Tag: بھارتی فوج

  • بھارتی فوج کے سری لنکا سے شکست کے بعد انخلاء کو 24 سال مکمل

    بھارتی فوج کے سری لنکا سے شکست کے بعد انخلاء کو 24 سال مکمل

     بھارتی فوج کے سری لنکا سے شکست کے بعد انخلاء کو 24 سال مکمل ہوگئے، لنکا ٹائیگرز جنگ میں ہندوستان کا کردار ہمسایہ ممالک میں دہشتگردی کی سرپرستی کا کھلا ثبوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 1983 سے 2009 تک بھارتی خفیہ ایجنسی راء نے 20 ہزار تامل ٹائیگرز کو ٹریننگ اور اسلحہ فراہم کیا، جون 1987 میں سری لنکا کے تامل ٹائیگرز کے خلاف آپریشن ’’آزادی“ شروع کیا۔

    رپورٹ کے مطابق جس کے خلاف بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے تامل باغیوں کو اسلحہ اور امداد فراہم کی، سری لنکا کی بار بار مزمت اور احتجاج کے باوجود ہندوستان تامل باغیوں کی پشت پناہی سے باز نہ آیا۔

    جولائی 1987 میں سر ی لنکا سے جبراً معاہدے کے ذریعے امن کے نام پر80 ہزار بھارتی فوج جافنا میں اُتار دی، بھارتی فوج کی طرف سے وسیع پیمانے پر قتل ِ عام، لوٹ مار اور اجتماعی زیادتیوں کے باعث جلد ہی بھارتی فوج اور LTTE کے درمیان بھی جنگ چھڑ گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنرل سُند ر جی نے راجیو گاندھی کو دو ہفتوں میں تامل باغیوں کے خاتمے کا یقین دلایا لیکن 3 سال گزرنے کے باوجود بھارتی فوج کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا، آپریشن پوون کے نتیجے میں 27 ہزار سری لنکن شہری، 5 ہزار سری لنکن فوجی، 3 ہزار سے زائد بھارتی فوجی اکھنڈ بھارت کے خواب کا ایندھن بنے۔

    رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی، جن میں لو ٹ مار، قتل عام اور اجتماعی زیادتیاں سرِ فہرست ہیں، 1987 میں ویلویتو تھرائی میں 64 نہتے شہریوں کو قتل جبکہ 200 سے زائد گھروں کو نذرآتش کیا گیا۔

    1991میں راجیو گاندھی پر خود کش حملہ کرنے والی کلیون راجارتنم بھی بھارتی فوجیوں کی ویلویتو تھرائی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنی تھی، 1987 مین جافنا اسپتال پر دھاوا بول کر100، 1988 میں چاواکچ چہری میں 40 جبکہ 1989 میں کوکوویل میں بھارتی کمانڈرز نے 40 سے زائد بے گناہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اُتا ر دیا تھا۔

    تامل عوام نے قتلِ عام کےباعث Indian Peace Keeping Force کو Indian People Killing Force کا نام دیا تھا، اس ڈبل گیم پالیسی کے تحت بھارت نے سری لنکا اور تامل باغیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

    بھارتی فوج کی سری لنکا کے اندرونی معاملات میں بے جا مداخلت نے خانہ جنگی کو اگلے 20 سالوں تک طول دے دیا۔

  • بھارتی فوج کے کپواڑہ میں قتل عام کو 30 سال مکمل، متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر

    بھارتی فوج کے کپواڑہ میں قتل عام کو 30 سال مکمل، متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر

    بھارتی فوج کے کپواڑہ میں قتل عام کو تیس سال مکمل ہوگئے ، 27جنوری 1994 کو بھارتی فوجی نے کپواڑہ میں50 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کے کپواڑہ میں قتل عام کو تیس سال مکمل ہوگئے، کپواڑہ قتل عام میں خونریزی کےواقعات میں ملوث بھارتی فوجیوں کو آج تک سزا نہ ملی، قتل عام میں مدراس رجمنٹ کے سیکنڈ لیفٹیننٹ جی ڈی ایس بخشی کے زیر کمان فوجی ملوث تھے۔

    ہیومن رائٹس رپورٹ میں بتایا گیا کہ حقائق مسخ کرنے کیلئے اس وقت کے ضلع ترقیاتی کمشنر کو بھارتی فوج نے ہیڈکوارٹرز بلایا ، بھارتی فوج نے ضلع ترقیاتی کمشنر کو ہیڈکوارٹرز بُلاکر اس پر دباؤڈالا اور بعد میں بھارتی فوج کےعدم تعاون پراس معاملے کو مکمل بند کردیا گیا۔

