Tag: بھارتی پولیس

  • بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث

    بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث

    بھارتی پولیس کے منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں شامل بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، یہ حیرت انگیز بات ہے کہ منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔

    منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔

    یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ منشیات کا گروہ بھارت کے اندر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے، ایس پی سٹی نارتھ برجیش شرما اس کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔

    تحقیقات جاری ہیں تاکہ منشیات کے کاروبار سے حاصل شدہ جائیدادوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان اثاثوں کو ضبط کیا جائے۔، ایک اور کیس میں 7 نومبر 2024 کو کانسٹیبل پرویز خان کو دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں گھر سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقدی برآمد ہوئی۔

    بھارتی فوجی افسران اور قانون نافذ کرنے والے ادارے منشیات کے کاروبار میں ملوث ہیں، دہائیوں سے ان پر الزام لگنے کا سلسلہ جاری ہے، مگر بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے ان اقدامات پر حیران کن طور پر شرم محسوس نہیں کرتی۔

    یہ بات عام ہے کہ بھارتی فوج دہشت گردی کے جعلی واقعات گھڑتی ہے تاکہ اپنے اختیار کو برقرار رکھ سکے، 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    بھارتی فوج کے اہلکار مقامی منشیات کے گروہوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہیں اور ایل او سی کے پار منشیات کی نقل و حمل میں فوجی وسائل استعمال کرتے ہیں۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے اندر منشیات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا ذریعہ بھارتی منشیات کی منڈی ہے، 2021-22 میں گجرات اور مندرہ پورٹ پر لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات کی برآمدگی نے بھارتی ریاست کے ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا۔

    بغیر کسی تحقیقات یا ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزام لگانا بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کا پرانا طریقہ ہے، بھارت کو اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہیے قبل اس کے کہ وہ ہمسایہ ممالک پر انگلی اٹھائے، بھارت 9/11 کے بعد دنیا کی سب سے بڑی منشیات کی منڈی بن چکا ہے۔

    اندرونی اختلافات اور علاقائی جانب داریوں سے مفلوج بھارتی فوج ایک غیر منظم قوت ہے، جو اپنے مفادات کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھا کر پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔

    حالیہ برسوں میں IIOJK میں متعدد پولیس، فوج، اور نیم فوجی اہلکار منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں، ایل او سی پر تعینات بھارتی فوجی افسران جعلی CASOs کا سہارا لے کر اس کراس بارڈر منشیات کے نیٹ ورک کو چلا رہے ہیں۔

    2021 میں پہلی بار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک کراس بارڈر منشیات- دہشت گردی نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے ہندواڑا ضلع کپواڑہ میں تعینات ایک بی ایس ایف افسر کو گرفتار کیا۔

    حقیقت میں بھارت بین الاقوامی تنظیموں کی توجہ IIOJK میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانا چاہتا ہے اور حقیقت چھپانے کے لیے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

  • بھارتی کسانوں کی جانب سے احتجاجی کال پر بھارتی پولیس کا بھونڈا ٹریفک پلان، شہری اذیت میں مبتلا

    بھارتی کسانوں کی جانب سے احتجاجی کال پر بھارتی پولیس کا بھونڈا ٹریفک پلان، شہری اذیت میں مبتلا

    بھارتی کسانوں کی جانب سے دہلی چلو مارچ کی احتجاجی کال پر بھارتی پولیس کا بھونڈا ٹریفک پلان شہریوں کے لیے درد سر بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کسانوں کی جانب سے دہلی چلو مارچ کےاعلان کے بعد مودی سرکاربوکھلاہٹ کاشکارہوگئی، ٹائمزناؤ نے بتایا کہ دہلی چلو مارچ کی احتجاجی کال پر بھارتی پولیس نے کسانوں کی نقل و حمل روکنے کیلئے بھونڈا ٹریفک پلان تیار کیا۔

    بھارتی پولیس کی جانب سےمرتب شدہ ٹریفک پلان شہریوں کیلئےدرد سر بن گیا ، سیکیورٹی کےنام پربھارتی پولیس نے شہریوں کا گھروں سے نکلنا محال کر دیا ہے۔

