Tag: بھارتی مظالم

  • متعدد کشمیری رہنما نظر بند، مقبوضہ وادی قید خانے میں تبدیل

    متعدد کشمیری رہنما نظر بند، مقبوضہ وادی قید خانے میں تبدیل

    سری نگر: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے رہنماؤں پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور سجاد لون نظر بند کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز نے کشمیری رہنماؤں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی لگا دی ہے، متعدد رہنما گھروں میں نظر بند کر دیے گئے ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بھی بند کی جا چکی ہے، سری نگر سمیت وادی بھر میں اجتماعات پر پابندی عاید ہے، ادھر تعلیمی ادارے بھی بند ہیں، عملاً مقبوضہ وادی کو قید خانے میں بدل دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوج کی تعیناتی سے وادی کی صورت حال گھمبیر ہو چکی ہے، بھارتی فورسز کے مظالم میں مزید اضافے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس کا خدشہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، او آئی سی کا اظہارِ تشویش

    دوسری طرف بھارت سری نگر میں آرٹیکل 35 اور 37 نافذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس آرٹیکل کا نفاذ سرینگر کو براہ راست دہلی کے زیر اثر لانے کی کوشش ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورت حال کے پیش نظر ایک طرف وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود نے او آئی سی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا دوسری طرف چیئرمین سینیٹ نے دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام اس سلسلے میں خط بھی لکھ دیا ہے۔

    اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی اضافی تعیناتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔

  • او آئی سی کشمیر میں گھمبیر صورت حال کا فوری طور نوٹس لے: شاہ محمود

    او آئی سی کشمیر میں گھمبیر صورت حال کا فوری طور نوٹس لے: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں گھمبیر ہوتی صورت حال کا فوری طور نوٹس لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد سے فون پر رابطہ کر کے کشمیر میں بڑھتی بھارتی جارحیت اور امن و امان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ بھارت کا نہتے کشمیریوں پر سفاکانہ طاقت کا استعمال انتہائی قابل مذمت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کلسٹر بم کا استعمال، وزیراعظم عمران خان کا عالمی برادری سے نوٹس کا مطالبہ

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ غیر ملکیوں کو کشمیر سے نکلنے کے احکامات تشویش میں اضافے کا سبب ہیں، او آئی سی فوری طور اس گھمبیر صورت حال کا نوٹس لے۔

    دریں اثنا، سیکریٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف احمد نے کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لینے اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی مقبوضہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلسٹر بم کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، عالمی برادری بھارتی جارحیت کا نوٹس لے۔

  • مسئلہ کشمیر پر ایک ملین دستخطی مہم، پولینڈ میں ایک روزہ کیمپ لگایاگیا

    مسئلہ کشمیر پر ایک ملین دستخطی مہم، پولینڈ میں ایک روزہ کیمپ لگایاگیا

    وارسا: کشمیر کونسل یورپ (ای یو) نے مسئلہ کشمیر پر اپنی ایک ملین دستخطی مہم کے سلسلے میں پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں جمعرات کو ایک روزہ کیمپ لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت کے مرکزی ریلوے اسٹیشن کے نزدیک اس مہم کے دوران خراب موسم کے باوجود بڑی تعداد میں پولش باشندوں نے دستخط کرکے مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی ظاہر کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق وارسا میں ایک روزہ دستخطی مہم کے دوران چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید کو تحریک کشمیر پولینڈ کے صدر سجاد علی خان اور سینئر عہدیدار محمد عدنان صفدر اور دیگر شخصیات کی معاونت حاصل تھی۔

    یورپ میں کشمیرکونسل ای یوکی طرف سے ایک ملین دستخطی مہم ایک عرصے سے جاری ہے۔ ابتک اس مہم کے دوران جس کا آغاز چند سال قبل بلجیم سے ہوا تھا، یورپ کے متعدد ممالک میں لوگوں سے کشمیریوں کی حمایت میں دستخط لئے جاچکے ہیں۔

