Tag: بھارتی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اسکواڈ

  • شبمن گل کو دنیا کی کوئی بھی ٹیم منتخب کرلیتی مگر بھارت نے…

    شبمن گل کو دنیا کی کوئی بھی ٹیم منتخب کرلیتی مگر بھارت نے…

    سابق ہیڈ کوچ انڈین کرکٹ ٹیم روی شاستری نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی ٹیم اپنے اسکواڈ میں اوپنر شبمن گل کو منتخب کرلیتی مگر بھارت میں اسے جگہ نہ ملی۔

    شبمن گل نے روی شاستری کے دور میں ہی اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا تھا وہ محسوس کرتے ہیں کہ بیٹر کو باہر کرنے کی کوئی گہری وجہ ہے۔ شاستری نے کہا کہ شبمن گل کو بھارتی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے تکلیف ہوئی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ شبمن گل دنیا کی کسی بھی ٹیم میں جگہ بنالیں گے لیکن بھارت میں انھیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے جگہ نہیں مل سکی۔ اسے تکلیف ہو رہی ہو گی لیکن شبمن کو اسے مثبت طور پر دیکھنا چاہیے اور مزید بہتر ہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔

    سابق بھارتی آل راؤنڈر نے کہا کہ شبمن گل جیسی صلاحیتوں کا مالک کھلاڑی کسی بھی ٹیم میں چلا جائے گا لیکن بھارت میں ایسا ٹیلنٹ موجود ہے کہ اسے ٹیم میں جگہ نہیں ملی۔

    واضح رہے کہ اجیت اگرکر کی زیرقیادت سلیکشن کمیٹی نے اپریل کے آخری ہفتے میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بھارتی 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا۔

    سلیکٹرز نے یشسوی جیسوال کو کپتان روہت شرما کے اوپننگ پارٹنر کے طور پر منتخب کیا تھا جبکہ شبمن گل اسکواڈ میں اپنی جگہ بنانے میں ناکام رہے تھے۔

    اس وقت بیک اپ اوپنر کی ضرورت کے طور پر بھارتی اسکواڈ میں پہلے ہی ویرات کوہلی اور سنجو سیمسن جیسے کھلاڑی موجود ہیں جو ضرورت پڑنے پر بیٹنگ کا آغاز کر سکتے ہیں۔

  • یشسوی جیسوال نے بھارتی ٹیم سے شبمن گل کو کس طرح نکالا؟

    یشسوی جیسوال نے بھارتی ٹیم سے شبمن گل کو کس طرح نکالا؟

    بھارتی سلیکشن کمیٹی نے حیرت انگیز طور پر نامور بیٹر شبمن گل کی جگہ نوجوان بلے باز یشسوی جیسوال کو ورلڈکپ اسکواڈ کا حصہ بنالیا ہے۔

    ممبئی انڈینز کے خلاف شاندار سنچری بنانے سے پہلے یشسوی جیسوال کا انڈین پریمیئر لیگ 2024 میں سفر کچھ خاص نہیں رہا تھا۔ بھارتی اوپنر نے نئے سیزن کے پہلے آٹھ میچوں میں صرف 129 رنز بنائے تھے۔

    تاہم بھارتی سلیکٹرز نے ورلڈ کپ کی سلیکشن کے لیے آئی پی ایل کی فارم کو اتنی اہمیت نہ دی اور راجستھان رائلز کے اوپنر جیسوال کو شبمن گل پر ترجیح دی۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ ویرات کوہلی، ہاردک پانڈیا، رشبھ پنت، شیوم دوبے اور سنجو سیمسن جیسے پلییئرز بھی بھارتی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔

    گزشتہ سیزن کے اورنج کیپ کے فاتح، گجرات ٹائٹنز کے اوپنر شبمن گل بھارتی 15 رکنی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں ناکام رہے جبکہ اس سیزن میں گل اورنج کیپ اسٹینڈنگ میں 13ویں نمبر پر ہیں۔