    بھارتی اخبار کا کہنا تھا کہ ٹریفک کی بے جا بندش کے باعث گروگرام سرحد کے قریب گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ، انتظار کی اذیت میں مبتلا شہری کئی گھنٹوں سےٹریفک میں محصورہوکررہ گئے۔

    بھارتی حکام کی جانب سے سنگھو،غازی پوراورشمبھو سرحدوں پر بھی ٹریفک کی پابندیاں نافذ کی گئی ہیں جبکہ بھارتی پولیس کی جانب سےدہلی میں کسانوں کے احتجاج کے پیش نظرپہلے ہی دفعہ 144 نافذ ہے۔

  • مودی کی انتہا پسند پالیسیوں سے منی پور میں فسادات کی نئی لہر نے جنم لے لیا

    مودی کی انتہا پسند پالیسیوں سے منی پور میں فسادات کی نئی لہر نے جنم لے لیا

    منی پور میں بھارتی پولیس کے مئی 2023 سے ظالمانہ کارروائیوں سے تنگ عوام نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تھوبال پولیس ہیڈکوارٹرز پر حملہ کردیا۔

    مودی کی انتہا پسندپالیسیوں سے منی پورمیں فسادات کی نئی لہرنے جنم لے لیا ، منی پور میں بھارتی پولیس کے مئی 2023سے ظالمانہ کارروائیوں سے تنگ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔

    این ڈی ٹی وی نے بتایا کہ عوام کے مشتعل ہجوم نے جوابی کارروائی کرتےہوئے تھوبال پولیس ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا جبکہ منی پور میں باغی گروہ اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں 3 فوجی اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

    طاقت کے نشے میں مست مودی سرکار کی ریزرو فورس کو مظاہرین کی جانب سے منہ کی کھانی پڑی۔

    ماہرین نے منی پور پولیس ہیڈکوارٹرپر حملہ عوام کی جانب سے رد عمل قرار دیا جبکہ این ڈی ٹی وی کا کہنا تھا کہ تھوبال حملے کے بعد مودی کی ریزروفورس کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی۔

    بی بی سی رپورٹ کے مطابق منی پور فسادات میں اب تک 1 ہزار سے زائد افرادہلاک ، 60 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہو گئے اور منی پور فسادات کے دوران 300 سے زائد خواتین جنسی درندگی کاشکار ہوئیں۔

    بھارتی اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ منی پور کی عوام بی جی پی سیاسی مقاصد میں پس رہی ہے جبکہ ہیومین رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ مودی حکومت منی پور میں تشدد کے واقعات کو ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔

  • بھارتی پولیس کا معذور عورت کے ساتھ اذیت ناک سلوک، ویڈیو وائرل

    بھارتی پولیس کا معذور عورت کے ساتھ اذیت ناک سلوک، ویڈیو وائرل

    بھارتی خواتین پولیس اہلکار کی جانب سے معذور عورت کو سڑک پر گھسیٹتی ہوئے لے جانے کی افسوسناک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اتر پردیش کے ضلع ہردوئی میں واقع سپرنٹنڈنٹ پولیس آفس کے باہر پیش آیا جس میں پولیس کی اہلکار ایک معذور خواتین کو گھسیٹی ہوئی لے جارہی ہیں۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہونے والی اس پریشان کن ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ اترپردیش پولس کا رویہ عام لوگوں کے ساتھ کس قدر سخت ہے۔

    وائرل ویڈیو میں خاتون کو شکایت درج کروانے کے لیے پولیس اسٹیشن کی طرف جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ دو خواتین اہلکار بھی اس کے ہمراہ ہیں۔ تاہم، معذور عورت مبینہ طور پر اچانک سڑک پر احتجاجاً بیٹھ گئی۔