    اس مہم کو یورپی ممالک میں متعدد مقامی این جی اوز اور سماجی کارکنوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یوعلی رضاسید جو مہم کے منتظم بھی ہیں، نے وارسا میں ایک روزہ کیمپ کے اختتام پر بتایا کہ مہم کے دوران لوگوں کا ردعمل بہت سے حوصلہ افزا تھا۔

    بہت سے لوگوں نے کشمیر کے بارے میں کافی دلچسپی ظاہر کی۔ کئی ایسے تھے جو تنازعہ کشمیر کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے تھے اور کچھ ایسے تھے جو صرف جنوبی ایشیاء بشمول کشمیر کے بارے میں تھوڑا بہت آگاہ تھے۔

    علی رضا سید نے کہا کہ یہ مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ایک ملین دستخط مکمل نہیں ہوجاتے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل یورپ میں جہاں جہاں بھی کیمپ لگائے گئے، لوگوں نے کافی دلچسپی ظاہر کی اور ہمیں بہت پذیرائی ملی۔

    یاد رہے کہ اس ایک ملین دستخطی مہم کا مقصد یورپی ممالک سے دس لاکھ دستخط جمع کرکے مسئلہ کشمیر خصوصاً مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے معاملے کو یورپی پارلیمنٹ کے اندر پیش کرنا ہے تاکہ اس تنازعے کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کیا جاسکے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو روکا جاسکے۔

  • مشعال ملک نے شوہر سے ملاقات کے لیے اقوام متحدہ کو تحریری درخواست دے دی

    مشعال ملک نے شوہر سے ملاقات کے لیے اقوام متحدہ کو تحریری درخواست دے دی

    اسلام آباد: گرفتار حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اقوام متحدہ کو تحریری درخواست دے دی ہے کہ ان کی اپنی شوہر سے ملاقات کرائی جائی۔

    تفصیلات کے مطابق آج مشعال ملک نے اقوام متحدہ کی کنٹری ہیڈ آگنیسیو ارتضا سے ملاقات کی، مشعال ملک نے شوہر سے ملاقات کے لیے اقوام متحدہ کو تحریری درخواست دے دی۔

    مشعال ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے یو این سیکرٹری جنرل اور ہیومن رائٹس کمشنر کو خطوط بھجوا دیے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت نے یاسین ملک کو تہاڑ جیل میں قید کر رکھا ہے، یاسین ملک کو سیاسی قیدی تو کیا انسانی حقوق بھی نہیں مل رہے۔

    مشعال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج یاسین ملک کے ساتھ بد ترین سلوک کر رہی ہے، مودی سرکار حریت رہنما کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا چکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  یاسین ملک کی صحت مزید بگڑ گئی ہے: مشعال ملک شوہر کے ذکر پر آبدیدہ ہو گئیں

    مشعال ملک نے کہا کہ اگر یاسین ملک کو کوئی بھی نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دار بھارتی حکومت ہوگی۔

    یاد رہے کہ 23 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی فورسز نے گرفتار کیا تھا، 10 اپریل کو یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی فوج نے گزشتہ رات یاسین ملک کو خفیہ طور پر تہاڑ جیل منتقل کر دیا ہے جہاں سے انھیں شدید علالت میں دہلی اسپتال منتقل کیا گیا۔

    دفتر خارجہ نے بھی حریت رہنما یاسین ملک کی شدید علالت کی تصدیق کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے اس پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔

  • یاسین ملک کی صحت مزید بگڑ گئی ہے: مشعال ملک شوہر کے ذکر پر آبدیدہ ہو گئیں

    یاسین ملک کی صحت مزید بگڑ گئی ہے: مشعال ملک شوہر کے ذکر پر آبدیدہ ہو گئیں

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ ان کے شوہر کی صحت مزید بگڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز کے ہاتھوں گرفتار کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک کی طبیعت مزید بگڑ گئی ہے، جس پر بھارتی فورسز نے انھیں بد نام زمانہ تہاڑ جیل سے دہلی اسپتال منتقل کر دیا ہے۔

