Tag: بھارتی طالبہ

  • امریکا، بھارتی طالبہ سڑک حادثے میں جان گنوا بیٹھی

    امریکا، بھارتی طالبہ سڑک حادثے میں جان گنوا بیٹھی

    امریکا میں پیش آئے دلخراش حادثے میں بھارت کے حیدرآباد کے میڑچل سے تعلق رکھنے والی طالبہ سریجا ورما زندگی کی بازی ہار گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سریجا ورما اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکا میں مقیم تھی اور حال ہی میں اس نے ایم ایس مکمل کیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق وہ اپنے اپارٹمنٹ سے کھانے کے لیے کار میں سوار ہوکر ہوٹل روانہ ہوئیں، کھانے کے بعد واپسی پر ان کی کار کو ایک ٹرک نے ٹکر مار دی۔

    ریسکیو حکام کے مطابق حادثے میں بھارتی طالبہ کو شدید چوٹیں آئیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ حادثے کے وقت سریجا کے ساتھ اس کی ایک دوست بھی کار میں موجود تھی۔

    کینیڈا میں بھارتی طالبہ کی لاش ساحل سمندر سے برآمد:

    کینیڈا میں کچھ دنوں سے لاپتہ بھارتی طالبہ کی لاش ساحل سمندر سے برآمد کرلی گئی، بھارتی ہائی کمیشن نے بھی لاش ملنے کی تصدیق کردی ہے۔

    بھارتی طالبہ ونشیکا گزشتہ کچھ دنوں سے لاپتہ تھی۔ لڑکی کی لاش ملنے کے بعد مقامی پولیس نے موت کی وجہ جاننے کیلیے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ونشیکا کی لاش ساحلِ سمندر سے ملی ہے، اہلخانہ کی جانب سے لاش ملنے کے بعد تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    کینیڈا: بس اسٹاپ پر کھڑی بھارتی طالبہ فائرنگ سے ہلاک

    ونشیکا بھارت کی سیاسی جماعت عام آدمی پارٹی کے رہنما کی بیٹی تھی، جو ڈھائی سال قبل تعلیم حاصل کرنے کے لیے کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا پہنچی تھی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ونشیکا 25 اپریل سے لاپتہ تھی اور اسی رات سے اس کا فون بھی بند تھا۔

  • کینیڈا: ساحل سمندر سے بھارتی طالبہ کی لاش برآمد

    کینیڈا: ساحل سمندر سے بھارتی طالبہ کی لاش برآمد

    کینیڈا میں کچھ دنوں سے لاپتہ بھارتی طالبہ کی لاش ساحل سمندر سے برآمد کرلی گئی ہے، بھارتی ہائی کمیشن نے بھی لاش ملنے کی تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی طالبہ ونشیکا گزشتہ کچھ دنوں سے لاپتہ تھی۔ لڑکی کی لاش ملنے کے بعد مقامی پولیس نے موت کی وجہ جاننے کیلیے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ونشیکا کی لاش ساحلِ سمندر سے ملی ہے، اہلخانہ کی جانب سے لاش ملنے کے بعد تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    ونشیکا بھارت کی سیاسی جماعت عام آدمی پارٹی کے رہنما کی بیٹی تھی، جو ڈھائی سال قبل تعلیم حاصل کرنے کے لیے کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا پہنچی تھی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ونشیکا 25 اپریل سے لاپتہ تھی اور اسی رات سے اس کا فون بھی بند تھا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کینیڈا کے صوبے اونٹاریو میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک اور بھارت سے تعلق رکھنے والی طالبہ ہلاک ہوگئی تھی۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 21 سالہ بھارتی طالب علم ہرسمرت رندھاوا بس اسٹاپ پر بس کا انتظار کر رہی تھی کہ اچانک ایک کار سوار نے فائرنگ کر دی۔ مقتولہ اونٹاریو کے موہاک کالج کی طالبہ تھی۔

