Tag: بھارتی پنجاب

  • بھارت کے معروف پنجابی اداکار چل بسے

    بھارت کے معروف پنجابی اداکار چل بسے

    بھارتی پنجابی فلموں کے مقبول ترین اداکار و کامیڈین جسوندر سنگھ بھلا 65 برس کی عمر میں چل بسے، ان کے اہلخانہ نے موت کی تصدیق کردی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تجربہ کار اداکار اور کامیڈین جسوندر سنگھ بھلا جمعہ کی صبح موہالی کے فورٹس اسپتال میں انتقال کر گئے، ان کے قریبی دوست شرما بالمک نے ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مزاحیہ اداکار کے اہلِ خانہ نے بتایا کہ انہیں برین اسٹروک کے بعد اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جسوندر سنگھ بھلا کی آخری رسومات 23 اگست بروز ہفتہ دوپہر 12 بجے موہالی میں ادا کی جائیں گی، جس میں پنجابی فلم انڈسٹری سے وابستہ شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔

    اداکار کے انتقال کی خبر نے فلم انڈسٹری کو گہرے صدمے میں ڈال دیا ہے۔ ان کے انتقال سے پنجابی فلم انڈسٹری ایک بڑے فنکار سے محروم ہو گئی ہے جنہوں نے اپنے منفرد انداز سے کامیڈی کو ایک نئی پہچان دی۔

    واضح رہے کہ جسوندر سنگھ بھلا نے اپنے کیریئر کا آغاز 1988 میں کامیڈی البم ’چھنکاتا 88‘ سے کیا، انہوں نے درجنوں سپرہٹ پنجابی فلموں میں کردار ادا کیے۔ ان کی یادگار فلموں میں کیری آن جٹا، بھاجی ان پرابلم، منجھے بسسراں دے، سجن سنگھ رنگروٹ اور جٹ اینڈ جولیٹ جیسی فلمیں شامل ہیں۔

     انٹرٹینمنٹ، انفوٹینمنٹ میگزین

  • بھارتی پنجاب کے سابق نائب وزیراعلیٰ کو بیت الخلا اور جوتے صاف کرنے کی انوکھی سزا

    بھارتی پنجاب کے سابق نائب وزیراعلیٰ کو بیت الخلا اور جوتے صاف کرنے کی انوکھی سزا

    بھارتی پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل کو توہین مذہب کے الزام میں بیت الخلا اور جوتے صاف کرنے کی انوکھی سزا سنائی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سکھبیر سنگھ بادل کو یہ سزا کل اکال تخت کے سکھ مذہبی رہنماؤں نے سنائی ہے۔ سابق نائب وزیراعلیٰ پر 2007 سے 2017 تک اقتدار کے دوران ان پر ایسے اقدام کرنے کے الزامات تھے اور کل اکال تخت نے ان غلطیوں پر انہیں دو ماہ قبل ‘تنکھایا’ (مذہبی مجرم) قرار دیا تھا۔ گزشتہ روز سکھبیر سنگھ نے اپنے ان جرائم کا اعتراف بھی کیا۔

    سکھبیر سنگھ کے اعتراف جرم کے بعد کل اکال تخت نے انہیں گولڈن ٹیمپل امرتسر میں ‘سیوادار’ کے طور پر کام کرنے اور برتن اور جوتے صاف کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    اکل تخت کے جتھیدار گیانی رگھبیر سنگھ کی سربراہی میں پانچ اعلیٰ سکھ مذہبی رہنماؤں نے اس سزا کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ 2007 سے 2017 کی مدت کے دوران اکالی کابینہ میں وزیر رہنے والے دیگر سکھ رہنماؤں کے لیے بھی سزاؤں کا اعلان کیا۔

    اکل تخت نے شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کی ورکنگ کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ سکھبیر سنگھ کے بطور پارٹی صدر عہدے سے استعفیٰ بھی لیں اور چھ ماہ کے اندر ایس اے ڈی کے صدر اور دیگر عہدیداروں کے انتخاب کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت دی۔

    جتھیدار نے یہ بھی اعلان کیا کہ سکھبیر بادل کے والد اور سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل سے فخر قوم کا خطاب واپس لے لیا جائے گا۔

    اکال تخت میں سکھ رہنماؤں نے سزا پر عملدرآمد کیلیے سکھبیر سنگھ بادل کو منگل کو دوپہر 12 بجے سے دوپہر ایک بجے تک باتھ روم صاف کرنے اور پھر ایک گھنٹے تک برتن دھو کر گوربانی کرنے کا حکم دیا۔ اس دوران سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل اپنی گردن میں تختی بھی پہنیں گے۔

