Tag: بھارتی فورسز

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو کو 8 ماہ مکمل، 4 کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو کو 8 ماہ مکمل، 4 کشمیری شہید

    سری نگر: مقبوضہ وادی پر قابض بھارت کے کرفیو کو 8 ماہ مکمل ہو گئے، بھارتی فوج کے ظلم و جبر کی رات مزید طول پکڑ گئی، ضلع کلگام میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 4 کشمیری شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کو 8 ماہ سے چھاؤنی بنا رکھا ہے، ان 8 ماہ کے دوران بھارتی فوج کی بربریت سے 87 کشمیری شہید ہو چکے ہیں، بھارتی فوج کی جارحیت سے 956 کشمیری زخمی ہوئے، مقبوضہ وادی میں ہزاروں کشمیری جیلوں میں قید و بند کی تکالیف سے گزر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی اور الگ حیثیت کا خاتمہ کرکے اسے بھارت کا غیر قانونی طور پر حصہ بنا لیا تھا۔

    گزشتہ روز ضلع کلگام میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 4 کشمیری شہید ہو گئے ہیں، کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ ان کشمیریوں کو حسب معمول نام نہاد آپریشن کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے، وائرس سے متاثرین کی تعداد 92 ہو چکی ہے، جب کہ 2 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر کے ڈھانچے میں تبدیلی کی ایک اور مذموم کوشش

    او آئی سی کے ہیومن رائٹس کمیشن نے بھی مقبوضہ کشمیر میں نیا ڈومیسائل قانون مسترد کر دیا ہے، کمیشن کا کہنا تھا کہ ڈومیسائل کا نیا قانون آبادی کا تناسب بدلنے کی کوشش کی ہے، او آئی سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آرڈر 2020 مقبوضہ کشمیر کی صورت حال مزید خراب کرے گا، او آئی سی ایسے تمام بھارتی اقدامات کو مسترد کرتا ہے، عالمی برادری موجودہ صورت حال کا نوٹس لے۔ 

    ادھر وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آر ایس ایس متاثرہ بی جے پی نے سیکولر بھارت کو دفن کر دیا ہے، ڈومیسائل پالیسی کا مقصد کشمیری اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے، فاشسٹ بھارت کے اقدامات خود بھارت کے وجود کے لیے خطرہ ہیں۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بھارتی مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری قرار دیا جا رہا ہے، بھارت کشمیریوں پر ظلم کی بجائے غربت اور بیماری سے جنگ لڑے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ، 3 کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ، 3 کشمیری شہید

    سری نگر: قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے راجوڑی میں فائرنگ کر کے 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھتے ہوئے راجوڑی میں 3 کشمیری نوجوان کو فائرنگ کرکے شہید کردیا۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے نوجوان کو ضلع کے علاقے راجوڑی میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔ بھارتی فوج نے گارندبل میں سرچ آپریشن کے دوران 1 نوجوان کو بھی حراست میں لیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے اب تک لاک ڈاؤن اور پابندیاں برقرارہیں اور لاک ڈاؤن اور پابندیوں کے نفاذ کو 151 روز ہوگئے ہیں، انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستور بند ہیں۔ ناکہ بندی، محاصرے اور کاروبارکی بندش نے کشمیریوں کی معیشت تباہ کردی ہے اور گھروں میں محصورنئی نسل تعلیم سے محروم ہے۔

    سال 2019 میں بھارتی فورسز نے 210 کشمیریوں کو شہید کیا

    کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں بھارتی فورسزنے خواتین سمیت 210 کشمیریوں کو شہید کیا، 2 ہزار سے زائد کشمیری بھارتی فوج کے تشدد سے زخمی ہوئے جبکہ 64 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔

    کشمیرمیڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے 249 گھروں کوتباہ کیا جبکہ پیلیٹ گن کے چھروں سے 827 کشمیریوں کی بینائی متاثرہوئی۔

  • ایل او سی خلاف ورزی دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ہے: شاہ محمود

    ایل او سی خلاف ورزی دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ہے: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایل او سی پر بھارتی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی پر ایک بار پھر بلا اشتعال فائرنگ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت متنازع شہریت کے ایکٹ پر شدید رد عمل سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ بھارت کسی بھول میں نہ رہے، پاکستانی قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی عوام نے مودی سرکار کی انتہا پسند سوچ کو مسترد کر دیا ہے، مودی حکومت خطے میں امن کو تہہ و بالا کرنے پر تلی ہے، دنیا جنگی جنون میں مبتلا بھارت سرکار کی شر انگیزیوں کا نوٹس لے۔

