Tag: بھارتی وزیر خارجہ

  • بھارتی وزیر خارجہ کے ریمارکس پر ترجمان دفتر خارجہ کا رد عمل

    بھارتی وزیر خارجہ کے ریمارکس پر ترجمان دفتر خارجہ کا رد عمل

    اسلام آباد: بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ریمارکس پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریمارکس بھارتی قیادت کے پاکستان کے ساتھ غیر صحت مندانہ جنون کی عکاس ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر کہا ہے کہ پاکستان کو بدنام کرنے کے بعد بھارتی رہنماؤں نے اب پنڈتوں کا کردار سنبھال لیا ہے، بھارت بہت آسانی سے اپنے ملک میں ہونے والی کارروائیوں کو نظر انداز کر دیتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت میں انتہا پسند ہندوتوا نظریے کے عروج سے سماجی تانے بانے کو توڑا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا بھارت کی اندرونی ناکامیوں کی فہرست کافی وسیع اور بڑھتی جا رہی ہے، بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی خامیاں نکالنے کی بجائے ان کے حل پر توجہ دیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی ریمارکس کوئی مقصد نہیں رکھتے، یہ دو طرفہ تعلقات پر اضافی دباؤ ڈالتے ہیں اور جنوبی ایشیا میں امن کے امکانات کو مزید خراب کرتے ہیں۔

  • پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کردیا

    پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کردیا

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کو مسترد کردیا، وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت کے سیاسی نظریے ہندو توا نے نفرت اور تفرقہ بازی کے ماحول کو جنم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے بیان پر پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے گجرات قتل عام کی حقیقتوں سے چھپنے کی کوشش کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ گجرات قتل عام بڑے پیمانے پر قتل، عصمت دری اور لوٹ مار کی شرمناک کہانی ہے، حقیقت یہ ہے کہ گجرات قتل عام کے ماسٹر مائنڈ انصاف سے بچ گئے، وہ ماسٹر مائنڈ اب بھارت میں اہم سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندو توا کے جرائم کو کوئی بھی لفظ چھپا نہیں سکتا، حکمران جماعت کے سیاسی نظریے ہندو توا نے نفرت اور تفرقہ بازی کے ماحول کو جنم دیا ہے، سمجھوتہ ایکسپریس حملے کے ماسٹر مائنڈ اور مجرموں کی بریت انصاف کے قتل عام کو ظاہر کرتی ہے، حملے میں بھارتی سرزمین پر 40 پاکستانی شہری ہلاک ہوئے تھے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مذہبی اقلیتوں کو دھمکانے اور شیطانیت کو بھارت بھر کی ریاستوں میں سرکاری سرپرستی حاصل ہے، ہندو توا کو عبادت گاہوں کی توڑ پھوڑ اور مذہبی اجتماعات پر حملہ کرنے کے لیے اتار دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جبر کا مرتکب ہے، بھارت جنوبی ایشیا میں دہشت گرد گروہوں کا کفیل اور مالی معاون ہے، بھارتی دہشت گردی پر جاری ڈوزیئر میں ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، ڈوزیئر میں موجود ثبوت دہشت گردانہ حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کرتے ہیں،

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور حملے کو بھارتی ریاست نے اکسایا، منصوبہ بندی کی اور اس کی مالی معاونت کی۔ بھارتی وزارت خارجہ کا بیان بھارت کی بڑھتی ہوئی مایوسی کا بھی عکاس ہے، بھارت پاکستان کو بدنام کرنے کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے اور اس کے لیے بین الاقوامی پلیٹ فارمز کو شدت سے استعمال کر رہا ہے۔

  • پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا

    پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ کے وڈودرا میں دیا گیا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، اسے مسترد کیا جاتا ہے۔

    ترجمان نے کہا بھارت نے ’’بین الاقوامی دہشت گردی‘‘ میں پاکستان کے نام نہاد ملوث ہونے پر اصرار کیا، یہ ریمارکس عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے ہے، اور حقائق کو گھڑنے کے ہندوستانی لیڈروں کے جنون کا ایک اور مظہر ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے، 9 لاکھ بھارتی فوج کشمیریوں پر تشدد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ دنیا بھارت کی زعفرانی دہشت گردی سے واقف ہے۔