    اس کے علاوہ بطور سزا وہ ‘سیوادار’ کا لباس پہن کر دو دن تک گولڈن ٹیمپل کے باہر ایک ایک گھنٹہ بیٹھیں گے اور انہیں گردواروں میں لنگر تقسیم کرنے کے لیے بھی ایک گھنٹے کی خدمات دینا ہوں گی۔

    واضح رہے کہ سکھبیر سنگھ بادل پر 2007 سے 2017 تک شرومنی اکالی دل کے دور حکومت میں 2015 میں مقدس کتاب کی بے حرمتی کے معاملے میں مجرموں کو سزا نہ دینے اور گرمیت رام رحیم سنگھ کو معافی دینے سمیت چار "غلطیوں” کے لیے ‘تنکھیا’ قرار دیا گیا تھا۔

  • قتل کرکے فرار ہونے والا شخص کار حادثے میں ہلاک

    قتل کرکے فرار ہونے والا شخص کار حادثے میں ہلاک

    اپنی دوست کو قتل کرکے اس کی کار لے کر بھاگنے والے شخص کے ساتھ عجیب واقعہ پیش آیا اور وہ خود بھی سانحے کا شکار ہوگیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی پنجاب میں 30 سالہ انس قریشی نامی شخص نے اپنی دوست 27 سالہ ایکتا کو اس کے گھر میں گھس کر قتل کردیا۔ مذکورہ واقعہ ہفتے کو صبح کے وقت پیش آیا۔

    سی سی ٹی وی کمیرہ میں قید ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انس اپنی دوست ایکتا کے گھر سے اسی کی کار میں فرار ہورہا ہے۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ پنجاب کے گاؤں کھارا میں رہائش پذیر تھی، اس کی گردن پر تیز دھار آلے کے متعدد نشانات ہیں۔

    ڈی ایس پی کرن نے بتایا کہ ایکتا ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں ملازم تھی جبکہ اس کی فیملی چھ ماہ پہلے ہی موہالی منتقل ہوگئی تھی جبکہ اس کا دوست انس چندی گڑھ کا رہائشی ہے۔

    کھارا پولیس کو قتل کی اطلاع صبح 9 بجے ملی، پولیس وہاں پہنچی تو ایکتا کی لاش پڑی تھی اور چاروں طرف خون ہی خون بکھرا ہوا تھا۔

    تاہم مقتولہ کی کار لے کر فرار ہونے والے انس قریشی راستے میں شاہ آباد یمونا نگر کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا اور اسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پولیس بعدازاں اسپتال پہنچی اور ملزم کو وہیں پایا جبکہ اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ قتل کے حوالے سے حقائق جاننے کےلیے پولیس کی تحقیقات جاری ہے۔

  • ڈھابہ مالک اور اس کے ملازمین نے بھارتی میجر اور جوانوں کی درگت بنادی

    ڈھابہ مالک اور اس کے ملازمین نے بھارتی میجر اور جوانوں کی درگت بنادی

    ڈھابے پر کھانے کے لیے آنے والے بھارتی آرمی میجر اور اس کے 16 جوانوں کی ٹیم کی وہاں موجود لوگوں نے درگت بنادی۔

    بھارتی پنجاب میں منالی روپار روڈ پر ایک ڈھابے کے مالک اور بھارتی فوج کے میجر کے درمیان ادائیگی کے معاملے پر تلخ کلامی ہوئی۔ بات اس حد تک بڑھی کہ مالک اور اس کے ورکرز نے مبینہ طور پر میجر اور اسکے ساتھ جوانوں کو شدید زخمی کردیا۔

    یہ واقعہ پیر کو اس وقت پیش آیا جب لداخ اسکاؤٹس کے میجر سچن سنگھ کنٹل اور ان کا دستہ لاہول میں منعقدہ اسنو میراتھن جیت کر ہماچل پردیش میں منالی کے قریب پالچن سے واپس آ رہے تھے۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ سپاہیوں کی ٹیم بھرت گڑھ کے قریب الپائن ڈھابہ پر رات کے تقریباً 9.15 بجے رات کا کھانا کھانے کے لیے رکی تھی۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں اور ڈھابہ کے مالک کے درمیان جھگڑا ہوا کیونکہ مالک نے یو پی آئی کے ذریعے ادائیگی قبول نہیں کی اور نقد ادائیگی پر اصرار کیا تھا۔

    میجر اور ان کی ٹیم نے آن لائن موڈ کے ذریعے ادائیگی کا کہا جس کے بعد جھگڑا بڑھ گیا۔ مبینہ طور پر ڈھابہ مالک کا موقف تھا کہ آن لائن ادائیگی کے باعث اسے آرڈر پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

