Tag: بھارتی فوجی

  • مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں نے بھارتی فوجیوں کو ناکوں چنے چبوا دیے، دی گارڈین

    مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں نے بھارتی فوجیوں کو ناکوں چنے چبوا دیے، دی گارڈین

    انٹرنیشنل میڈیا نے بھارتی افواج اور حکومت کے دعوؤں کے برعکس حقائق بیان کر دیے ہیں، ایلس پیٹرسن نے دی گارڈین میں آرٹیکل میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں نے بھارتی فوجیوں کو ناکوں چنے چبوا دیے ہیں۔

    دی گارڈین میں ایلس پیٹرسن نے اپنی تحریر میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات سے قبل آزادی کی جدوجہد میں تیزی سے بھارتی افواج پریشان ہیں، اور مقبوضہ وادی میں حریت پسند پہلے سے کہیں زیادہ پُر عزم ہیں، جب کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا مورال پست ترین سطح پر ہے۔

    انھوں نے لکھا کشمیری مجاہدین جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال کر رہے ہیں، بھارتی افواج کشمیری مجاہدین کی گوریلا جنگی حکمت عملی سے حیران ہے، مجاہدین اہداف کو نشانہ بنا کر ناہموار پہاڑی علاقے میں غائب ہو جاتے۔

    ایلس پیٹرسن کے مطابق کشمیری مجاہدین جنگی ساز و سامان کی ترسیل کے لیے وادی کے اندر ڈرونز کا استعمال کرتے ہیں، مجاہدین باڈی کیمروں کا استعمال کر کے گھات لگانے کی فلم بناتے ہیں، دوسری طرف بھارتی فوجی حکام مقبوضہ کشمیر انٹیلیجنس جمع کرنے میں دشواری کا اعتراف کرتے ہیں، ان کو کشمیری مجاہدین کا سراغ لگانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    انھوں نے مزید لکھا کہ کشمیری مجاہدین ہندو اکثریتی نئے علاقوں میں گھات لگا کر حملے کر رہے ہیں، انھوں نے بھارتی فوجیوں پر حملہ کر کے فوراً غائب ہونے کا نیا حربہ اپنا لیا ہے۔ دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ حریت پسند جدوجہد روکنے کے لیے بھارتی فورسز کی کوششیں دہلی سرکار کے دعوؤں کی تردید کرتی ہیں۔

    بھارتی افواج کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین بہتر تربیت یافتہ اور ان کے پاس جدید ترین ہتھیار ہیں، ہم بھارتی حکومت سے اضافی مدد مانگ رہے ہیں، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کشمیری مجاہدین کے حملوں سے اس بار ہم زیادہ خوف زدہ ہیں۔

  • مودی سرکارکی پالیسیوں سے نالاں بھارتی فوجی اپنی جانیں لینے لگے

    مودی سرکارکی پالیسیوں سے نالاں بھارتی فوجی اپنی جانیں لینے لگے

    مودی سرکار کی پالیسیوں سےنالاں بھارتی فوجی اپنی جانیں لینے لگے، خودکشیوں کے رحجان کی شرح میں سنگین حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کےزیرقبضہ کشمیرمیں مظلوم کشمیریوں پرظلم ڈھانےوالی مودی سرکار مکافات عمل کی زدمیں آ گئی ، مودی سرکار میں بھارتی فوجیوں میں خودکشیوں کے رحجان کی شرح میں سنگین حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔

    18مئی کومقبوضہ وادی میں تعینات بھارتی فوج کےمیجرمبارک سنگھ پڈا نے مبینہ طورپرخودکشی کر لی جبکہ بھارتی میجر نے جموں کشمیر کے علاقے اکھنور میں اپنے کمرے میں خود کو گولی مار کر خودکشی کی۔

    مقبوضہ وادی میں بھارتی فوجی کی خودکشی کاپہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل بھی 16 نومبرکوضلع ادھم پور میں 38 سالہ نائیک ہریش سنگھ نے گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔

    جنوری 2007 سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں تعینات خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں کی تعداد 601 تک پہنچ چکی ہے۔

    الجزیرہ کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی نااہلی اور ناقص پالیسیوں کے بدولت بھارتی سیکیورٹی فورسز میں ذہنی تناؤ اور ڈپریشن سنگین حد تک بڑھ چکا ہے جو بعد میں خودکشی کا سبب بننے لگا ہے۔.