  • بھارتی وزیر خارجہ کی  بدحواسی، امریکی کانگریس اراکین سے ملاقات منسوخ کر دی

    بھارتی وزیر خارجہ کی بدحواسی، امریکی کانگریس اراکین سے ملاقات منسوخ کر دی

    واشنگٹن: مودی سرکار تنقید پر آپے سے باہر ہو گئی، بھارتی وزیر خارجہ نے بد حواس ہو کر کشمیر پر کانگریس اراکین کے ساتھ ملاقات منسوخ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق دورۂ واشنگٹن میں بھارتی وزیر خارجہ سبرامینم جے شنکر کی اراکین کانگریس سے ملاقات طے تھی، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جے شنکر نے کانگریس رکن پرامیلا جیا پال کو ملاقات میں شامل نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جیا پال نے گزشتہ ہفتے کشمیر پر کانگریس میں قرارداد پیش کی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ کی امور خارجہ کمیٹی کے سربراہ سے ملاقات طے تھی، ملاقات کے لیے وفد میں مائیکل میک کال، جیا پال اور دیگر اراکین کانگریس شامل کیے گئے تھے، تاہم بھارتی وزیر خارجہ کا اصرار تھا کہ جیا پال کو وفد میں شامل نہ کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    امریکی اراکین کانگریس کے انکار کے بعد وزیر خارجہ بھارت نے ملاقات منسوخ کر دی، جس پر امریکی اراکین کانگریس نے کڑی تنقید کی۔ سینیٹر برنی سینڈرز نے کانگریس وومن جیا پال کی حمایت میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا انسانی حقوق پر امریکی کانگریس اراکین کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا، بھارتی حکومت سے ایسے رویے کی امید نہیں کرتے۔ دریں اثنا، برنی سینڈرز نے کشمیر پر کانگریس وومن پرامیلا جیا پال کا بیان بھی درست قرار دے دیا۔

    دوسری طرف پرامیلا جیا پال نے رد عمل میں کہا کہ کشمیر پر بھارتی وزیر خارجہ نے ملاقات منسوخ کر کے مایوس کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کشمیر پر کچھ سننا نہیں چاہتے، بھارت کانگریس کے وفد کو حکم نامے جاری نہیں کر سکتا۔

  • سارک کونسل وزراء اجلاس، شاہ محمود قریشی کا بھارتی وزیر خارجہ کے ساتھ بیٹھنے سے انکار

    سارک کونسل وزراء اجلاس، شاہ محمود قریشی کا بھارتی وزیر خارجہ کے ساتھ بیٹھنے سے انکار

    نیویارک: سارک کونسل وزراء اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سارک کونسل وزراء اجلاس میں بھارتی ہم منصب کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کرتے ہوئے ان کی تقریر کا بائیکاٹ کردیا۔

    بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سارک وزرائے خارجہ کی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، جے شنکر کی تقریر کے بعد شاہ محمود قریشی کانفرنس میں شریک ہوئے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے ہاتھ معصوم کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، بھارت پہلے مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرے، کرفیو اٹھائے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کو کشمیریوں کے انسانی حقوق کو تحفظ کو فراہم کرنا ہوگا، بھارت کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔

     بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر تقریر کرنے کے بعد صحافیوں کے سوالوں کا جواب دئیے بغیر ہی روانہ ہوگئے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سارک سربراہ اجلاس اسلام آباد میں ہونا تھا، کہا تھا سارک فورم باہمی تنازعات سے بالاتر ہے، رکن ممالک کو اسلام آباد میں سارک سربراہ اجلاس کی دعوت دی۔

    انہوں نے کہا کہ پچھلے سال بھارت نے اجلاس پر اعتراض کیا تھا اس بار نہیں کیا، اگلے سارک سمٹ کی میزبانی پاکستان کرے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کشمیر کا معاملہ خود اقوام متحدہ میں لے کر گیا تھا، بھارت نے بزور طاقت متنازع علاقے کو شامل کرنے کی کوشش کی، بھارتی سپریم کورٹ میں کشمیر سے متعلق 14 پٹیشنز آئی ہوئی ہیں۔

  • کلبھوشن کی اہل خانہ سے ملاقات پر بھارتی حکومت کا منفی پروپیگنڈہ مسترد

    کلبھوشن کی اہل خانہ سے ملاقات پر بھارتی حکومت کا منفی پروپیگنڈہ مسترد

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن معمولی آدمی نہیں بلکہ مجرم ہیں جس سے اہل خانہ کی ملاقات محض انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کرائی.

    ان کا خیالات اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی پروپیگنڈوں کے باوجود کلبھوشن کی اہل خانہ سے ملاقات کرائی کس کا دورانیہ 30 منٹ طے کیا گیا تھا لیکن اہل خانہ کی درخواست دس منٹ اور دے دیئے گئے.

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مثبت اور مخلصانہ رویے کو بھی بھارتی میڈیا نے منفی کوریج دی جب کہ بھارتی حکومت کی جانب سے بھی اہل خانہ کی ملاقات کے احسن قدم کوغلط رنگ دینے کی کوشش کی گی جو کہ قابل مذمت ہے.

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے مہمانوں کی عزت و احترام میں کوئی کمی نہیں چھوڑی گی لیکن اگر بھارت سراہتا نہیں تو کم ازکم پاکستان کے اچھے فعل کو تسلیم کرے.


