Tag: بھارتی فوج

  • سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مابق سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے کہا ہے کہ ہم برسوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یو این فوجی مبصر گروپ کشمیر کریک ڈاؤن کا جائزہ لینے کا پابند ہے۔

    کارل گوستاف نے کہا کہ سوئیڈن سے لوگ مقبوضہ کشمیر میں بطور مبصر کام کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بھارت اجازت دے تو مشاہدے میں توسیع کرنا چاہیں گے۔

    سوئیڈن کے وزیر خارجہ نے بھی کہا ہےکہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر سوئیڈن کو تشویش ہے، بھارت فوری طور پر وادی سے کرفیو اٹھائے، مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافہ دیکھنا نہیں چاہتے، اور متنازعہ علاقے کا پائیدار سیاسی حل ہونا چاہیے۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار

    ادھر حریت رہنما شمیم شال نے کہا ہے کہ سوئیڈن کے بادشاہ نے پہلے بھی کشمیر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو تسلیم کیا جا رہا ہے، دوسری طرف بھارت سوشل میڈیا پر کشمیر مظالم کو غائب کرنا چاہتا ہے۔

    حریت رہنما کا کہنا تھا کہ آزادی کے لیے کشمیری خواتین کی قربانیاں بہت بڑی ہیں، بھارت نے کشمیری خواتین کو سافٹ ٹارگٹ کے طور پر لیا، بھارت نے ریپ کو بھی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار ہیں۔

  • بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا لاک ڈاؤن 119 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، کرفیو کے مسلسل نفاذ سے مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے دوران بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں ایک سو انیس دنوں سے خوف و ہراس کا ماحول اور غیر یقینی کی صورت حال برقرار ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دکانیں، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر بدستور بند ہیں، کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز بھی بدستور معطل ہیں، جب کہ سرد موسم کے باعث کشمیریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، او آئی سی

    گزشتہ روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن نے نے کہا کہ کشمیریوں کو یو این قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت دیا جائے۔

    کمیشن کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی نسل کشی اور قتل عام جاری ہے، بھارت کے پانچ اگست کے اقدامات غیر قانونی اور غاصبانہ ہیں، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • ‘بھارتی فوج کشمیری خواتین کی عصمت دری کوجنگی حربے کے طورپراستعمال کررہی ہے’

    ‘بھارتی فوج کشمیری خواتین کی عصمت دری کوجنگی حربے کے طورپراستعمال کررہی ہے’

    واشنگٹن  : انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کررہی ہے ، کشمیری خواتین کی عصمت دری کرنیوالے بھارتی فوجیوں کو سزا نہیں دی جاتی، انھیں ہر قسم کے مقدمے سے استثنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کررہی ہے، مقبوضہ وادی میں آزادی کی جدوجہد کو دبانے کے لئے بھارتی فورسز خواتین کو نشانہ بناتی ہیں۔

    ہیومن رائٹس واچ کا کہنا تھا کہ کشمیری خواتین کی عصمت دری کرنے والے بھارتی فوجی اہلکاروں کو سزا نہیں دی جاتی، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق آرمڈ فورسزاسپشل ایکٹ کے تحت بھارتی فوج کو غیر معمولی اختیارات دئیے گئے ہیں، کالے قانون کے تحت بھارتی فوجیوں کو ہر قسم کے مقدمے سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    یاد رہے آسٹریلین صحافی نے بھارتی مظالم سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا تھا کہ وادی میں ہونے والی قتل و غارت گری، تشدد اور جبری گمشدگیوں کے ساتھ اب بھارتی فوجی خواتین کی عصمت دری بھی کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے عصمت دری شروع کردی، آسٹریلوی صحافی کی چونکا دینے والی رپورٹ

    خیال رہے بھارتی ٹی وی شو میں بحث کے دوران انتہا پسند سوچ رکھنے والے بھارتی فوج کے سابق جنرل ایس پی سنہا نے کھلے عام کشمیری خواتین سےدرندگی کی حمایت کی تھی۔

