Tag: بھارتی عوام

  • بھارتی عوام پاکستانی ڈراموں کے دیوانے ہیں: فیصل قریشی

    بھارتی عوام پاکستانی ڈراموں کے دیوانے ہیں: فیصل قریشی

    پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار فیصل قریشی نے کہا ہے کہ پاکستانی ڈرامے بھارت میں مقبول ہیں اور لوگ انہیں بہت پسند کرتے ہیں۔

    پاکستان کے معروف اداکار فیصل قریشی نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے پاکستانی ڈراموں کی بھارت میں مقبولیت پر بات کی۔

    پوڈکاسٹ کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں فیصل قریشی پاکستانی ڈراموں کی بھارت میں مقبولیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے بہت سے ڈرامے بھارتی ٹیلی وژن پر نشر ہوئے ہیں۔

    اداکار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بھارتی عوام پاکستانی ڈراموں کے دیوانے ہیں، مجھے بھارتی کوریوگرافرنے بتایا کہ جب پاکستانی ڈرامے ’میری ذات ذرہ بے نشاں’ اور ’ہم سفر‘ دکھائے جاتے تھے اس وقت سڑکیں ویران ہوجاتی تھیں۔

    فیصل قریشی نے مزید بتایا کہ ایک بار انہیں دبئی ایئرپورٹ پر ایک سکھ ملے، جنہوں نے انہیں بتایاکہ وہ ان سمیت دیگر اداکاروں کے پاکستانی ڈرامے بڑے شوق سے دیکھتے ہیں۔

  • بھارتی عوام بے روزگاری کے باعث شدید مالی عدم استحکام کا شکار

    بھارتی عوام بے روزگاری کے باعث شدید مالی عدم استحکام کا شکار

    بھارتی عوام بے روزگاری کےباعث شدید مالی عدم استحکام کا شکار ہے، بھارت کے نصف سے زیادہ نوجوان آن لائن نوکریاں کرکے اپنا پیٹ پال رہے ہیں۔

    مودی سرکار دنیا کی سب سے بڑی اکانومی ہونے کا دعویٰ کر رہی ہے وہیں بھارت بےروزگاری کے باعث شدید عدم استحکام کا شکار ہے۔

    مودی سرکار کے زیر اقتدار بھارت میں بےروزگاری اور غربت انتہائی سنگین حد تک پہنچ گئی اور بھارت سے بے روزگاری ختم کرنے کے تمام تر وعدے اور دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔

    انڈیا ایمپلائمنٹ رپورٹ کے مطابق بھارت کی بے روزگار عوام کا 83 فیصد حصہ نوجوانوں کا ہے، بےروزگاری اور مودی سرکار کی بے حسی سے تنگ آکر بھارتی نوجوان غیر رسمی نوکریاں کرنے پر مجبور ہیں ، بھارت کے نصف سے زیادہ نوجوان آن لائن نوکریاں کرکے اپنا پیٹ پال رہے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ بھارت میں بے روزگاری کے باعث تقریباً 70 فیصد تعمیراتی مزدور کم سے کم اجرت پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔

    بھارتی تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں ملازمتوں کا معیار بہت گر چکا ہے۔

    نئی دہلی میں قائم انسٹی ٹیوٹ فار ہیومن ڈیولپمنٹ کے سینٹر فار ایمپلائمنٹ اسٹڈیز کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ’’بھارتی معیشت میں غیر رسمی نوکریوں میں بہت اضافہ ہوا ہے۔‘‘

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں 90 فیصد عوام غیر رسمی نوکریاں کرنے پر مجبور ہے اور اور رسمی ملازمت کا گراف بہت نیچے آگیا ہے۔

    الجزیرہ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2022 میں باقاعدہ ملازمت 24.2 فیصد سے گر کر 22.7 رہ گئی ہے۔

    الجزیرہ کو بھارتی شہری روہیت کمار ساھو نے انٹرویو میں کچھ حیرت انگیز انکشافات کیے، ساھو نے الجزیرہ کو بتایا کہ، "مجھے مجبوراً ڈیلیوری بوائے کی نوکری کرنا پڑ رہی ہے تا کہ اپنے کالج کی فیس بھر سکوں”