     کلبھوشن کا والدہ اوراہلیہ کے سامنے پاکستان میں جاسوسی اور دہشتگردکارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف


    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ کے لباس تبدیل کرانے کا مقصد سیکیورٹی کو چیک کرنا تھا اور اسی تناظر میں کلبھوشن سے مراٹھی میں بات کی اجازت نہیں دی تھی تاہم انہوں نے 40 منٹ تک انگریزی میں بات کی.

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ بھارتی ہائی کمیشن نے 24 دسمبر کو میڈیا کے انتظامات کا جائزہ لیا تھا اور ان کی جانب سے میڈیا سے متعلق انتظامات پراعتراض نہیں کیا گیا تھا اور اگر کوئی اعتراض ہوتا بھی تو موقع پر ہی بتادینا چاہیے تھا.

    انہوں نے کہا کہ کامیاب ملاقات اور انتظامات پر خوشی کا اظہار کلبھوشن کی والدہ کے شکریہ ادا کرنے سے پتہ چل جاتا ہے، پاکستان نے کسی سے کچھ بھی نہیں چھپایا لیکن بھارتی رویے پر کہا جا سکتا ہے کہ نیکی کر دریا میں ڈال.


     بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سےملاقات


    ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جوام میں کہا کہ سشما سوراج کی پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر میں حقائق کو توڑ مروڑ کر اپنی خواہش کا لبادہ کا اوڑھا کر پیش کیے گئے ہیں جس کا جواب وفاقی وزیر خارجہ کی جانب سے دیا جائے گا.

    علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ رواں برس بھارت نے ایل او سی کی 1300 سے زائد خلاف ورزیاں کیں اور آج بھی بھارتی قائم مقام ڈپٹی ہائی کمشنر کو بلاجواز فائرنگ پر طلب کیا گیا تھا.

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بینرز مہم سے متعلق پاکستانی مشن سے معلومات لے رہے ہیں پاکستان میں پہلی اسپیکرز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا پہلے چین، پاکستان، افغانستان کے وزراء خارجہ کے مذاکرات ہوئے جب کہ جاپان کے وزیرخارجہ 3 جنوری کو پاکستان کے دورے پر آئیں گے.

    خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات سے متعلق غلط معلومات فراہم کیں.

    سشما سوراج نے کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کے جوتے واپس نہ کرنے، میراٹھی زبان میں بات نہ کرنے دینے اور لباس تبدیل کرانے کے سیکیورٹی معاملات کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی تھی.

  • پاکستان بتائے بلوچستان میں کیا ہورہا ہے، سشما سوراج،اقوام متحدہ میں خطاب

    پاکستان بتائے بلوچستان میں کیا ہورہا ہے، سشما سوراج،اقوام متحدہ میں خطاب

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج پاکستان سے متعلق روایتی تقریر کرتے ہوئے گھبراہٹ میں اقوام متحدہ کی بھی توہین کرگئیں. انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور رہے گا۔

    اطلاعات کے مطابق اڑی حملے کا جھوٹا الزام پاکستان پر عائد کرنے کے دوران بھارت اقوام متحدہ میں بھی کھڑا نہ ہوسکا۔

    شیشے کے گھر میں بیٹھ کر پتھر نہیں مارتے

    بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں پاکستان کے خلاف ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بتائے کہ بلوچستان میں کیا ہورہا ہے، جن کے شیشے کے گھر ہوں ان کو کسی کو پتھر نہیں مارنے چاہئیں۔


    Indian FM calls Kashmir as Integral part of India by arynews

    دہشت گردی کا مسئلہ مل کر حل کیا جاسکتا ہے 

    بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی تقریر کا محور غربت اور غربت کا خاتمہ تھا جس میں بھارت میں بدترین غربت کا اعتراف کیا گیا۔

    بھارتی وزیر خارجہ نے پاکستان پر الزام عائد کرنے کے ساتھ ہی پاکستانی مؤقف کی تائید بھی کردی کہ دہشت گردی کا مسئلہ مل کر ہی حل کیا جاسکتا ہے۔

    دہشت گردوں کو پیسہ اور اسلحہ کون دے رہا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ اڑی میں دہشت گردوں نے حملہ کرکے معصوموں کا خون کیا ہے، پوری دنیا میں دہشت گردی کے واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم اسے روکنے میں ناکام ہورہے ہیں،ان کو پناہ دینے والے کون ہیں؟ نہ ان کا بینک ہے، نہ اسلحہ فیکٹریاں ہیں تو کون ہیں وہ جو ان کو پیسہ،اسلحہ فراہم کررہے ہیں؟

    مقبوضہ جموں کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور رہے گا

    سشما سوارج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ بھی کہہ دیا کہ مقبوضہ جموں کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور رہے گا۔ بھارتی وزیر خارجہ نے سیکیورٹی کونسل کے ارکان کی تعداد بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا۔

     

  • کابل سے اغوا ہونے والی ہندوستانی خاتون بازیاب

    کابل سے اغوا ہونے والی ہندوستانی خاتون بازیاب

    نئی دہلی: افغانستان کے دارالحکومت کابل سے 6 ہفتے قبل اغوا ہونے والی ہندوستانی خاتون جوڈتھ ڈی سوزا کو بازیاب کروالیا گيا.