    ستائیس جنوری انیس سو چورانوے کو بھارتی فوجیوں نے ضلح کپواڑہ میں اندھا دھند فائرنگ کر کے پچاس سے زائد کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔

    قتل عام کی تحقیقات کیلئے کورٹ آف انکوائری کا قیام عمل میں لایا گیا مگررپورٹ پیش نہ کی گئی ، مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا واحد مقصد آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔

    کپواڑہ قتل عام کے متاثرین گزشتہ30سال سے انصاف کے منتظر ہیں، 30 برس گزرنے کے باوجود اس اندوہناک واقعے کے زخم آج بھی تازہ ہیں۔

    کپواڑہ قتل اور ایسے دیگرسنگین واقعات بھارتی حکومت کے سیکولر ازم نعروں پر طمانچہ ہیں۔

  • بھارتی فوج کی درندگی: 2خواتین سمیت ایک بچے کو گولیوں سے بھون ڈالا

    بھارتی فوج کی درندگی: 2خواتین سمیت ایک بچے کو گولیوں سے بھون ڈالا

    چھتیس گڑھ: بھارتی فوج نے ریاست چھتیس گڑھ میں سرچ آپریشن کے دوران سخت مزاحمت بھاگ کھڑی ہوئی اور جاتے جاتے 2خواتین سمیت ایک بچے کو گولیوں سے بھون ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے ریاست چھتیس گڑھ میں سرچ آپریشن کے دوران دو خواتین اور ایک بچے کو گولیاں مار کر ماورائےعدالت قتل کردیا۔

    یجاپورمیں کمانڈو بٹالین فار ریزولوٹ ایکشن المعروف کوبرا نے آزادی پسندوں کے خلاف سرچ آپریشن کیا، آپریشن کے دوران بھارتی فوج کو سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

    اہلکاروں نے اپنی جانیں بچانے کیلئے علاقے سے بھاگ نکلنے ہی میں عافیت جانی اور جاتےجاتے اندھا دھند فائرنگ کردی ، جس کی زد میں آکر دو خواتین اورایک بچہ ہلاک ہو گئے۔

    بھارتی فوج نے اپنی ناکامی چھپانے کیلئے ہلاک شدگان کو نکسل علیحدگی پسند قراردیا مگر ان کے مسلح ہونےکے شواہد پیش نہ کرسکی۔

    نکسل باڑیوں نےبھارتی فوج کے مؤقف کوجھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرچ آپریشن میں بھارتی فوج کوشکست کاسامنا رہا اور اس ہزیمت کوچھپانے کیلئے انھوں نے معصوم لوگوں کی جانیں لیں۔

    نکسل باڑی چھتیس گڑھ میں بھارت سے آزادی کی جنگ لڑرہی ہے، نکسل باڑی علاقے کے قدرتی اور معدنی وسائل پر سب سے زیادہ حق مقامی لوگوں کا تصورکرتی ہے۔

  • بھارتی فوج میں خواتین آفیسرز کے ساتھ جنسی ہراسگی اور بلیک میلنگ کے تہلکہ خیز انکشاف

    بھارتی فوج میں خواتین آفیسرز کے ساتھ جنسی ہراسگی اور بلیک میلنگ کے تہلکہ خیز انکشاف

    بھارتی فوج میں خواتین آفیسرز کے ساتھ جنسی ہراسگی اور بلیک میلنگ کے تہلکہ خیز انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج میں خواتین اہلکار اپنے ہی آفیسرز سے غیر محفوظ ہیں، بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت کے افسران کا غیر اخلاقی چہرہ بے نقاب ہوگیا، 123 خاتون اہلکاروں نے جنسی ہراسگی کی شکایات درج کرائیں۔

    حال ہی میں ایک بھارتی خاتون افسر لیفٹیننٹ کرنل گوری مشرا نے ساتھی افسر لیفٹیننٹ کرنل دیویش مکھرجی کے خلاف ریپ کا سنگین الزام لگایا۔

    خاتون افسر نے بتایا کہ ان کی غیر اخلاقی ویڈیوز بنائی گئیں اور پھر بلیک میل کیا گیا، گزشتہ 3 سالوں میں 123 خاتون اہلکاروں نے جنسی ہراسگی کی شکایات درج کیں۔

    دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا بھارتی فوج ملک کیلئے بدنامی کا باعث بنتی جا رہی ہے، اکانامک ٹائمزکے مطابق اگست 2019 میں ایک میجر جنرل کو اپنی ساتھی خاتون افسر پر جنسی ہراسانی پر فوج سے خارج کر دیا گیا۔

    ایشیاء ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق 2006- 2009 کے درمیان جنسی ہراسگی کا شکار خاتون آفیسرز نے خودکشی کی تھی، دسمبر 2016 میں جنسی ہراسگی کا شکار میجر انیتا کماری نے گولی مار کر خودکشی کی لی تھی۔

    سال 2007 سے اب تک 1243 بھارتی فوجی خاتون اہلکار جنسی زیادتیوں کا شکار ہو چکی ہیں، 2014 میں حاضر سروس کرنل اجیت کمار کی اہلیہ نے بریگیڈیئر جے سنگھ کے خلاف جنسی بلیک میلنگ کا الزام عائد کیا۔

    ہندوستانی فوج کے بیرونی ممالک میں جنسی استحصال اور بد اخلاقی کے قصے بھی ڈھکے چھپے نہیں، کانگو میں امن مشن پر مامور بھارتی فوجی جنسی استحصال میں ملوث پائے گئے ، 3 ہندوستانی پیس کیپرز کو ساوٴتھ افریکہ میں خاتون کے ریپ پر جیل کی سزا سنائی گئی۔

  • بھارتی فوج کی اعلٰی قیادت کی نااہلی کا ایک اور منہ بولتا ثبوت سامنے آگیا

    بھارتی فوج کی اعلٰی قیادت کی نااہلی کا ایک اور منہ بولتا ثبوت سامنے آگیا

    دسمبر میں 3 شہریوں کے قتل عام پر بھارتی فوج کے 3 اسٹار آفیسر لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین کوعہدے سے بر طرف کر دیا گیا، وہ اپنے جوانوں کی موت اور معصوم کشمیریوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ٹھہرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی اعلٰی قیادت کی نا اہلی کا ایک اور منہ بولتا ثبوت سامنے آگیا، سال 2023 میں حریت پسندوں کے حملوں میں بھارتی فوج کےمتعددافسر اورجوان ہلاک ہوئے جبکہ پچھلے ایک سال میں بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں پربےانتہاظلم کیا۔

    دسمبر میں 3 شہریوں کے قتل عام پر 3 اسٹار آفیسر لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین کوعہدے سے بر طرف کر دیا گیا، جس کے بعد لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا نے لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین سے وائٹ نائٹ کور جنرل آفیسر کمانڈنگ کا چارج سنبھال لیا۔

    بھارتی میڈیا نے افسرکی برطرفی کی وجہ ان کی ناقص کارگردگی بتائی اور لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین اپنے جوانوں کی موت اور معصوم کشمیریوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ٹھہرے۔

    21 دسمبر 2023 کو راجوڑی میں ہونے والے حملے میں 4 بھارتی فوجی ہلاک ہوئےتھے، بھارتی فوج نے 4 فوجیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری 3 نہتے شہریوں پر ڈال دی۔

    بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں پر بہیمانہ تشدد کر کے ان کو شہیدکر دیا تھا، جس کی ویڈیوسوشل میڈیا پر نشرہوئی ، ویڈیومیں بھارتی فوج کے مظالم کودیکھاجاسکتا تھا۔

    بھارتی فوج کے لیڈروں میں مہارت اور فیصلہ سازی کا فقدان دکھائی دیتا ہے اور بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت کی مسلسل ناکامی ان کی افواج کے لیے شرمندگی کا باعث بنی ہوئی ہے۔

  • بھارتی فوج کی حراست میں 4 کشمیریوں کی ہلاکت پر پونچھ کمیونٹی کا مطالبہ

    بھارتی فوج کی حراست میں 4 کشمیریوں کی ہلاکت پر پونچھ کمیونٹی کا مطالبہ

    سرینگر: پونچھ کمیونٹی نے 4 معصوم کشمیریوں کے قاتلوں کے خلاف درج ایف آئی آر میں ملزمان کو نامزد کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی حراست میں چار کشمیریوں کی ہلاکت پر پونچھ کمیونٹی نے برہنہ ہو کر احتجاجی پریس کانفرنس کی ہے، جس میں انھوں نے 7 دن میں درج ایف آئی آر میں ملزمان کو نامزد کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے پونچھ کمیونٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مودی سرکار جب معاملہ دبا نہ سکی تو نامعلوم افراد کے نام پر ایف آئی آر درج کر دی گئی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ غلام مصطفیٰ، محمد رفیق، ارشاد اور جگی نامی افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔

    پونچھ کمیونٹی کا کہنا تھا کہ مقتولین کے ورثا کو ایف آئی آر درج کروانے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے پر دھمکیاں دی جا رہی ہیں، وزیر دفاع راج ناتھ، ایس ایس پی پونچھ اور جموں و کشمیر انتظامیہ سے اس سلسلے میں منصفانہ انکوائری کا مطالبہ ہے۔

    پونچھ کمیونٹی نے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے 7 روز کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

  • بھارتی فوج کے اہلکاروں میں خودکشی کی شرح میں سنگین اضافہ

    بھارتی فوج کے اہلکاروں میں خودکشی کی شرح میں سنگین اضافہ

    بھارتی فوج کے اہلکاروں میں خودکشی کی شرح میں سنگین اضافہ ہوگیا ہے، بھارتی فوج کے اہلکار مودی کی پالیسیوں سے نالاں خودکشیوں پرمجبور ہوچکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 18دسمبر کو بی ایس ایف کے اہلکار 92 بٹالین کے موہل مولانے خودکشی کرلی، ساتھی فوجی اہلکار نے بتایا کہ موہن مولااس وقت دیوٹی پر تھا جس وقت اس نے خودکشی کی۔

    19دسمبر کو بھارتی سی آر پی ایف کے پولیس اہلکار اجیوگہیلا نے بھی خود کو پھانسی لگالی تھی، خودکشی کی وجہ فوجی افسران کاہتک آمیز رویہ اورضرورت پڑنے پرماتحتوں کوچھٹی نہ دیناہے۔ جبکہ بھارتی فوج کے افسران کی کرپشن ماتحتوں کے جائز حقوق بھی چھیننے لگی ہے۔

    دوسری جانب بھارت کے غیر قانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں ایک حملے کے باعث میں 3 فوجی اہلکار موت کے منہ میں چلے گئے۔

    خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارتی فوج کی گاڑیوں کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب اہلکار راجوری ضلع میں ایک آپریشن میں مصروف تھے۔

    حکام کے مطابق حملے میں 3 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ تین شدید زخمی ہوئے، علاقے میں جاری کارروائیوں کی تفصیلات معلوم کی جا رہی ہیں۔

    گزشتہ ماہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوڑی میں بھارتی فوج پر حملے میں میجر اور کیپٹن سمیت 4 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ حملہ بوجی مال ایریا میں سرچ آپریشن کے دوران کیا گیا تھا۔

  • بھارتی فوج پر منی پور میں حملہ

    بھارتی فوج پر منی پور میں حملہ

    بھارتی فوج پر منی پور میں حملہ ہوا ہے، منی پور میں باغی گروہ اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں فوجی اہلکار ہلاک ہو گیا۔

    یہ واقعہ منی پور ضلع کانگ پوکپی کے علاقے میں پیش آیا جہاں نسلی تشدد کے خلاف قبائلی برادری نے آواز اٹھائی تھی، باغی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ کوکی زو کمیونٹی کے لوگوں پر بلا اشتعال حملہ کیا گیا تھا۔

    حملے کے بعد ضلع کانگ پوکپی کو بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا، انڈیا ٹوڈے کے مطابق منی پور کی ریاست میں کوکی آبادی کی اکثریت ہندوستان سے علیحدگی کا مطالبہ کر رہی ہے۔

    بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ 60,000 ہزار سے زائد لوگوں کو منی پور میں گھروں سے بے دخل کیا گیا، روئٹرز کی رپورٹ ہے کہ 36 گھنٹوں کے دوران 249 گرجا گھروں کو جلایا گیا اور 4،786 گھر جلائے گئے۔

    منٹ کے مطابق منی پور فسادات کے دوران 300 سے زائد خواتین جنسی درندگی کا شکار ہوئیں، 200 سے زائد افراد کی ہلاکتیں اور 1100 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