    کینیڈا پولیس کے مطابق طالبہ کی موت اندھی گولی لگنے کے باعث ہوئی ہے، جبکہ اس سلسلے میں مزید تحقیقیات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

    بھارتی طالبہ کی فلپائن میں سالگرہ کے دن مشتبہ موت، دوستوں نے کیا بتایا؟

    بھارتی قونصلیٹ کے مطابق 2 کار سواروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ اس موقع پر طالبہ کو سینے میں گولی لگی جس کے بعد اسے فوری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

  • کینیڈا: بس اسٹاپ پر کھڑی بھارتی طالبہ فائرنگ سے ہلاک

    کینیڈا: بس اسٹاپ پر کھڑی بھارتی طالبہ فائرنگ سے ہلاک

    کینیڈا میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بھارتی طالبہ ہرسمرت رندھاوا جان کی بازی ہار گئی۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 21 سالہ بھارتی طالبہ ہرسمرت رندھاوا بس اسٹاپ پر بس کا انتظار کر رہی تھی کہ اچانک ایک کار سوار نے فائرنگ کر دی۔ مقتولہ اونٹاریو کے موہاک کالج کی طالبہ تھی۔

    کینیڈا پولیس کے مطابق طالبہ کی موت اندھی گولی لگنے کے باعث ہوئی ہے، جبکہ اس سلسلے میں مزید تحقیقیات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

    بھارتی قونصلیٹ کے مطابق 2 کار سواروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ اس موقع پر طالبہ کو سینے میں گولی لگی جس کے بعد اسے فوری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

    دوسری جانب بھارت کے تلنگانہ کے پداپلی ضلع میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، 26 سالہ نوجوان لڑکی نے ملازمت نہ ملنے پر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    مقتولہ کی شناخت چندو پرتیوشا کے طورپر کی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پرتیوشا نے ایم کام کیا تھا اور بینک یا سرکاری ملازمت کے لئے کوششوں میں مصروف تھی۔

    17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث لیڈی ڈان گرفتار

    لڑکی کو کوششوں کے باوجود بھی کوئی ملازمت نہ مل سکی، جس کے باعث وہ بہت زیادہ مایوسی کا شکار ہوگئی، ملازمت کے حصول میں ناکامی کے باعث اس نے گزشتہ رات اپنے کمرے کی چھت سے پھانسی لگالی۔

    رپورٹس کے مطابق گھر والوں نے فوری اسپتال منتقل کیا جہاں وہ دوران علاج جان کی بازی ہار گئی۔

  • بھارتی طالبہ کی فلپائن میں سالگرہ کے دن مشتبہ موت، دوستوں نے کیا بتایا؟

    بھارتی طالبہ کی فلپائن میں سالگرہ کے دن مشتبہ موت، دوستوں نے کیا بتایا؟

    بھارت کی ریاست تلنگانہ کے ضلع سنگاریڈی سے تعلق رکھنے والی ایک میڈیکل کی طالبہ فلپائن میں اپنی سالگرہ کے روز کمرے میں مردہ پائی گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پٹن چیرو منڈل سے تعلق رکھنے والی 17 سالا بھارتی طالبہ سنگدا فلپائن میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہی تھی۔

    مقتولہ کے دوستوں نے بتایا کہ کل رات دیر گئے ہم اسے مبارکباد دینے کے لیے اس کے کمرے میں پہنچے جہاں اس کی لاش موجود تھی۔

    رپورٹس کے مطابق معاملے کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو فراہم کی گئی اور اس کے گھر والوں کو بھی مطلع کردیا گیا۔

    میڈیکل کی بھارتی طالبہ کی اچانک موت کی وجوہات کا فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا۔ مقتولہ کے گھر والوں کی جانب سے لاش کو بھارت بھجوانے درخواست کی گئی ہے۔

    اس سے قبل بھارت کے حیدرآباد میں ایک انسانیت سوز واقعہ پیش آیا جب ایک شادی شدہ شخص نے اپنی محبوبہ کو بے دردی سے قتل کرکے لاش دفن کردی۔