    تازہ ترین:  ایل او سی پر فائرنگ سے 2 جوان شہید، پاک فوج کا منہ توڑ جواب، 3 بھارتی فوجی ہلاک

    دریں اثنا، وزیر خارجہ شاہ محمود نے پاک فوج کے شہید دونوں جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا مسلح افواج کی جرأت اور بہادری کو ہم سلام پیش کرتے ہیں، مسلح افواج کی قربانیوں پر پوری قوم کو فخر ہے ، بھارت کسی بھول میں نہ رہے، قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی فورسز نے ایک بار ایل او سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاجی پیر سیکٹر اور دیوا سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی، دیوا سیکٹر میں فائرنگ سے پاک فوج کے دو جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، جب کہ حاجی پیر سیکٹر نے پاک فوج کے منھ توڑ جواب سے تین بھارتی فوجی مارے گئے اور چیک پوسٹ تباہ ہو گئی۔

  • مقبوضہ کشمیر میں غاصبانہ فوجی محاصرے کو 140 دن ہو گئے

    مقبوضہ کشمیر میں غاصبانہ فوجی محاصرے کو 140 دن ہو گئے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ فوجی محاصرے کا آج 140 واں روز ہے، وادی میں لاک ڈاؤن کے تسلسل میں کوئی تعطل نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کو 140 دن ہو گئے، مظلوم کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہیں، اشیاے خورونوش کی شدید قلت کا سامنا ہے، وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز مسلسل معطل جا رہی ہیں، جب کہ قابض فورسز کا گھر گھر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ روز حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی کو 21 سال پرانے جعلی مقدمے میں طلب کیا گیا، میر واعظ اور علی گیلانی کو مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے جب کہ یاسین ملک قید ہیں۔

    تازہ ترین:  بھارت میں مقبوضہ کشمیر جیسی پابندیاں لگ گئیں، 26 ہلاک، 700 گرفتار

    مقبوضہ وادی میں کاروبار اور تعلیمی ادارے بند پڑے ہوئے ہیں، ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی معطل ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی میں شدید پریشانی اٹھانی پڑ رہی ہے۔ کے ایم ایس کے مطابق بھارتی دہشت گردی سے کشمیری معیشت کو 1 کھرب روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے، کشمیری شدید سردی میں غذائی اشیا اور دواؤں کی قلت کے شکار ہیں، بھارتی فورسزکی زیادتیوں کے خلاف کشمیری صحافی بھی سراپا احتجاج بن چکے ہیں۔

    بھارتی فورسز مختلف علاقوں میں نام نہاد سرچ آپریشن کر کے محاصرے کے دوران کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہیں، دو دن قبل بھارتی فوج کی فائرنگ سے راجوڑی میں 3 کشمیری نوجوان شہید ہو گئے تھے، شہید نوجوانوں کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

    نظر بند کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق نے مطالبہ کیا ہے کہ نظر بند اور قید کشمیریوں کی فوری رہا کیا جائے۔ بزرگ حریت رہنما علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کے آخری سپاہی کی واپسی تک کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی، یقین ہے آزادی کی جدوجہد کام یاب ہوگی ہے اور بھارت کو شکست کا منھ دیکھنا پڑے گا۔

  • دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    سری نگر: دنیا کی سب سے بڑی جیل میں لاکھوں کشمیریوں کو بے پناہ اذیتیں اور صعوبتیں جھیلنے کا آج 133 واں روز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سرکار کی جانب سے 133 روز سے کرفیو نافذ ہے، کشمیری وادی میں محصور زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بھارتی فورسز نے مقبوضہ واد ی کو چھاؤنی بنا رکھا ہے۔

    وادی میں 133 روز سے اسکول، کالجز، دفاتر اور تجارتی مراکز بھی بند ہی، جس کے باعث کشمیریوں کی زندگی معطل ہے، کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہے، بچوں کے لیے دودھ کا حصول بھی سخت مشکل ہو چکا ہے۔

    ادھر برف باری نے کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، شدید سردی میں کشمیری بوڑھے اور بچے بیمار پڑ رہے ہیں لیکن علاج معالجے کی تمام راہیں مسدود ہیں۔ دوسری طرف قابض فورسز کے گھر گھر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ روز بھی متعدد کشمیری گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  دنیا کشمیر کے غیرقانونی الحاق، بھارتی فوج کے قبضے پر کارروائی کرے، وزیراعظم