    پولیس اہلکاروں نے اسی وجہ سے عورت کو گھسیٹ کر لےجانے کا فیصلہ کیا اور معذور عورت کو بازؤں سے پکڑ کر گھسیٹے ہوئے ایس پی آفس سے پولیس اسٹیشن تک لے جایا گیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق معذور عورت گھریلو جھگڑے پر اپنے شوہر کی شکایت درج کروانے آئی تھی۔ پولیس کے مطابق عورت نے شکایت درج کروانے کے بجائے ایس پی آفس کے قریب احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا تبھی اسے وہاں سے ہٹایا گیا۔

    اس حوالے سے ایس پی نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اگر پولیس اہلکار قصوروار پائی گئیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • بھارت میں امتحانات میں ناکامی پر 8 طلبا نے خودکشی کرلی

    بھارت میں امتحانات میں ناکامی پر 8 طلبا نے خودکشی کرلی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست تلنگانہ میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا جس میں 24 گھنٹے کے دوران کم نمبر حاصل کرنے پر دل برداشتہ ہوکر 8 طلبا نے خودکشی کرلی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق خودکشی کرنے والے 8 طلبا میں سے 5 کا تعلق حیدرآرباد سے تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

    بھارتی پولیس نے بتایا کہ خودکشی کرنے والے طلبہ میں سے کچھ نے گلے میں پھندا لگا کر جب کہ کچھ نے عمارت سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سے قبل پچھلے ماہ جب ریاست آندھرا پردیش میں بھی انٹرمیڈیٹ امتحانات کے نتائج آئے تھے تو 9 طلبا نے خودکشی کرلی تھی۔

    بھارت کے ماہر تعلیم کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارت میں طلبہ میں خودکشی کے واقعات کی اہم وجہ یہ ہے کہ انہیں ابتدا سے ہی تعلیم کی اہمیت سمجھنے کے بجائے امتحانات میں پرچہ لکھنے اور زیادہ سے زیادہ مارکس لینے پر زور دیا جاتا ہے۔

  • ستیش کوشک کی موت مشتبہ حالات میں ہوئی، پولیس کا انکشاف

    ستیش کوشک کی موت مشتبہ حالات میں ہوئی، پولیس کا انکشاف

    نئی دہلی: بھارتی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بالی ووڈ اداکار ستیش کوشک کی موت مشتبہ حالات میں ہوئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے سینیئر اداکار ستیش کوشک کی موت کے معاملے میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے فارم ہاؤس سے قابل اعتراض ادویات برآمد ہوئی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے ورسٹائل اداکار و ہدایت کار ستیش کوشک کا اچانک دل کے دورے سے موت واقع ہو گئی تھی، تاہم اب دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ستیش کوشک کی موت مشتبہ حالات میں ہوئی ہے۔

    دہلی پولیس کی ٹیم نے فارم ہاؤس جا کر جانچ کی تو کچھ ’قابل اعتراض ادویات‘ برآمد ہوئیں، جس کے بعد پولیس ستیش کوشک کے تفصیلی پوسٹ مارٹم اور وسرا رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ تمام رپورٹس سامنے آنے کے بعد ہی پوری تصویر واضح ہو سکے گی۔

    دوسری طرف پولیس نے ہولی پارٹی میں آنے والے مہمانوں کی فہرست بھی تیار کر لی ہے، جو اس وقت فارم ہاؤس میں موجود تھے، پولیس اس صنعت کار سے بھی پوچھ تاچھ کرنا چاہتی ہے جو ستیش کوشک کی موت کے بعد سے فرار ہے۔

    ویڈیو: ستیش کوشک کی آخری رسومات، سلمان خان بھی آبدیدہ ہوگئے

    پولیس تحقیقات میں یہ بھی جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ فارم ہاؤس سے ملنے والی قابل اعتراض ادویات کے پیکٹ کس کے لیے اور کیوں آئے تھے؟

    واضح رہے کہ ستیش کوشک دہلی میں اپنے ایک دوست کے فارم ہاؤس پر ہولی پارٹی کے لیے آئے تھے، اس دوران ان کی طبیعت خراب ہو گئی، جس کے بعد انھیں اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ دم توڑ گئے، ڈاکٹروں کے مطابق اداکار کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

