Tag: بھارت میں احتجاج

  • پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مودی کا نیا الزام

    پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مودی کا نیا الزام

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتی عوام کے احتجاج پر بھی پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انتہا پسند سوچ کے حامی نریندر مودی پاکستان کے خلاف ایک بار پھر زہر اگلنے لگے، لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے مودی نے الزام لگایا کہ پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مودی تقریر کے لیے آئے تو اس دوران کانگریس سمیت اپوزیشن ارکان نے زبردست ہنگامہ آرائی کی، لوک سبھا میں اپوزیشن نے شہریت کے متنازع قانون پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ مودی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مظاہرہ کرنے والے بھارت کو ٹکڑے کرنے کی بات کرتے ہیں۔

    مودی کے لیے جاسوسی کرنے والی خاتون رنگے ہاتھوں‌ پکڑی گئی

    بھارتی وزیر اعظم نے اپنے خلاف ہونے والی تنقید کو گالم گلوچ قرار دیا، اور کہا کہ گزشتہ دو عشروں میں انھیں جتنا برا بھلا کہا گیا، اس کے بعد اب وہ ‘گالی پروف’ بن گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایک دن قبل کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے مودی کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کے نوجوان جلد انھیں ڈنڈوں سے ماریں گے، اور وزیر اعظم اپنے گھر سے بھی نہیں نکل پائیں گے۔

    لوک سبھا میں نریندر مودی کی تقریر کے بعد جب راہول گاندھی خطاب کرنے کے لیے اٹھے تو ایوان میں‌ اتنا شور تھا کہ ان کی بات ہی نہیں‌ سنی گئی۔

  • میں تمھیں آزادی دوں گا، انتہا پسند نے جامعہ ملیہ کے طالب علم کو گولی مار دی، ویڈیو دیکھیں

    میں تمھیں آزادی دوں گا، انتہا پسند نے جامعہ ملیہ کے طالب علم کو گولی مار دی، ویڈیو دیکھیں

    نئی دہلی: بھارت کے دارالحکومت میں ایک انتہا پسند ہندو نے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر سر عام فائر کھول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک انتہا پسند ہندو نے دہلی میں جامعہ ملیہ کے قریب جامعہ نگر میں فائرنگ کرتے ہوئے ایک طالب علم کو زخمی کر دیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے مسلح شخص یہ نعرہ لگاتے ہوئے فائر کر رہا تھا ‘میں تمھیں آزادی دوں گا۔’

    بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، کہ مسلح شخص سڑک پر دندناتا ہوا آیا اور پستول لہراتے ہوئے چلایا، کون آزادی مانگتا ہے، میں تمھیں آزادی دوں گا، یہ کہہ کر اس نے فائر کھول دیا۔

    پولیس نے مسلح شخص کو موقع ہی پر گرفتار کر لیا، تاہم فائر کر کے طالب علم کو زخمی کرنے والے انتہا پسند ہندو کی شناخت معلوم نہیں ہو سکی، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مظاہرین راج گھاٹ کی طرف مارچ کر رہے تھے۔

    دہلی کا وہ علاقہ جسے بھارتی میڈیا نے منی پاکستان مان لیا

    واقعے کے بعد زخمی طالب علم کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ مسلح شخص سے پولیس تفتیش کر رہی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلح شخص پستول لہراتے ہوئے مارچ کرنے والوں کے آگے جا رہا ہے اور میڈیا کے سامنے کھلم کھلا مظاہرین کی طرف پستول کر کے فائر کر رہا ہے، ساتھ ہی نعرے بھی لگا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ جامعہ ملیہ کے طلبہ نے متنازع قانون کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔ متنازع قانون کی منظوری کے بعد بھارت بھر میں پرزور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فلم انڈسٹری اور دیگر شعبہ جات کی معروف شخصیات نے بھی احتجاج کو درست قرار دیتے ہوئے مودی سرکار کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے، تاہم اس دوران ریاستی تشدد کے باعث سیکڑوں شہری زخمی اور متعدد جاں بحق بھی ہوئے ہیں۔

  • مودی سرکار نے میرے گھر کو تقسیم کر دیا ہے، معروف بھارتی اداکارہ کی شدید تنقید

    مودی سرکار نے میرے گھر کو تقسیم کر دیا ہے، معروف بھارتی اداکارہ کی شدید تنقید

    ممبئی: بالی ووڈ کی اداکارہ پوجا بھٹ نے بھی مودی سرکار کو تنقید کی زد پر رکھ لیا ہے، بھارتی اداکارہ کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے ‘میرے گھر کو تقسیم کر دیا ہے۔’

