Tag: بھارتی ہاکی ٹیم

  • پیرس اولمپکس : بھارتی ہاکی ٹیم کو جیتنے باجود ناانصافی کی شکایتیں

    پیرس اولمپکس : بھارتی ہاکی ٹیم کو جیتنے باجود ناانصافی کی شکایتیں

    پیرس اولمپکس 2024 میں کھیلے جانے والے ہاکی کے کوارٹر فائنل میچ میں بھارتی ٹیم نے اچھا کھیل پیش کرتے ہوئے برطانوی ٹیم کو شکست دی، پھر بھی اسے شکایت ہے کہ اس کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کوارٹر فائنل میں بھارت نے برطانیہ کو شوٹ آؤٹ میں دو کے مقابلے میں چار گول سے شکست دی، تاہم میچ کے دوران کچھ بے قاعدگیوں کے باعث امپائر نے بھارتی کھلاڑی کو ریڈ کارڈ دکھایا جسے ناانصافی سے تشبیہ دی جارہی ہے۔

    ہرمن پریت سنگھ کی کپتانی میں ہندوستان ہاکی ٹیم نے پیرس اولمپکس 2024 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تاہم یہ میچ کئی باتوں کی وجہ سے تنازعات کا شکار رہا جس کو مد نظر رکھتے ہوئے ہاکی انڈیا نے باضابطہ طور پر شکایت درج کرائی ہے۔

    سب سے بڑا تنازعہ اس بات پر ہوا کہ 17ویں منٹ میں امیت روہیداس کو ریڈ کارڈ دے کر باہر کر دیا گیا۔ اس کے بعد ہندوستانی ٹیم 43منٹ تک صرف 10 کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتی رہی۔ امت کو ریڈ کارڈ دینا میچ کا ایک بڑا تنازع تھا، جسے سوشل میڈیا پر کچھ لوگ ناانصافی قرار دے رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے بھارتی ہاکی بورڈ نے شکایت درج کرائی ہے جس میں انہوں نے اپنی شکایت میں 3 مخصوص نکات اٹھائے ہیں۔

    ہاکی انڈیا کے مطابق ویڈیو امپائر نے وقفے وقفے سے ریویو لیے۔ خاص طور پر ایک ہندوستانی کھلاڑی امیت روہیداس کے حوالے سے جہاں ریڈ کارڈ دکھایا گیا جس سے ویڈیو ریویو سسٹم پر اعتماد کم ہوا ہے۔

    دوسری شکایت میں کہا گیا ہے کہ شوٹ آؤٹ کے دوران گول پوسٹ کے پیچھے سے ایک گول کیپر کو کوچنگ دی گئی۔ گول کیپر نے شوٹ آؤٹ کے دوران ویڈیو ٹیبلٹ استعمال کیا۔

    دراصل کھیل کے دوران امیت روہیداس کی اسٹک برطانوی کھلاڑی ول کالن کے چہرے پر لگ گئی۔ جرمن ویڈیو امپائر کا کہنا تھا کہ امیت نے یہ جان بوجھ کر کیا ہے۔

    ویڈیو امپائر کے مشورے پر آن فیلڈ امپائر نے امیت کو ریڈ کارڈ دکھایا۔ ہندوستانی کھلاڑیوں کا ماننا تھا کہ ایسا جان بوجھ کر نہیں ہوا، اگر ویڈیو امپائر یلو کارڈ دیتے تو زیادہ مناسب ہوتا۔

  • بھارتی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان محمد شاہد انتقال کرگئے

    بھارتی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان محمد شاہد انتقال کرگئے

    ممبئی: بھارت کے نامور ہاکی کھلاڑی اور سابق کپتان محمد شاہد چھپن سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    بھارتی ہاکی کی پہچان محمد شاہد اب اس دنیا میں نہیں رہے، سن اسی کی دہائی میں ماسکو اولمپکس میں بھارت کو گولڈ میڈل جتوانے میں محمد شاہد کا اہم کردار رہا۔

    ہاکی کا ہر متوالامحمد شاہد کا دیوانہ تھا، ان کا کھیل سب سے منفرد تھا، شاہد نے بہترین ہاکی سے سب کے دل جیتے، کھلاڑیوں کو ڈاج دینے میں وہ بھرپور مہارت رکھتے تھے، ایشین گیمز میں لیجنڈ کھلاڑی نے کانسی اور چاندی کا تمغہ بھی حاصل کیا۔

    انیس سو اکیاسی میں محمد شاہد کو ارجونا ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، شاہد جگر کے عارضے میں مبتلا تھے اور کئی دنوں سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    بھارتی کرکٹ میں جس طرح سنیل گواسکر اور کپیل دیو کو لیجنڈ مانا جاتا ہے اسی طرح بھارت میں محمد شاہد کو عظیم کھلاڑی قرار دیا جاتا ہے۔