Tag: بھارتی صدر

  • بھارت میں نسلی امتیاز نے بھارتی صدر کو بھی نہ بخشا

    بھارت میں نسلی امتیاز نے بھارتی صدر کو بھی نہ بخشا

    نئی دلی: بھارت میں نسلی امتیاز نے بھارتی صدر کو بھی نہ بخشا، بھارتی خاتون صدر دروپدی مرمو کا تعلق قبائلی ادیواسی ذات سے ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی صدر کو اپنی نچلی ذات کی وجہ سے مندروں میں نسلی امتیاز کا مسلسل سامنا ہے، گزشتہ دنوں مندر جانے پر بھارتی صدر کو مورتیوں کے قریب جانے سے روک دیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی صدر دروپدی مرمو ملک کے دارالحکومت نئی دلی میں مندر کا دورہ کر رہی تھیں، مندر میں صرف برہمن ذات کے ہندوؤں کو مورتیوں کے قریب جانے کی اجازت ہے۔

    بھارتی صدر کے ساتھ ملک کے دارالحکومت میں امتیازی سلوک بھارت کی ہندوتوا سوچ عیاں کر رہا ہے، بی جے پی نے ادیواسی خاتون کو صدر تو تعینات کر دیا لیکن متعصب سوچ پھر بھی غالب رہی ہے۔

    انہی وجوہات کی بنا پر دنیا بھارت میں مذہبی آزادی اور نسلی امتیاز پر شدید تنقید کر رہی ہے۔

  • بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    بھارتی صدر نے متنازعہ شہریت کے بل پر دستخط کر دیے

    نئی دلی: ملک میں جاری احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے متنازعہ شہریت‌ کے بل پر دستخط کر دیے، دوسری طرف بل کے خلاف پورے بھارت میں احتجاجی مظاہروں نے شدت پکڑ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں لاکھوں افراد نے متنازعہ بل کے خلاف مظاہرہ کیا، گوہاٹی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں 2 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوئے، بھارت میں اقلیتوں پر مظالم اور فسادات کی وجہ سے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے دورۂ بھارت بھی منسوخ کر دیا ہے۔

    بنگلا دیش کے وزیر خارجہ نے بھی گزشتہ روز بھارت کا دورہ منسوخ کر دیا تھا، یواین انسانی حقوق کے ادارے نے بھی بھارتی شہریت کے نئے قانون پر اظہار تشویش کیا ہے، انسانی حقوق کے ادارے نے نئے قانون کو امتیازی قرار دے دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ میں پاکستان کی بھارت پر زبردست تنقید

    نئے قانون میں ہندوؤں، سکھوں، پارسی، عیسائی اور دیگر مذاہب کو ترجیح دی گئی ہے جب کہ مسلمانوں کو اس بل میں یک سر نظر انداز کیا گیا ہے، یو این انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا ہے کہ نیا شہریت قانون بھارتی آئین کی بھی نفی کرتا ہے۔

    ادارے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی آئین میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق دینے کا وعدہ کیا گیا ہے، توقع ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ قانون کا جائزہ لے کر اسے عالمی قوانین کے مطابق بنائے گی۔

    یاد رہے کہ شہریت کا متنازع بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متنازع بل انڈین یونین مسلم لیگ پارٹی نے چیلنج کیا ہے۔

  • پاکستان کا بھارتی صدر کو پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار

    پاکستان کا بھارتی صدر کو پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار

    اسلام آباد : پاکستان نے پاکستان کا بھارتی صدر کو پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا یہ فیصلہ بھارتی جنونیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا بھارتی صدر کو پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہیں دی جارہی، بھارتی جنونیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان نے فیصلہ کیا ہے، بھارتی صدر نے آئس لینڈ جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت مانگی تھی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بربریت اور ظلم کا سماں ہے، صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا اور محتاط طریقے سے مسئلے کو اٹھایا لیکن بھارتی حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی۔

    شاہ محمودقریشی نے مزید کہا کہ بھارت نے گزشتہ 34روز سے کشمیریوں کو محصور کرکے رکھا ہے، عالمی تنظیموں سے بات ہورہی ہے اور جنیوا جارہا ہوں۔

    یاد رہے اس سے قبل بھارت نے مودی کے طیارے کیلئےفضائی حدودکی اجازت مانگی تھی، یہ درخواست شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی شرکت کے تناظر میں کی گئی تھی۔

    پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی تھی تاہم بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے راستہ تبدیل کردیا تھا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے بھارت کے لیے فضائی حدود بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے تاہم ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے مقبوضہ وادی میں کرفیو چونتیس ویں روزبھی جاری ہے، موبائل،انٹرنیٹ اورٹی وی نشریات بھی بند ہیں اور کشمیری تعلیم، کاروبار سے محروم ہیں اورمعمول کی زندگی مفلوج ہے، دواؤں اورخوراک کی قلت سے بحران سنگین ہوگیا جبکہ حریت رہنما بھی بدستورنظربند اور گرفتار ہیں۔

  • نئی دہلی: بھارت میں پہلی قومی پولیو امیونائزیشن پروگرام کا آغاز

    نئی دہلی: بھارت میں پہلی قومی پولیو امیونائزیشن پروگرام کا آغاز

    بھارتی صدر پرناب مکھر جی نے نئی دہلی ایوان صدر میں سال دو ہزار چودہ کے لئے پہلی قومی پولیو امیونائزیشن پروگرام کا آغازکر دیا۔

    نئی دہلی میں پہلی قومی پولیو مائرکشن پروگرام کے موقع پر منعقدہ تقریب میں بھارتی صدرپرناب مکھرجی کےعلاوہ وزیرصحت غلام نبی آزادنے بھی شرکت کی۔وزیرصحت غلام نبی نےکہاکہ پہلی قومی پولیومائرکشن پروگرام سےشروع کرنے سے ہمیں حوصلہ افزائی ملی۔

    پروگرام شروع کرنے کے لئے تقریبا تیئس لاکھ کارکن اور رضاکار سترہ کڑور بچوں کو حفاظتی قطرے پیلانے کا کام انجام دینگے اوریہ مفت اعلان ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دو ہزار گیارہ میں بھارت کے مغربی بنگال کے مشرقی ریاست میں دو سالہ بچی میں اس وائرس کا پتہ چلا تھا۔ اب اس پروگرام کے شروع ہو جانے سے اس وائرس کو ملک سے تین سال کے اندر ختم کیا جاسکتا ہے۔