  • سلی ڈیلز: بھارت میں مسلمان خواتین کی آن لائن بولی لگانے والے شخص پر مقدمہ چلانے کی منظوری

    سلی ڈیلز: بھارت میں مسلمان خواتین کی آن لائن بولی لگانے والے شخص پر مقدمہ چلانے کی منظوری

    دہلی: بھارتی پولیس نے مسلمان خواتین کو آن لائن نیلامی کیلئے پیش کرنے والے مرکزی ملزم پر مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے نامور مسلمان خواتین کی تصاویر اور معلومات ‘سلی ڈیلز’ نامی ویب سائٹ پر شیئر کرکے مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کیس میں مرکزی ملزم اومکاریشور ٹھاکر پر دارالحکومت دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے عدالت میں مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی۔

    رپورٹ کے مطابق اب پولیس حکام ملزم کے خلاف مجرمانہ الزامات کی کارروائی کرےگی، اومکاریشورٹھاکر کے خلاف بھارت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

    حکام نے بتایا کہ اس کے علاوہ ملزم پر ریاست کے خلاف جرائم اور اس طرح کے جرم کے ارتکاب کی مجرمانہ سازش کے لیے استعمال ہونے والے فوجداری قانون کی دفعات بھی شامل ہوں گی۔

    یہ بھی پڑھیں: سُلی ڈیلز نامی ویب سائٹ پر مسلم خواتین کی نیلامی کرنے والا مرکزی ملزم گرفتار

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 سالہ ملزم اومکریشور ٹھاکر نے ہی سلی ڈیلز ویب سائٹ بنائی تھی اور وہ اپنے جرم کا اعتراف بھی کرچکا ہے۔

    گزشتہ سال خواتین کی تصاویر اور معلومات مذکورہ ویب سائٹ پر شیئر ہوئیں تو انہوں شدید احتجاج کیا جس پر پولیس بھارتی پولیس نے ملزمان کی تلاش کےلیے چھاپہ مار کارروائیوں کا آغاز کیا۔

    پولیس کی گرفت سے بچنے کےلیے اومکریشور اندور میں روپوش ہوگیا تھا اور اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی ڈیلیٹ کردئیے تھے۔

    خیال رہے کہ بھارتی پولیس گزشتہ تین روز میں سلی ڈیلز اور بلی بائی نامی ویب سائٹ پر مسلمان خواتین کی تصاویر اپلوڈ کرکے آن لائن نیلامی کرنے والے تین ملزمان کو اومکریشور سے قبل گرفتار کرچکی ہے۔

    واضح رہے کہ ’سُلی اور بُلی‘ ایک ہتک آمیز لفظ ہے جو ہندو انتہا پسند مسلمان خواتین کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

  • بھارتی پولیس نے پاکستانی ملی نغمہ سننے پر دو مسلمان لڑکوں کو گرفتار کر لیا

    بھارتی پولیس نے پاکستانی ملی نغمہ سننے پر دو مسلمان لڑکوں کو گرفتار کر لیا

    بریلی: بھارتی ریاست اُتر پردیش کے ایک علاقے میں دکان پر بیٹھے لڑکوں کی پاکستانی ملی نغمہ سننے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بھارتی پولیس نے دو مسلمان لڑکوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے پاکستانی ملی نغمہ سننے پر 2 نوجوان مسلمان لڑکوں کو گرفتار کر لیا، مسلمان لڑکوں مستقیم اور نعیم کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ پاکستانی ملی نغمہ سنتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی کے مقامی گاؤں میں دو مسلمان نوجوان اپنی دکان میں بیٹھے پاکستانی ملی نغمے سن رہے تھے، پڑوسی کی جانب سے ان نوجوانوں کو گیت بند کرنے کے لیے کہا گیا لیکن نوجوانوں کے انکار پر اُس شخص نے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی۔

    وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں مسلمان بھائی اپنی دکان میں کام کرنے میں مصروف ہیں اور ایسے میں ایک پاکستانی گیت چل رہا ہے، جس میں پاکستان زندہ باد کے الفاظ بھی شامل ہیں۔

