Tag: بھارتی فضائیہ

  • بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ حادثے کا شکار، پائلٹ محفوظ

    بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ حادثے کا شکار، پائلٹ محفوظ

    نئی دہلی : بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ ’جیوگر‘ گرکر تباہ ہوگیا تاہم حادثے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش میں بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ جیوگر اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد بے قابو ہوگیا اور خوشی نگر کے جنگل میں گرکر تباہ ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرہ طیارے کا پائلٹ ونگ کمانڈر رتیش کاٹوش خوش قسمتی سے جان بچانے میں کامیاب ہوگیا اور طیارہ گرنے سے قبل ہی کاک پٹ سے باہر نکل گیا۔

    بھارتی فضائیہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طیارہ معمول کی پرواز کررہا تھا، واقعے کی تحقیقات کےلیے ٹیم تشکیل دے دی ہے جو حادثے کی وجوہات معلوم کرے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ریسکیو عملے نے پائلٹ کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    خوشی نگر کے سینئر پولیس افسر کا کہنا ہے کہ طیارہ آبادی سے کچھ فاصلے پر حادثے کا شکار ہوا ہے، پائلٹ کمال مہارت سے شہریوں اور خود کو حادثے کا شکار ہونے سے بچایا ہے۔

    پولیس افسر کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ طیارے میں اڑان بھرنے کے بعد فنی خرابی کے سبب حادثے کا شکار ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارہ اس وقت حادثے کا شکار ہوا جب پائلٹ پرواز کے بعد واپس گورکھ ایئربیس لوٹ رہا۔

    مزید پڑھیں : بھارتی فضائیہ کا تربیتی طیارہ دوران پرواز حادثے کا شکار

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں بھارت کی فضائیہ کا تریبتی جہاز ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد میں انجن میں فنی خرابی کے باعث دوران پرواز حادثے کا شکار ہوگیا تھا تاہم خوش قسمتی سے طیارہ حادثے میں پائلٹ محفوظ رہے تھے۔

  • کرپشن کیس میں نامزد بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ کو بیرون ملک سفر کی اجازت

    کرپشن کیس میں نامزد بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ کو بیرون ملک سفر کی اجازت

    نئی دہلی : عدالت نے بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ ایس پی تیاگی کی آئندہ برس امریکا جانے کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ 73 سالہ ایس پی تیاگی سمیت 9 افراد وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کرپشن کیس میں نامزد ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وی وی آئی ہیلی کاپٹر کرپشن کیس آج نئی دہلی کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ اور ان کے ایک عزیز سنجیو پیش ہوئے۔

    ایس پی تیاگی اور سنجیو نے عدالت میں آئندہ برس مارچ میں امریکا جانے کی درخواست دائر کی ہوئی تھی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ نئی دہلی میں منی لانڈرنگ سے متعلق متعدد درخواستوں پر سماعت ہوئی جس نے 3 جنوری تک ملتوی کردیا گیا تاہم اگر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ بیرون ملک سفر کی مخالفت کرتی ہے تو ممکن ہے عدالت اجازت منسوخ کردے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سی بی آئی نے ستمبر 2017 میں وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کیس میں چارج شیٹ تیار کی تھی جس میں ایس پی تیاگی اور برطانوی نژاد مسیحی مائیکل ملزمان میں شامل کیے گئے تھے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر معاہدے میں رشوت ستانی کیس میں ایس پی تیاگی اور مائیکل کے علاوہ بھی 9 افراد کو چارج شیٹ میں نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح  رہے کہ 73 سالہ ایس پی تیاگی بھارتی فضائیہ کے پہلے سربراہ ہیں جنہیں سی بی آئی نے کرپشن اور کرمنل کیس میں نامزد کیا تھا تاہم ایس پی تیاگی نے تمام الزامات کی تردید کی تھی۔