    بے رحم ملزم نے لڑکی کی لاش کے پہلے ٹکڑے کئے پھر ان ٹکڑوں کو دفن کردیا، لرزہ خیز قتل کی واردات ریاست تلنگانہ ضلع بھدرادری کتہ گوڑم میں پیش آئی، معاملے کا دو روز گزرنے کے بعد انکشاف ہوا۔

    32 سالہ سواتی اور شادی شدہ شخص ویرا بھدرم کے درمیان گزشتہ 6 سال سے تعلقات قائم تھے، سواتی بھی اسی کے گھر میں رہا کرتی تھی، خاندانی تنازعات اور معاشی مسائل کے باعث بھدرم اور سواتی کے درمیان جھگڑے معمول بن گئے تھے، جس پر سفاک ملزم نے انتہائی قدم اُٹھانے کی ٹھان لی۔

    بچوں کے وارڈ میں آگ لگنے سے 10 بچے زندہ جل گئے

    ملزم نے 9 نومبر کو مہلک ہتھیار سے سواتی کو موت کی نیند سلا دیا اور لاش کے ٹکڑے کرکے اسے قریبی کھیت میں دفن کردیا، پولیس کی جانب سے تحقیقات کی گئیں تو معاملے کا علم ہوا اور لاش کی باقیات نکال کر مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • امریکی یونیورسٹی سے بھارتی طالبہ گرفتار

    امریکی یونیورسٹی سے بھارتی طالبہ گرفتار

    نئی دہلی: غزہ میں اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں امریکا کی جامعات میں طلبا کی جانب احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی پرنسٹن یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہرے میں حصہ لینے والی بھارتی طالبہ اچنتھیا سیولنگن کو مقامی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

    پولیس کی جانب سے اس یونیورسٹی کے دو طلبہ کو گرفتار کیا گیا ہے، جس میں ہندوستانی طالبہ اچنتیا اور حسن سید شامل ہیں۔

    پولیس کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ دونوں طلبہ نے یونیورسٹی کیمپس میں خیمے لگانے کی کوشش کی۔

    یونیورسٹی کی ترجمان جینیفر موریل نے کہا کہ دو گریجویٹ طالبہ کو یونیورسٹی کی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا اور انہیں فوری طور پر کیمپس سے نکال دیا گیا۔ تادیبی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔

    یونیورسٹی کے حکام کے مطابق طلباء نے متعدد بار تنبیہ کرنے کے باوجود احتجاج میں حصہ لیا، جس کے باعث ان کی گرفتاری عمل میں لانا پڑی۔

    واضح رہے کہ گرفتار کی گئی بھارتی طالبہ اچینتیا سیولنگن پرنسٹن یونیورسٹی میں بین الاقوامی ترقی میں پبلک افیئرز میں ماسٹرز کر رہی ہیں۔ اور سید نامی طالب علم اس یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی تعلیم کررہا ہے۔

    امریکی جامعات میں فلسطین کے حق میں مظاہرے زور پکڑگئے

    امریکی یونیورسٹیوں میں ہزاروں طلباء اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے باعث غزہ میں ہونے والی نسل کشی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔

  • بھارت میں ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگانے والی لڑکی کا باپ بزدل نکلا

    بھارت میں ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگانے والی لڑکی کا باپ بزدل نکلا

    نئی دہلی: بھارت میں احتجاجی جلسے کے دوران ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگانے والی بہادر لڑکی کی اس کے باپ نے بھی مخالفت کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دو روز قبل بنگلورو میں احتجاجی جلسے کے دوران امولیا لیونا نامی لڑکی نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا جس پر پولیس نے لڑکی کو گرفتار کر کے اس کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر دیا ہے۔

    اسی ضمن میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لڑکی کے باپ اوس ولد نورونہا کا کہنا تھا کہ مولیا نے جلسے کے دوران جو نعرہ لگایا وہ ناقابل قبول ہے جس کے باعث تمام بھارتیوں کی دل آزاری ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ ناصرف بھارتی بلکہ ہمارے خاندان والوں نے بھی میری بیٹی کی مخالفت کی، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اسے ایک اور موقع دینا چاہیئے تاکہ وہ اتنی بڑی غطلیاں دوبارہ نہ کرے۔