    رائٹرز کے مطابق اس وقت مقبوضہ کشمیر میں موجود بھارتی سیکیورٹی فورسز کے نصف سے زائد اہلکار شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہیں اور
    دوسرے ممالک کے خلاف پروپگینڈا کرنے اور طاقت کے نشے میں چور مودی سرکار اپنے سیکیورٹی اہلکاروں کی مشکلات سے بے پرواہ ہے۔

  • غزہ میں ریٹائرڈ بھارتی فوجی کی ہلاکت، اقوام متحدہ نے بڑا قدم اٹھا لیا

    غزہ میں ریٹائرڈ بھارتی فوجی کی ہلاکت، اقوام متحدہ نے بڑا قدم اٹھا لیا

    اقوام متحدہ نے غزہ میں بین الاقوامی عملے کی پہلی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی۔

    الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ نے غزہ میں پیر کو ہونے والے ایک اسرائیلی ٹینک حملے کی تحقیقات شروع کی ہے، جس میں ایک ریٹائرڈ بھارتی فوجی اہلکار ہلاک ہوا تھا، یہ 7 اکتوبر کے بعد سے یو این کے لیے کام کرنے والے پہلے غیر ملکی شہری کی موت ہے۔

    بھارتی فوج سے ریٹائرڈ ہونے والے 46 سالہ افسر کرنل ویبھؤ انیل کالے اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ و سلامتی کے ساتھ کام کر رہے تھے، اسرائیلی ٹینک حملے کی زد پر آنے کے وقت وہ اقوام متحدہ کے نشان والی گاڑی میں رفح کے قریب یورپی اسپتال جا رہے تھے، اس حملے میں ایک اور اہلکار زخمی ہو گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ آیا بھارتی فوجی کے موت کی ذمہ دار فورسز ہیں، تاہم اسرائیلی میڈیا کو فوجی ترجمان نے بتایا کہ متاثرین ایک فعال جنگی زون میں مارے گئے ہیں جہاں لڑائی جاری تھی۔

    اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اقوام متحدہ انھیں گاڑی کے روٹ سے آگاہ کرنے میں ناکام رہا، جیسا کہ اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لیے روٹ سے آگاہی ایک معیاری طریقہ کار ہے۔ تاہم دوسری طرف اقوام متحدہ نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔

    بھارتی حکومت نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے میں اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے ریٹائرڈ فوجی افسر کی ہلاکت پر انھیں گہرا دکھ ہوا ہے۔ کرنل ویبھؤ 2022 میں ہندوستانی فوج میں کرنل کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے اور غزہ کے جنگ زدہ رفح علاقے میں اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ اور سلامتی میں سیکیورٹی کوآرڈینیشن آفیسر کے طور پر کام کر رہے تھے۔

  • بھارتی فوجی نے اپنے ہی ساتھیوں پر فائر کھول دیا

    بھارتی فوجی نے اپنے ہی ساتھیوں پر فائر کھول دیا

    منی پور: آسام رائفلز سے تعلق رکھنے والے ایک بھارتی فوجی نے اپنے ہی ساتھی فوجیوں پر فائرنگ کر کے 6 کو زخمی کر دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان-میانمار سرحد کے قریب آسام رائفلز کے ایک جوان نے اپنے ساتھیوں پر فائرنگ کر دی، جس میں چھ زخمی ہو گئے۔

    منی پور پولیس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ منی پور میں جاری تشدد سے بالکل مختلف ہے اور اسے اس تشدد سے نہیں جوڑا جانا چاہیے، زخمی بھارتی فوجیوں میں سے کوئی بھی منی پور کا نہیں ہے، فائر کرنے والے فوجی نے خود کو بھی گولی ماری۔

    پولیس حکام کے مطابق خود کو گولی مارنے والا نان کمیشنڈ افسر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ہے، وہ حال ہی میں چھٹیوں سے واپس ڈیوٹی پر آیا تھا، رات کے وقت اس نے اچانک اپنی بندوق لوڈ کی اور خود کو گولی مارنے سے پہلے اپنے ساتھیوں پر گولی چلا دی۔

    حکام نے معاملے کا پتا لگانے کے لیے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

  • بھارتی فوجیوں نے ضلع پونچھ میں مزید 4 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا

    بھارتی فوجیوں نے ضلع پونچھ میں مزید 4 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا

    سرینگر: بھارتی فوجیوں نے ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں مزید 4 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی فوجیوں کی ریاستی دہشت گردی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، ضلع پونچھ میں ایک نام نہاد آپریشن کے دوران 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے سرنکوٹ میں تلاشی اور محاصرے کی آڑ میں نشانہ بنایا۔