    پولیس نے بتایا کہ میجر نے کیش ادا کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد تقریباً 30 سے 35 لوگوں کے ایک گروپ نے بھاتی افسر اور اس کے جوانوں پر حملہ کیا اور لاٹھیوں اور لوہے کی سلاخوں سے ان کی پٹائی کی۔

    اس حملے میں میجر کے بازو اور سر پر چوٹیں آئی جس سے وہ بے ہوش ہو گیا جس کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے۔

    کیرت پور صاحب کے ایس ایچ او نے بتایا کہ دو گرفتار ملزمان کی شناخت پنجاب کے راج پورہ کے رہنے والے رجنیش عرف ہمانشو اور اتر پردیش کے رہنے والے تنائے کے طور پرہوئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ڈھابہ مالک کئی دوسرے لوگوں کے ساتھ فرار ہے۔ ہم سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے دیگر ملزمان کی شناخت کر رہے ہیں۔

  • بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامیوں نے پولیس اسٹیشن پر قبضہ کر لیا

    بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامیوں نے پولیس اسٹیشن پر قبضہ کر لیا

    امرتسر: مودی کے بھارت میں مسلمانوں کے بعد اب سکھ بھی زیر عتاب آ گئے، بھارت میں خالصتان کے حامیوں اور پولیس میں شدید تصادم ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار میں سکھوں کی آزاد خالصتان تحریک زور پکڑ گئی ہے، بڑھتی ہندوتوا شدت پسندی سے اقلیتیں خود کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہیں، اور وہ قومی دھارے سے علیحدہ ہو چکی ہیں۔

    تنظیم ”وارث پنجاب دے“ نے مودی سرکار کی اینٹ سے اینٹ بجا دی، بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں خالصتان کے حامیوں نے اجنالہ پولیس اسٹیشن پر قبضہ کر لیا، اس موقع پر ہزاروں کی تعد اد میں موجود بھارتی پولیس تماشا دیکھتی رہ گئی۔

    سکھ برادری نے مودی سرکار کی نا انصافیوں اور مظالم کے خلاف ہتھیار اُٹھا لیے ہیں، اور ملک میں ناانصافی اور شدت پسندی کے خلاف سکھ برادری میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو پنجاب کے امرتسر کے اجنالہ میں پولیس اور وارث پنجاب دے کے صدر امرت پال سنگھ کے پیروکاروں اور پولیس کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکار نے سیاسی مقاصد کے تحت طوفان سنگھ پر اغوا کا جھوٹا مقدمہ دائر کیا تھا، 22 فروری کو تنظیم کے سربراہ امرت پال سنگھ نے ساتھی رہنما کی گرفتاری کے خلاف 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا، وارث پنجاب دے کے حامیوں نے طوفان سنگھ کی گرفتاری کے خلاف اجنالہ پولیس اسٹیشن پر دھاوا بولا جس میں بھارتی پولیس کے ساتھ تصادم میں سینکڑوں اہل کار اور تنظیم کے کارکنان زخمی ہو گئے۔

    رپورٹس کے مطابق سندیپ سنگھ سدھو نے ستمبر 2021 میں سکھ برادری کے حقوق کے تحفظ کے لیے وارث پنجاب دے قائم کی تھی، جس کے رہنما امرت پال سنگھ نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو اندرا گاندھی جیسے انجام کی دھمکی دے ڈالی ہے، گزشتہ سال مودی سرکار کے دباؤ میں آ کر ٹوئٹر، انسٹاگرام نے امرت پال سکھ کا اکاؤنٹ بھی معطل کر دیا تھا۔

    سنگھ بھنڈرا کے آبائی گاؤں میں ستمبر 2022 میں امرت پال سنگھ نے آزادی کی جنگ کااعلان کیا تھا، تنظیم وارث پنجاب دے نے 2021 میں سِکھ کسان برادری کے احتجاج میں بھی بھرپور شرکت کی تھی، جس کے دوران دہلی کے لال قلعے پر خالصتانی پرچم بھی لہرایا گیا تھا۔

    بھارت میں سکھ برادری کے خلاف مظالم کوئی نئی بات نہیں، جون 1984 میں گولڈن ٹیمپل پر حملہ کر کے 5 ہزار سے زائد سکھوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا تھا، اس آپریشن میں سکھوں کے روحانی پیشوا جرنیل سنگھ، امریک سنگھ، شاہ بیگ سنگھ بھی مارے گئے تھے، گولڈن ٹیمپل آپریشن کے بعد بھارتی فوج میں سکھوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر بغاوت کی گئی تھی۔

