Tag: بھارتی کابینہ

  • مودی کی نئی کابینہ کا اعلان، ایس جے شنکر وزیر خارجہ مقرر

    مودی کی نئی کابینہ کا اعلان، ایس جے شنکر وزیر خارجہ مقرر

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی نئی کابینہ کا اعلان کردیا گیا، راج ناتھ سنگھ کو وزیر دفاع اور ایس جے شنکر کو وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نریندر مودی کے دوسری بار بھارت کے وزیر اعظم کے منصب کا حلف اٹھانے کے بعد ان کی نئی کابینہ ارکان کے ناموں کا بھی اعلان کردیا گیا۔

    نئی کابینہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق صدر امیت شاہ کو بھارتی وزیر داخلہ مقر کیا گیا ہے، سابق خارجہ سیکریٹری جے شنکر نئے وزیر خارجہ ہوں گے۔

    سابق وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے جبکہ اداکارہ اور سابق وزیر تعلیم سمرتی ایرانی کو خواتین، بچوں اور ٹیکسٹائل کی وزارت دی گئی ہے۔

    اسی طرح نرمالہ سیتا رام کو وزیر خزانہ اور کارپوریٹ افیئرز، روی شنکر پرساد کو وزیر قانون و انصاف، پرکاش جاویدکر کو وزیر ماحولیات، پیوش گویال کو وزیر ریلوے، مختار عباس نقوی کو وزیر برائے اقلیتی امور، اروند ساونت کو وزیر برائے ہیوی انڈسٹری اور کیرن رججو کو وزیر برائے امور نوجوانان مقرر کیا گیا ہے۔

    نئی کابینہ نے وزیر اعظم کی حلف برداری کے بعد اپنے عہدوں کا بھی حلف اٹھا لیا۔ مودی کی نئی کابینہ میں سشما سوراج اور ارون جیٹلی جیسے اہم رہنما شامل نہیں ہیں۔

    مودی کی وزارت عظمیٰ کے پہلے دور سنہ 2014 میں 45 رکنی کابینہ نے حلف اٹھایا تھا جو 2019 تک بڑھتے بڑھتے 75 رکنی ہوگئی تھی۔

    خیال رہے کہ عام انتخابات 2019 میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا کی 542 نشستوں میں سے 303 پر کامیابی حاصل کی ہے، بی جے پی کی قیادت میں نیشنل ڈیمو کریٹک الائنس (این ڈی اے) نے کل 350 نشستیں حاصل کیں۔

    اس فتح کے بعد بی جے پی بھارتی تاریخ میں کانگریس کے بعد وہ دوسری جماعت بن گئی جس نے لگاتار دوسری مرتبہ حکومت بنائی ہے۔

  • بھارت  نے کرتارپوربارڈر کھولنے  پرپاکستان کی تجویز کی توثیق کردی

    بھارت نے کرتارپوربارڈر کھولنے پرپاکستان کی تجویز کی توثیق کردی

    نئی دہلی : وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت نے کرتارپوربارڈر کھولنے پر پاکستان کی تجویز کی توثیق کردی، کرتارپور بارڈر کھلنا دونوں ممالک کی امن پسند لابی کی فتح ہے

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ٹوئٹ میں کہا کہ کرتارپور بارڈر کھلنا دونوں ممالک کی امن پسند لابی کی فتح ہے، بھارتی کابینہ نے کرتارپوربارڈر پرپاکستان کی تجویز کی توثیق کردی، یہ درست سمت میں قدم ہے، توقع ہے ایسے اقدامات سے سرحد کی دونوں جانب متوازن آوازوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

      بھارت کرتارپورکوریڈورکھولنےپرپاکستان کاشکرگزار


    اس سے قبل بھارت کے دفترخارجہ نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو خط لکھ کر کرتارپور کوریڈور کھولنے پر شکریہ ادا کیا، سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کا کہنا تھا کرتارپورسے متعلق پاکستان کا موقف خوش آئند ہے۔

    دوسری جانب بھارت کی کابینہ نے کرتارپور بارڈر تک کوریڈورکی تعمیر کی منظوری دے دی ہے ، بھارتی میڈیا کے مطابق کوریڈور گورداسپور میں ڈیرہ بابا نانک سے بین الاقوامی بارڈرتک بنائی جائے گی۔

    بابا گرونانک کے 549 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سے 1600 سکھ یاتری واہگہ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے، سکھ یاتری پاکستان میں دس روز تک قیام کریں گے۔

    سکھ یاتریوں کوسخت سیکیورٹی میں ننکانہ صاحب سے سچاسودالایاگیا، جہاں وہ گوردوارسچاسودامیں مذہبی رسومات اداکریں گے، مہمان سکھ یاتریوں کے لیے لنگر اور میڈیکل کی سہولت فراہم کی گئی ہے جبکہ سیکیورٹی پرایک ہزارسےزائدپولیس اہلکارتعینات ہیں۔

    یاد رہے ستمبر میں وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا پاکستان جلد سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور بارڈر کھول دے گا، جس کے بعد یاتری ویزے کے بغیر گردوارہ دربار صاحب کے درشن کر سکیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا تھا پاکستان بھارت سے بات چیت کا خواہشمند ہے، بھارت کی جانب سے مثبت اشارے نہیں ملے، بھارت کو مذاکرات کی پیش کش میں فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

    سردار رمیش سنگھ نے بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر کرتارپور بارڈر کھولنے کے فیصلے پر حکومت پاکستان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

    واضح رہے رواں سال اگست میں بھارت کے سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے عمران خان کی حلف برداری میں شرکت کی اور آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ مختصر ملاقات کی تھی، ملاقات میں آرمی چیف نے نوجوت سنگھ سدھو سے گرمجوشی سے مصافحہ کیا، خیریت دریافت کی اور انہیں کرتارپور کوریڈور کھولنے کی خوشخبری سنائی تھی۔

    خیال رہے دربار کرتارپور ضلع نارووال میں ہے جبکہ اس کے دوسری جانب سرحد پار بھارتی تحصیل بٹالہ میں ڈیرہ بابا گرونانک ہے، پاکستان نہ پہنچنے والے سکھ یاتری دوربین سے دربار کرتا سنگھ کا نظارہ کرتے ہیں۔