    خیال رہے کہ بھارتی حکام کی جانب سنہ 2006 اور 2007 میں اعلیٰ عہدیداروں کےلیے ڈھائی سو کروڑ روپوں میں خریدے گئے جس کی رقم برطانوی اور اماراتی بینکوں کے ذریعے منتقل کی گئی تھی۔

  • بھارتی فضائیہ کا تربیتی طیارہ دوران پرواز حادثے کا شکار

    بھارتی فضائیہ کا تربیتی طیارہ دوران پرواز حادثے کا شکار

    نئی دہلی : بھارتی فضائی کا چھوٹا طیارہ تربیتی پرواز کے دوران انجن میں تکینکی خرابی کے باعث اتر پردیش کے کھیتوں میں گر کر تباہ ہوگیا، تاہم حادثے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک بھارت کی فضائیہ کا تریبتی جہاز ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد میں فنی خرابی کے باعث دوران پرواز حادثے کا شکار ہوگیا، خوش قسمتی سے طیارہ حادثے میں پائلٹ محفوظ رہے۔

    مقامی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ بھارتی فضائی کے دونوں پائلٹ متاثرہ طیارے میں 8 اکتوبر کےلیے تربیتی پرواز کررہے تھے اچانک طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا۔

    خیال رہے کہ 8 اکتوبر کو بھارتی فضائیہ اپنی 86 ویں سالگرہ منا رہی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ کا مائیکرو لائٹ طیارہ  ایم ایل 130 جس میں دو پائلٹ سوار تھے اتر پردیش میں پرواز کی پریکٹس کر رہا تھا کہ اچانک انجن میں فنی خرابی پیدا ہونے کے باعث کھیتوں میں جاگرا تاہم دونوں پائلٹ طیارہ زمین بوس ہونے قبل ہی نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ بھارتی ایئر فورس کے تربیتی ائیر کرافٹ کے کھیتوں میں گر کر تباہ ہونے سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے اعلیٰ حکام کی جانب سے طیارہ حادثے کی وجوہات جاننے کےلیے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ رواں برس یہ پہلا طیارہ حادثہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل 4 ستمبر کو بھارتی فضائیہ کا ایم آئی جی 27 لڑاکا طیارہ راجھستان کے علاقے جودپور میں ٹیکینک خرابی کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوا تھا، اس حادثے میں پائلٹ خوش قسمتی سے زندہ بچ گیا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق رواں برس جون میں بھی بھارتی ایئر فورس کا ایم آئی جی 21 لڑاکا طیارے کو ہماچل پردیش کانگرا میں حادثہ پیش آیا تھا، حادثے کے باعث پائلٹ کی موقع پر موت واقع ہوگئی تھی۔

  • بھارتی فضائیہ کے مسلمان ملازمین ڈاڑھی نہیں‌ رکھ سکتے، سپریم کورٹ

    بھارتی فضائیہ کے مسلمان ملازمین ڈاڑھی نہیں‌ رکھ سکتے، سپریم کورٹ

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے ایئرفورس میں مسلمان افسران و اہلکاروں کے ڈاڑھی رکھنے پر عائد پابندی کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے ایئرفورس کے سابق مسلمان افسر کی درخواست مسترد کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فضائیہ کی طرف سے مسلمان ملازمین کے ڈاڑھی رکھنے پر پابندی عائد ہے تاہم سکھ ملازمین کو ڈاڑھی رکھنے کی تاحال اجازت ہے۔

    سال 2008ء میں بھارتی فضائیہ کے ملازمین آفتاب احمد انصاری کو بغیر اجازت ڈاڑھی بڑھانے پر نوکری سے برطرف کردیا گیا تھا جس پر انہوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

    indian-air-force-post-1

    آفتاب نے  موقف اختیار کیا کہ ہندوستان کے دستورکے مطابق مسلمان ملازمین کو سکھ ملازمین کی طرح ڈاڑھی بڑھانے کا حق ملنا چاہیے تاہم ہائی کورٹ نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے حق میں فیصلہ دیا اور مسلمان ملازم کی درخواست مسترد کردی۔