    مشعال ملک اپنے شوہر کی علالت کا ذکر کرتے ہوئے آب دیدہ ہو گئیں، انھوں نے کہا کہ یاسین ملک کی صحت مزید بگڑ گئی ہے۔

    انھوں نے کہا ’میں اپنے شوہر کے پاس جاؤں گی، مجھے دھمکیاں ملتی رہتی ہیں، شادی کی سال گرہ پر پیغام ملا یہ آپ کی شادی کی آخری سال گرہ ہے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  یاسین ملک کی شدید علالت پر سخت تشویش ہے: ترجمان دفتر خارجہ

    آج دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے بھی کہا کہ پاکستان کو حریت رہنما یاسین ملک کی شدید علالت پر سخت تشویش لاحق ہے، کشمیر میں بہت ظلم ہو رہا ہے، یاسین ملک کو شدید علالت کے باعث دہلی اسپتال میں منتقل کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ حریت رہنما یاسین ملک کو چند روز قبل دنیا کی بد نام زمانہ تہاڑ جیل میں بند کیا گیا تھا، جہاں سے انھیں دہلی اسپتال منتقل کیا گیا اور وہ شدید علیل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی فوج نے یاسین ملک کو خفیہ طور پر تہاڑ جیل منتقل کردیا، مشعال ملک

    یاد رہے کہ 23 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی فورسز نے گرفتار کیا تھا، 10 اپریل کو یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی فوج نے گزشتہ رات یاسین ملک کو خفیہ طور پر تہاڑ جیل منتقل کر دیا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم، فرانسیسی صحافی کی دستاویزی فلم میں  بھارت کامکروہ چہرہ بے نقاب

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم، فرانسیسی صحافی کی دستاویزی فلم میں بھارت کامکروہ چہرہ بے نقاب

    پیرس : فرانسیسی فلم میکر نے اپنی دستاویزی فلم وارآن دا روف آف ورلڈ میں مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں پربھارت کے وحشیانہ مظالم دنیا کے  سامنے  پیش کردئیے جبکہ آزادکشمیر کےحالات بھی فرانسیسی ڈاکیومینٹری کا حصہ بنائےگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کاپول پھرکھل گیا، فرانسیسی صحافی نے بھارت کے مکروہ چہرہ سے نقاب اتاردیا، فرانسیسی فلم میکرنے اپنی دستاویزی فلم وارآن دا روف آف ورلڈ میں دنیا کے سامنے پیش کردی، دستاویزی فلم کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کواجاگرکرناہے۔

    کامیٹی پاول ایڈورڈکی مقبوضہ کشمیرکے حالات پرمبنی دستاویزی فلم صبح 4بجے فرانسیسی چینل نے نشرکی گئی ، دستاویزی فلم فرانسیسی صحافی پاول کامیٹی نے 18 ماہ میں مکمل کی جبکہ فلم کی تمام تر ریکارڈنگ مقبوضہ کشمیر میں کی گئی ہے۔

    ڈاکیومینٹری میں بھارتی پیرا ملٹری فورسز کے کشمیریوں پر مظالم فلمائے گئےہیں ، فلم میں کشمیریوں پر پیلٹ گن اور دیگر انسانیت سوزحربوں کودکھایاگیاہے جبکہ مقبوضہ وادی میں آزادی کی حالیہ لہر کے ہیرو شہید برہان وانی کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

    بھارت نے ڈاکومنٹری روکنے کی ہرممکن کوشش کی ، فلم سازی کےدوران فرانسیسی صحافی کو بھارتی فورسز نے حراست میں بھی لیا ، پاو ل کامیٹی اپنی ٹیم سمیت 3ہفتے تک بھارتی فورسزکی حراست میں رہے، گرفتاری کےبعدفرانسیسی صحافی کو5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کیا گیا جبکہ فرانسیسی صحافی اور 8رکنی ٹیم کو بھارت میں بلیک لسٹ کر دیا گیا تھا۔