    تفصیلات کے مطابق انتہا پسند مودی سرکار کے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج بھارت بھر میں جاری ہے، اداکارہ پوجا بھٹ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ شہریت کے متنازعہ قانون کی حمایت نہیں کرتیں، کیوں کہ اس نے میرے گھر کو تقسیم کر دیا ہے۔

    پوجا بھٹ نے احتجاج کرنے والوں کو سب سے بڑا محب وطن بھی قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ اختلاف رائے حب الوطنی کی سب سے اعلیٰ شکل ہے، جو طلبہ متنازع قوانین CAA-NRC کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، وہ یہ پیغام دے رہے ہیں کہ حکمران جماعت نے ہمیں متحد کر دیا ہے۔

    جواہر نہرو یونی ورسٹی کے طالب علم شرجیل امام، جس کی تلاش میں دہلی پولیس چھاپے مار رہی ہے

    بھارتی ادکارہ نے احتجاج کے سلسلے میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہماری خاموشی ہمیں نہیں بچائے گی، نہ ہی حکومت کو بچا سکے گی، طلبہ ہمیں پیغام دے رہے ہیں کہ یہی وقت ہے اپنی آوازیں بلند کرنے کا، ہم اس وقت تک آواز بلند کرتے رہیں گے جب تک ہماری آواز نہ سنی جائے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں عورتیں، شاہین باغ اور لکھنؤ کی مانند، احتجاج جاری رکھیں گی اور خاموش نہیں ہوں گی، یہاں تک کہ ان کی آواز واضح طور پر سن لی جائے۔

    ادھر جواہر نہرو یونی ورسٹی کے طالب علموں کے خلاف 6 ریاستوں میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، شاہین باغ میں تقریر میں آسام، شمال مغربی ریاستوں کی آزادی کی بات کرنے والے طالب علم شرجیل امام کے گھر پر دہلی پولیس نے چھاپا مارا اور ان کے بھائی اور 2 رشتہ داروں کو گرفتار کر لیا۔ شرجیل امام کی گرفتاری کے لیے ممبئی، پٹنا اور دہلی میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے، ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ شرجیل امام ‘آسام کو انڈیا سے کاٹ دو‘ کی تقریر کے بعد پورے انڈیا میں مشہور ہو گئے ہیں، اور ان کی گرفتاری کے لیے کئی پولیس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

  • آئی ایم ایف کی بھارتی معاشی ترقی میں کمی کی پیش گوئی

    آئی ایم ایف کی بھارتی معاشی ترقی میں کمی کی پیش گوئی

    واشنگٹن: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھارتی معاشی شرح نمو میں 1.3 فی صد کمی کی پیش گوئی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ بھارتی معاشی شرح نمو میں 1.3 فی صد کمی ہوگی، بھارتی معاشی سست روی عالمی شرح نمو کو بھی متاثر کرے گی۔

    عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ بھارت میں جاری سماجی بحران کے باعث معاشی شرح نمو متاثر ہوگی، جب کہ بھارتی شرح نمو میں کمی عالمی معاشی شرح نمو میں بھی کمی کا باعث بنے گی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں سال عالمی معاشی شرح نمو تین اعشاریہ تین فی صد رہے گی جو اکتوبر میں کی گئی پیش گوئی سے کم ہے، جب کہ بھارتی معاشی شرح نمو رواں مالی سال 4.8 فی صد رہے گی۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے آئی ایم ایف نے بھارتی معاشی شرح نمو چھ اعشاریہ ایک فی صد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔

    بھارت دنیا کا پانچواں خطرناک ترین ملک قرار

    پاکستانی معیشت سے متعلق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.4 فی صد رہے گی۔

    خیال رہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی قوانین کی منظوری کے بعد ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا جو بدستور جاری ہے، اس احتجاج نے بھارتی معیشت کو شدید دھچکا پہنچایا ہے، نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر اقلیتیں اور خود ہندو برادری بھی اس احتجاج میں بھرپور طور پر شریک ہے۔

    دوسری طرف مودی سرکار کے ایما پر ریاستی پولیس کی جانب سے مظاہرین بالخصوص یونی ورسٹی طلبہ پر بدترین تشدد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ بھی مودی کے خلاف بول پڑے

    بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ بھی مودی کے خلاف بول پڑے

    نئی دہلی: بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار نصیرالدین شاہ نے بھی آخر کار طلبہ پر ہونے والے تشدد پر خاموشی توڑ دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہندی فلموں کے مشہور و مقبول اداکار نصیر الدین شاہ نے بھی انڈیا میں طلبہ پر بدترین تشدد کے تناظر میں مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ طلبہ کا نا انصافی کے خلاف کھڑے ہونا بہت خوش گوار ہے۔

    اپنے حالیہ انٹرویو میں نصیرالدین شاہ نے سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف ملک میں جاری احتجاج پر کہا کہ جس طرح طلبہ حالیہ تقسیم اور ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، وہ حیران کن ہے، تاہم مجھے وزیر اعظم مودی کے طلبہ کے ساتھ رویے پر حیرت نہیں ہے، مودی خود کبھی طالب علم نہیں رہے اس لیے انھیں طلبہ سے ہم دردی نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ خود بالی ووڈ کے اندر بھی دپیکا جیسے نوجوان اداکار اور ہدایت کار اس امتیازی قانون کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، میں بڑے اور مستحکم اسٹارز کی خاموشی کو سمجھ رہا ہوں، لیکن حیران ہوں کہ وہ کب تک اپنی خاموشی برقرار رکھ پائیں گے۔

    مودی پر تنقید کرتے ہوئے نصیرالدین شاہ نے کہا کہ نریندر مودی خود ٹوئٹر پر نفرت پھیلانے والوں کی قیادت کر رہے ہیں، مودی سرکار کی مذہبی سیاست نے مجھے اپنی مسلم شناخت کی طرف زیادہ متوجہ کر دیا ہے اور میں پریشانی میں مبتلا ہو گیا ہوں، 70 سال بھارت میں رہنے پر بھی اگر ثابت نہ کر سکوں تو پھر نہیں پتا کیا کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ بھارت کے مختلف شہروں میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی قوانین کے خلاف شدید احتجاج بدستور جاری ہے، مودی سرکار کی جانب سے اس احتجاج کو شدت عطا کرنے پر طلبہ پر بدترین تشدد کیا گیا۔

  • بازوئے قاتل کا زور آزمانے والا رام پرشاد بسمل

    بازوئے قاتل کا زور آزمانے والا رام پرشاد بسمل

    بھارت میں شہریت کے متنازع قانون اور مودی کی بدمعاشی کے خلاف تمام ریاستوں میں احتجاج جاری ہے اور اجتماعات کے دوران سنجیدہ اور باشعور شہری ان نعروں اور ترانوں سے مودی سرکار اور اس کے حامیوں کو للکار رہے ہیں جو کروڑوں انسانوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

    سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
    دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے

    یہ شعر بسمل شاہ جہاں پوری کی ایک پابند نظم کا مطلع ہے۔

    شاہ جہان پور (یو پی) میں آنکھ کھولنے والے رام پرشاد بسمل شاہ جہاں پوری ساری زندگی انگریزوں کے خلاف میدانِ عمل میں سرگرم رہے اور اسی پاداش میں موت کی سزا پائی۔

    1893 میں ہوش سنبھالنے کے بعد اپنے وطن کو برطانیہ کی غلامی سے آزاد دیکھنے کی آرزو کرنے والے بسمل نے آزادی کے متوالوں سے رابطہ کیا اور انگریزوں کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لینے لگے. 1918 میں ایک سازش کیس میں بسمل شاہ جہاں پوری کا بھی نام شامل تھا جس کے بعد انھیں روپوشی اختیار کرنا پڑی۔

    کہتے ہیں وہ ماہر نشانہ باز تھے۔ 1925 میں انگریزوں کے خلاف ایک کارروائی میں حصّہ لیتے ہوئے گرفتار ہوئے۔ مقدمہ چلا اور انگریز سرکار نے انھیں 1927 میں پھانسی دے دی۔

    شعر و ادب کا عمدہ ذوق رکھتے تھے اور خود بھی شاعری کرتے تھے۔ مقدمے کی کارروائی کے دوران ان کی کئی نظمیں مشہور ہوئیں۔ تاہم ان کا زیادہ کلام محفوظ نہ رہ سکا۔ پیشِ نظر نظم کا پہلا شعر بہت مشہور ہوا، اسے بعض لوگ مولانا ظفر علی خان سے منسوب کرتے ہیں، لیکن یہ غلط ہے۔ یہ بسمل شاہ جہاں‌ پوری کا وہ شعر ہے جسے تحریر سے لے کر تقریر تک ہر خاص و عام نے برتا ہے۔