    یہ کارروائی بھارتی فوجیوں نے پیر کو شروع کی تھی جو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھی، پیر کو فوجیوں نے پونچھ کے جنرل ایریا میں ایک کارروائی کے دوران دو نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا۔

  • بھارتی فوجی افسران ترقی اور تمغوں کے لیے جعلی آپریشن اور انکاؤنٹر کرنے لگے

    بھارتی فوجی افسران ترقی اور تمغوں کے لیے جعلی آپریشن اور انکاؤنٹر کرنے لگے

    بھارتی فوجی افسران ترقی، تمغوں، اور اچھی رپورٹ کے لیے جعلی آپریشن اور انکاؤنٹر کرنے لگے ہیں۔

    بھارتی فوج اپنے ہی عوام کو چونا لگانے میں پیش پیش ہیں، جعلی مقابلے اور ماورائے عدالت قتل ہندوستان فوج کی پہچان بن گئے، بھارتی فوج مودی سرکار کی خوشامد کے چکر میں اپنے ہی ہتھیار برآمد کر کے ملبہ آزادی پسندوں پر ڈالنے لگی۔

    بھارتی فوجی افسروں نے اپنا کیرئیر بنانے کے چکر میں خطے کا امن داوٴ پر لگا دیا ہے، ترقی، میڈلز اور اچھی رپورٹ کے لیے جعلی آپریشن اور انکاوٴنٹر معمول بن گیا ہے، منصوبے کے مطابق مجبور کشمیریوں کو پیسے کا لالچ دے کر اسمگلنگ پر آمادہ کیا جاتا ہے، اور موقع ملنے پر بے خبر اسمگلر کو جعلی آپریشن میں مار دیا جاتا ہے، بعد ازاں اسے آپریشن کا رنگ دے کر ذاتی تشہیر کی جاتی ہے اور الزام پاکستان کے سر تھوپ دیا جاتا ہے۔

    پاکستانی خفیہ ایجنسیوں نے 4 فروری کو سی آئی ڈی کشمیر کی جانب سے جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ کو لکھا جانے والا مراسلہ بے نقاب کیا تھا، اس مراسلے میں 3 راجپوت کے حاجی پیر سیکٹر، 12 جاٹ کے اْڑی سیکٹر اور لیفٹیننٹ کرنل اکشنت کے ضلع کپواڑہ میں جعلی آپریشن کا ذکر ہے۔

    بھارت 1989 سے اب تک 7 ہزار سے زائد کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کر چکا ہے، 31 مارچ 1993 کو بھارتی فورسز نے ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو شہید کر دیا تھا، 8 جولائی 2020 کو بھارتی فوج نے 3 کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل پر بریگیڈئر کٹوچ کو معطل کیا لیکن جنوری 2021 میں یودھ سیوا میڈل سے بھی نواز دیا۔

    جنوری 2022 کو پلوامہ میں 3 اور جنوری 2023 میں بٹگام میں 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا، 3 فروری 2022 کو بھارتی فوج نے شبیر احمد کو بانڈی پورہ سے اسلحہ سمیت گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جب کہ CID کشمیر کے مطابق شبیر احمد 19 جنوری سے زیر حراست تھا۔

    28 نومبر 2022 کو بھارتی فوج کو پنج ترن کے علاقے میں اسلحہ چھپاتے ہوئے مکان مالک نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا، عالمی میڈیا کئی بار ان جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت قتل پر آواز اٹھا چکا ہے، 1993 کی ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں سو پور کے قتل عام میں بھی بھارتی فوج کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا۔

    2010 کی امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل میں براہ راست ملوث ہے، 2010 اور 2015 میں بی بی سی نے کشمیر میں ہونے والے جعلی مقابلوں پر سوال اٹھایا تھا۔

  • جعلی افسر نے بھارتی فوجیوں کو ماموں بنا دیا

    جعلی افسر نے بھارتی فوجیوں کو ماموں بنا دیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک نوسرباز نے جعلی افسر بن کر بھارتی فوجیوں کو ماموں بنا دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کرن پٹیل نامی شخص نے خود کو وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دفتر کا اعلیٰ افسر ظاہر کر کے اعلیٰ میٹنگز میں شرکت کی، حقیقیت ظاہر ہونے پر کِرن پٹیل کو گرفتار کیا گیا ہے لیکن بھارتی حکام اس واقعے پر سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔

    ادھر بھارتی فوج نے پُھرتیاں دکھاتے ہوئے کِرن پٹیل کی خوب آؤ بھگت کر ڈالی تھی، نوسرباز نے بُلٹ پروف گاڑیوں میں مقبوضہ وادی کا جائزہ لینے کے بہانے خوب سیر سپاٹے بھی کیے، اور فائیو اسٹار ہوٹلز میں خوب قیام کے مزے لوٹے۔

    پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے رپورٹ کیا کہ کرن پٹیل 2 مارچ کو وادئ کشمیر کے دورے پر تھے، جب انھیں سیکیورٹی اہل کاروں نے حراست میں لے لیا، نوسرباز کو اگلے ہی دن گرفتار کیا گیا، جمعرات کو انھیں عدالت میں بھی پیش کیا گیا، جس سے یہ واقعہ عوام کے سامنے آیا۔

    پولیس نے پٹیل کے خلاف دھوکا دہی، نقالی اور جعل سازی کا الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے، پولیس کمپلین میں کہا گیا کہ پٹیل ’مالی اور مادی فوائد‘ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

    کرن پٹیل کے پاس تصدیق شدہ ٹویٹر اکاؤنٹ بھی ہے جس سے وہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک عہدے دار کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹر اور انسٹاگرام پیجز پر ایسی تصاویر بھی شیئر کیں جن میں وہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی گارڈز کے ساتھ ’سرکاری دورے‘ پر دکھائی دے رہے تھے۔

    ایک دورے پر پٹیل نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے ان سے جنوبی کشمیر میں سیب کے باغات کے خریداروں کی نشان دہی کرنے کو کہا ہے۔

    رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پٹیل کو اعلیٰ ترین سطح کی سیکیورٹی دی گئی، بلٹ پروف کار میں سفر کیا اور اپنے دوروں کے دوران ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں سرکاری رہائش گاہ پر رہے۔ عدالتی دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ سیکیورٹی اہل کاروں کو ان کے قبضے سے جعلی شناختی کارڈ ملے۔

  • بھارتی فوجی افسران کی عیاشیوں سے متعلق ہو شر باانکشافات

    بھارتی فوجی افسران کی عیاشیوں سے متعلق ہو شر باانکشافات

    نئی دہلی : بھارتی جوان اپنے افسران کی سرکاری فنڈز سے عیاشیوں پر سخت نالاں ہے ، جس کے باعث بھارتی فوج میں افسران اورجوانوں کے درمیان خلیج بڑھ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوجی افسران کیلئے مراعات جبکہ جوان مشکلا ت کا شکار ہیں، مودی سرکاربھارتی فوج میں فنڈز کی تقسیم کو منصفانہ نہیں بناسکی، جس کے باعث بھارتی فوج میں افسران اور جوانوں کے درمیان خلیج بڑھ گئی ہے۔

    مودی سرکار میں بھارتی جوانوں کیساتھ امتیازی سلوک جاری ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بھارتی جنرل کی تنخواہ تیرہ بھارتی فوجی جوانوں کی تنخواہ کے برابر ہے لیکن بھارتی فوجی افسران مفت کا راشن اور راشن الاوٴنس کی مد میں پیسے بھی ہڑپ کرجاتے ہیں ۔

    کرنل سے اوپر رینک کے افسران کوسی ایس ڈی سے سالانہ ساڑھے تین لاکھ روپے کی مفت شراب کی اجازت ہے جبکہ جوانوں کے لئے صر ف چاربوتلیں متعین ہیں، فوجی افسران مفت شراب مارکیٹ میں بیچ دیتے ہیں۔

    افسران کی بیگمات کیلئے میک اپ پر پینتالیس فیصد ڈسکاوٴنٹ جبکہ گروسری خریدنے پر پچاس فیصدجی ایس ٹی معاف ہے۔

    اس کے علاوہ فوجی افسران نے انکم ٹیکس میں کمی کیلئے بھی قانون سازی کرلی جبکہ جوانوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔

    افسران کو مْفت سفر کی سہولت ہے، جوان اپنے خرچے پر سفر کرنے پر مجبورہیں۔

    بھارتی قانون کے مطابق ضلعی زمین کا 20واں حصہ ریٹائرڈ فوجیوں کےلئے مختص ہے ، جس میں سے زیادہ تر فوجی افسران لے اْڑتے ہیں جبکہ بھارتی فوجی افسران کو سروس کے دوران ملنے والے تحائف بھی ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں۔

    سینئرفوجی افسران کی تقریبات میں جونئیر افسران اور ان کی بیگمات کے داخلے پر بھی پابندی عائد ہے۔