    بھارتی وزیر دفاع نےفرانسیسی صحافی کی ڈاکیومنٹری کی درخواست کو بھی مسترد کردیا تھا۔

    ڈاکیومنٹری کے لئے فرانسیسی صحافی نے اپنی ٹیم کے ساتھ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا بھی دورہ کیا،اوروہاں عام زندگی کی چہل پہل دیکھ کر حیران  رہ گئے ، آزادکشمیر کےحالات بھی فرانسیسی ڈاکیومینٹری کا حصہ بنائےگئے ہیں۔

  • تحریکِ آزادیٔ کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کا وقت آ گیا ہے: وزیر اعظم آزاد کشمیر

    تحریکِ آزادیٔ کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کا وقت آ گیا ہے: وزیر اعظم آزاد کشمیر

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر نے مسئلہ کشمیر کو ڈیڑھ کروڑ عوام کی زندگی اور موت کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریکِ آزادیٔ کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے وزیرِ اعظم فاروق حیدر نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کروڑ عوام کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، وقت آ گیا ہے کہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کو دنیا بھر میں اجاگر کیا جائے۔

    وزیرِ اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ پاکستان ہمارا ہم درد اور دنیا میں ہمارا اکلوتا وکیل ہے، دنیا سمجھے کہ پاک بھارت کشیدگی کی بنیاد مسئلہ کشمیر ہے۔

    فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل سہ فریقی مذاکرات کے مطابق ممکن ہے، پاکستان محفوظ تو تحریک آزادی بھی مضبوط ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مودی حکومت کا مقبوضہ کشمیر کے اخبارات کے خلاف کریک ڈاؤن

    انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کشمیری قیادت متفقہ لائحہ عمل طے کرے گی، پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کے مفاد میں ہمیں اکٹھے ہونا ہے۔

    یاد رہے کہ مودی حکومت کی ایما پر مقبوضہ کشمیر سے چھپنے والے اخبارات کے خلاف بھی کٹھ پتلی انتظامیہ نے کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے، ان اخبارات نے وادی میں بھارتی افواج کے مظالم پر خاموش رہنے سے انکار کر دیا تھا۔

  • مودی حکومت کا مقبوضہ کشمیر کے اخبارات کے خلاف کریک ڈاؤن

    مودی حکومت کا مقبوضہ کشمیر کے اخبارات کے خلاف کریک ڈاؤن

    سری نگر: نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے کے بعد اب مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر سے چھپنے والے اخبارات کے خلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی پالیسیوں کے مطابق چلنے سے انکار کرنے والے کشمیری اخبارات کے اشہتارات بند کر دیے گئے ہیں، تاہم اخبارات نے مودی سرکار کے دباؤ میں آنے سے انکار کر دیا ہے۔

    دوسری طرف مقبوضہ کشمیر سے شایع ہونے والے اخبارات نے بھارتی جارحیت کے خلاف انوکھا احتجاج کرتے ہوئے صفحہ اوّل خالی چھوڑ دیا۔ متعدد مرکزی اخبارات کی جانب سے اس احتجاج نے عالمی میڈیا کو اپنی جانب متوجہ کر لیا ہے۔

    اخبارات کی جانب سے صفحہ اول خالی شایع کیے جانے سے مودی سرکار کا انتہا پسند چہرہ عالمی سطح پر ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے، جس سے مودی سرکار ایک بار پھر تنقید کی زد میں آ گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 14 فروری کو پلوامہ حملے کے دو دن بعد ہی مودی سرکار نے آپے سے باہر ہو کر اخبارات کے خلاف ایکشن لینا شروع کر دیا تھا۔

    مودی سرکار کی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے والے اخبارات میں مقبوضہ کشمیر کی ترجمانی کرنے والے معروف اخبارات گریٹر کشمیر، کشمیر ریڈرز، کشمیر آبزرور اور کشمیر مانیٹر شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر:‌ بھارتی ایجنسی نے میر واعظ عمر فاروق کو تفتیش کے لیے نئی دہلی طلب کرلیا

    مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے مودی حکومت کی ایما پر اخبارات کے اشتہارات بند کیے جانے سے یہ اخبارات شدید مالی بحران کا شکار ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے انھیں اپنے صفحات بھی کم کرنے پڑے۔

    کٹھ پتلی انتظامیہ چاہتی ہے کہ اخبارات بھارتی فوج کے مظالم کا پردہ فاش نہ کریں، رپورٹرز کی ایک بین الاقوامی تنظیم کا کہنا تھا کہ حکام کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ کشمیری اخبارات پر اپنی رائے مسلط کرنے کے لیے انھیں ہراساں کریں۔

  • لندن: بھارتی شرپسندوں نے پُر امن سکھ مظاہرین پر حملہ کر دیا

    لندن: بھارتی شرپسندوں نے پُر امن سکھ مظاہرین پر حملہ کر دیا

    لندن: برطانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے سیکڑوں کشمیریوں اور سکھوں کے احتجاج پر شر پسند بھارتیوں نے حملہ کر دیا، جسے پولیس نے نا کام بناتے ہوئے دو شر پسندوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت کے مظالم کے خلاف لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے پر امن کشمیریوں اور سکھوں نے احتجاج کیا، جس پر بھارتی شر پسندوں نے حملہ کر کے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔

    احتجاج کرنے والے پر امن سکھ اور کشمیریوں نے اپنی آزادی اور بھارتی مظالم کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

    پولیس نے بھارتی شر پسندوں کے حملے کی کوشش کو نا کام بناتے ہوئے دو شر پسندوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    انتہا پسندوں کے حملے میں اے آر وائی نیوز کا نمائندہ بھی زخمی ہو گیا، نمائندے کی ناک پر شر پسندوں نے کچھ چیز پھینک کر ماری، جس سے نمائندے کی ناک زخمی ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک بھارت جنگ ہوئی تو سکھ قوم حصہ نہیں لےگی ، ورلڈسکھ پارلیمنٹ

    سکھ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بی جے پی سرکار انتہا پسندی پر اتری ہوئی ہے، انتخابات میں اپنے مقاصد کے لیے حکومت ظلم کر رہی ہے، اسی مقصد کے تحت اس نے پاکستان کے ساتھ جنگ چھیڑی۔

    سکھ مظاہرین نے کہا کہ انڈین فوج میں سکھوں نے پاکستان کے ساتھ جنگ میں حصہ لینے سے بالکل انکار کر دیا ہے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارتی شر پسندوں نے بچے اور عورتیں بھی نہیں دیکھیں اور پر امن مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

  • او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    ابوظبی: او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے 46 ویں اجلاس میں قرارداد منظور کی گئی ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظبی میں منعقد ہونے والے او آئی سی اجلاس میں کشمیری عوام کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے، او آئی سی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں و کشمیر کو متنازعہ مسئلہ قرار دیا۔

    او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی حالیہ لہر کی شدید مذمت کی۔

    او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔

    او آئی سی نے تصفیہ طلب مسائل پُر امن طریقے سے حل کرنے پر بھی زور دیا، اور کہا کہ بھارت طاقت کے استعمال اور دھمکیوں سے گریز کرے۔

    او آئی سی نے بھارت کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھی اظہار تشویش کیا ہے، دوسری طرف اس نے پاکستان کو ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن بھی منتخب کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    دریں اثنا، دفترِ خارجہ نے او آئی سی اجلاس کی قرارداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس میں قرارداد کشمیری عوام کی حمایت پر مبنی ہے، جنوبی ایشیا میں امن کے لیے کشمیر کے تنازع کا حل ہونا نا گزیر ہے۔

    اجلاس پر دفترِ خارجہ نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں کشمیری عوام کی حمایت کاعزم دہرایا گیا، پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں و کشمیر بنیادی تنازع ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے اجلاس میں بھارت کو بلائے جانے پر شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت او آئی سی کا رکن ہے نہ مبصر، درخواست کی تھی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