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ’میں نے جوڈتھ سے بات چیت کی ہے،وہ آج ہی شام بھارتی سفیر من پریت ووہرا کے ساتھ دہلی پہنچ رہی ہیں.

    ہندوستانی وزیر خارجہ نے اپنی ٹوئیٹ میں جوڈتھ ڈی سوزا کی بازیابی کے سلسلے میں افغانستان میں ہندوستانی سفیر من پریت ووہرا کی کوششوں کو سراہتے ہوئے افغان عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    سشما سوراج نے اس حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ ڈی سوزا کو کن لوگوں نے اغواء کیا تھا اور انھیں بازیاب کیسے کروایا گیا.

    یاد رہے کہ چالیس سالہ جوڈتھ کو گذشتہ ماہ کابل میں ان کے دفتر کے باہر سے اغوا کر لیا گیا تھا.

    واضح رہے کہ کلکتہ سے تعلق رکھنے والی ڈی سوزا گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مقیم تھیں.

  • پاکستان آج رات مذاکرات سے متعلق فیصلہ کرلے، سشما سراج

    پاکستان آج رات مذاکرات سے متعلق فیصلہ کرلے، سشما سراج

    ممبئی: بھارت آخرکار مان ہی گیا کہ مسئلہ کشمر جامع مذاکرات کا حصہ ہے، مگر بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مذاکرات کرنے ہیں تو دہشت گردی پر ہی بات ہوگی ۔

    میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ پاک بھارت مذاکرات کا آغاز 1998ءمیں ہواتھا لیکن ممبئی حملوں کے بعد جامع مذاکرات کا نام مذاکرات کی بحالی رکھاگیااور طے شدہ جامع مذاکرات میں کشمیرکا مسئلہ بھی شامل تھا۔

    سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان بھارت میں مذاکرات صرف دہشتگردی کے مسئلے پر ہوں گے، بھارت نےکشمیری رہنماوں کو تیسرا فریق تسلیم کرنے سے بھی انکار کردیا۔

    بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھابات چیت کا مقصد صرف مذاکرات کا ماحول بنانا ہے سرتاج عزیز بھارت آئیں تو اُمید بن جائے گی، سشما سوراج نے مطالبہ کیا کہ پاکستان آج رات تک فیصلہ کرلے  کہ اُس نے مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں ۔

    بھارت کی ہٹ دھرمی اب بھی برقرار ہے، بھارت نے مسئلہ کشمیر کو جامع مذاکرات کا حصہ تسلیم کیا مگر اس پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔

    دوسری جانب قومی سلامتی خارجہ امور کے مشیرسرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو شامل کیے بغیر بھارت سے مذاکرارت ممکن نہیں کسی پیشگی شرط کے بغیر بھارت جانے کیلئے تیار ہوں ،پاکستان بھارت سے غیر مشروط مذاکرات چاہتا ہے، حریت رہنماؤں کی گرفتاری اور نظر بندی پر تشویش ہے،عالمی برادری بھارت کے رویے کا نوٹس لے۔سرکاری سطح پر پاکستان اور بھارت کے مذاکرات منسوخ نہیں ہوئے،بھارت سے مذاکرات کیلئے پاکستان نے کبھی شرط نہیں رکھی ۔

    Sartaj Aziz

    سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیر ایجنڈے میں شامل ہے تو حریت رہنماؤں کی شمولیت کیوں نہیں۔بھارت نے دو ماہ میں سو سے زائد مرتبہ ایل او سی پر ورکنگ بانڈری کی خلاف ورزی کی ہے،بھارت اپنی شرائط پر پاکستان سے مذاکرات کرنا چاہتا ہے،انہوں نے کہا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے پاکستان میں دہشت گردی کاروائیوں کے ثبوت موجود ہیں۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ پوری قوم تحریک آزادی کشمیر کی حمایت کرتی ہے، بھارت جانے پر کشمیری رہنماؤں سے ملاقات بیس سال پرانی روایت ہے،خطے میں امن بھارت اور پاکستان کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔مذاکرات میں بھارتی مداخلت کے ثبوت حوالے کرنا چاہتے تھے، بھارت سے تمام معاملات مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان مسائل بات چیت سے حل کرنے کا خواہاں ہے،بھارت مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات منسوخ کیے جانے کے خدشات افسوسناک ہیں، بھارت کو اوفا معاہدے کی پاسداری کرنی چاہئے۔