Tag: بھارتی معیشت

  • ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو مردہ قرار دے دیا

    ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو مردہ قرار دے دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کررہا ہے، دونوں اپنی مردہ معیشتوں کو ایک ساتھ نیچے لے جا سکتے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ ہم نے بھارت کے ساتھ بہت کم کاروبار کیا ہے، ان کے ٹیرف بہت زیادہ ہیں، بلکہ دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، اسی طرح، روس اور امریکہ مل کر تقریباً کوئی کاروبار نہیں کرتے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آئیے اسے اسی طرح رکھیں، اور روس کے ناکام سابق صدر میدویدیف کو بتائیں، جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اب بھی صدر ہیں، ان کے الفاظ پر نظر رکھیں۔ ٹرمپ نے روس بھارت تعلقات پر سخت تنقید کی اور کہا وہ بہت خطرناک علاقے میں داخل ہو رہا ہے۔

    قبل ازیں ٹرمپ نے بھارت کو آئینہ دیکھاتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل” پر لکھا تھا کہ بھارت ہمارا دوست ہے لیکن برسوں سے امریکا نے اس کے ساتھ بہت کم تجارت کی ہے کیونکہ ان کے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، اور ان کی غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں نہایت سخت اور ناقابلِ قبول ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اُن کا مزید کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ امریکا کا بھارت کے ساتھ تجارتی خسارہ بہت زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت نے ہمیشہ اپنی زیادہ تر فوجی ضروریات روس سے پوری کی ہیں اور وہ چین کے ساتھ مل کر روس سے توانائی کا سب سے بڑا خریدار ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ بھارت ایسا اس وقت کر رہا ہے جب پوری دنیا چاہتی ہے کہ روس یوکرین میں قتل و غارت بند کرے۔ یہ سب چیزیں اچھی نہیں ہیں۔

    ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو نہ صرف 25 فیصد ٹیرف دینا ہوگا بلکہ روس سے تجارت کی بنیاد پر اضافی جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے جس کا اطلاق یکم اگست سے کیا جائے گا۔

    کینیڈا کے فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق اعلان پر امریکا اور اسرائیل کا ردعمل

    ان اقدامات کا مقصد امریکا کے تجارتی خسارے کو کم کرنا ہے، خاص طور پر ان ممالک کے ساتھ جن سے امریکا درآمد کرتا ہے۔

    ٹرمپ نے بھارت میں ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے کا اعلان ابھی سوشل میڈیا پر کیا ہے تاہم وائٹ ہاؤس نے اس ممکنہ ”جرمانے” کی تفصیلات یا ردِعمل پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔

  • ہندوستانی معیشت کو بڑا جھٹکا

    ہندوستانی معیشت کو بڑا جھٹکا

    نئی دہلی: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ہندوستانی معیشت کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ملک کی اقتصادی ترقی کے تخمینے میں کمی کر دی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں مہنگائی سے نمٹنے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی کی وجہ سے نجی سرمایہ کاری اور مکانات کی مانگ میں کمی آنے کے سبب اے ڈی بی نے بدھ کو 2024-25 کے لیے ہندوستان کی ترقی کی پیشن گوئی کو پہلے کے 7 فی صد سے کم کر کے 6.5 فی صد کر دیا ہے۔

    اے ڈی بی نے مالی سال 26-2025 کے لیے ہندوستان کی نمو کے تخمینوں کو بھی 7.2 فی صد سے کم کر کے 7 فی صد کر دیا ہے۔ حال ہی میں پالیسی میٹنگ کے بعد آر بی آئی کے گورنر نے بھی شرح ترقی کے تخمینے میں تخفیف کرتے ہوئے 6.6 فی صد کر دیا تھا۔

    ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک (اے ڈی او) کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی تجارت، مالیات اور امیگریشن پالیسیوں میں تبدیلی کی وجہ سے ترقی پذیر ایشیا کی ترقی متاثر ہو سکتی ہے، اور مہنگائی میں بھی اضافے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے کی معیشتوں کے 2024 میں 4.9 فی صد کی شرح سے بڑھنے کی امید ہے، یہ فی صد اے ڈی بی کی جانب سے ستمبر میں لگائے گئے 5 فی صد کے اندازے سے تھوڑا سا کم ہے۔

