بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر منفی پروپیگنڈہ کرتے ہوئے پاکستان پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام عائد کر دیا جس کی تردید بھارتی فوج نے کر دی۔
بھارتی میڈیا جو پاکستان کے خلاف ہر وقت منفی پروپیگنڈے کے تانے بانے بنتا رہتا ہے۔ اب ایک اور جھوٹ گھڑ لایا اور پاکستان پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام عائد کر دیا۔
بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر منفی پروپیگنڈے کو فروغ دیتے ہوئے جھوٹا الزام عائد کیا کہ پاکستاننے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائرنگ کی۔
تاہم گودی میڈیا کو اس وقت منہ کی کھانی پڑی جب خود بھارتی فوج نے ان خبروں کو من گھڑت قرار دیا اور اپنے میڈیا کے پاکستان پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزام کو جھٹلاتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کی جانب سے ایل او سی پر سیز فائر کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں جب بھارت نے پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا ہو۔ جنگ کا میدان ہو یا کھیل کا، گودی میڈیا ہمیشہ من گھڑت اور پاکستان مخالف پروپیگنڈا خبروں سے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایشیا کپ بھارت کی میزبانی میں نیوٹرل وینیو پر کھیلا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایشیا کپ 4 یا 5 ستمبر سے شروع ہوسکتا ہے، اس صورت میں گروپ مرحلے کا پاک بھارت ٹاکرا 7 ستمبر کو دبئی میں ہوگا جبکہ سپر فور کا میچ 14 ستمبر کو ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارت کی میزبانی میں ہونے والا ایشیاء کپ نیوٹرل وینیو پر کھیلا جائے گا جس کے لیے یو اے ای کو وینیو کے طور پر رکھے جانے کا امکان ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایشیاء کپ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا جس کا فائنل 21 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایشیاء کپ میں پاکستان، بھارت، افغانستان، بنگلادیش، سری لنکا اور یو اے ای کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی۔
پہلگام واقعے سے قبل چیمپئنز ٹرافی فائنل کے دوران بھی ایشیائی ملکوں کے حکام کے درمیان ایشیا کپ سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔
اس وقت بھی یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ رواں سال ستمبر میں شیڈول ایشیاء کپ ایونٹ کا میزبان بھارت ہی رہیگا تاہم میچز کا انعقاد ممکنہ طور پر متحدہ عرب امارات کے میدانوں میں ہوگا۔
بھارت نے ایونٹ کی ذمہ داری بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا کو سونپی ہے، ایشیا کپ رواں سال دفاعی چیمپئن بھارت میں شیڈول ہے اور آئندہ برس ٹی 20 ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ایونٹ بھی ٹی 20 فارمیٹ میں کھیلا جانا ہے۔
پاکستان نے بھارت کے شاہین میزائل سے متعلق بے بنیاد دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا حقائق کے منافی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے شاہین میزائل سے متعلق بے بنیاد دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی میدیا کا شاہین میزائل سے متعلق پروپیگنڈا حقائق کے منفافی ہے۔ بھارتی فوج نے ویڈیو جاری کی اور پھر جھوٹا دعویٰ پکڑےجانے پر خود ہی ڈیلیٹ کر دی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی خاموشی جعلی ویڈیو پر سوالات کو جنم دے رہی ہے۔ بھارتی ناکامیوں کو چھپانے کیلیے بے بنیاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے صرف فتح میزائل، لانگ رینج ڈرونز اور آرٹلری استعمال کی۔ استعمال شدہ ہتھیاروں کی تفصیل آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں موجود ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے جھوٹے دعوے خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور بھارتی میڈیا کا رویہ پیشہ ورانہ اصولوں کے منافی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی میڈیا پر جھوٹے دعوے بھارتی فوج کے ایکس ہینڈل سے جاری ویڈیو کے بعد سامنے آئے۔ بھارتی فوج کی ویڈیو میں مبینہ طور پر شاہین میزائل کے استعمال کو دکھایا گیا تھا۔ بھارتی فوج نے غلطی کا احساس ہونے پر فوری گمراہ کن ویڈیو حذف بھی کر دی تھی۔
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے بھارتی میڈیا کے چند حلقے بغیر تصدیق جھوٹے بیانیے کو ہوا دے چکے تھے اور افسوس کی بات ہے کہ بعض بھارتی ادارے اب بھی جھوٹ پھیلانے میں مصروف ہیں۔
بھارتی میڈیا نے پاک بھارت جنگ کے دوران جس طرح جنگی جنون پھیلایا، اس پر دنیا بھر کے ماہرین کی طرف سے مذمت اور تنقید کا سلسلہ جاری ہے، اب آکسفورڈ سے صحافت کے ماہر راسموس کلیس نیلسن نے بھی گودی میڈیا پروپیگنڈے پر کڑی تنقید کی ہے۔
راسموس کلیس نیلسن نے ڈنمارک کے معروف اخبار پولیٹیکن میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں گودی میڈیا اور مودی حکومت کے جھوٹ بے نقاب کیے، راسموس کلیس نے لکھا کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف جھوٹی فتوحات کا جعلی بیانیہ پھیلایا، اور نیوز چینلز نے غیر حقیقی جنگی مناظر دکھا کر بھارتی عوام کو گمراہ کیا۔
Wrote about media misinformation and government attempts to control the information space in India the past few weeks for @politiken. Important in itself, also important as some hold up India as an example for Europe to learn from https://t.co/QzGhWVQgi5
— Rasmus Kleis Nielsen (@rasmus_kleis) May 16, 2025
انھوں نے لکھا بھارتی میڈیا نے عام پاکستانی کو دہشت گرد قرار دے کر انسانی اقدار کی توہین کی، بھارت میں سنسر شپ اور آزادی صحافت پر شدید قدغنیں لگائی جا رہی ہیں، بھارتی حکومت نے پاکستان سے جڑے ہزاروں سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرائے، بی بی سی اردو، دی وائر جیسے معتبر ذرائع بھی بھارتی سنسر شپ کا نشانہ بنے۔
راسموس کلیس نے لکھا بھارت میں پروپیگنڈے کے خلاف جنگ کے نام پر آزادی اظہار دبا دی گئی، بھارتی میڈیا نے پرانی ویڈیوز اور جھوٹے بیانات کے ذریعے جنگی جنون پھیلایا۔
صحافت کے ماہر راسموس کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو بھارت کی جمہوریت پر نظر ثانی کرنی چاہیے، کیا یہی وہ مشترکہ اقدار ہیں؟ بھارت میں سچ بولنے والے صحافی اور ادارے حکومتی دباؤ کا شکار ہیں۔
نئی دہلی: بھارتی میڈیا نے آپریشن سندور کی ناکامی کا ملبہ ڈونلڈ ٹرمپ پر ڈال دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سے بدترین شکست پر بوکھلائے بھارتی میڈیا نے ایک اور قلا بازی کھائی ہے، پڑوسی ممالک کے درمیان جنگ بندی کرانے پر وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیچھے پڑ گیا۔
بھارتی میڈیا کے ایک تجزیہ کار نے یہاں تک کہہ دیا کہ صدر ٹرمپ اسٹیٹ مین سے زیادہ ڈیل بروکر لگتے ہیں، آپریشن سندور کی ناکامی کا ملبہ بھی صدر ٹرمپ پر ڈالتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے مودی حکومت کو شرمندہ کر دیا ہے۔
گودی میڈیا اب نریندر مودی کو تجویز دے رہا ہے کہ یہ سوچا جائے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو کیسے ہینڈل کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹائمز آف انڈیا نے گزشتہ روز خبر دی تھی کہ بھارتی حکومت نے باضابطہ طور پر کہہ دیا ہے کہ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کے سلسلے میں بروکر کا کردار ادا نہیں کیا۔