    اس کا کہنا تھا کہ "ملک میں بے روزگاری اور مالی استحصال کی وجہ سے میں غیر رسمی نوکریاں کرنے پر مجبور ہوں لیکن اسکے باوجود میری تعلیم کے اخراجات پورے کرنے میں قاصر ہوں”۔

    ساھو کے مطابق گورمنٹ کی 12 ہزار سیٹوں پر 4 لاکھ بھارتی درخواستیں جمع کرواتے ہیں۔ اب ایسے حالات میں ہمیں کون نوکری دے گا۔

    بے روزگاری کے خوف سے بھارتی عوام ہر قسم کا قانونی اور غیر قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہیں،بھارت میں بے روزگاری سے تنگ عوام غیر قانونی طور پر امریکااور برطانیہ منتقل ہو رہی ہے، بھارت میں بڑھتی بےروزگاری سے انسانی اسمگلنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔

  • بھارتی عوام اپنے وزیراعظم کے خلاف سراپا احتجاج، GoBackModi# ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    بھارتی عوام اپنے وزیراعظم کے خلاف سراپا احتجاج، GoBackModi# ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم کے خلاف عوام سوشل میڈیا پر اکٹھے ہوگئے اور انہوں نے نریندر مودی سے واپس جانے کا مطالبہ کردیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نریندر مودی کو الیکشن مصروفیات کے باعث تامل ناڈو کا دورہ کرنا تھا تاہم اُس سے قبل ہی بھارتیوں نے  وزیر اعظم کے سامنے واپس جانے کا نعرہ لگادیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارت میں ’گوبیک مودی‘ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس پر سیکڑوں لوگوں نے بھارتی وزیراعظم سے واپس جانے کا مطالبہ کیا اور انہیں سیاسی اداکار قرار دیا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا نام نوبل امن انعام کیلئے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست تامل ناڈو سے مودی کو شدید مخالفت کا سامنا ہے کیونکہ انہوں نے گزشتہ الیکشن میں ترقیاتی کام کروانے کا وعدہ کیا تھا تاہم فتح ملنے کے بعد حکومت نے علاقائی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی۔

    انتظامیہ نے کسی بھی ممکنہ مخالف مظاہرے کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت اقداما ت کیے جس کے بعد بھارتی عوام نے سوشل میڈیا پر شدید احتجاج کیا۔

    بھارت کے سوشل میڈیا صارفین نے مودی کو ملک کی 70 سالہ تاریخ کا بدترین حکمران قرار دیا اور کئی صارفین نے کہا کہ مودی لاشوں پر سیاست کر کے الیکشن جیتنا چاہتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا پرستار ہوگیا ہوں، سابق بھارتی چیف جسٹس مرکنڈے کاٹجو

    سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ مودی اپنے وعدے نبھانے اور کارکردگی دکھانے میں بری طرح ناکام ہوگئے لہذا اب انہیں بھارت کی قیادت کا کوئی حق نہیں ہے۔

  • بھارتی عوام  فسادات کے لیے تیار ہو جائیں، پروفیسراشوک

    بھارتی عوام فسادات کے لیے تیار ہو جائیں، پروفیسراشوک

    نئی دہلی : بھارت کے معروف تجزیہ کار  اشوک  سوائن نے ریاستی انتخابات میں بی جے پی کو شکست کے بعد بھارتی عوام کےلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی اور کہا بی جے پی سے ہوشیار رہیں اور فسادات کے لیے تیار ہوجائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ریاستی انتخابات میں بی جے پی کو شکست کے بعد بھارت میں فسادات کا خدشہ بڑھ گیا، بھارت کے معروف تجزیہ کار پروفیسر اشوک نے کہا مودی جی آئندہ چند ماہ میں بہت ہنسیں گے اور بہت روئیں گے، نریندر مودی کا آئندہ پانچ ماہ میں ہنسنا اور رونا عوام کے سامنے ہوگا۔

    [bs-quote quote=”مودی جی آئندہ چند ماہ میں بہت ہنسیں گے اور بہت روئیں گے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    پروفیسر اشوک سوائن نے خبردار کیا کہ بھارتی عوام بی جے پی سے ہوشیار رہیں اور بھارتی عوام فسادات کے لیے تیار ہو جائیں، اگلے سال انتخابات سے پہلے پاکستان سے سرحدی کشیدگی بڑھائی جائے گی۔