    ماضی میں بی ایس ایف جوان تیج بہادر کوغیرمعیاری کھانے پراعتراض کرنے پر سروس سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ جبکہ 28جنوری2019ء کو تیج بہادر کا 22سالہ بیٹا روہت پْراسرار طور پر مردہ پایا گیا تھا۔

    سپاہی سندو جوگی داس اوررائے میتھیو نے بھارتی فوجی افسران کی طرف سے بٹ مینوں کے استحصال پر احتجاج کیا تھا، بعدازاں رائے میتھیو کی لاش دیو لالی کینٹ کے کمرے میں پنکھے سے لٹکتی پائی گئی۔

    دوہزار سولہ میں سپاہی چندو بابو لال بھارتی فوجی افسران کے نارواسلوک سے دلبرداشتہ ہو کر بارڈر کراس کرکے پاکستان آگیا تھا جسے وطن واپسی پر تشدد، ناروا سلوک اور مسلسل ہراسگی کے باعث استعفیٰ دینا پڑا۔

    اب سوال اٹھتا ہےکہ کیاسیاسی مقاصد کے حصول میں استعمال کی خاطرمْودی سرکار بھارتی فوج کے افسران کی عیاشیوں پر پردہ ڈال رہی ہے؟ کیا دْنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار سینا عیاشیوں، اقربا پروری اور سیاست کی نذر ہورہی ہے۔

  • بھارتی فوجی آپس میں‌ لڑ پڑے، ساتھیوں پر فائرنگ میں 2 فوجی ہلاک

    بھارتی فوجی آپس میں‌ لڑ پڑے، ساتھیوں پر فائرنگ میں 2 فوجی ہلاک

    احمد آباد: بھارتی فوجی آپس میں‌ لڑ پڑے، ساتھیوں پر فائرنگ میں 2 فوجی ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست گجرات میں پیرا ملٹری فورس کے اہل کار نے ساتھیوں پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔

    گجرات میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے دوران مختلف علاقوں میں فوجی اہل کاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

    گجرات ہی کے ایک قصبے پور بندر میں پولنگ کے دوران امن و امان کی صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے مامور فوجیوں کے درمیان کسی بات پر تلخ کلامی ہو گئی، جو بڑھ کر جھگڑے کی شکل اختیار کر گئی۔

    جھگڑے میں آپے سے باہر ایک فوجی اہلکار نے ساتھی اہل کاروں پر فائرنگ کر دی، پوربندر پولیس نے فائرنگ کرنے والے پیرا ملٹری فورس کے اہل کار کو گرفتار کر لیا ہے۔

    پوربندر کے کلکٹر اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر اے ایم شرما نے میڈیا کو بتایا کہ اہل کار ایکٹیو ڈیوٹی پر نہیں تھے، شام کے وقت لڑائی ہوئی جو بڑھ گئی اور AK-47 رائفل سے گولیاں چلائی گئیں، انھوں نے مزید بتایا کہ اہل کار منی پور سے انڈیا ریزرو بٹالین (IRB) کا حصہ تھے اور انھیں سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (CAPF) کے ساتھ گجرات میں تعینات کیا گیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق اس بات کی تفتیش کی جارہی ہے کہ تصادم کی وجہ کیا ہے۔

    پولیس رپورٹ میں ملزم کی شناخت کانسٹیبل ایس انوچاشِنگ کے طور پر کی گئی ہے اور ہلاک ہونے والوں کی شناخت تھوئیبا سنگھ اور جتیندر سنگھ کے ناموں سے ہوئی، جب کہ زخمیوں میں کانسٹیبل چوراجیت اور روہیکانہ شامل ہیں، ان سب کا تعلق منی پور سے بتایا گیا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر: ڈھائی سال میں سینکڑوں کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر: ڈھائی سال میں سینکڑوں کشمیری شہید

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 کے اقدام کے بعد سے 500 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد قابض بھارتی فوج نے وادی میں مظالم کی انتہا کردی، 5 اگست 2019 کے بعد سے ریاستی دہشت گردی میں 566 کشمیری شہید کیے جاچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ شہدا میں 13 خواتین بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 5 اگست 2019 سے اب تک بھارتی مظالم سے 2 ہزار 240 کشمیری زخمی ہوئے، قابض فوج نے حریت رہنما اشرف صحرائی کو دوران حراست شہید کیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سرینگر اور بڈگام سمیت کئی علاقوں میں تلاشی کے نام پر شہریوں کا جینا مشکل کر دیا گیا۔