    یہ پڑھیں: نیویارک:داڑھی چھوٹی نہ کرنے پر مسلمان پولیس افسر معطل


    آفتاب انصاری نے ہمت نہ ہاری اور فضائیہ اور عدالت کے فیصلے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا لیکن آج سپریم کورٹ نے آفتاب احمد کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا اور قرار دیا کہ فضائیہ میں کام کرنے والے مسلمان ملازمین ڈاڑھی نہیں رکھ سکتے۔


    یہ بھی پڑھیں: مسلمان برطانوی کوداڑھی کے سبب جہاز سے جبراً اتاردیا


    بھارتی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ ٹی ایس ٹھاکر کی سربراہی میں بننے والے بنچ نے ریمارکس دیے ہیں کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے جہاں ہر مذہب کے پیروکاروں کو آزادی حاصل ہونی چاہیے لیکن افواج میں ایک نظم و ضبط کا عمل یقینی بنانا ناگزیر ہے۔

    بھارتی فضائیہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ ہر مسلمان ڈاڑھی نہیں رکھتا، سکھ مذہب کے برعکس اسلام میں ڈاڑھی رکھنا لازمی نہیں  ہے اور اسلام میں بال منڈوانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

    اسی موقف پر عدالت نے قرار دیا کہ بال بڑھانے یا ڈاڑھی رکھنے کی اجازت اسی بنیاد پر دی جاسکتی ہے کہ متعلقہ شخص کے مذہب میں بال یا ڈاڑھی کٹوانے پر پابندی ہو۔

    indian-air-force-post-2

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سر کے بال، داڑھی اور پگڑی کے بارے میں وزارت دفاع کی پالیسی کے تحت سکھوں کو داڑھی اور بال نہ کٹوانے کی اجازت ہے لیکن باقی لوگوں کے لیے ڈاڑھی رکھنے کے لیے اجازت لینا ضروری ہے۔

     جن مسلمانوں نے  یکم جنوری 2002 سےقبل بھرتی کے وقت مونچھ کے ساتھ ڈاڑھی بڑھا رکھی تھی صرف وہی ڈاڑھی رکھ سکتے ہیں بقیہ نہیں۔

    اطلاعات کے مطابق جنہوں نے بعد میں ڈاڑھی بڑھائی ہے انہیں اسے کٹوا دینا چاہیے، کسی بھی حالت میں کسی بھی شخص کو بغیر مونچھ کے ڈاڑھی بڑھانے کی اجازت نہیں ہوگی چاہے یہ ڈاڑھی یکم جنوری2002 سے پہلے ہی رکھی گئی ہو۔

  • بھارت نے بنگلہ دیش کی آزادی میں فوجی طاقت کا استعمال کیا، ائیر چیف مارشل

    بھارت نے بنگلہ دیش کی آزادی میں فوجی طاقت کا استعمال کیا، ائیر چیف مارشل

    نئی دہلی: بھارتی فضائیہ کے ائیر چیف مارشل اروپ راہا نے پاکستان کو دو لخت کرنے اور بنگلہ دیش بنانے میں بھارتی منصوبہ بے نقاب کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئی دہلی میں ایراسپیس سمینار سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی ائیر چیف مارشل اروپ راہا نے کہا کہ ’’1965 کی جنگ میں بھارت نے پوری طرح فضائیہ کا استعمال نہیں کیا جس کی وجہ سے ملک کو نقصان بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ پاکستانی جنگی طیاروں نے مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) میں بمباری کر کے بھارتی ایئریسز، انفرااسٹرکچر اور ائیر کرافٹ کو نشانہ بنا کر فضائیہ کو شدید نقصان پہنچایا۔

