Tag: بھارتی مظالم

  • نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کیخلاف بھارتی مظالم   کا پردہ فاش کردیا

    نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کیخلاف بھارتی مظالم کا پردہ فاش کردیا

    نیویارک : امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ حملے کےبعد ہزاروں مسلمان زیر حراست لئے گئے جبکہ گھر تک مسمارکردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر کےمسلمانوں کیخلاف بھارتی مظالم کا پردہ فاش کردیا، رپورٹ میں لکھا پہلگام فالس فلیگ حملے کےبعد مودی سرکار کی مسلمانوں کیخلاف مہم تیز کردی اور مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں مسلمان زیرحراست لئے گئے جبکہ گھر تک مسمارکردیئے گئے۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن پر انسانی حقوق تنظیموں نے اظہار تشویش کیا۔

    ہیومن رائٹس واچ کی ڈپٹی ڈائریکٹر ایشیا میناکشی گنگولی نے مقبوضہ کشمیر کریک ڈاؤن پر بیان میں کہا کہ پہلگام حملے کو اقلیتوں پرانتقامی کارروائیوں کیلئےجواز بناکراستعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کیخلاف انسانی حقوق پامالیوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، انسانی حقوق خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل متوقع ہے۔

    دوسری جانب الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پہلگام حملے کے بعد کشمیری اور بھارتی مسلمانوں پرحملوں میں اضافہ ہوگیا، بھارت بھرمیں اکیس سے زائد مسلمانوں پرتشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ نفرت انگیز اور اسلاموفوبیا پر مشتمل بیس گانے ریلیز ہوئے۔

    واشنگٹن ڈی سی کے”مرکزبرائے مطالعہ منظم نفرت” کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں مسلم دشمنی بڑھ چکی ہے، اترپردیش، ہریانہ، مہاراشٹرا میں مسلمانوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں جبکہ بی جے پی رہنماؤں کی ایما پرمساجد میں توہین آمیز پوسٹرز لگائے گئے۔

  • وزیر اعظم اور صدر مملکت کا بھارتی غیر قانونی حراست میں کشمیری رہنما کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار

    وزیر اعظم اور صدر مملکت کا بھارتی غیر قانونی حراست میں کشمیری رہنما کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی نے بھارتی غیر قانونی حراست میں کشمیری رہنما اشرف صحرائی کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے داعی اور حریت رہنما محمد اشرف صحرائی بھارتی قید میں 77 برس کی عمر انتقال کر گئے ہیں، وہ جموں کورٹ بلوال جیل میں اسیر تھے اور انھیں علاج معالجے کی سہولت بھی دستیاب نہیں تھی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹ میں بھارتی غیر قانونی حراست میں کشمیری رہنما کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط عالمی برادری کے ضمیر پر دھبہ ہے، ہم کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے، یو این قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔

    حریت رہنما محمد اشرف صحرائی کا بھارتی جیل میں انتقال

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حریت رہنما محمد اشرف صحرائی کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ مرحوم نے کشمیر کے حق خود ارادیت کی جدوجہد میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں، بھارت حریت قیادت کو قید میں رکھ کر آزادی کے جذبے کو دبا نہیں سکتا۔

    حریت رہنما کی بھارتی جیل میں شہادت پر پاکستان کا ردعمل آگیا

    انھوں نے کہا بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اشرف صحرائی کی جدوجہد کو یاد رکھا جائے گا، صدر مملکت نے جدوجہد آزادئ کشمیر کے لیے مرحوم کی خدمات کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا، اور مطالبہ کیا کہ بھارت قید حریت قیادت اور بےگناہ کشمیریوں کو فی الفور رہا کرے۔

    صدر مملکت نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قیادت سے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے، بین الاقوامی برادری کشمیر سے متعلق اپنے وعدوں اور ذمہ داریوں کو پورا کرے، دریں اثنا، صدر مملکت نے مرحوم کی درجات کی بلندی اور اہل خانہ کے لیے صبرِ جمیل کی دعا بھی کی۔