    بھارتی اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ منی پور کی عوام بی جی پی سیاسی مقاصد میں پس رہی ہے، جب کہ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق مودی حکومت منی پور میں تشدد کے واقعات کو ختم کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آ رہی ہے۔

  • بھارتی فوج کرپشن اور عیاشیوں کا گڑھ، افسران مفت شراب لے کر مارکیٹ میں بیچنے لگے

    بھارتی فوج کرپشن اور عیاشیوں کا گڑھ، افسران مفت شراب لے کر مارکیٹ میں بیچنے لگے

    بھارتی افواج کرپشن اور عیاشیوں کا گڑھ بن گئی ہیں، 2010 سے اب تک بھارتی افواج میں 1080 کرپشن اسکینڈلز کے واقعات ہو چکے ہیں، فوجی افسران نے انکم ٹیکس کم ادا کرنے کے لیے بھی قانون سازی کر لی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت افواج میں کرنل سے اوپر کے رینک کے افسران کو سی ایس ڈی سے مفت شراب کی مراعات حاصل ہیں، جوانوں کے لیے صرف 4 بوتلیں جب کہ افسرانِ بالا کے لیے کوئی حد متعین نہیں ہے، جس پر بھارتی فوجی افسران مفت شراب لے کر مارکیٹ میں بیچنے لگے ہیں۔

    دوسری جانب فوجی افسران نے انکم ٹیکس کم ادا کرنے کے لیے بھی قانون سازی کر لی ہے، جب کہ جوانوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، بھارتی فوجی افسران مفت کا راشن بھی ہڑپتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق کارگل جنگ میں مرنے والے بھارتی فوجیوں کے کفن کی خریداری پر بھی میجر جنرل سمیت 3 افسران نے کروڑوں کی کرپشن کی، 2013 میں بھارتی ایئر فورس کے لیے ہیلی کاپٹر کی خریداری پر بھارتی چیف تیاگی نے کروڑوں روپے ہتھیائے۔

    2017 میں رافیل طیاروں کی خریداری پر راہول گاندھی نے مودی سرکار پر کروڑوں کی کرپشن اور اقربا پروری کا الزام عائد کیا تھا، سپاہی سندو جوگی داس کے مطابق افسران جوانوں کا ویلفیئر فنڈ اپنی عیاشیوں پر خرچ کرتے ہیں۔

    بھارتی عوام یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا کرپشن میں ڈوبی بھارتی فوج چین یا پاکستان سے لڑ بھی پائے گی؟ کیا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی سینا عیاشیوں، اقربا پروری اور سیاست کی نذر ہو رہی ہے؟

  • بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں کو سزا اور ذلت کے طور پر جنسی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا، منیراکرم

    بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں کو سزا اور ذلت کے طور پر جنسی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا، منیراکرم

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں کو سزا اور ذلت کے طور پر جنسی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب  منیر اکرم نے سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

     منیر اکرم نے کہا کہ ہزاروں کشمیری خواتین، لڑکیوں کی عصمت دری اور اجتماعی عصمت دری کی گئی، کشمیری خواتین اور لڑکیوں کو جبری قید، تشدد اور اغوا کا نشانہ بنایاگیا۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے کہا کہ کنن پوش پورہ کا بدنام زمانہ واقعہ تمام کشمیریوں کی یادوں میں خام ہے، ہزاروں عورتوں، لڑکیوں، لڑکوں اور مردوں کو حراست میں لیا گیا، معصوم کشمیریوں کو سزا اور ذلت کے طور پر جنسی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں تمام کمیونٹیز، خواتین، لڑکیاں اور لڑکوں کو حقوق سے روکا جاتا ہے، کشمیریوں کو آزادی اظہار اور مذہب، تعلیم اور روزگار کے حقوق حاصل نہیں یہ بات ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی جاری 2018 اور 2019  کی رپورٹس  سے تصدیق ہوتی ہے۔

     منیر اکرم نے کہا کہ عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی بھارتی مظالم کی تصدیق کی ہے، 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدام کے بعد کشمیریوں پر مظالم میں اضافہ ہوا، سیکریٹری جنرل پر زور دیتا ہوں کہ رپورٹ کی کوتاہیوں کو درست کریں۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب  منیر اکرم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر، فلسطین میں جنسی تشدد کے واقعات سے متعلق معلومات شامل کریں، مستقبل میں بھارت اور اسرائیل کو جنسی تشدد کا ارتکاب کرنیوالوں میں شامل کریں۔