    ائیرچیف مارشل کا کہنا تھا کہ ’’بھارت نے 1965 کا بدلہ لینے کے لیے پہلی بار 1971 میں بھارتی فضائیہ کا بھرپور استعمال کیا اور ساتھ ہی بری اور بحری فوجوں کو بھی متحرک کیا جس کی  بعد انہوں نے بنگلہ دیش بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا‘‘۔

    کشمیر کے حوالے سے اروپ راہا نے کہا کہ ’’1947میں بھارت نے کشمیر میں بھارتی فوج کو مسلح کرنے کے لیے فضائی حملے کی منصوبہ بندی کی تھی تاکہ بھارتی افواج مقبوضہ وادی میں کامیابی سے پہنچ سکے تاہم اُس وقت کی حکومت نے معاملے کو فوج کے ذریعے حل کرنے کے بجائے اقوام متحدہ کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جب ہی یہ مسئلہ آج تک حل نہیں ہو سکا اور آزاد کشمیر اب تک ہمارے گلے میں ہڈی کی طرح پھنسا ہوا ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’بھارتی فضائیہ ملک طاقت کا استعمال کرنے کے لیے ہر لمحے تیار ہے ملک کو محفوط بنانے کے لیے ہمارا ادارہ ہر گھڑی تیار ہے تاہم سازگار ماحول بنانے کے لیے فوج کے کردار کو  بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

  • جاسوسی کا خوف ،بھارتی فضائیہ کا چینی موبائل فون استعمال نہ کرنیکا مشورہ

    جاسوسی کا خوف ،بھارتی فضائیہ کا چینی موبائل فون استعمال نہ کرنیکا مشورہ

    نئی دہلی: بھارتی فضائیہ نے اپنے اہلکاروں کو چینی موبائل فون کے استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے، بھارتی ایئرفورس نے یہ ہدایات انٹیلی جنس یونٹ کی رپورٹ پر جاری کی، جس میں کہا گیا کہ چینی موبائل استعمال کرنے والے صارفین کا تما م ڈیٹا بیجنگ منتقل کیا جا رہاہے۔

    بھارتی اخبارکے مطابق بھارتی فضائیہ نے اپنے اہلکاروں اور ان کے خاندانوں کو چینی ساختہ موبائل فون’ ’زیاﺅمی ریڈمی ون ایس‘ ‘استعمال کرنے سے منع کردیا ہے، حکومت کی جانب سے یہ خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اس موبائل فون سے چین میں موجود اس کے سرورز پر ڈیٹا منتقل کیا جارہا ہے اور اسکا استعمال سیکیورٹی رسک ہے۔

    بھارتی فضائیہ کو جاری کی گئی ایک ایڈوئزری میں کہا گیا کہ ایک معروف سیکورٹی سلوشن کمپنی ایف سیکور نے اس موبائل پر مختلف تجربات کیے جس میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ موبائل فون اپنے صارف کا نام ،فون نمبر،آئی ایم ای آئی ،ایڈریس بک سے فون نمبرز، اور ٹیکسٹ میسج بیجنگ  بھیج رہا ہے،بھارتی فضائیہ نے یہ احکامات چند ہفتے قبل جاری کیے۔

    یہ رپورٹ انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی طرف سے فراہم معلومات کی بنیاد پر انٹیلی جنس یونٹ نے تیار کی، بھارتی خبر رساں ادارے نے چینی کمپنی سے اس بارے رابطہ کیا لیکن فوری کوئی جواب نہیں ملا تاہم کمپنی نے دو دن بعد عمومی بیان جاری کیا کہ کمپنی تمام اوقات میں محفوظ طریقے سے اپنے صارفین کے ڈیٹا کو ذخیرہ کرنے کےلئے کمر بستہ ہے۔

    کمپنی کا موقف ہے کہ غیر چینی صارفین جو بیجنگ سرورز سے دور ہیں، ان میں سے کچھ کا ڈیٹا صرف کارکردگی اور رازداری تحفظات کےلئے منتقل کر رہی ہے۔