  • مقبوضہ وادی: رمضان میں بھی بھارتی مظالم برقرار، 3 نوجوان شہید

    مقبوضہ وادی: رمضان میں بھی بھارتی مظالم برقرار، 3 نوجوان شہید

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں بھی بھارتی فوج کے مظالم نہ رکے، نام نہاد آپریشن کے نام پر 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا۔

    کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی کے ضلع شوپیاں میں بھارتی فورسز نے 3 نوجوانوں پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔ قابض فوج نے نوجوانوں کو نام نہاد سرچ آپریشن میں شہید کیا۔

    پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کے سامنے بھارت کو بے نقاب کردیا

    بھارتی قابض فوج نے شوپیاں اور قریبی علاقوں کا محاصرہ کررکھا ہے اور گھر گھر تلاشی کے نام پر مظلوم شہریوں کو تنگ کیا جارہا ہے۔ بھارتی مظالم کا یہ سلسلہ وادی بھر میں برقرار ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں کے علاقے ملہورا میں بھارتی فوجی اہلکاروں نے سرچ آپریشن کی آڑ میں کارروائی کرتے ہوئے 4 نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔

    وادی میں معلومات روکنے کے لیے موبائل فون پر انٹرنیٹ کی سہولت بند کردی گئی ہے۔

  • نو فادرز ان کشمیر: تین دہائیوں‌ پر محیط لہو رنگ انتظار!

    نو فادرز ان کشمیر: تین دہائیوں‌ پر محیط لہو رنگ انتظار!

    2014 میں ایشون کمار نے اس فلم کی عکس بندی شروع کی تھی اور پچھلے سال بھارت میں‌ بڑے پردے پر اس کی نمائش کی گئی۔

    بھارتی فلم ڈائریکٹر اور ہدایت کار ایشون کمار کو اپنی اس فلم پر کڑی تنقید جھیلنا پڑی، کیوں کہ انھوں نے اس فلم میں‌ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی درندگی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں‌ کا پردہ چاک کیا اور بتایا ہے کہ معصوم اور نہتے کشمیریوں کیسے گھروں سے اٹھا کر لاپتا کردیا گیا اور کئی برس بعد بھی اہلِ خانہ اپنے پیاروں کے منتظر ہیں۔ انھیں نہیں معلوم کہ وہ زندہ ہیں یا موت ان کا مقدر بن چکی ہے۔

    اس فلم کا ٹائٹل "نو فادرز ان کشمیر” ہے جو ان دنوں برطانیہ میں بڑے پردے پر دیکھی جارہی ہے اور اس کا بہت چرچا ہو رہا ہے۔ برطانوی اخبارات اور مختلف جریدوں میں اس فلم پر بات کی گئی ہے اور تبصرہ نگاروں کے مطابق یہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرتی ہے۔

    فلم کی کہانی ان افراد کے گرد گھومتی ہے جن کی اولادیں تین دہائیوں سے اپنے والدین کی صورت دیکھنے کو ترس رہی ہیں اور آج بھی ان کی تلاش میں ہیں۔ یہ لوگ آزادی کے حصول کے لیے تحریک کا حصہ بنے تھے اور بھارتی فوج کی حراست میں لاپتا ہوئے۔ ان کے اہلِ خانہ کو ان کے بارے میں کچھ بھی نہیں بتایا جارہا اور اب انھیں نہ دیکھے ہوئے تین دہائیاں گزر چکی ہیں۔

    ان کے اہلِ خانہ یہ جاننا چاہتے ہیں‌ کہ ان کے پیارے زندہ ہیں یا مر چکے ہیں۔ اگر انھیں موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے تو کم از کم یہی بتا دیا جائے کہ وہ کہاں دفن ہیں؟

    ایشون کمار کی اس فلم کی نمائش بھارتی سنیماؤں میں تو چند روز ہی جاری رہ سکی تھی۔ مگر اب یہ برطانیہ کے ہاؤس آف کامنز میں بھی دکھائی جارہی ہے جب کہ چند یورپی ممالک اور امریکا میں بھی اس کی نمائش متوقع ہے۔