    خیال رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے بھی رواں مالی سال کے لیے شرح ترقی کے تخمینے کو 7.2 فی صد سے کم کر کے پچھلے ہفتے 6.6 فی صد کر دیا تھا، مرکزی بینک نے معاشی سرگرمیوں میں سست روی اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر مہنگائی کا تخمینہ بھی بڑھا کر 4.8 فی صد کر دیا تھا۔

  • مودی سرکار کی غلط پالیسیز اور حکمت عملی، بھارتی معیشت کو تباہی کے دہانے تک لے آئیں

    مودی سرکار کی غلط پالیسیز اور حکمت عملی، بھارتی معیشت کو تباہی کے دہانے تک لے آئیں

    نئی دہلی : کورونا وبا کے دوران مودی سرکار کی غلط پالیسیز اور حکمت عملی بھارتی معیشت کو تباہی کے دہانے تک لے آئیں اور بھارت کی معاشی نمو 1996 کے بعد کی بد ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال کی دوسری سہہ ماہی میں عالمی معیشتوں پر کورونا وبا کے شدید اثرات سامنے آئے تاہم بھارت مودی کے ہاتھوں تباہی کے دہانے پر آگیا اور ناقص حکمت عملی نے معیشت کا بٹہ بٹھا دیا۔

    کورونا کے باعث لاک ڈائون اور معاشی سست روی کی وجہ سے بھارتی معیشت بد ترین سکڑاؤ کا شکار ہوئی۔

    بھارتی حکومت کے اعدادو شمارکے مطابق رواں سال کی دوسری سہہ ماہی میں بھارت کی جی ڈی پی گروتھ منفی تیئس اعشاریہ نو فیصد رہی جو کہ انیس سو چھیانوے کے بعد کے بد ترین اعدادو شمار ہیں ، جبکہ پہلی سہہ ماہی میں بھارت کی معاشی نمو تین اعشاریہ ایک فیصد تھی۔

    دوسری جانب غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق رواں سال کی دوسری سہہ ماہی اپریل سے جون کے دوران بھارت کی جی ڈی پی گروتھ منفی تیئیس اعشاریہ نو فیصد رہی ، جو عالمی معیشتوں کے مقابلے میں بدترین ہے ۔

    دوسرے درجے پر اسپین رہا، جس کی معاشی ترقی کی شرح منفی بائیس فیصد رہی ،، اس دوران برطانیہ کی جی ڈی پی کی شرح منفی اکیس اعشاریہ سات فیصد اور فرانس کی معاشی نمو منفی اٹھارہ اعشاریہ نو فیصد رہی ۔

  • آئی ایم ایف کی بھارتی معاشی ترقی میں کمی کی پیش گوئی

    آئی ایم ایف کی بھارتی معاشی ترقی میں کمی کی پیش گوئی

    واشنگٹن: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھارتی معاشی شرح نمو میں 1.3 فی صد کمی کی پیش گوئی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ بھارتی معاشی شرح نمو میں 1.3 فی صد کمی ہوگی، بھارتی معاشی سست روی عالمی شرح نمو کو بھی متاثر کرے گی۔

    عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ بھارت میں جاری سماجی بحران کے باعث معاشی شرح نمو متاثر ہوگی، جب کہ بھارتی شرح نمو میں کمی عالمی معاشی شرح نمو میں بھی کمی کا باعث بنے گی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں سال عالمی معاشی شرح نمو تین اعشاریہ تین فی صد رہے گی جو اکتوبر میں کی گئی پیش گوئی سے کم ہے، جب کہ بھارتی معاشی شرح نمو رواں مالی سال 4.8 فی صد رہے گی۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے آئی ایم ایف نے بھارتی معاشی شرح نمو چھ اعشاریہ ایک فی صد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔

    بھارت دنیا کا پانچواں خطرناک ترین ملک قرار

    پاکستانی معیشت سے متعلق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.4 فی صد رہے گی۔

