Tag: بھارتی مظالم

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا احساس  امریکہ کو بھی ہوچکا ہے، نعیم الحق

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا احساس امریکہ کو بھی ہوچکا ہے، نعیم الحق

    نیویارک : وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اپنی انتہا کو پہنچ چکے ہیں جس کا احساس اب امریکہ کو بھی ہوچکا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا کہ امریکہ کواحساس ہوچکا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی نوعیت غیر معمولی ہے۔

    امریکی حکومت کو بھی اس بات کااحساس ہوچکا ہے کہ مسئلہ کشمیر گھمبیر صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اپنی انتہا کوپہنچ چکے ہیں۔

    بھارت مسئلہ کشمیر پر مذاکرات سے گریز کرتارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حکومت اور عوام پوری دنیا میں ساتھ کھڑے ہیں۔

    نعیم الحق کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ اس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ اب اس سے پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا، بھارت جب تک پاکستان کے ساتھ بیٹھ کر مذاکرات نہیں کرتا یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی مظالم نہ رکے تو حالات قابو سے باہر ہوجائیں گے ،بھارت کی معیشت دم توڑ رہی ہے اور وہاں انتہا پسندی زور پکڑ رہی ہے ۔

    بھارتی عوام مقبوضہ کشمیر پر تقسیم ہوچکی ہے اور بھارتی سپریم کورٹ مودی کا پٹھو بن چکاہے۔

     

  • لیڈز: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف ملینیم اسکوائر میں احتجاج

    لیڈز: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف ملینیم اسکوائر میں احتجاج

    لیڈز: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف برطانوی شہر لیڈز کے ملینیم اسکوائر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں پارلیمنٹ اراکین سمیت سیکڑوں لوگوں نے شرکت کر کے بھارتی اقدامات کو مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈز سِوک ہال کے باہر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے میں لیڈز کے شیڈو وزیر رچرڈ برگن اور فیبین ہملٹن نے بھی شرکت کی۔

    مظاہرے میں لیڈز کے شیڈو وزیر سمیت لوکل ممبران پارلیمنٹ، سیاسی ایکٹویسٹس، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں اور کشمیریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، شرکا نے کشمیر کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا۔

    مظاہرے میں شریک ہونے والے پارلیمنٹ اراکین میں آلیکس ڈیوڈ سوبیل اور ہیلری بین شامل تھے، مظاہرے میں بچے، بوڑھے، جوان اور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 41 واں روز، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر

    مظاہرین نے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ لیڈز کی فضائیں مودی دہشت گرد کے نعروں سے بھی گونج اُٹھیں۔

    شرکا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی، مقبوضہ کشمیر سے کرفیو کے خاتمے اور وادی کی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

    واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 41 دن ہو گئے ہیں، اس دوران وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر: نیو یارک میں موبائل ٹرک پر کرفیو کلاک آویزاں

    مقبوضہ کشمیر: نیو یارک میں موبائل ٹرک پر کرفیو کلاک آویزاں

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے قبل یو این آفس کے باہر بھارتی مظالم کے خلاف آوازیں اٹھنے لگی ہیں، کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف سمندر پار پاکستانیوں نے احتجاج شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر اور بھارتی قونصلیٹ کے سامنے گشت کرتے ایک موبائل ٹرک پر کرفیو کلاک آویزاں کر دیا گیا ہے جس کا مقصد دنیا کو یہ بتانا ہے کہ کشمیری کتنے دن سے بھارتی فوج کے لگائے گئے بد ترین کرفیو کے نرغے میں ہیں۔

    یہ موبائل ٹرک یو این آفس اور بھارتی قونصلیٹ کے سامنے گشت کر رہا ہے، اس پر نصب ڈیجیٹل اسکرین پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے کلپس دکھائے جا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر پر دنیا میونخ کی طرح اب محض لا علمی کا بہانہ نہیں کر سکتی: وزیر اعظم

    موصولہ اطلاعات کے مطابق موبائل ٹرک پر چلتے ویڈیو کلپس ہزاروں لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی نہایت مخدوش صورت حال سے متعلق ایک اہم ٹویٹ کر کے عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر دنیا میونخ کی طرح اب محض لا علمی کا بہانہ نہیں کر سکتی، آج مودی کی بھارتی فورسز کا مقبوضہ کشمیر پر قبضے کا 32 واں دن ہے۔

    انھوں نے سوال کیا کہ جب مسلمانوں پر ستم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں تو کیا اقوام عالم کی انسانیت دم توڑ دیتی ہے؟

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں: برطانوی وزیر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں: برطانوی وزیر خارجہ