    29 مئی 2022 کو سکھ گلوکار سدھو موسے والا کو ہندو انتہا پسندوں نے قتل کر دیا تھا، 29 جنوری 2023 کو آسٹریلیا کے میلبرن میں 60 ہزار سے زائد سکھوں نے ریفرنڈم میں آزاد خالصتان کا مطالبہ کیا، اس پس منظر میں سوال اٹھتا ہے کہ کیا بڑھتی ہندوتوا شدت پسندی کے باعث بھارت خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے؟ کیا انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارت میں مسلمانوں اور سکھوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں گی؟

  • ٹورنٹو میں 75 ہزار سکھوں نے بھارتی پنجاب کی آزادی کے لیے ووٹ کاسٹ کر دیا

    ٹورنٹو میں 75 ہزار سکھوں نے بھارتی پنجاب کی آزادی کے لیے ووٹ کاسٹ کر دیا

    ٹورنٹو: کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں 75 ہزار سکھوں نے بھارتی پنجاب کی آزادی کے لیے ووٹ کاسٹ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خالصتان کے قیام کے لیے کینیڈا میں ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ مکمل ہو گئی، ٹورنٹو میں پچھتر ہزار سے زائد افراد نے بھارتی پنجاب کی آزادی کے لیے ووٹ کاسٹ کر دیا۔

    سکھ برادری کی کثیر تعداد نے صبح 9 سے شام پانچ بجے تک ووٹ حقِ رائے دہی استعمال کیا۔ سکھ فار جسٹس کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وقت ختم ہونے کی وجہ سے ووٹرز کی بڑی تعداد ووٹ نہیں ڈال سکی، شاید تیسرے ریفرنڈم کا انعقاد بھی کرنا پڑے۔

    18 ستمبر کو ٹورنٹو میں ہونے والے خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں منتظمین کے مطابق ایک لاکھ سے زائد سکھوں نے ووٹ ڈالا تھا، ملک بھر سے خواتین اور معمر افراد کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کے لیے ٹورنٹو پہنچی تھی، تاہم ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے باعث قطار میں لگے ہزاروں سکھ ووٹ نہ ڈال سکے تھے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سکھوں کی نمائندہ تنظیم سکھس فار جسٹس خالصتان ریفرنڈم مہم کی قیادت کر رہی ہے، جس کا مقصد پنجاب کی بھارت سے علیحدگی اور اسے سکھوں کا علیحدہ وطن قرار دینے کے لیے بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ سکھس فار جسٹس کے لیڈر پنوں 26 جنوری 2023 کو بھارت میں بھی خالصتان پر ریفرنڈم کا اعلان کر چکے ہیں، انھوں نے سکھ برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی مقبوضہ پنجاب میں سکھوں کا وطن بنانے کے لیے خالصتان ریفرنڈم کی حمایت کریں، انھوں نے کہا کہ اگر ہندوستان حقیقی جمہوریت ہے تو اسے ریفرنڈم کے نتائج کو قبول کرنا چاہیے۔

  • فصلوں کا کچرا ٹھکانے لگانے میں بھارتی پنجاب کی مدد کر سکتے ہیں، فواد چوہدری

    فصلوں کا کچرا ٹھکانے لگانے میں بھارتی پنجاب کی مدد کر سکتے ہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ جالندھرمیں فصلیں جلانا پنجاب کی سرحد کی دونوں جانب تباہی کا باعث ہے، فصلوں کا کچرا ٹھکانے لگانے میں بھارتی پنجاب کی مدد کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فواد چوہدری نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم فصلوں کا کچرا مشین سے ٹھکانے لگانے میں بھارتی پنجاب کی مدد کرسکتے ہیں، طریقے سے ٹھکانے لگائے گئے کچرے کو بطورایندھن بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مزید کہا کہ جالندھرمیں فصلیں جلانا پنجاب کی سرحد کی دونوں جانب تباہی کا باعث ہے۔

    محکمہ ماحولیات کے مطابق اسموگ بھارتی شہر جالندھر سے آرہی ہے، جالندھر میں فصلوں کی باقیات جلائی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے ہوا کا رخ تبدیل ہو کر بھارت سے لاہور کی طرف آ رہا ہے۔ لاہور میں اسموگ کی وجہ سے شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے، شہریوں کو سانس لینے میں بھی شدید دشواری پیش آ رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ناسا کی سیٹلائٹ تصاویر نے بھارتی پنجاب میں فصلوں کو لگائی جانے والی آگ کو بے نقاب کیا تھا۔ عالمی اداروں کی سخت ہدایات کے باوجود مودی سرکار فصلیں جلانے والوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں۔