    پولیس کے مطابق اس معاملے میں دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اس ویڈیو کی صداقت کی فورنزک کی جا رہی ہے جس کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

  • بھارت: سینئر پولیس افسر کا انڈر ورلڈ سے تعلقات کا انکشاف

    بھارت: سینئر پولیس افسر کا انڈر ورلڈ سے تعلقات کا انکشاف

    ممبئی: بھارت کے شہر ممبئی میں گرفتار ایک گینگسٹر نے تفتیش میں ممبئی پولیس کے سینئر آئی پی ایس افسر کے انڈر ورلڈ سے تعلقات کا انکشاف کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس سے ممبئی جیل میں قید گینگسٹر اعجاز لکڑا والا نے اقبالی بیان میں کہا ہے کہ اُس وقت کے جوائنٹ سی پی لا اینڈ آرڈر دیوین بھارتی اور انڈر ورلڈ کے آپس میں مراسم تھے۔

    یہ معاملہ چوں کہ ایک اعلیٰ افسر اور حکومت کے قریبی شخص سے جڑا ہے اس لیے تحقیقاتی رپورٹ کو حکومت کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    ممبئی پولیس کے سینئر آئی پی ایس افسران کے سامنے اعجاز لکڑا والا نے اقبالی بیان میں کہا کہ سینئر آئی پی ایس افسر دیوین بھارتی کے جرائم کی دنیا سے وابستہ افراد سے گہرے مراسم ہیں۔

    کمشنر کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممبئی میں اعجاز لکڑا والا نے وصولی کی جو وارداتیں کیں، ان میں دیوین بھارتی کا اہم کردار رہا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اثر و رسوخ کی وجہ سے دیوین بھارتی کے خلاف تفتیشی ایجنسیوں نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی، یہی وجہ ہے کہ ایک اور اعلیٰ افسر راجندر تریویدی نے جسے انڈر ورلڈ سے تعلقات کی وجہ سے سبکدوش کیا گیا تھا، اس حوالے سے تنقید کی ہے۔

  • بھارت: خاتون کو راشن کا لالچ دے کر ہولناک جرم کا ارتکاب

    بھارت: خاتون کو راشن کا لالچ دے کر ہولناک جرم کا ارتکاب

    ہماچل پردیش: بھارتی شہر بلاسپور میں ایک پولیس اہل کار نے مزدور خاتون کو راشن دینے کا جھانسا دے کر اس کی آبرو ریزی کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے شہر بلاسپور میں پولیس اہل کار مزدوری کرنے والی ایک خاتون کو راشن کا جھانسا دے کر گھر لے گیا اور آبرو ریزی کر دی۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب متاثرہ مزدور خاتون نے برمانہ پولیس کو شکایت درج کرائی کہ اس کے ساتھ دو دن قبل ایک پولیس اہل کار نے زیادتی کی، جس پر پولیس نے اہل کار اجے کمار کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔

    خاتون کے بیان کے مطابق دو دن قبل رات کو کھارسی پولیس چوکی میں تعینات اہل کار اس کے گھر آیا، اور راشن دینے کا کہہ کر لے جانے لگا، سڑک پر ایک گاڑی کھڑی تھی جس کی ڈرائیونگ سیٹ پر ایک اور شخص بیٹھا ہوا تھا۔

    بھارت لاک ڈاؤن : ایمبولینس کے انتظار میں 3 گھنٹوں سے کرسی پر بیٹھا مریض چل بسا

    خاتون نے بتایا کہ اہل کار اسے زبردستی گھماروی کے علاقے میں ایک کوارٹر میں لے گیا، وہاں آبرو ریزی کر کے اسے وہیں چھوڑ دیا گیا۔ خاتون کا بیان تھا کہ گاڑی میں موجود دوسرے شخص کے بارے میں وہ کچھ نہیں جانتی، اس سارے واقعے کے دوران وہ بالکل خاموش رہا تھا۔

    متاثرہ خاتون کی شکایت پر پولیس نے اپنے پیٹی بند بھائی کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کرلیا اور مزید تفتیش شروع کر دی۔