    بھارتی لڑکیوں نے مودی سرکار پر خوف طاری کردیا

    اوس نورونہا کا مزید کہنا تھا کہ بیٹی کے متنازع بیان سے ہم سب شرمندہ ہیں، مجھے گلیوں میں شہری پکڑ کر مجھ سے زبردستی بھارت کے حق میں نعرے لگوارہے ہیں، یہ سب میری بیٹی کی وجہ سے ہوا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نعرہ لگانے والی لڑکی کو جوڈیشل کسٹڈی پر 23 فروری تک جیل بھیج دیا گیا ہے۔

  • میرا کوئی ساتھی پکڑا گیا تو مسلمان ہو جاؤں گی: ہندو طالبہ کا احتجاجی اعلان

    میرا کوئی ساتھی پکڑا گیا تو مسلمان ہو جاؤں گی: ہندو طالبہ کا احتجاجی اعلان

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ظالمانہ اقدامات پر ایک ہندو طالبہ نے رد عمل کے طور پر مسلمان ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں اقلیتوں کے خلاف قانون پر احتجاج کی آگ مزید پھیل گئی ہے، بھارتی پولیس نے مسلمانوں کے گھروں پر حملے شروع کر دیے، مظفر نگر اور کانپور میں گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی گئی۔

    احتجاج میں ہلاکتوں کی تعداد اب تک 28 ہو گئی ہے، جب کہ ساڑھے تین ہزار سے زائد افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    دلی کی ایک ہندو طالبہ نے احتجاجاً اعلان کیا ہے کہ میرے کسی ساتھی کو حراستی مرکز میں ڈالا گیا یا ہندو مسلم کے نام پر تفریق کی گئی تو میں بھی مسلمان ہو جاؤں گی، مذہب تبدیل کر لوں گی، ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں، ایک کو گولی ماروگے تو دوسرا کھڑا ہوگا۔

    خیال رہے کہ مسلمانوں کے خلاف قانون پر بھارتی صدر کی جانب سے دستخط کے بعد زور پکڑنے والے ملک گیر احتجاج میں ہندو شہری بھی بڑی تعداد میں شامل ہو رہے ہیں، فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دلی میں نوجوان لڑکیاں اپنے والدین کے خلاف جا کر احتجاج میں شرکت کر رہی ہیں۔ ایک طالبہ کو ان کے والدین نے کالج سے نکالنے اور اس کی شادی کروانے کی دھمکی بھی دی۔

    دوسری طرف بھارت میں پولیس مسلمانوں کے گھروں پر حملے کرنے لگی ہے، مظفر نگر میں پولیس نے گھروں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی، گھر میں کھڑی قیمتی گاڑی کے شیشے ڈنڈے مار کر توڑ ڈالے۔ یوپی میں سماجی کارکن اور اداکارہ صدف جعفر سمیت 925 افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں، ہٹلر کی گود میں مودی والا پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا جسے جرمن ٹی وی نے بھی نشر کیا، چنئی میں احتجاج میں شریک جرمن طلبہ کو بھارت چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مظفر نگر میں منا کشی چوک سے میرٹھ روڈ تک پولیس نے مسلمانوں کی 52 دکانیں سیل کر دیں، 14 اضلاع میں موبائل سروس بند کر دی گئی ہے۔ نئی دلی کی جامعہ مسجد کے باہر مسلمانوں کا متنازع قانون کے خلاف احتجاج پر پولیس نے راستے سیل کر دیے۔ بنگلورو، کرناٹک، سمیت دیگر شہروں میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے۔

  • سپریم کورٹ رام مندر کیس سنتی ہے، کشمیر کیس نہیں، بھارتی طالبہ نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

