Tag: بھارتی فوج کے مظالم

  • ہزاروں کشمیری بھارتی فوج کا بد ترین لاک ڈاؤن توڑ کر سڑکوں پر آ گئے

    ہزاروں کشمیری بھارتی فوج کا بد ترین لاک ڈاؤن توڑ کر سڑکوں پر آ گئے

    سری نگر: مقبوضہ وادی کے شہر سری نگر کی فضاؤں میں اللہ اکبر کی صدائیں گونج اٹھیں، آزادی کے متوالے ہزاروں کشمیری بھارتی فوج کا بد ترین لاک ڈاؤن توڑ کر سڑکوں پر آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہزاروں کشمیریوں نے سری نگر کے علاقے صورہ میں نماز جمعہ کے بعد زبردست مظاہرہ کیا، پاکستانی پرچم تھامے کشمیریوں نے فلک شگاف نعرے لگائے۔

    مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی، مظاہرین پر بھارتی فوج نے زبردست شیلنگ کی اور پیلٹ گنوں سے حملے کیے۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ سے متعدد کشمیری شدید زخمی ہو گئے، دوسری طرف میڈیا پر پابندیوں کے باوجود عالمی میڈیا نے مقبوضہ وادی میں مودی کا فسطائی چہرہ بے نقاب کر دیا۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا مسلسل 20واں روز

    امریکی میڈیا نے کشمیریوں کے مارچ کی ویڈیو جاری کر دی، نیو یارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ بھارت کے دنیا کو مقبوضہ کشمیر سے بے خبر رکھنے کے لیے حربے نا کام ہو گئے۔

    امریکی میگزین فارن پالیسی نے لکھا دنیا جان لے کشمیری ہمیشہ خاموش نہیں رہیں گے، وہ فائٹ بیک کریں گے، ادھر فرانس کے ٹوینٹی فور ٹی وی نے بھی لاک ڈاؤن پر تفصیلی رپورٹ نشر کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سری نگر میں جمعے کو مسجدوں کو تالے لگا دیے گئے

    خیال رہے کہ آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کا 20 واں روز تھا، کرفیو بدستور جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج کہا کہ سری نگر میں کشمیریوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دی گئی، مسجدوں کو تالے لگا دیے گئے تھے۔

  • اقوام متحدہ کی جانب سے  مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نئی رپورٹ جاری

    اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نئی رپورٹ جاری

    برسلز: اقوام متحدہ کمشنر برائے انسانی حقوق کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نئی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مئی 2018 سے اپریل 2019 تک کشمیر کے دونوں حصوں کا جائزہ لیا گیا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 1990 کی پرتشدد پالیسی کو دوبارہ متعارف کرایا۔

    جنیوا سے شایع شدہ رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج غیر قانونی حراست، تشدد، جبری ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں 2018 میں 160 افراد کو قتل اور 1253 افراد کو بیلٹ گن کے ذریعے بینائی سے محروم کر دیا گیا۔

    رپورٹ میں اقوام متحدہ کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ پیش کردہ اعداد و شمار کی روشنی میں ایک بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری قائم کرے تاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کی جا سکے۔

    مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر اقوام متحدہ کی رپورٹ کی تیاری میں سول سوسائٹی جے کے سی سی ایس نامی تنظیم نے کردار ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، نیویارک ٹائمز کی چشم کشا رپورٹ

    ادھر پاکستانی سفیر طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کونسل نے کشمیر پر دوسری رپورٹ شایع کر دی ہے، بھارت کو کشمیری عوام کا حق خود ارادیت تسلیم کرنا چاہیے۔

    طاہر اندرابی کا کہنا تھا کہ کشمیر رپورٹ نے بھارت کے جھوٹ سے پردہ اٹھا دیا ہے، رپورٹ میں بھارت کے انسانیت سوز مظالم کا تفصیلی ذکر ہے۔

    انھوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارتی افواج کے مظالم رکوانے کے لیے بھارت پر زور ڈالے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ عالمی انکوائری کمیشن قائم کرے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں تین سالہ بچی سے زیادتی کے واقعے پر ترجمان دفتر خارجہ کا ٹویٹ

    مقبوضہ کشمیر میں تین سالہ بچی سے زیادتی کے واقعے پر ترجمان دفتر خارجہ کا ٹویٹ

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کے علاقے بانڈی پورہ میں 3 سالہ بچی سے زیادتی کے ہول ناک واقعے کو ترجمان دفتر خارجہ نے وادی میں انسانی حقوق کی خوف ناک صورت حال کی یاد دہانی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خوف ناک صورت حال کی یاد دہانی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں مظاہرین پر بھی پیلٹ گن سے فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مظاہرین پر پیلٹ گنز سے فائرنگ کے تازہ واقعات بھارتی فورسز کے ظلم کا تسلسل ہے۔

    واضح رہے کہ ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سمبل میں 3 سال کی بچی سے زیادتی کے خلاف مقبوضہ کشمیر کی وادی سری نگر کے مختلف علاقوں میں شدید احتجاج کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سری نگر: 3 سال کی بچی سے زیادتی، مختلف علاقوں میں احتجاج، شٹر ڈاؤن

    وادی میں تین سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے واقعے پر شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے، سری نگر کے مختلف علاقوں میں واقعے کے خلاف سخت احتجاج کیا گیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملزم پولیس کی حراست میں ہے، لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ ادھر واقعے کے بعد بھارتی فوج کی بڑی تعداد بھی سری نگر میں داخل ہو گئی ہے۔

  • سری نگر: 3 سال کی بچی سے زیادتی، مختلف علاقوں میں احتجاج، شٹر ڈاؤن

    سری نگر: 3 سال کی بچی سے زیادتی، مختلف علاقوں میں احتجاج، شٹر ڈاؤن

    سری نگر: ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سمبل میں 3 سال کی بچی سے زیادتی کے خلاف مقبوضہ کشمیر کی وادی سری نگر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تین سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے واقعے پر شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے، سری نگر کے مختلف علاقوں میں واقعے کے خلاف سخت احتجاج کیا گیا۔

    کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ احتجاج کی کال حریت لیڈر مولانا عباس انصاری نے دی تھی، جس کے بعد شہر کے اکثر علاقوں میں دکانیں اور کاروبار بند کر دیے گئے ہیں۔

    احتجاج کے دوران سری نگر کے متعدد اسکول بھی بند رہے، جب کہ سڑکوں پر اکا دکا گاڑیاں نظر آئیں۔

    کئی علاقوں میں بڑی تعداد میں لوگوں نے باہر نکل کر احتجاج کیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ تین سال کی بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کے خلاف ایکشن لیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجیوں نے شوپیان میں دو نوجوان شہید کردیئے

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملزم پولیس کی حراست میں ہے، لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ ادھر واقعے کے بعد بھارتی فوج کی بڑی تعداد بھی سری نگر میں داخل ہو گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع شوپیان میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے، نوجوانوں کو ستی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں کشمیریوں کا دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں کشمیریوں کا دھرنا

    لندن: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف کشمیریوں نے لندن میں دھرنا دیا، بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنے میں کشمیریوں نے انڈین فوج کے خلاف نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں کشمیریوں نے بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بہیمانہ مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا اور بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا دیا۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے تحت دیا گیا، دھرنے کے مقام پر بڑی تعداد میں پلے کارڈز اور بینر بھی آویزاں کیے گئے۔

    بینرز پر بھارتی کالے قوانین کی مذمت پر مبنی جملے لکھے گئے، دھرنے کے شرکا نے بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بھی لگائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے فوری حل پر زور

    جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے عالمی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ پی ایس اے (پبلک سیفٹی ایکٹ) جیسے قوانین کا خاتمہ کیا جائے۔

    مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر حریت رہنما یاسین ملک کی گرفتاری اور لبریشن فرنٹ پر پابندی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔

    خیال رہے کہ آج نیو یارک میں، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے فوری حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بیرونی قوتوں کی مداخلت اور مفادات کی جنگ نے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر و فلسطین کا حل نہ ہونا سلامتی کونسل کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جغرافیائی تبدیلیاں، پاکستان کی مذمت

    مقبوضہ کشمیر میں جغرافیائی تبدیلیاں، پاکستان کی مذمت

    اسلام آباد: بھارت مقبوضہ کشمیر کے جغرافیے میں غیر قانونی تبدیلیاں کرنے جا رہا ہے، جس پر پاکستان نے سخت ردِ عمل کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال میں اہم پیش رفت ہونے کا امکان ہے، بھارتی عدالت میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 35 اے پر بحث ہونے جا رہی ہے۔

    [bs-quote quote=”جغرافیائی تبدیلی کا کوئی بھی قدم سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوگی۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترجمان دفتر خارجہ”][/bs-quote]

    ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر میں ڈیموگرافک تبدیلیوں کی مذمت کرتا ہے۔

    دفترِ خارجہ نے متنازع علاقے میں تبدیلیاں عالمی قوانین کی خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جغرافیائی تبدیلی کا کوئی بھی قدم سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوگی۔

    ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارتی مظالم میں اضافے پر پاکستان کو سخت تشویش ہے، پلوامہ حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں کشمیریوں پر حملے کیے گئے ہیں۔

    انھوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتِ حال کا نوٹس لیا جائے، اقوام عالم بھارت کو کشمیریوں پر مظالم سے روکے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری ظلم و تشدد کی بہ جائے مذاکرات سے مسئلے کا حل تلاش کرنے پر زور دے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجی کمانڈر کی کشمیری ماؤں کو دھمکی

    خیال رہے کہ بھارت کی شر پسند مودی حکومت بھارتی آئین کے آرٹیکل 35 A میں تبدیلیوں کی خواہش مند ہے، سپریم کورٹ میں یہ شق چیلنج کی گئی ہے، مودی حکومت چاہتی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کو بڑی تعداد میں آباد کر کے آبادی کا تناسب حسبِ خواہ تبدیل کر دے۔

    واضح رہے کہ موجودہ قانون کے مطابق بھارت میں کشمیری عوام کو خصوصی مراعات حاصل ہیں جب کہ وادی میں غیر کشمیری جائیداد نہیں خرید سکتے۔

  • کشمیریوں کی جدوجہد کو فوجی طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا، علی امین گنڈا پور

    کشمیریوں کی جدوجہد کو فوجی طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا، علی امین گنڈا پور

    اسلام آباد: وزیر امورِ کشمیر علی امین گنڈا پور نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پُر تشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو فوجی طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا۔

    علی امین گنڈا پور نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کے قتل عام میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، تاہم کشمیری نوجوان حقِ خود ارادیت کے لیے پُر عزم ہیں۔

    [bs-quote quote=”کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”علی امین گنڈا پور”][/bs-quote]

    وزیر امورِ کشمیر کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی پُر امن جدوجہد کو زبردست تقویت مل رہی ہے، کشمیریوں کی جدوجہد کو فوجی طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا۔

    علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عالمی برادری اور بھارت کو کشمیریوں کو ان کا حقِ خود ارادیت دینا ہوگا، ہم نہتے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے بھارتی پُر تشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کشمیری بھائیوں کی عالمی فورمز پر بھرپور ترجمانی جاری رکھے گا، کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھی جائے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:   مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی فائرنگ‘ 2 کشمیری نوجوان شہید


    واضح رہے کہ آج پھر کشمیر پر قابض بھارتی فورسز نے شوپیاں میں سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کر کے دو نہتے کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے جس کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو بھی نافذ کیا گیا اور اپنے مظالم کو چھپانے کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کی گئی۔

  • بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال بدستور جاری

    بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال بدستور جاری

    سری نگر: حریت پسند کشمیری رہنما مشال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال بدستور جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون کشمیری رہنما مشال ملک نے آج بھارتی فوج کی جانب سے ضلع کلگام میں مزید 5 نوجوانوں کو شہید کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی ادارے بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔

    کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مظاہرین پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کر رہی ہے، آج پھر ظالم فورس نے پانچ کشمیریوں کو شہید کر دیا۔

    مشال ملک نے کہا کہ ظالم بھارتی فوج کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا، کشمیریوں کی شہادت پر قاضی گوند میں احتجاج جاری ہے، بھارتی فوج کی پیلٹ گنز سے 10 مظاہرین زخمی ہو چکے ہیں۔

    بہادر خاتون حریت رہنما نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں قتلِ عام اور کشمیریوں کی نسل کشی جاری ہے، کشمیری شہدا کے جسدِ خاکی سڑکوں، گلیوں میں گھسیٹے جا رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں:  سری نگر: کلگام میں بھارتی فورسز کی فائرنگ، 5 کشمیری شہید


    انھوں نے بھارتی مظالم پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج انسانیت کی تذلیل میں تمام حدیں پار کر چکی ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں ہیں، وہ اس صورتِ حال کا نوٹس کیوں نہیں لے رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ آج قابض بھارتی فورسز نے کشمیر کے علاقے کلگام میں بلا اشتعال فائرنگ کرکے مزید پانچ کشمیری جوانوں کو بے دردی سے شہید کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

    گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم کی تمام حدیں پار کیں، نوجوان کو شہید کرنے کے بعد جسدِ خاکی کو رسی سے باندھ کر سڑک پر گھسیٹا گیا، جس کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

  • کشمیر: برہان وانی کی برسی منانے پر پابندی، تین کشمیری شہید

    کشمیر: برہان وانی کی برسی منانے پر پابندی، تین کشمیری شہید

    کولگام: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے آٹھ جولائی کو شہید برہان وانی کی برسی منانے پر عملاً پابندی لگاتے ہوئے تین کشمیری شہید کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ میں ترال قصبے میں برہان وانی کی برسی پر عوامی اجماعات کو روکنے کے لیے قصبے کی ناکہ بندی کردی ہے۔

    ترال کے ایک آسودہ حال گھرانے سے تعلق رکھنے والے برہان وانی کو آٹھ جولائی 2016 کو ککر ناگ کے بم ڈورہ گاؤں میں بھارتی فوجیوں نے دو ساتھیوں سمیت شہید کر دیا تھا۔

    برہان وانی کی برسی منانے سے روکنے پر کشمیریوں نے شدید احتجاج کیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی فوج نے بے دردی سے فائرنگ کرتے ہوئے تین افراد کو گولیوں سے بھون ڈالا۔

    شہید ہونے والے کشمیریوں میں ایک لڑکی اور دو نوجوان شامل ہیں، عینی شاہدین کے مطابق 16 سالہ لڑکی عندلیب اور دو نوجوان شاکر اور ارشاد موقع پر ہی شہید ہوگئے جب کہ چھ مظاہرین شدید زخمی ہوئے۔

    بھارتی مظالم کے خلاف مقبوضہ کشمیرمیں ہڑتال


    واقعے کے فوراً بعد کولگام اور دیگر علاقوں میں فوج مخالف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا، بھارتی فوج نے کئی علاقوں کا محاصرہ کرلیا، کئی اضلاع میں انٹرنیٹ بھی بند کر دیا گیا۔

    آٹھ جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال اور مظاہروں کی اپیل پر پولیس نے سینئر حریت رہنما سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو گھروں میں نظر بند جب کہ یاسین ملک کو تھانے میں بند کر دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