    وادی میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی تاحال بند ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے ، 80 لاکھ کشمیری بھارتی جبر سے نجات کے لیے دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے جاری کرفیو اور پابندیوں کے دوران بھارتی فوج خواتین سمیت 38 کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے، جب کہ 1989 سے اب تک بھارت کی قابض فوج نے 95471 کشمیریوں کو شہید کیا اور 7135 کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے

    مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے لیکن بھارتی فورسز کی درندگی تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے ہیں، وادی میں 121 روز سے کرفیو نافذ ہے اور معمولات زندگی مفلوج ہیں، چار ماہ کے دوران بھارتی فورسز نے 2 خواتین سمیت 38 کشمیری شہید کیے۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ، شیلنگ اور پیلٹ گن کے استعمال سے 853 کشمیری زخمی ہو چکے ہیں، حریت رہنما، صحافی، سول سوسائٹی ممبران، نوجوان کشمیریوں سمیت 11 ہزار 400 افراد زیر حراست ہیں، بڑی تعداد میں کشمیریوں کو وادی سے باہر بھارتی جیلوں میں بھی منتقل کیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    4 ماہ کے دوران ظالم بھارتی فوج نے 9 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، 5 اگست سے لگے کرفیو کے بعد سے جمعے کی نماز مساجد میں ادا کرنے پر پابندی ہے، دکانیں، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر بند پڑے ہوئے ہیں، جب کہ انٹرنیٹ، موبائل فون سروسز بھی معطل ہے۔

    بھارتی قبضے کے دوران بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد بھی ہتھیانے لگی ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں چار ماہ سے خوف و ہراس کا ماحول اور غیر یقینی کی صورت حال برقرار ہے۔

  • بھارت نے کشمیر کی سڑکوں اور سرکاری محکموں کے نام بدلنا شروع کردئیے

    بھارت نے کشمیر کی سڑکوں اور سرکاری محکموں کے نام بدلنا شروع کردئیے

    سری نگر : بھارت نے کشمیر کی سڑکوں اور سرکاری محکموں کے نام بدلنا شروع کردئیے ہیں، سری نگر کے شیر کشمیر اسٹیڈیم کا نام بدل کر سردار ولبھ بھائی پٹیل رکھ دیا گیا جبکہ ریاستی دہشت گردی سے سب سے زیادہ کشمیری بچے متاثر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں عوام کوگھروں میں محصوراور نظام زندگی معطل ہوئے سو روز سے زائد ہوگئے ہیں، بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے کشمیرکی معیشت بھی تباہ کردی ہے، وادی میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستورمعطل ہے جبکہ تعلیمی ادارے،کاروباری مراکزاورٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز طے شدہ حکمت عملی کے تحت کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے غائب اوربدترین تشددکانشانہ بنارہی ہیں، بھارتی فورسزکی دہشت گردانہ کارروائیوں سے بچے سب سے زیادہ متاثرہوئے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنما قید اورنظربندی ہیں جبکہ بھارتی مظالم کیخلاف آوازاٹھانے والے حریت رہنماؤں کی جائیدادیں بھی ضبط کی جارہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں‌ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار، پاکستان سمیت غیرملکی چینلز پرپابندی عائد

    دوسری جانب مودی سرکارنے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرکی سڑکوں اوراداروں کے نام بدلنا شروع کردئیے اور سرینگر کے شیر کشمیر اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے سردارولبھ بھائی پٹیل رکھ دیا گیا ہے۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیرمیں محصورکشمیریوں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کا دباؤ مستردکرتے ہوئے بچوں کوسرکاری تعلیمی اداروں میں بھیجنے اورسرکاری دفاترجانے سے انکارکردیا تھا جبکہ مقبوضہ وادی میں پانچ اگست سے نافذ کرفیواورپابندیوں اور انٹرنیٹ کی بندش سے معیشت کودوبلین ڈالرکانقصان پہنچ چکا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 81 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مقبوضہ کشمیر میں 81 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: بھارتی ظلم و بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، 81 ویں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 81 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبہ اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیز میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر کے عوام عالمی برادری کے انصاف کے منتظر ہیں: عمران خان

    مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے جب کہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبہ اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جب کہ غیر انسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