    سپریم کورٹ رام مندر کیس سنتی ہے، کشمیر کیس نہیں، بھارتی طالبہ نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

    نئی دہلی: مسلمانوں اور کشمیریوں پر مظالم کے خلاف بھارت میں مودی سرکار کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں، بھارتی طالبہ نے کشمیریوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی طالبہ نے مسلمانوں پر ہجوم کے تشدد اور مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی عدلیہ کے دہرے معیار پر انتہا پسند بھارتی میڈیا اور حکومت کو آئینہ دکھا دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق غصے سے بھری طالبہ نے مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا بھارت سیکولر ملک نہیں، مسلمانوں کو مارا جاتا ہے۔

    طالبہ نے عدلیہ کے دہرے معیار پر کہا کہ سپریم کورٹ رام مندر کیس تو سنتی ہے، لیکن کشمیر”کیس” نہیں، طالبہ نے سوال کیا کہ ہندوؤں پر ظلم ہوا تو کوئی رپورٹ دکھا دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مودی سرکار عوام میں انتشار پھیلا رہی ہے، بھارتی صحافی کی تنقید

    یاد رہے رواں ماہ بھارتی صحافی رویش کمار نے بھی مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کے اندھے تعصب کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا، صحافی نے کہا بھارت کی موجودہ حکومت عوام میں انتشار پھیلا رہی ہے، اور بھارتی میڈیا پڑوسی ملک میں بسنے والے لوگوں کو ہمیشہ سے ایک دشمن کے روپ میں دیکھنا سکھا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کا معیار یہ ہے کہ رکن اسمبلی کے خلاف کچھ ہوگا تو میڈیا بالکل خاموش ہو جائے گا اس کے برعکس کسی مسلمان کی بکری کا بھی کیس ہوگا تو گھنٹوں گھنٹوں میڈیا پر اس کی بحث کی جائے گی۔

  • کشمیرمیں مظالم : بھارتی طالبہ مودی سرکار پر برس پڑی

    کشمیرمیں مظالم : بھارتی طالبہ مودی سرکار پر برس پڑی

    نئی دہلی : بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر مظالم کے خلاف جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طالبہ بھارتی حکومت پر برس پڑی، خاتون اسٹوڈنٹس لیڈر شہلا راشد نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر سب بولتے ہیں اگر کشمیری اپنے حقوق کی بات کریں تو غدار کا خطاب ملتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں، دہلی کی جواہر لال یونیور سٹی کی اسٹوڈنٹس لیڈر نے اپنے خطاب میں بھارتی حکمرانوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    جواہر لال یونورسٹی کی طالبہ شہلا راشد کی سوشل میڈیا پر جاری تقریر کی ویڈیو نے بھارت میں تہلکہ مچا دیا، کچھ دن پہلے کی گئی تقریر سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہے۔

    اسٹوڈنٹس لیڈر شہلا راشد کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ اندریش کمار سمجھوتہ ایکسپریس سانحے میں ملوث ہے، انہوں نے مودی سرکار کو للکارتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم نہ آپ کی بندوق سے ڈرتے ہیں نہ آپ کی جیل سے ڈرتے ہیں۔

    اس موقع پر موجود طلبا نے شیم شیم کے نعرے بھی لگائے، انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر نریندر مودی بول سکتے ہیں، راج ناتھ سنگھ بول سکتے ہیں، سب بول سکتے ہیں لیکن کوئی کشمیری نہیں بول سکتا۔ جب کوئی کشمیری کشمیر کی بات کرے تو کہتے ہیں کہ اس کی زبان کاٹ دو اس کو جیل میں ڈال دو یا اس کو جعلی مقابلے میں میں مار دو۔

    طالبہ نے کہا کہ یونیورسٹی کے سیمینار میں سمجھوتہ ایکسپریس میں دھماکا کرنے والے دہشت گردوں کو تو آنے کی اجازت ہے مگر کشمیریوں کو نہیں۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف یونیورسٹی کے طلبا نے احتجاجی مارچ بھی کیا تھا۔