  • عالمی رپورٹ نے مودی کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا

    عالمی رپورٹ نے مودی کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا

    نیویارک: ہیومن رائٹس واچ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا مکروہ چہرہ اور فوج کے مظالم کا پردہ چاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے گزشتہ سال مودی حکومت کی انسانی حقوق کی پامالیوں پر رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں بھارت بھر میں ہونے والے مظالم کو بے نقاب کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوپی میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں 77 افراد کا ماورائے عدالت قتل ہوا، بیف لے جانے کے الزام پر ہجوم نے 50افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ مقبوضہ وادی میں ہونے والے انسانیت سوز اقدامات عالمی سطح پر کھل کر سامنے آگئی۔

    رپورٹ کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے مودی سرکار نے وادی کو تقسیم کیا، دلی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں فوج تعینات کی، لاک ڈاؤن کیا جس کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی۔

    ’مقبوضہ وادی میں لاکھوں افراد کو قید کیا گیا، بھارتی حکومت ہجوم کے ہاتھوں اقلیتوں پر حملوں کی تحقیقات میں ناکام رہی، شہریت قانون نے آسام میں بنگالیوں سمیت 20لاکھ افراد سے شناخت چھینی‘۔

    ایچ آر ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق پلوامہ حملے کے بعد بھارت بھر میں کشمیری طلبا اور تاجروں کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، خصوصی حیثیت کے خاتمے سے مقبوضہ وادی میں حالات بگڑے۔

    مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں پر فورسز کے تشدد کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے، یوپی میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں 77 افراد کا ماورائے عدالت قتل ہوا، بیف لے جانے کے الزام پر ہجوم نے 50افراد کو قتل اور 250کو زخمی کیا۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسلمانوں سے ہندو مذہب کے نعرے زبردستی لگوائے گئے۔

  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارتی مظالم کیخلاف پھر آواز اٹھائے جانے کا امکان

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارتی مظالم کیخلاف پھر آواز اٹھائے جانے کا امکان

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف آواز پھر اٹھائے جانے کا امکان ہے جبکہ پاکستان اور بھارت میں موجود اقوام متحدہ مبصرین کے کردار کو مزید بڑھانے پرغورکیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا، اقوام متحدہ کے دو ذیلی ادارے کشمیر کی صورتحال پربریفنگ دیں گے، لاک ڈاؤن، انٹرنیٹ بندش، نوجوانوں کی گمشدگی، رہنماؤں کی نظربندی پر رپورٹ پیش کیے جانے کی توقع ہے۔

    اجلاس میں امن مشنز، ایل او سی پربھارتی جارحیت کی تفصیل بھی بتائے جانے کا امکان ہے جبکہ پاکستان اور بھارت میں موجود اقوام متحدہ مبصرین کے کردار کو مزید بڑھانے پر غور کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے چھ ماہ سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں  مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، گذشتہ سال اگست میں سلامتی کونسل میں 5 دہائیوں بعد پہلی بار مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی  صورتحال کا معاملہ زیر بحث آیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چین نے سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھا دیا

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں پاکستان کے مطالبے پر چین نے سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھایا تھا اورپاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خط کو بنیاد بناکر سلامتی کونسل میں کشمیر پر تفصیلی بریفنگ طلب کرلیں تھیں۔

    واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا اور 5 اگست سے اب تک لاک ڈاؤن اور پابندیاں برقرارہیں مقبوضہ کشمیر میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ مقبوضہ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • یورپی یونین کے وفد کا حکومتی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے انکار

    یورپی یونین کے وفد کا حکومتی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے انکار

    نئی دہلی: بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے وفد نے حکومتی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نے خبر دی ہے کہ آج امریکا سمیت 16 ملکوں کے سفیروں کو مودی سرکار کشمیر کے دورے پر لے جا رہی ہے، ایسے میں یورپی یونین کے وفد نے دورہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    یورپی یونین نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ کشمیر کا بھارتی حکومت کی نگرانی میں گائیڈڈ دورہ نہیں کرنا چاہتے، حقائق جاننے کے لیے بعد میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں گے۔

    فائل فوٹو

    خیال رہے کہ انڈیا سے مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ عالمی وفود کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے، تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ کشمیری کس حال میں ہیں، تاہم مودی سرکار نے کئی ماہ سے کشمیر کو محصور علاقے کی صورت دی ہوئی ہے اور کسی کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