  • مقبوضہ کشمیر: نوجوانوں پر نئے طریقوں سے بدترین ظلم کا انکشاف

    مقبوضہ کشمیر: نوجوانوں پر نئے طریقوں سے بدترین ظلم کا انکشاف

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت، خوف اور دھمکیوں کی کہانی جاری ہے، بھارتی صحافی اشوک سوائین مزید چشم کشا حقائق سامنے لے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق اشوک سوائین نے اخبار دی ہندو میں رپورٹ دی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جوانوں، بزرگوں، بچوں پر تشدد اور گرفتاریاں روز کا معمول بن گئی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں کو دھمکیاں بھی دے رہے ہیں، اگر کسی نے بھی میڈیا سے بات کی تو اس کا برا حشر کیا جائے گا، بھارتی سرکار نے عوام سے تشدد اور بربریت کی شکایت کا حق بھی چھین لیا، کشمیری عوام کو میڈیا سے دور رکھنے کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر میں وامہ، شوپیاں کے عوام بھارتی فوج کا نشانہ ہیں، شمالی کشمیر میں باندی پورا، سوپور میں بھی صورت حال مختلف نہیں، تشدد اور دباؤ کے نت نئے طریقے متعارف کرائے جا رہے ہیں، شوپیاں میں گرفتار 26 سالہ نوجوان کو جیپ سے باندھ کر گھسیٹا گیا، راشٹریہ رائفل کیمپ میں نوجوان کو برہنہ کر کے یخ بستہ پانی میں غوطے دیے گئے، اس کے بعد اسے ایک بد بودار سیال مادہ پینے پر بھی مجبور کیا گیا۔

    اشوک سوائن نے رپورٹ میں لکھا ایک نوجوان کو بجلی کے کھمبے سے باندھا گیا، نوجوان کو تشدد کے ساتھ کرنٹ بھی لگایا جاتا رہا، چیل پورہ، ترن کے علاقوں میں بھی ایسی کہانیاں عام ہیں، دوسری طرف لوگوں نے خوف کے مارے اپنے لب سی رکھے ہیں، پنجورا نامی گاؤں میں لوگوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لوگ ذہنی مریض بن رہے ہیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پلواما میں تاجر بھی میڈیا سے بات کرنے سے ڈرتے ہیں، ہمیں بھی دھمکی دی گئی کہ اگر میڈیا سے بات کی تو تمھارے بچوں کو ہزار کلو میٹر دور عقوبت خانوں میں بھیج دیا جائے گا، تاجروں نے کہا کہ یہ دھمکیاں پبلک سیفٹی جیسے ڈریکونئین قانون کے نام پر دی جاتی ہیں، پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلائے بغیر 6 ماہ سے 2 سال قید رکھا جا سکتا ہے۔

    اشوک سوائن کے مطابق نئی دہلی نے اپنے انڈر کور ایجنٹ علاقے میں داخل کر دیے ہیں، کشمیری عوام بھارتی ایجنٹس کے ڈر سے سیاست پر بات ہی نہیں کر سکتے۔

  • بھارتی فورسز پیلٹ گنز سے کشمیری نوجوانوں کو نابینا کر رہی ہیں، شیریں مزاری

    بھارتی فورسز پیلٹ گنز سے کشمیری نوجوانوں کو نابینا کر رہی ہیں، شیریں مزاری

    اسلام آباد: وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ افسوس کشمیری بچوں پربھارتی مظالم پر دنیا کو کوئی تشویش نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنے پیغام میں کہا کہ 2014 میں دنیا کو بی جے پی نسل کشی ایجنڈے سے خبردار کیا گیا۔

    شیریں مزاری نے کہا کہ بی جے پی ایجنڈے کو انتہا پسندوں کی ہرزہ سرائی سمجھ کرنظرانداز کیا، یہی انتہاپسند اقتدارمیں ہیں اورفاشسٹ ایجنڈا آگے بڑھا رہے ہیں، بی جے پی کے انتہاپسندوں کی انگلی نیوکلیئربٹن پر ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ افسوس کشمیری بچوں پربھارتی مظالم پردنیا کو کوئی تشویش نہیں ہے، بھارتی فورسزپیلٹ گنزسے کشمیری نوجوانوں کونابینا کر رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری بچوں کو بھارتی جیلوں میں قید کیا جا رہا ہے، کشمیری بچوں پرمظالم پرمحدود تشویش ناقابل قبول ہے۔

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 67 واں روز

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 67ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