی اپیل پر کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں اظہار یکجہتی کے طور پر 9 بجے 9 منٹ تک موم بتیاں روشن کی گئیں۔

    ایسے موقع پر جہاں عوام کی بڑی تعداد اور فنکاروں نے طبی عملے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا وہیں سیاستدان عجیب و غریب حرکتیں دکھائی دیے۔

    ریاست اتر پردیش کے ضلع بالرام پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیاستدان اس موقع پر ہوائی فائرنگ کر کے کرونا وائرس کو بھگاتی ہوئی نظر آئیں۔

    منجو تیواڑی بی جے پی کے خواتین ونگ کی ضلعی صدر ہیں جنہوں نے اپنی ہوائی فائرنگ کی ویڈیو خود ہی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی اور جب اس پر شدید تنقید کی گئی تو پھر خود ہی اسے ڈیلیٹ کردیا،ویڈیو میں ان کے قریب کھڑے لوگ بھی تالیاں بجاتے اور ہنستے دکھائی دے رہے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بی جے پی کے ہی کئی رہنماؤں نے ان کے خلاف پولیس کارروائی کا مطالبہ کیا جس کے بعد مقامی پولیس حرکت میں آئی اور خاتون سیاستدان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا، اس حوالے سے ایڈیشنل ایس پی اروند مشرا کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات بھی کی جارہی ہیں۔

    بعد ازاں  منجو تیواڑی نے اپنی حرکت پر معذرت طلب کرلی، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اس رات شمعوں اور مشعلوں کی وجہ سے دیوالی جیسا ماحول پیدا ہوگیا تھا چنانچہ انہوں نے بھی خوشی سے بے قابو ہو کر ہوائی فائرنگ کر ڈالی، انہوں نے کہا کہ وہ اپنی غلطی تسلیم کرتی ہیں اور اس پر معذرت کرتی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بی جے پی کے ایک سیاستدان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جو اسی رات اپنے سپورٹرز کے ساتھ مشعلیں لے کر سڑکوں پر نکل آئے اور کرونا وائرس کے خلاف باقاعدہ مارچ کیا، اس دوران وہ اور ان کے حامی ’گو بیک چائنیز وائرس‘ کے نعرے بھی لگاتے رہے۔

  • بھارتی سیاستدان کا حاملہ نرس پر بیہمانہ تشدد

    بھارتی سیاستدان کا حاملہ نرس پر بیہمانہ تشدد

    نئی دہلی: بھارتی سیاست دان طاقت کے نشہ میں چور اخلاقیات کی تمام حدیں پار کر گئے۔ ایک سیاستدان اور ان کے بیٹے نے انتظار کی زحمت اٹھانے کے بجائے اسپتال کی حاملہ نرس کو دھکا دے کر زمین پر گرایا اور اسے بری طرح تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    بھارتی پنجاب کے علاقہ باغ پرانا میں سکھ نیشنلسٹ پارٹی کے رکن پرمجیت سنگھ اور ان کے بیٹے نے اسپتال کا رخ کیا جہاں نرس نے انہیں نتظار کرنے کا کہا۔

    پرمجیت سنگھ کے بیٹے نے انتظار کرنے کی زحمت پر چراغ پا ہو کر نرس سے بحث شروع کردی۔ اس دوران دیگر عملہ نے بیچ بچاؤ کی کوشش کی لیکن پرمجیت سنگھ اور ان کے بیٹے کا غصہ کم نہ ہوا۔ انہوں نے زور سے دھکا دے کر نرس کو نیچے گرا دیا۔

    دونوں باپ بیٹوں نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ نرس کو بری طرح تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

    جھگڑے کے دوران وہ مسلسل بآواز بلند کہتے رہے، ’تم مجھے جانتی نہیں، میں گاؤں کا سر پنج (سردار) ہوں‘۔

    نرس کا کہنا ہے کہ اس نے سیاستدان اور ان کے بیٹے کو اپنی حالت کے بارے میں بتایا اور انہیں اس سلوک سے منع کیا لیکن انہوں نے ایک نہ سنی۔

    بعد ازاں پرمجیت سنگھ نے دعویٰ کیا کہ نرس نے ان سے بدتمیزی کی اور انہیں بے عزت کیا جس سے مشتعل ہوکر وہ یہ قدم اٹھا بیٹھے۔

    واضح رہے کہ بین الاقوامی تحقیق کے مطابق بھارت میں عدم برداشت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور پچھلے چند ماہ میں عام افراد سے لے کر سیاستدانوں تک کی جانب سے تشدد کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

  • بولٹ نے گائے کا گوشت کھا کر گولڈ میڈل جیتے، بھارتی سیاستدان کا انکشاف

    بولٹ نے گائے کا گوشت کھا کر گولڈ میڈل جیتے، بھارتی سیاستدان کا انکشاف

    یوسین بولٹ نے گائے کا گوشت کھا کر نو گولڈ میڈل جیتے، بی جے پی رہنما کے ٹوئٹ نے بھارت میں وبال کھڑا کردیا۔

    دنیا کے تیزترین انسان یوسین بولٹ کی بجلی سی پھرتی کاراز پتہ چل گیا، بھارتی حکمراں جماعت کے ایم پی اور دلت لیڈر ادت راج کے مطابق یوسین بولٹ نے گائے کا گوشت کھا کر اولمپکس میں نو طلائی تمغے اپنے نام کیے ۔

    بھارت میں گائے کے گوشت پرپابندی ہے، ایسے میں بی جے پی رہنما کو ٹوئٹر پر اڑے ہاتھوں لیا گیا، بھارتیوں نےالزام لگایا بی جے پی رہنما یوسین بولٹ کا نام لے کر لوگوں کو گائے کا گوشت کھانے پر اکسا رہے ہے۔

    تنقید کے بعد دلت رہنماادت راج نے اپنی صفائی میں کہا کہ انھوں نے وہی کہا جو یوسین بولٹ کے ٹرینر نے بتایا، بولٹ غریب تھے اسلیے ٹرینر نے بیف کھانے کا مشورہ دیا تھا، بولٹ بھی مانتے ہیں کہ آج وہ جو ہیں، گائے کے گوشت سے ہے۔