    خیال رہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی قوانین کی منظوری کے بعد ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا جو بدستور جاری ہے، اس احتجاج نے بھارتی معیشت کو شدید دھچکا پہنچایا ہے، نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر اقلیتیں اور خود ہندو برادری بھی اس احتجاج میں بھرپور طور پر شریک ہے۔

    دوسری طرف مودی سرکار کے ایما پر ریاستی پولیس کی جانب سے مظاہرین بالخصوص یونی ورسٹی طلبہ پر بدترین تشدد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • مذہبی جنونیت نے بھارتی معیشت کا بھٹہ بٹھا دیا، آئی ایم ایف کی مایوس کن پیشگوئی

    مذہبی جنونیت نے بھارتی معیشت کا بھٹہ بٹھا دیا، آئی ایم ایف کی مایوس کن پیشگوئی

    نئی دہلی: بھارت میں مذہبی جنونیت، انتہا پسندی اور اس کے عوامی ردعمل کے اثرات معیشت پر بھی پڑنے لگے، عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بھارتی معیشت میں سست روی کی پیشگوئی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بھارتی معیشت میں سست روی کی پیشگوئی کردی۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بھارت میں قوت خرید، سرمایہ کاری اور ٹیکس وصولی میں نمایاں کمی آرہی ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق قرضوں اور سود کی ادائیگی کے باعث اخراجات میں اضافہ ممکن نہیں۔ اس سے قبل اکتوبر میں بھی آئی ایم ایف نے بھارت کی معاشی شرح نمو میں 1 فیصد کمی کی پیشگوئی کی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی معیشت کی شرح نمو 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی، جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی تا ستمبر بھارتی معیشت کی شرح نمو 7 فیصد تھی، رواں سال اپریل سے جون 2019 میں بھارت شرح نمو 5 فیصد تھی۔

    اسی طرح بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

    معاشی ابتری کی وجہ سے لدھیانہ میں سائیکلوں اور آگرہ میں جوتے جیسی صنعتوں سے وابستہ غیر منظم شعبے بڑی تعداد میں بند ہو چکے ہیں۔

    بھارتی ماہر معاشیات کے مطابق 3 برسوں میں بھارت میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، ملک میں ملازمین کی تعداد 45 کروڑ تھی جو کم ہو کر 41 کروڑ رہ گئی ہے۔

  • مودی سرکار کی انتہا پسند پالیسیوں سے بھارتی معیشت بیٹھ گئی

    مودی سرکار کی انتہا پسند پالیسیوں سے بھارتی معیشت بیٹھ گئی

    نئی دہلی: انتہا پسند اور جنگی جنون میں مبتلا مودی سرکار کی حکومت میں بھارت کی معیشت بیٹھ گئی، مودی سرکار کی پالیسیوں سے بھارت تیزی سے ابھرتی معیشت کا اعزاز کھو بیٹھا اور شرح نمو کم ترین سطح پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی معیشت کی شرح نمو 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی، جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی تا ستمبر بھارتی معیشت کی شرح نمو 7 فیصد تھی، رواں سال اپریل سے جون 2019 میں بھارت شرح نمو 5 فیصد تھی۔

    اسی طرح بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

    کچھ عرصہ قبل بھارتی ماہر معاشیات پروفیسر ارون کمار نے بی بی سی میں شائع اپنے ایک کالم میں لکھا کہ 15 ماہ قبل بھارت کی معیشت 8 فیصد کی رفتار سے ترقی کر رہی تھی جو اب نصف ہوچکی ہے۔

    ان کے مطابق بھارت میں چاروں طرف سے معاشی سست رفتاری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ لدھیانہ میں سائیکلوں اور آگرہ میں جوتے جیسی صنعتوں سے وابستہ غیر منظم شعبے بڑی تعداد میں بند ہو چکے ہیں۔

    پروفیسر ارون کمار کے مطابق 3 برسوں میں بھارتی معیشت کو تین بڑے جھٹکے لگے ہیں جس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں ملازمین کی تعداد 45 کروڑ تھی جو کم ہو کر 41 کروڑ رہ گئی ہے۔