خیال رہے کہ پاکستان سے شکست کے بعد بھارت سچ چھپانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا، بھارتی حکومت نے چین کی سرکاری نیوز ایجنسی اور اخبار گلوبل ٹائمز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دیے۔
بھارتی حکومت نے ترک نشریاتی ادارے کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھارت میں بند کر دیا، جب کہ بھارتی عوام بھی ترک مصنوعات کا بائیکاٹ کر رہے ہیں، بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ انڈین عوام ترکیے کو سیاحتی مقام کے طور پر بھی نظر انداز کر رہے ہیں۔
میرٹھ: اترپردیش میں ٹریننگ کے دوران بھارتی فوج کا ایک ڈرون پراسرار حالات میں لاپتہ ہوگیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق پیر کی شام میرٹھ فوج کینٹ کے علاقے میں نگرانی اور تربیتی مقاصد کے لیے ڈرون کا تجربہ کر رہی تھی کہ اسی دوران ڈرون آسمان میں کہیں غائب ہو گیا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈرون کا مانیٹر سے رابطہ اچانک منقطع ہونے کے بعد بھارتی فوجی حکام نے اسے ٹریس کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی حوالدار میجر ٹیکنیشن نے ڈرون کی گمشدگی کی رپورٹ پولیس اسٹیشن میں جمع کروادی ہے، میجر ٹیکنیشن نے بھارتی پولیس کو بتایا کہ ڈرون کو کافی دیر تک تلاش کیا گیا لیکن وہ نہیں ملا۔
ریلوے روڈ پولیس اسٹیشن کے قریب واقع 622 ای ایم ای بٹالین کے حوالدار میجر ٹیکنیشن دیپک رائے نے ڈرون کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی اور بتایا کہ سٹی ریلوے اسٹیشن کے قریب ڈرون کا تجربہ کیا جا رہا تھا۔
دوسری جانب ایس پی سٹی آیوش وکرم سنگھ نے کہا کہ ڈرون غائب ہونے کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے اور اس کی تلاش کے لیے پولیس ٹیم کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
بھارت کے سینئر صحافی راجیش جوشی اپنی ہی میڈیا پر بھڑک اٹھے، کہا ہماری میڈیا نے ہمیں شرمسار کردیا۔
بین الاقوامی براڈکاسٹ بی بی سی نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران میڈیا کے کردار سے متعلق ایک ویڈیو شیئر کی، ویڈیو میں بھارت کے سینئر صحافی کو گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
صحافی راجیش جوشی نے کہا کہ ہماری بھارتی میڈیا نے صحافت کو شرمسار کردیا اور صحافیوں کی ناک کاٹ دی، کچھ چیزیں صاف صاف کہنی چاہیے، یہ حب الوطنی کا جذبہ نہیں تھا اور نہ ہی انسانی غلطی تھی یہ صرف جنگ کروانی کی دوڑ میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ 8 سے 10 مئی کے دوران ایسے جھوٹے دعوے کیے گئے جس کی مثال نہیں ملتی، جو کچھ انڈین میڈیا نے کیا وہ صحافت نہیں ہے، انہوں نے اپنی ساخت پر دھبہ لگایا ہے۔
سینئر بھارتی صحافی نے کہا کہ یہ ایسی مثال قائم کررہے ہیں جس پر زمانہ تھو تھو کرے گا بھارت میڈیا نے جو کچھ کیا وہ پیسہ کمانے اور حکمرانوں سے قریب آنے کی دوڑ تھی۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے زیر قبضہ کشمیر میں پہلگام کے واقعہ کے بعد پاکستان پر حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا جس کے بعد بھارت کو منہ توڑ جواد دیا گیا، جب بھارتی فوج شکست کے سامنے پہنچی تو بھارتی میڈیا نے جھوٹی خبریں پھیلانا شروع کردی تھی۔
بھارتی یوٹیوبر اور ولاگر دھروو راٹھی نے پاک بھارت کشیدگی میں مداحوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھارتی میڈیا کا بائیکاٹ کریں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے سوشل میڈیا انفلوئنسر دھروو راٹھی نے مداحوں کو بھارتی چینلز کے بائیکاٹ کا مشورہ دے دیا ہے، انھوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹ پھیلا کر عوام کو بے وقوف بنا رہا ہے۔
