Tag: بھارت روس

  • ٹرمپ کا خوف، بھارت روس سے تیل کی خریداری کم کرنے پر تیار

    ٹرمپ کا خوف، بھارت روس سے تیل کی خریداری کم کرنے پر تیار

    بھارت کے خلاف ٹرمپ کے ٹیرف اقدامات کے باعث بھارت روس سے تیل کی خریداری کم کرنے پر تیار ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت نے امریکا کو روس سے تیل کی خریداری میں کمی کا اشارہ بھی دے دیا۔

    خبر ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارت نے امریکا سے ہتھیار خریدنے کا منصوبہ فی الحال روک دیا ہے، کیونکہ بھارت امریکی اسلحے کی خریداری پر دوبارہ بات سے پہلے ٹیرف پر وضاحت کا منتظر ہے۔

    علاوہ ازیں بھارتی وزیر دفاع نے امریکا کا طے شدہ دورہ بھی منسوخ کر دیا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت پر مزید ٹیرف لگانے کے بعد بھارتی کاروباری دنیا میں پلچل مچی ہوئی ہے، بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز شدید مندی کا شکار ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بمبئی اسٹاک ایکسچینج سینسیکس میں شدید مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، جو 240 پوائنٹس کم ہو کر 80 ہزار 303 پر آچکا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بی ایس ایکس کے اگست میں سینسیکس کی گراوٹ ایک ہزار 399 پوائنٹس ہو چکی ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ میں مندی سے بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب چکے ہیں، موجودہ معاشی صورتحال پر بھارتی سرمایہ کار سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔

    پاک امریکا تعلقات سے بھارت کو پریشانی کا سامنا ہے، بلومبرگ

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے، جس کے بعد بھارت پر مجموعی امریکی ٹیرف 50 فیصد ہوگیا۔

  • نیو یارک ٹائمز کی تہلکہ خیز رپورٹ، بھارت روس کو حساس ٹیکنالوجی و اسلحہ فراہم کرنے والا سپلائر نکلا

    نیو یارک ٹائمز کی تہلکہ خیز رپورٹ، بھارت روس کو حساس ٹیکنالوجی و اسلحہ فراہم کرنے والا سپلائر نکلا

    نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ نے مودی سرکار کے جنگی جنون اور فسطایت کو بے نقاب کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے حساس ٹیکنالوجی اور اسلحہ روس کو فراہم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیو یارک ٹائمز کی تہلکہ خیز رپورٹ سامنے آئی ، جس میں مودی سرکار کا جنگی جنون اور بے لگام فسطایت ایک بار پھر بے نقاب ہوگئی۔

    بھارت روس کو حساس ٹیکنالوجی و اسلحہ فراہم کرنے والا سپلائر نکلا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ ‘برطانوی ایرو اسپیس کمپنی نے بھارت کو 2 ملین ڈالر کی حساس ٹیکنالوجی فروخت کی، ایچ آراسمتھ گروپ کی کمپنی ٹیک ٹیسٹ کمپنی نے حساس ٹیکنالوجی بھارت کوفروخت کی۔’

    نیو یارک ٹائمز نے لکھا ‘برطانیہ سے بھارت کو فروخت کی گئی حساس ٹیکنالوجی روس کو منتقل کی گئی، کمپنی نے 2023-24 میں بھارت کو70 سے زائد حساس ‘ٹائر 2’ ممنوعہ ٹیکنالوجی فراہم کی، ‘ٹئیر 2 ‘آئٹمز حساس سول و فوجی مقاصد کے استعمال کی ٹیکنالوجیز ہیں، ان میں نیویگیشن، ایرو اسپیس، ریڈار اورجدید سیمی کنڈکٹرز شامل ہیں۔’

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ سال 2023-24 میں 118 بار بھارتی کمپنی ہندوستان ایرو ناٹکس کوممنوعہ ٹیکنالوجی کی کھیپ بھیجی گئیں، ہندوستان ایروناٹکس نے 13 بار ممنوعہ ٹیکنالوجی و پرزے روسی اسلحہ ایجنسی روسوبورون ایکسپورٹ کو بیچے، روسوبورون ایکسپورٹ جو امریکی و برطانوی پابندیوں کی زد میں ہے، نے 14 ملین ڈالر ادا کیے۔

    رپورٹ کے مطابق ستمبر میں ہندوستان ایروناٹکس نے خریدے گئے حساس پرزے محظ 19 دن بعد ہی روسی اسلحہ ایجنسی کو بیچے، فروری 2024 میں بھارت سے فروخت شدہ ٹیکنالوجی محظ 18 دن میں روس بھیجی گئی۔

    ہندوستان ایروناٹکس اور روسوبورون ایکسپورٹ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دارقرار دیا ہے۔

    برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے 2023 میں ‘ریڈالرٹ’، حساس آلات کی روس منتقلی پرکاروباری اداروں کو بھی انتباہ کیا تھا۔

    ہندوستان ایروناٹکس اور امریکی حکومتی ڈیٹابیس میں روسی فوجی سپلائر کے طور پر درج ہے، روسی جنگی مشینری کیلئے حساس ٹیکنالوجی کی فراہمی مغربی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔

  • بھارت کا روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان

    بھارت کا روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان

    نئی دہلی: امریکی دھمکی کے باوجود بھارت نے روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے جمعہ کو کہا ہے کہ بھارت روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔

    وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ نئی دہلی روس سے خام تیل کی خریداری جاری رکھے گا کیوں کہ اس کے لوگوں کو عالمی قیمتوں میں اضافے کے بعد رعایت پر تیل کی ضرورت ہے۔

    نرملا سیتارامن نے کہا کہ بھارت نے روس سے پہلے ہی تیل خریدنا شروع کر دیا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ گیس پر منتقلی مشکل تھی کیوں کہ سپلائی کم ہو گئی تھی۔

    امریکا نے بھارت کو بھی دھمکی دے دی

    واضح رہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف بھارت کی حمایت حاصل کرنے کے لیے نئی دہلی کے دورے پر ہیں، جب کہ امریکی اور برطانوی حکام بھارت پر ڈالر پر مبنی مالیاتی نظام کو نقصان پہنچانے سے باز رہنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

    روس پر امریکا کی جانب سے سخت عالمی پابندیوں کے باوجود بھارت روس کے ساتھ تجارتی روابط جاری رکھے ہوئے ہے، ایسے میں امریکا نے دھمکی دی ہے کہ بھارت نے اگر روس سے روبل اور روپے میں تجارت کی تو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    مودی کو بم سے اڑانے کی دھمکی

    امریکا نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر اس نے روس کے ساتھ روپے اور روبل میں تجارت کی یا تیل خریدا تو مغربی بلاک کے زیادہ تر ممالک اس پر سخت پابندیاں عائد کر دیں گے۔

  • خوردنی تیل کی بڑھتی قیمتیں، بھارت نے روسی سن فلاور آئل خرید لیا

    خوردنی تیل کی بڑھتی قیمتیں، بھارت نے روسی سن فلاور آئل خرید لیا

    نئی دہلی: بھارت نے ملک میں خوردنی تیل کی قلت اور بڑھتی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے روسی سن فلاور آئل مہنگے داموں خرید لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آئل صنعت کے عہدیداروں نے روئٹرز کو بتایا کہ بھارت نے روسی سورج مکھی تیل کی اپریل میں 45,000 ٹن کی کھیپ کے لیے ریکارڈ بلند قیمت پر معاہدہ کر لیا ہے، کیوں کہ یوکرین سے سپلائی بند ہونے کے بعد مقامی مارکیٹ میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہو چکا ہے۔

    بھارت خوردنی تیل کا دنیا کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے، ادھر انڈونیشیا نے پام آئل کی سپلائی کو محدود کر دیا ہے، اور جنوبی امریکا میں سویابین کی فصل کو کم کرنے کا فیصلہ سامنے آیا، جس سے سبزیوں کے تیل کی دستیابی سکڑ گئی ہے، ایسے وقت میں روس کے ساتھ سن فلاور آئل کی فراہمی کا یہ معاہدہ صورت حال کی شدت کو کم کر سکتا ہے۔

    جیمنی ایڈیبلز اینڈ فیٹس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر پردیپ چودھری نے کہا کہ چوں کہ یوکرین میں جہاز کی لوڈنگ ممکن نہیں ہے، اس لیے خریدار روس سے سپلائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کمپنی نے اپریل کی ترسیل کے لیے 12,000 ٹن روسی سورج مکھی کے تیل کا معاہدہ کیا ہے۔

    ڈیلرز کے مطابق بھارتی ریفائنرز نے روس سے سورج مکھی کا خام تیل 2,150 ڈالر فی ٹن کی ریکارڈ قیمت پر خریدا ہے، جس میں لاگت، انشورنس اور فریٹ بھی شامل ہیں، روس کے یوکرین پر حملہ کرنے سے قبل یہ قیمت 1,630 ڈالر تھی۔ پردیپ چودھری نے کہا کہ یوکرین جنگ سے پہلے سورج مکھی کا تیل پام آئل اور سویا آئل کے مقابلے سستا تھا، لیکن جیسے ہی سب سے بڑے برآمد کنندہ یوکرین کی طرف سے سپلائی بند ہو گئی ہے، خریداروں کو بھاری پریمیم ادا کرنا پڑ رہا ہے۔

    واضح رہے کہ بحیرۂ اسود (بلیک سی) کا علاقہ دنیا کے سن فلاور آئل کی مجموعی پیداوار کا 60 فی صد حصہ رکھتا ہے، جب کہ برآمدات میں اس کا حصہ 76 فی صد ہے۔

    نئی دہلی کے ایک ڈیلر نے کہا کہ بھارتی خریدار تقریباً ایک ماہ سے روسی سورج مکھی کے تیل کی خریداری نہیں کر رہے تھے، لیکن اب وہ آرڈر دے رہے ہیں کیوں کہ بینکوں نے درآمدات کے لیے لیٹر آف کریڈٹ (LC) جاری کرنا شروع کر دیا ہے۔

    ممبئی کے ایک ڈیلر نے بتایا کہ یوکرین سے بھارت کو سن فلاور تیل کی 3 لاکھ ٹن سے زیادہ کی ترسیل پھنس گئی ہے کیوں کہ یوکرین کی بندرگاہوں پر لوڈنگ معطل ہے۔ خیال رہے کہ بھارت بنیادی طور پر روس اور یوکرین سے سن فلاور آئل درآمد کرتا ہے، جب کہ پام آئل انڈونیشیا اور ملائیشیا سے درآمد کرتا ہے، اور سویا آئل کا بڑا حصہ ارجنٹائن اور برازیل سے حاصل کیا جاتا ہے۔