    بھارتی فوج کشمیری خواتین کے ساتھ مردوں کوبھی زیادتی کا نشانہ بنارہی ہے، لرزہ خیز انکشاف

    امریکی اور برطانوی اخبارات میں بھی ایسی رپورٹس متعدد بار شایع کی جا چکی ہیں جن میں مقبوضہ وادی میں تشویش ناک انسانی صورت حال کو تفصیلی طور پر بیان کیا گیا ہے، تاہم دنیا تاحال خاموش ہے اور مودی سرکار کی جانب سے وادیٔ جموں و کشمیر ایک جیل کی صورت اختیار کر چکی ہے۔

  • دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    سری نگر: دنیا کی سب سے بڑی جیل میں لاکھوں کشمیریوں کو بے پناہ اذیتیں اور صعوبتیں جھیلنے کا آج 133 واں روز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سرکار کی جانب سے 133 روز سے کرفیو نافذ ہے، کشمیری وادی میں محصور زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بھارتی فورسز نے مقبوضہ واد ی کو چھاؤنی بنا رکھا ہے۔

    وادی میں 133 روز سے اسکول، کالجز، دفاتر اور تجارتی مراکز بھی بند ہی، جس کے باعث کشمیریوں کی زندگی معطل ہے، کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہے، بچوں کے لیے دودھ کا حصول بھی سخت مشکل ہو چکا ہے۔

    ادھر برف باری نے کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، شدید سردی میں کشمیری بوڑھے اور بچے بیمار پڑ رہے ہیں لیکن علاج معالجے کی تمام راہیں مسدود ہیں۔ دوسری طرف قابض فورسز کے گھر گھر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ روز بھی متعدد کشمیری گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  دنیا کشمیر کے غیرقانونی الحاق، بھارتی فوج کے قبضے پر کارروائی کرے، وزیراعظم

    وادی میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی تاحال بند ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے ، 80 لاکھ کشمیری بھارتی جبر سے نجات کے لیے دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے جاری کرفیو اور پابندیوں کے دوران بھارتی فوج خواتین سمیت 38 کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے، جب کہ 1989 سے اب تک بھارت کی قابض فوج نے 95471 کشمیریوں کو شہید کیا اور 7135 کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔

  • بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے، عثمان بزدار

    بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کی ہرحد پارکر دی، بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ بھارت نےعالمی قوانین، انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا دی ہیں، وادی میں کرفیو سے کشمیری بنیادی ضرورتوں سے محروم ہیں، اسکول، دفاتراور ادارے ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بھارتی مظالم کے خلاف عالمی برادری کی بے حسی قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تنازع کشمیر ہر فورم پر انتہائی موثر انداز میں اٹھایا۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پاکستان کشمیر اور کشمیر پاکستان کے بغیر ادھورا ہے، بھارت کا کوئی ظلم اور ہتھکنڈا کشمیریوں کو جھکا نہیں سکتا، نہتے کشمیری اپنے لہو سے بہادری کی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کی ہرحد پارکر دی، بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں 113ویں روز بھی کرفیو برقرار

    واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 113 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

  • ملتان: خواجہ سراؤں کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج

    ملتان: خواجہ سراؤں کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج

    ملتان: خواجہ سرا بھی مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے سڑکوں پر نکل آئے، انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نواں شہر چوک پر احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں خواجہ سراؤں نے نواں شہر چوک پر احتجاج کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی۔

    مظاہرین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بھی لگائے، ان کا کہنا تھا کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیاں جاری ہیں اس لیے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل چوبیس اگست کو کراچی کے خواجہ سراؤں نے بھی کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، جس میں بڑی تعداد میں خواجہ سراؤں نے شرکت کر کے مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

    مقررین نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ مودی کی توپوں کا رخ موڑنے کے لیے ہم خواجہ سرا ہی کافی ہیں، کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور رہے گا، مودی جنگ کی کوشش نہ کرے، ہم ملک کے لیے کسی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    تیس اگست کو بورے والا میں بھی خواجہ سراؤں نے کشمیریوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، انھوں نے ریلی بھی نکالی، خواجہ سرا آشی چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم حکم دیں ہم کشمیر جا کر اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