معروف یوٹیوبر بھارتی میڈیا پر برس پڑے، دھروو راٹھی نے اپنے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انھوں نے بھارتی نیوز چینلز کی ساری خبروں کو جھوٹ قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ رات 90 فی صد خبریں جو بھارتی ٹی وی چینلز پر چلائی گئی ہیں، وہ جھوٹی خبریں تھیں، بھارتی عوام کے ساتھ اتنا بڑا مذاق کیا جا رہا ہے، اتنے حساس موقع پر اس طرح کی جھوٹی خبریں پھیلا کر مسلسل خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے، آپ لوگ فوری طور پر ان چینلز کو دیکھنا بند کر دیں۔
حال ہی میں افواج پاکستان کی جانب سے ایک مفصل میڈیا بریفنگ منعقد کی گئی، جس کے بعد بھارتی میڈیا میں ایک واضح صف ماتم دکھائی دے رہی ہے۔
اس بریفنگ میں پاکستان نے ٹھوس شواہد کے ساتھ کئی اہم حقائق دنیا کے سامنے رکھے، جس نے بھارتی میڈیا کے ان دعوؤں کی قلعی کھول دی جو وہ اب تک پیش کر رہا تھا۔
پاکستان ایئر فورس نے جس طرح صرف دو دنوں میں زمینی حقائق کو واضح کیا، اس نے بھارتی بیانیے کو بری طرح مجروح کیا ہے، بھارتی کہانی، جو اب تک ادھوری اور مبہم تھی، پاکستانی شواہد کے سامنے دم توڑتی نظر آئی۔
وہ الفاظ جو بھارتی پروپیگنڈا چھپا نہ سکا، وہ ہیں "ایئر میں دھماکہ”. یہ اصطلاح خود اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت اپنی ناکامیوں اور حقائق کو چھپانے کی کس قدر کوشش کر رہا ہے، سچ بولنے کے لیے جس جرات کی ضرورت ہوتی ہے، وہ بظاہر بھارت کے پاس مفقود ہے۔
پاکستان نے اپنی بریفنگ میں واضح ثبوت پیش کیے، جبکہ بھارت اب بھی من گھڑت کہانیاں سنانے میں مصروف ہے۔ حقیقت کی گونج اتنی طاقتور ہے کہ وہ بھارتی جھوٹ کے ہر تار کو ہمیشہ بے نقاب کر دیتی ہے۔
یہ صورتحال صرف میڈیا تک محدود نہیں ہے۔ نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی (این آئی اے ) کی جانب سے ابھی تک پہلگام واقعے کی سچائی جاننے کی کوئی سنجیدہ کوشش نظر نہیں آئی۔ سوال یہ ہے کہ آخر بھارت کس سے ڈر رہا ہے کہ حقائق کو سامنے لانے سے گریزاں ہے؟
دنیا اب بھارتی بیانیے پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں، کیونکہ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ان کے دعوؤں کی اکثریت 99 فیصد جھوٹ پر مبنی ہے۔ بھارت کو اپنے جھوٹ چھپانے کے لیے سوشل میڈیا کی وسیع دنیا بھی ناکافی ثابت ہو رہی ہے۔
ایک طرف پاکستان نے ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ دنیا کو آگاہ کیا، تو دوسری جانب بھارت نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ یہ خاموشی خود ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ جب حقیقت بولتی ہے، تو بھارت کے بلند و بانگ نعرے بھی بے اثر اور خاموش ہو جاتے ہیں۔
سچائی کو چھپانے کی ہر کوشش درحقیقت ایک نئی رسوائی کو جنم دیتی ہے۔ بھارت اپنے عوام سے کس بات کا سچ چھپا رہا ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو ہر ذی شعور شہری کے ذہن میں گردش کر رہا ہے۔
مودی کے نعرے، جو کبھی جوش و خروش پیدا کرتے تھے، نہ تو ان کے طیاروں کو بچا سکے اور نہ ہی ان کی کھوئی ہوئی عزت کو بحال کر سکے۔ بھارتی پروپیگنڈے کی مضبوط دیواریں حقیقت کی ایک معمولی ٹکر سے بھی ریزہ ریزہ ہو کر بکھر گئی ہیں۔
یقیناً حقیقت ہمیشہ سامنے آتی ہے، چاہے بھارت اسے چھپانے کی کتنی ہی کوشش کرے۔ بھارت کے جھوٹ کا جو پردہ اس نے خود پر ڈالا تھا، وہ سچائی کی ایک چھوٹی سی روشنی سے بھی جل کر راکھ ہو گیا ہے۔
