Tag: بھارت سے تجارت

  • ‘حکومت سیلاب کے بہانے بھارت سے تجارت اور اسرائیل سےدوستی کرے گی’

    ‘حکومت سیلاب کے بہانے بھارت سے تجارت اور اسرائیل سےدوستی کرے گی’

    راولپنڈی : سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ حکومت سیلاب کے بہانے بھارت سے تجارت اور اسرائیل سے دوستی کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ‌ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا دنیا میں تیل کی قیمت گررہی ہیں اور حکومت ڈیزل 10 روپے اور بجلی 4.5 روپے مہنگی کررہی ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عوام کو بے زبان اور بے آوازسمجھنے والے پچھتائیں گے، غذائی قلت گوداموں اور دکانوں کو لوٹ کھائے گی۔

    سابق وزیر داخلہ نے عدلیہ کے ذمہ دارانہ اور دانشمندانہ رویہ قابل تعریف کرتے ہوئے حکومت کے حوالے سے کہا کہ یہ سیلاب کے بہانے بھارت سے تجارت اور اسرائیل سےدوستی کریں گے۔

    گذشتہ روز سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بھارت سے تجارت اوردوحہ میں مشکوک میٹنگ سوالیہ نشان ہے؟

    شیخ رشید نے کہا تھا کہ سیلاب تو چلا جائے گا لیکن غریب عوام مزیدتباہی اور مہنگائی کےسیلاب میں آئیں گے۔

  • ‘بھارت سے تجارت اوردوحہ میں مشکوک میٹنگ سوالیہ نشان ہے؟’

    ‘بھارت سے تجارت اوردوحہ میں مشکوک میٹنگ سوالیہ نشان ہے؟’

    راولپنڈی : سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بھارت سے تجارت اوردوحہ میں مشکوک میٹنگ سوالیہ نشان ہے؟

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ‌ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ حکمران خواب غفلت سےباہرنہیں آئے، وزرا کی تعداد آئین اورقانون کی پابندی کی حد پار کر گئی ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے نوازشریف کے بیانیے کوزمیں بوس کردیا ہے، سیلاب تو چلا جائے گا لیکن غریب عوام مزیدتباہی اور مہنگائی کےسیلاب میں آئیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ انڈیا سے تجارت اوردوحہ میں مشکوک میٹنگ سوالیہ نشان ہے؟

    یاد رہے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں فصلیں تباہ ہونے کے باعث عوام کی سہولت کے لیے حکومت بھارت سے سبزیاں اور دیگر اشیائے خورونوش درآمد کرنے پر غور کر سکتی ہے۔

  • کشمیر کی حیثیت کی بحالی تک بھارت سے تجارت نہیں ہو گی،  حکومتِ پاکستان کا بڑا فیصلہ

    کشمیر کی حیثیت کی بحالی تک بھارت سے تجارت نہیں ہو گی، حکومتِ پاکستان کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومتِ پاکستان نے کشمیر کی حیثیت کی بحالی تک بھارت سے تجارت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے مطالبہ کیا کہ بھارت 5اگست 2019کےاقدامات واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں بھارت سے تجارت کی بحالی سے متعلق فیصلہ پر غور کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی بھارت سے کپاس اور چینی درآمد کرنے کی تجویزمستردکردی ، گزشتہ روز ای سی سی نے بھارت میں کم قیمت کی بنیاد پر کپاس اور چینی درآمد کی تجویز دی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارت سےدرآمدکی مخالفت شیخ رشید، شیریں مزاری،شاہ محمود، اسدعمرنے کی اور کابینہ نے فیصلہ کیا کشمیر کی حیثیت کی بحالی تک بھارت سے تجارت نہیں ہو گی۔

    وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے، آرٹیکل 370 کی منسوخی تک بھارت سے تجارت نہیں ہو گی۔

    اس حوالے سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت سے چینی اور کپاس کی درآمد کی سمری کو مؤخر کردیا گیا ، ان حالات میں بھارت کے ساتھ تجارت ممکن نہیں، بھارت سےتعلقات نارمل ہونے کا تاثر دیا جا رہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے مطالبہ کیا کہ بھارت 5اگست 2019کےاقدامات واپس لے، 5اگست 2019کےاقدامات کی واپسی تک بھارت سےتعلقات بحال نہیں ہوں گے۔

    وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی بھارت سے کپاس اور چینی درآمد کرنے کی تجویزمستردکردی ، گزشتہ روز ای سی سی نے بھارت میں کم قیمت کی بنیاد پر کپاس اور چینی درآمد کی تجویز دی تھی۔

    اس سے قبل پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا ای سی سی کے فیصلوں کوکابینہ کی توثیق کی ضرورت ہوتی ہے اور کابینہ منظوری کے بعد ہی فیصلے حکومت کے سمجھے جاتے ہیں، آج کابینہ میں ای سی سی کے بھارت سے تجارت کے فیصلے پر مشارت ہوگی اور مشاورت کے بعد ہی حکومت بھارت سے تجارت کا حتمی فیصلہ کرے گی۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت سے درآمد کرنے پر چینی کی قیمت نیچےآئےگی، ماضی کی حکومتوں نےچینی کپاس سےمتعلق کوئی اقدامات نہیں کئے، آئندہ سالوں میں پاکستان اپنےمعاملات میں خود کفیل ہوگا۔

    گذشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بھارت سے روئی اور چینی کی درآمد کی اجازت منظوری دی تھی۔