    جی ٹی کے کپتان نے آئی پی ایل 2024 میں 10 میچوں میں 320 رنز بنائے ہیں جبکہ اوپنر جیسوال جو کہ اورنج کیپ اسٹینڈنگ میں 26 ویں نمبر پر ہیں انھوں نے اس سیزن میں نو میچوں میں 249 رنز بنائے ہیں۔

    تاہم آئی پی ایل 2024 میں کچھ اتنی خاص کارکردگی نہ ہونے کے باوجود قوی امکانات تھے کہ جیسوال کو ٹی ٹوئنتی ورلڈ کپ کے لیے بھارتی ٹاپ آرڈر میں کوہلی کے ساتھ شامل کیا جائے گا کیوں کہ سلیکٹرز ٹاپ آرڈر میں ایک لیفٹ ہینڈ بیٹر کو رکھنے کے خواہشمند تھے۔

    واضح رہے کہ اجیت اگرکر کی زیرقیادت سلیکشن کمیٹی نے منگل کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بھارت کے 15 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا ہے، شبمن گل کو ریزرو میں رکھا گیا ہے۔

  • ریٹائرمنٹ واپس لیکر دھونی ورلڈکپ اسکواڈ میں شامل ہوسکتے ہیں، سابق بھارتی کرکٹر

    ریٹائرمنٹ واپس لیکر دھونی ورلڈکپ اسکواڈ میں شامل ہوسکتے ہیں، سابق بھارتی کرکٹر

    سابق بھارتی کرکٹرز کو لگتا ہے اگر دھونی ریٹائرمنٹ واپس لے کر ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کھیلنے آجائیں تو یہ بھارت کیلئے بُرا فیصلہ نہیں ہوگا۔

    امریکا اور ویسٹ انڈیز میں آئندہ چند ہفتوں میں منعقعد ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے بھارتی اسکواڈ میں جگہ حاصل کرنے کے خواہشمند اس وقت کئی بھارتی وکٹ کیپر بیٹرز موجود ہیں۔ ان میں رشبھ پنت، سنجو سیمسن، کے ایل راہول اور دنیش کارتک جیسے پلیئرز شامل ہیں۔

    یہ خیال بھارت کے سابق کرکٹرز عرفان پٹھان اور ورون آرون نے پیش کیا ہے۔ کیا ہوگا اگر کسی بھی طرح شعبدے بازی دکھاتے ہوئے دھونی کو بھارتی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کیا جائے؟ کیا شائقین اسے پسند کریں گے۔

    آرون نے بھارتی اسپورٹس چینل پر کہا کہ ہم بھارتی ورلڈ کپ اسکواڈ میں وائلڈ کارڈ انٹری دیکھ سکتے ہیں اور اس کے ذریعے ہم ایم ایس دھونی کو دیکھانا پسند کریں گے۔

    انھوں نے ازراہِ مذاق کہا کہ یہ وائلڈیسٹ کارڈ انٹری ہوگی، عرفان پٹھان نے کہا کہ اگر دھونی یہ کہتے ہیں کہ وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلنا چاہتے ہیں تو کوئی بھی اس موقع سے انکار نہیں کرے گا۔

    سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ شاید ایسا نہیں ہوگا، تاہم اگر دھونی ایسا چاہیں تو کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہو گا، کسی شخص کو اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا کیوں کہ وہ اب بھی بہت اچھی بیٹنگ کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ دھونی اس وقت 42 سال کے ہیں مگر اس کے باوجود وہ آئی پی ایل میں اپنی پرانی فارم میں دکھائی دے رہے ہیں اور عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

    اس سیزن میں دھونی نے وقت اور حالات کے مطابق عمدہ بیٹنگ کی ہے جب کہ ابھی تک وہ آؤٹ بھی نہیں ہوئے ، انھوں نے پانچ اننگز میں 35 گیندوں پر 260 کے اسٹرائیک ریٹ سے 91 رنز بنائے ہیں۔

    دھونی کو انڈیا کے لیے اپنا آخری میچ کھیلے تقریباً پانچ سال ہو گئے ہیں – 2019 ورلڈ کپ کا سیمی فائنل، لیکن ہارون اور پٹھان کو USA اور ویسٹ انڈیز میں دھونی کا تھوڑا سا جادو دیکھنے میں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