وہ سچ جو پاکستان نے واضح اور غیر مبہم انداز میں دنیا کو دکھایا ہے، بھارت اب تک اس کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں جٹا سکا۔ تاریخ گواہ ہے کہ جو لوگ سچ کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں، وہ بالآخر دنیا کے سامنے بے نقاب ہو کر رہتے ہیں۔ اس صورتحال میں بھارتی میڈیا میں جو صف ماتم برپا ہے، وہ دراصل ان کے باطل دعوؤں اور جھوٹ پر مبنی بیانیے کی شکست کا واضح اعلان ہے۔
کراچی : بھارتی میڈیا کا کراچی پورٹ پر حملہ کا جھوٹا پروپگنڈہ بے نقاب ہوگیا، پورٹ پر معمول کے مطابق سرگرمیاں جاری ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کی جانب سے کراچی بندرگاہ پر بھارتی بحریہ کے حملے کے دعوے کی تردید سامنے آگئی۔
اگرچہ جعلی ویڈیو اصل میں امریکہ سے طیارہ حادثے کے واقعے کی، لیکن پھر بھی اے آر وائی نیوز نے کراچی بندرگاہ کی لائیو ویڈیو دکھائی تاکہ سچائی کو سامنے لایا جا سکے، پورٹ پر معمول کے مطابق سرگرمیاں جاری ہیں۔
ہندوستان کے زیر قبضہ کشمیر میں پہلگام کے واقعہ کے بعد پاکستان پر حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بھارتی میڈیا غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔
گذشتہ روز بھارتی بحریہ کے ذریعے کراچی پر حملے کے دعوے گردش کر رہے تھے ، کئی بھارتی میڈیا ذرائع، بشمول "economictimes.indiatimes.com” نے جھوٹی خبر دی کہ بھارت نے کراچی پورٹ کو نشانہ بناتے ہوئے ایک اہم فوجی آپریشن کیا ہے۔
ان رپورٹس میں ہندوستان کے فلیگ شپ طیارہ بردار بحری جہاز، آئی این ایس وکرانت کے ملوث ہونے کا بھی دعویٰ کیا گیا تھا۔
وائرل ویڈیوز اور تصاویر جن میں مبینہ طور پر کراچی پورٹ پر ہونے والے دھماکوں اور وسیع پیمانے پر تباہی ہوتی دکھائی دی تاہم بھارتی حکومت، وزارت دفاع اور خود بھارتی بحریہ نے کراچی پورٹ پر کسی حملے کی تصدیق نہیں کی۔
بھارتی میڈیا کے دعووں کے باوجود کراچی میں زندگی رواں دواں ہے، پاکستانی خبر رساں اداروں بشمول اے آر وائی نیوز نے شہر سے لائیو رپورٹس نشر کیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روزمرہ کی زندگی معمول پر ہے۔
کراچی کی مصروف فوڈ سٹریٹس پر شہری رات کے کھانے سے لطف اندوز ہوتے دیکھے گئے، کوئٹہ وال کے مقامی ہوٹلوں میں نوجوان رات گئے تک چائے پیتے رہے، ٹریفک کی روانی بھی رواں دواں رہی۔
کراچی پورٹ پر ٹرکوں کو بھی سامان منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا، جس سے دعووں کو مزید رد کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی گردش کررہی، جس میں کراچی پورٹ کے قریب دھماکوں کی جھوٹی تصویر کشی کی گئی، لیکن یہ فوٹیج دراصل فروری 2025 میں فلاڈیلفیا میں ہونے والے طیارے کے حادثے کی ہے، جسے کراچی پر حملے کے ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔
ڈیجیٹل حقوق کے ماہر نے نیٹیزین کو مشورہ دیا کہ وہ غلط معلومات سے محتاط رہیں اور سرکاری اہلکاروں کے تصدیق شدہ بیانات پر بھروسہ کریں جبکہ لوگوں کو گروپوں میں غیر تصدیق شدہ پیغامات کا اشتراک نہ کرنے کی ترغیب دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ محتاط انداز اپنانے سے افراد غلط معلومات کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ غلط معلومات اکثر رات کے وقت تیزی سے پھیلتی ہیں، جب حقائق کی جانچ اور تصدیق کا طریقہ کار کم فعال ہو سکتا ہے۔
ڈیجیٹل ماہر نگہت داد نے روشنی ڈالی کہ جعلی خبریں جغرافیائی سیاسی تناظر میں ایک اہم مسئلہ ہے، جہاں غلط معلومات کے دور رس نتائج ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے شہریوں کو چوکس اور محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا غلط معلومات پھیلانے سے گریز کیا جائے۔