Tag: بھارتی مطالم

  • ’مودی نے کرونا کی آڑ میں مسلمانوں پر مظالم بڑھا دیے‘

    ’مودی نے کرونا کی آڑ میں مسلمانوں پر مظالم بڑھا دیے‘

    مظفرآباد: صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا ہے کہ مودی نے کروناوائرس کی آڑ میں مسلمانوں پر مظالم بڑھا دیے ہیں، آر ایس ایس کے دہشتگردوں نے 60 سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں مسعود خان کا کہنا تھا کہ مودی نے نیاڈومیسائل قانون لاکر کشمیریوں پر شب خون مارا، مودی عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے کشمیر یوں اور بھارتی مسلمانوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے، مظلوم کشمیری مسلسل بھارتی افواج کے محاصرے میں ہیں، مظلوم کشمیریوں کو قتل اور مسلسل ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    بھارتی فوج کے مظالم رمضان میں بھی نہ رک سکے،3 کشمیری نوجوان شہید

    خیال رہے کہ قابض بھارتی فوج کے مظالم رمضان المبارک میں بھی نہ رک سکے، اج مقبوضہ کشمیر میں 3 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا، 6 روز میں شہید کشمیری نوجوانوں کی تعداد 16 ہوگئی، بھارتی فورسز نے نوجوانوں کو محاصرے کے دوران شہید کیا، بھارتی فوج نے گھرگھر تلاشی کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا۔

    اس سے قبل 25 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلواما کے علاقے اونتی پورہ میں بھارتی فورسز نے نام نہاد سرچ آپریشن میں گھر گھر تلاشی کے دوران 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی اقدام واپس لیے بغیر مودی سے ملاقات کا امکان نہیں، عمران خان

    مقبوضہ کشمیر: بھارتی اقدام واپس لیے بغیر مودی سے ملاقات کا امکان نہیں، عمران خان

    نیویارک: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر لے کر آیا ہوں، دنیا کو بتانا چاہتا ہوں مقبوضہ کشمیر میں کیا ہورہا ہے، یہ ایک بحران کا آغاز ہے اور دنیا کو اس کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے نیویارک میں پریس کانفرںس کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی بھی موجود تھیں۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام واپس لیے بغیر مودی سے ملاقات کا امکان نہیں ہے، 9لاکھ بھارتی فوجیوں نے 50دن سے کشمیریوں کو یرغمال بناکر رکھا ہے، کشمیری عوام دنیا اور اپنے پیاروں سے کٹ چکے ہیں، مقبوضہ کشمیر سے کوئی اچھی خبر نہیں آرہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا منصوبہ ہے کہ کشمیر کا جغرافیہ بدلا جائے، ایسی حرکت جنیوا کنونشن کے مطابق جنگی جرم ہے، مقبوضہ کشمیر میں کچھ ہوتو بھارت پاکستان پر جھوٹا الزام لگاتا ہے، خدشہ ہے کہ کشمیر میں جو بھی ہوگا بھارت الزام پاکستان پر لگائے گا، پلواما حملے پر ثبوت مانگے تو بھارت نے ہم پر بم برسا دیے۔

    بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی حکومت

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت میں اس وقت ہندوانتہاپسندوں کی حکومت ہے، افسوس کی بات ہے کہ بھارت انتہاپسندوں کے قبضے میں ہے، وزیراعظم مودی ہندووتوا نظریے کا لائف ٹائم ممبر ہے، یہ وہی مودی ہے جس کے دور وزارت اعلیٰ میں گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہاقوام متحدہ کی11قراردادوں میں مقبوضہ کشمیر کو متنازع تسلیم کیا گیا، موجودہ بھارتی حکمران مسولینی اور ہٹلر کے نظریے پر ہیں، بھارت میں پچھلے چھ برسوں سے انتہا پسندجماعت کی حکومت ہے، اقتدار میں آتے ہی ہماری جماعت نے بھارت سے تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی، بھارت سے مذاکرات کی بات کی لیکن جواب سرد مہری تھی۔

    دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70ہزار پاکستانیوں نے جانیں دی ہیں

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اوآئی سی میٹنگ میں کشمیری مسلمانوں کا مقدمہ رکھوں گا، سوویت یونین والوں کیخلاف لڑنے والوں کو مجاہدین کہا گیا، ان ہی مجاہدوں کو امریکی اور یورپی ممالک نے فنڈنگ اور تربیت فراہم کی، یہ ہی مجاہدین جب امریکا کیخلاف لڑے تو انہیں دہشت گرد کہا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں70ہزار پاکستانیوں نےجانیں دی ہیں، امریکی صدر کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیاہے، بھارت پاکستان پر الزام لگاتا ہے لیکن آج دنیا صورتحال سے واقف ہوگئی ہے، مودی کے دوبارہ وزیراعظم بننے پر انکشاف ہوا پاکستان کیخلاف سازشیں جاری ہیں۔

    عمران خان نے کشمیر کے لیے آواز بلند کرنے پر ترک صدر کا شکریہ ادا کیا

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں کشمیر کا ذکر کرنے پر ترک صدر کا مشکور ہوں، ترک صدر کا اصولی موقف اپنانے پر شکریہ ادا کرتے ہیں، ترکی کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، اردوان اگلے ماہ پاکستان آرہے ہیں۔

    افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں، وزیراعظم نے واضح کردیا

    عمران خان پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن معاہدہ نہ ہونا پاکستان اور دیگر ملکوں کیلئے نقصان دہ ہے، واضح کردوں افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں، ایک موقع پر طالبان قیادت مجھ سے ملنا چاہتی تھی، طالبان سے ملاقات سے پہلے افغان ڈیل کے انتظار میں تھا۔