    واضح رہے بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر فوجی طاقت کے ذریعے اپنا تسلط قائم کیا ہوا تھا اور رواں ماہ پانچ اگست کو وہاں کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے وادی کو بھارت کا ہی حصہ بنا ڈالا جس پر عالمی دنیا نے بھی شدید احتجاج کیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست کے بعد سے مسلسل کرفیو اور لاک ڈاؤن ہے جس کے باعث اشیائے خردونوش اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی، جبکہ وادی میں ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور ٹی وی ، ریڈیو سروسز بھی بند ہیں ، صحافیوں کے داخلے پر بھی بھارتی حکومت نے پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 115واں روز، وادی میں زندگی سسکنے لگی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 115واں روز، وادی میں زندگی سسکنے لگی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا آج 115واں روز ہے، دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ جنت نظیر وادی میں زندگی سسکنے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں اور کرفیو کو 115واں روز ہے، برفباری اور سرد موسم میں کشمیریوں کو کھانے کی اشیاء اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے، بھارتی فورسز نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کر دیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں، 111 ویں روز بھی وادی میں لاک ڈاؤن نے زندگی معطل کیے رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باعث ایک سو گیارہ دنوں سے دکانیں، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ہیں، انٹرنیٹ موبائل سروس اور ٹرانسپورٹ سسٹم بھی معطل ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے، کرفیو کے باعث مسلمان جمعے کی نماز ادا کرنے سے قاصر ہیں، بھارتی ظالم فوج مسلمانوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دے رہی۔

    کے ایم ایس کے مطابق سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج بھی کیا، سرد موسم میں کشمیریوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کے شدید بحران کا سامنا ہے جس کے باعث کوئی انسانی المیہ رو نما ہو سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا، بریڈ شیرمین

    پاکستان کی جانب سے کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر مسلسل عالمی سطح پر آواز بلند کی جا رہی ہے، اور عالمی طاقتوں سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں تاہم اس سلسلے میں سنجیدگی کے ساتھ عالمی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

    واضح رہے کہ آج امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے کشمیر پر امور خارجہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کے اقدامات سے متعلق استفسار کیا کہ امریکی سفارت کاروں کی کشمیر تک رسائی پر آپ نے کیا اقدامات کیے، بھارت امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا؟

  • فردوس عاشق اعوان نے بھارتی فوجیوں کو ذہنی بیمار قرار دے دیا

    فردوس عاشق اعوان نے بھارتی فوجیوں کو ذہنی بیمار قرار دے دیا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارتی فوجی بی جے پی کے کارندے بن چکے ہیں، دنیا بھارتی فوج کے ذہنی بیماروں کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی ریٹائرڈ جنرل نے ٹی وی پر گھٹیا بیان دیا، اخلاق سےعاری سوچ مودی کے نازی ازم کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایسے بیانات کشمیرمیں زندگی معمول پر آنے کے دعوے کی کھلی تردید ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی کشمیری ماؤں اور بہنوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ کشمیری خواتین نے جرات، شجاعت اور بہادری سے بھارتی جبر و ظلم کا مقابلہ کیا، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں قربانیاں ناقابل فراموش باب ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوجی بی جے پی کے کارندے بن چکے ہیں، دنیا بھارتی فوج کے ذہنی بیماروں کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرے۔

    دوسری جانب اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی بچگانہ گفتگو کو کوئی سنجیدہ نہیں لیتا، پی پی چئیرمین خیالی پکاؤ بنا کرخود کو تسلیاں دے رہے ہیں، بلاول بھٹو وزیراعظم پر تنقید کر کے اپنا قد بڑھانا چاہتے ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آوارہ کتے مار نہیں سکتے، وزیراعظم کو گھر بھیجنے کی بات کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ سندھ میں پی پی کے مینڈیٹ پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔

    سابق بھارتی جنرل کی کشمیری خواتین سے درندگی کی حمایت پر لوگ مشتعل

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج کے سابق جنرل ایس پی سنہا نے کھلے عام کشمیری خواتین سے درندگی کی حمایت کی تھی۔

  • کشمیر میں بھارتی فوج کا نام نہاد سرچ آپریشن میں روبوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ

    کشمیر میں بھارتی فوج کا نام نہاد سرچ آپریشن میں روبوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی انتہا ہوگئی، وادی میں کرفیو 103ویں روز بھی برقرار ہے جبکہ بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن میں روبوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 103 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 103روز ہوچکے ہیں، وادی میں جارحیت تاحال برقرار ہے، جبکہ بھارتی فوج نے نام نہادسرچ آپریشن میں روبوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران روبوٹ استعمال کرے گی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی فوج سینکڑوں روبوٹس آپریشن کے لیے استعمال کرے گی، روبوٹس میں سیڑھیوں پر چڑھنے، رکاوٹیں عبور کرنے اور دستی بم داغنے کی صلاحیت موجود ہوگی۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں اکتوبر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