    خیال رہے اشوک سوائن پیس اینڈ کنفلکٹس ریسرچ کے پروفیسر ہیں۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی 5ریاستوں میں انتخابات، مودی سرکار کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

    یاد رہے بھارت کی پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    خیال رہے بی جے پی گذشتہ 15 برس سے مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں اقتدار میں ہے جبکہ راجستھان میں وہ پانچ برس پہلے اقتدار میں آئی تھی، وہاں گذشتہ 25 برس سے کوئی بھی جماعت مسلسل دو بار جیت نہیں حاصل کر سکی ہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی مدت پوری ہونے والی ہے، ریاستوں کے انتخابی نتائج پارلیمانی انتخابات میں اثرانداز ہوں سکتے ہیں ، راہول گاندھی کی نوجوان قیادت میں کانگریس ایک مرتبہ پھر بھارت پر راج کر سکتی ہے۔

  • کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    نئی دہلی : بھارت میں پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں پر پابندی لگنے کے بعد عوام نئی اذیت میں مبتلا ہوگئے، اپنی نوکری اور کاروبار کو پس پشت ڈال کر اپنے نوٹ بچانے کے لیے بینکوں میں قطاریں بنا کر کھڑے ہوگئے، اے ٹی ایم مشینوں نے بھی کام کرنا بند کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں حکومت کی جانب سے پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹ پر پابندی لگائے جانے کے تین روز بعد بھی لاکھوں لوگ نقد پیسوں کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں اور بینکوں کے باہر لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔

    bank-post-1

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دہلی اور ممبئی شہر میں نصب کی گئی متعدد اے ٹی ایم پوائنٹس کا دورہ کیا اور یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ اے ٹی ایم یا تو بند ہیں یا پھر اس میں نوٹ نہیں نکل رہے ہیں۔ حکومت نے کرنسی نوٹ پر پابندی کے بعد فوری طور پر اے ٹی ایم مشینیں بند کر دی تھیں جن کے کھلنے کے بعد رقم نکالنے کے لیے صبح سے سینکڑوں لوگ قطار میں کھڑے ملے۔

    bank-post-2

    حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے نوٹ کو بلیک منی یا کالے دھن پر قابو پانے کے لیے ختم کیا ہے لیکن اس سے عام آدمی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کم آمدن والے کاروباری، بڑے تاجر اور وہ عام لوگ جن کی زندگی اور کاروبار نقد پیسوں پر منحصر ہے حکومت کے اس قدم سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

    bank-post-3

    نوٹوں کی تبدیلی کے سلسلے میں ممبئی اور دہلی میں بینکوں کے باہر زبردست بدنظمی کے مناظر دیکھے گئے۔ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ لوگوں کے پاس کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کے لیے 30 دسمبر تک کا وقت ہے اس لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن عوام کو اس سلسلے میں کافی شکایتیں ہیں۔

    bank-post-4

    ان کا کہنا ہے کہ ایسا پہلے بھی ہوا ہے تاہم اس بار حکومت نے وقت بہت کم دیا اس لیے لوگ زیادہ پریشان ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کی رات کو اچانک ایک ہزار روپے اور پانچ سو کے کرنسی نوٹوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بدھ کے روز بینک بند کر دیئے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : بھارت : پانچ سو اورایک ہزارکے نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم

    اب لاکھوں لوگ نوٹ تبدیل کرنے کے لیے بینکوں کا چکر لگا رہے ہیں اور بینکوں میں زبردست رش دیکھا جا رہا ہے۔ بازار میں اب کوئی ہزار روپے اور پانچ سو کا نوٹ نہیں لے رہا ہے جس کی وجہ سے افراتفری کا ماحول ہے۔

    اس دوران حکومت نے دو ہزار روپے کا جو نیا کرنسی نوٹ تیار کیا ہے وہ بازار میں آگیا ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ بعض تبدیلیوں کے ساتھ نیا ہزار روپے کا نوٹ بھی چند ماہ میں تیار ہوکر آ جائے گا۔ لیکن یہ نیا کرنسی نوٹ ابھی بڑے شہروں کے بعض علاقوں تک ہی پہنچا پایا ہے جبکہ بیشتر علاقوں میں کرنسی نوٹ دستیاب نہیں ہیں۔