    لندن: برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ نے پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو تشویش ناک قرار دیا، انھوں نے کہا کہ انھیں کشمیر کی صورت حال پر شدید تشویش ہے۔

    ڈومینک راب نے کہا کہ انسانی حقوق کا مسئلہ پاک بھارت نہیں عالمی مسئلہ ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں، عالمی سطح پر طے انسانی حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں عالمی انسانی حقوق کے اداروں کو رسائی دی جائے، کشمیر میں موجود تناؤ کم کیا جانا چاہیے، مسئلہ کشمیر کو یو این قراردادوں یا شملہ معاہدے کے مطابق حل کریں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے ایک ماہ مکمل

    واضح رہے آج آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے، مہینے بھر سے وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، جان بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کا اظہار تشویش

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کا اظہار تشویش

    جدہ : اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلسل کرفیو اور کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق او آئی سی کے ہیومن رائٹس کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) نے مقبوضہ کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن اور کرفیو کی سخت مذمت کی ہے اور بھارتی حکومت کو کہا ہے کہ جلد سے جلد کرفیو ختم کیا جائے۔

    او آئی سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نےمقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام معطل کر رکھا ہے، ان پابندیوں پر عالمی سطح پر مذمت کی جارہی ہے۔

    بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو کشمیریوں کیلئے سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو انسانی حقوق سے بری طرح محروم کررکھا جارہا ہے۔

    ادویات ناپید ہیں، اسپتال سنسنان ہیں، تعلیمی ادارے ویران پڑے ہیں، سڑکوں پر ہو کا عالم ہے۔ بھارتی بربریت کے بعد پوری وادی فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہی ہے۔

    انٹرنیٹ کی بندش کے باعث لوگوں کو اطلاعات تک رسائی نہیں اور اخبارات بھی بند ہیں۔ آئی پی ایچ آر سی کے مطابق بھارتی فورسزنے پانچ ہزار سے زائد کشمیریوں کو غیرقانونی طور پر ان کے گھروں میں محصور کر رکھا ہے۔

    صحافیوں ،انسانی حقوق تنظیموں کے کارکنوں کو جھوٹے الزامات پر گرفتار کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیرکی سیاسی قیادت کو بھی بغیر کسی قانون کے قید کر رکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    برسلز : مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں جن کی حمایت میں برسلز میں ریلی کا نکالی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز کے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے کشمیر کونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام برسلز میں سائیکل ریلی نکالی گئی، کونسل کے چیئرمین علی رضا سید کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی یورپی وزارت خارجہ کے سامنے شومان پلس برسلز سے شروع ہوکر یورپی پارلیمنٹ کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔

    کشمیر میڈیاسروس کا کہنا تھا کہ ریلی کے شرکا نے آزاد جموںو کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور گلے میں پلے کارڈز آوایزاں کئے ہوئے تھے جن پر محکوم کشمیریوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

    ریلی میں کشمیری رہنما سردار صدیق، ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی، حاجی وسیم اختر، ملک اجمل، سلیم میمن، راجہ خالد، عامر نعیم سنی، خادم حسین، چوہدری غفور، سید باقر موسوی، محمد حسین شاہ، افتخار عرف بھا بلو، مہرندیم، حمزہ شاہ، سلمان شاہ، رانا فلق شیر اور اصغربٹ کے علاوہ مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

    علی رضا سید نے ریلی کے اختتام پر اپنی تقدیر میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں اور بہت سے رہنما اور کارکن زیرحراست ہیں، مقبوضہ علاقے میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت ہوچکی ہے اورلوگوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کے جا رہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے ان پر جبر و استبداد کی انتہا کر دی ہے لہذا عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسکا نوٹس لے۔

  • کشمیر کی آزادی کیلئے صرف پاکستان کی حمایت ہی کافی ہے، فاروق حیدر

    کشمیر کی آزادی کیلئے صرف پاکستان کی حمایت ہی کافی ہے، فاروق حیدر

    واشنگٹن: وزیراعظم آزادکشمیر فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک حمایت نہ بھی کریں تو بھی کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے صرف پاکستان کی حمایت ہی کافی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کی جدو جہد جاری رہے گی، پُر امن جدو جہد کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا، مسئلہ کشمیر پر ان ممالک میں کام کرنا ہے جہاں انسانی حقوق کی اہمیت ہے۔

    فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت کھل کر سامنے آچکی ہے، انسانی حقوق کے علم برداروں کے دروازے کھٹکھٹانے امریکا آیا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی جارحیت کے مقابلے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    وزیراعظم بھارت کے لیے فضائی حدود مکمل بند کرنے پرغورکررہے ہیں،فواد چوہدری

    دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کے لیے فضائی حدود بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے شروع کیا ہے ختم ہم کریں گے، کشمیر میں جو ہورہا ہے وہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔

  • بھارت زیادہ دیر تک مقبوضہ کشمیرپراپنا ناجائز تسلط برقرار نہیں رکھ سکتا، میاں اسلم اقبال

    بھارت زیادہ دیر تک مقبوضہ کشمیرپراپنا ناجائز تسلط برقرار نہیں رکھ سکتا، میاں اسلم اقبال

    لاہور : صوبائی وزیر اطلاعات میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ بھارتی مظالم اور جبر کشمیریوں کو جھکا سکا ہے اور نا کبھی جھکا سکے گا، بھارت زیادہ دیر تک مقبوضہ کشمیر پر اپنا ناجائز تسلط برقرار نہیں رکھ سکتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، میاں اسلم اقبال نے کہا کہ نہتے کشمیری اپنے لہو سے جرات اور بہادری کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر کی آزادی کا سورج جلد طلوع ہو گا۔ بھارتی مظالم اور جبر کشمیریوں کو جھکا سکا ہے اور نا کبھی جھکا سکے گا۔

    میڈیا سے گفتگو میں میاں اسلم اقبال کا مزید کہنا تھا کہ مظلوم کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔

    پاکستانی قوم مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر بھر پور طریقے سے اجاگر کیا ہے۔

    پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز بن کر بھر پور وکالت کی ہے۔ بھارتی قابض افواج نہتے کشمیریوں پر ظلم بند کرائے اور معصوم کشمیریوں کا خون بہانے سے باز رہے۔

  • بھارتی مظالم کشمیریوں کو جدوجہد آزادی سے نہیں روک سکتے، اسد قیصر

    بھارتی مظالم کشمیریوں کو جدوجہد آزادی سے نہیں روک سکتے، اسد قیصر

    صوابی: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد میں عالمی اور علاقائی فورمز پر ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے صوابی میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی مظالم اور جارحیت سے کشمیری عوام حق خودارادیت کے لیے اپنی جدوجہد ترک نہیں کریں گے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد میں عالمی اور علاقائی فورمز پر ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

    اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے اپنے اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بروقت اقدامات بھارتی حکومت کے غیر آئینی اور غیرقانونی اقدام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اجاگر کرنے سے مسئلہ کشمیر مرکز نگاہ بن گیا ہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • 2 ہفتے میں 4 ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا: فرانسیسی خبر رساں ادارہ

    2 ہفتے میں 4 ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا: فرانسیسی خبر رساں ادارہ

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، فرانسیسی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2 ہفتے میں 4 ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حراستی مراکز میں جگہ کم پڑ گئی ہے، صرف دو ہفتے میں چار ہزار کشمیری پابند سلاسل کر دیے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیش تر کشمیریوں کو مقبوضہ وادی سے باہر قید کیا گیا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ دو ہفتے قبل جب بھارت نے وادی کی خود مختاری سلب کر لی تھی تو اس کے بعد سے بھارت مسلسل اس خوف میں مبتلا ہے کہ کشمیر میں اس کے خلاف بدامنی کی صورت حال نہ پیدا جائے۔

    کشمیریوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جو ایک متنازعہ قانون ہے جس کے تحت کشمیری باشندوں کو دو سال تک بغیر کسی الزام اور ٹرائل کے قید کیا جا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے عصمت دری شروع کردی، آسٹریلوی صحافی کی چونکا دینے والی رپورٹ

    دوسری طرف بھارتی حکام کی جانب سے مسلسل انکار کیا جا رہا ہے کہ کتنے کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے، اس کے برعکس ابتدائی چند دنوں میں 100 سے زاید مقامی سیاست دانوں، ایکٹوسٹس اور ماہرین تعلیم کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق سری نگر میں پولیس اور سیکورٹی عملے سمیت حکومتی افراد نے بھی بے شمار کشمیریوں کی اندھا دھند گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سری نگر میں 6 ہزار گرفتار کشمیریوں کا مختلف مقامات پر طبی معائنہ بھی کرایا گیا ہے۔ گرفتار شدگان کو پہلے سری نگر جیل میں رکھا گیا تھا، بعد ازاں فوجی طیاروں میں انھیں کشمیر سے باہر لے جایا گیا۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بہت سارے کشمیری پولیس اسٹیشنز میں بھی زیر حراست رکھے گئے ہیں، جن کی تعداد ان چار ہزار کشمیریوں سے الگ ہے۔