  • مقبوضہ کشمیر: نوجوانوں پر نئے طریقوں سے بدترین ظلم کا انکشاف

    مقبوضہ کشمیر: نوجوانوں پر نئے طریقوں سے بدترین ظلم کا انکشاف

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت، خوف اور دھمکیوں کی کہانی جاری ہے، بھارتی صحافی اشوک سوائین مزید چشم کشا حقائق سامنے لے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق اشوک سوائین نے اخبار دی ہندو میں رپورٹ دی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جوانوں، بزرگوں، بچوں پر تشدد اور گرفتاریاں روز کا معمول بن گئی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں کو دھمکیاں بھی دے رہے ہیں، اگر کسی نے بھی میڈیا سے بات کی تو اس کا برا حشر کیا جائے گا، بھارتی سرکار نے عوام سے تشدد اور بربریت کی شکایت کا حق بھی چھین لیا، کشمیری عوام کو میڈیا سے دور رکھنے کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر میں وامہ، شوپیاں کے عوام بھارتی فوج کا نشانہ ہیں، شمالی کشمیر میں باندی پورا، سوپور میں بھی صورت حال مختلف نہیں، تشدد اور دباؤ کے نت نئے طریقے متعارف کرائے جا رہے ہیں، شوپیاں میں گرفتار 26 سالہ نوجوان کو جیپ سے باندھ کر گھسیٹا گیا، راشٹریہ رائفل کیمپ میں نوجوان کو برہنہ کر کے یخ بستہ پانی میں غوطے دیے گئے، اس کے بعد اسے ایک بد بودار سیال مادہ پینے پر بھی مجبور کیا گیا۔

    اشوک سوائن نے رپورٹ میں لکھا ایک نوجوان کو بجلی کے کھمبے سے باندھا گیا، نوجوان کو تشدد کے ساتھ کرنٹ بھی لگایا جاتا رہا، چیل پورہ، ترن کے علاقوں میں بھی ایسی کہانیاں عام ہیں، دوسری طرف لوگوں نے خوف کے مارے اپنے لب سی رکھے ہیں، پنجورا نامی گاؤں میں لوگوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لوگ ذہنی مریض بن رہے ہیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پلواما میں تاجر بھی میڈیا سے بات کرنے سے ڈرتے ہیں، ہمیں بھی دھمکی دی گئی کہ اگر میڈیا سے بات کی تو تمھارے بچوں کو ہزار کلو میٹر دور عقوبت خانوں میں بھیج دیا جائے گا، تاجروں نے کہا کہ یہ دھمکیاں پبلک سیفٹی جیسے ڈریکونئین قانون کے نام پر دی جاتی ہیں، پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلائے بغیر 6 ماہ سے 2 سال قید رکھا جا سکتا ہے۔

    اشوک سوائن کے مطابق نئی دہلی نے اپنے انڈر کور ایجنٹ علاقے میں داخل کر دیے ہیں، کشمیری عوام بھارتی ایجنٹس کے ڈر سے سیاست پر بات ہی نہیں کر سکتے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 76واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 76واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

    سری نگر: مودی سرکاری کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 76ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں اسکول ، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم وجبر کا آج 76واں روز ہے،ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 2 ماہ سے کشمیریوں کو نمازجمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو کے خلاف یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بازو پر کالی پٹی باندھی،5 منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ اس موقع پر دوپہر تین بجے ملک بھر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے سائرن بجائے گئے۔

  • کشمیری بھارتی جارحیت سے پہلے ڈرے نہ اب خوفزدہ ہوں گے، فاروق حیدر

    کشمیری بھارتی جارحیت سے پہلے ڈرے نہ اب خوفزدہ ہوں گے، فاروق حیدر

    مظفرآباد: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بسنے والے عوام کے حوصلے بلند ہیں، کشمیری بھارتی جارحیت سے پہلے ڈرے نہ اب خوفزدہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے شیخ خلیفہ زید اسپتال مظفرآباد کا دورہ کیا، وزیراعظم نے ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی افراد کی عیادت کی۔

    وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے زخمیوں میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کیے۔ انہوں نے کہا کہ زخمی افراد کے علاج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

    راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ ایل اوسی کے اس پار ہمارے بھائی قربانیاں دے رہے ہیں، بھارتی فوج جان کرمعصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہے، پاک فوج کبھی ایل اوسی کے اس پارشہری آبادی پر فائرنگ نہیں کرتی۔

    وزیراعظم آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بسنے والے عوام کے حوصلے بلند ہیں، کشمیری بھارتی جارحیت سے پہلے ڈرے نہ اب خوفزدہ ہوں گے۔

    بھارتی فوج کی ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی، 3 افراد زخمی

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شدید فائرنگ اور گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوگئے تھے۔