    کبھی یہ نظم انگریز سرکار کے خلاف آزادی کا نعرہ تھی اور آج دنیا بھر میں امن کے لیے خطرہ بن جانے والے مودی کو اس کے ذریعے للکارا جارہا ہے۔

    بسمل شاہ جہاں پوری کا یہ کلام آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر ہے۔

    سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
    دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے

    وقت آنے دے بتا دیں گے، تجھے اے آسماں
    ہم ابھی سے کیا بتائیں، کیا ہمارے دل میں ہے

    اے شہید ملک و ملت، تیرے جذبوں کے نثار
    تیری قربانی کا چرچا، غیر کی محفل میں ہے

    ساحلِ مقصود پر لے چل، خدارا ناخدا
    آج ہندوستان کی کشتی، بڑی مشکل میں ہے

    دور ہو اب ہند سے تاریکیِ بغض و حسد
    بس یہی حسرت، یہی ارماں ہمارے دل میں ہے

    وہ نہ اگلے ولولے ہیں اب، نہ ارمانوں کی بھیڑ
    ایک مٹ جانے کی حسرت، اب دلِ بسمل میں ہے

  • مودی سرکار اس حد تک آگے جا چکی کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی: وزیر خارجہ

    مودی سرکار اس حد تک آگے جا چکی کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکار اس حد تک آگے جا چکی ہے کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہندوستان اور خطے میں تشویش ناک صورت حال پر شاہ محمود قریشی نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو پی میں علما کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا گیا، اس پرہر ذی شعور کی آنکھیں نم ہیں، پریانکا گاندھی کو بھی پولیس نے مبینہ دھکے دیے اور گلہ دبانے کی کوشش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ہندوستان میں عام آدمی کے ساتھ پولیس کا رویہ کیا ہوگا، یہ کیفیت پورے ہندوستان میں پھیلتی جا رہی ہے، لیکن مودی سرکار ٹس سے مس نہیں ہو رہی، وہ اس حد تک آگے جا چکی ہے کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی، نہتے کشمیر کی آواز دبائی گئی مگر پورے ہندوستان کے عوام کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا: شاہ محمود

    شاہ محمود نے کہا کل ہندوستان میں جو مظاہرے ہوئے وہ سب کے سامنے ہیں، اب لڑائی مذہب، خطے تک محدود نہیں بلکہ پورے بھارت میں پھیل چکی، ہندوستان اس وقت دو نظریات میں مکمل طور پر تقسیم ہو چکا ہے، ایک طرف سیکولر ہندوستان کے حامی سراپا احتجاج ہیں، دوسری طرف ہندوتوا کا نظریہ مودی سرکار مسلط کرنا چاہتی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا میں سمجھتا ہوں اس وقت دنیا کو خاموش نہیں رہنا چاہیے، بھارت میں اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں، عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے، آج بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی آنکھیں کھل گئیں، آنکھ ان کی نہیں کھل رہی جن کے مفادات ہندوستان سے وابستہ ہیں، وہ اپنی جمہوری اقدار کو پس پشت ڈال کر صورت حال پر آنکھ بند کر کے بیٹھے ہیں اور اپنے مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔

  • پاکستان موجودہ حالات میں بھارت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں: وزیر خارجہ

    پاکستان موجودہ حالات میں بھارت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت میں موجودہ حالات کے پیش نظر پاکستان اس کے ساتھ بیٹھنے کو ذہنی طور پر تیار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 ماہ ہو گئے کشمیر میں کرفیو کا نفاذ ہے، مسجدوں پر تالے ہیں، سیکڑوں سال پرانی مسجد کو شہید کر کے رام مندرکی تعمیرجاری ہے، متنازع قانون کے خلاف پورے بھارت میں احتجاج جاری ہے، 25 سے زائد اموات ہو چکیں، ہزاروں لوگ سڑکوں پر ہیں، ایسے میں پاکستان بھارت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں ہے۔

    انھوں نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے، آسام، ویسٹ بنگال، مدھیہ پردیش میں جو کچھ ہوا وہ آپ کے سامنے ہے، اس وقت بھارت بالکل تقسیم دکھائی دے رہا ہے، جوکچھ پہلے ہوتا رہا، اس ایکٹ کی شکل میں لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو کر سامنے آیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق ایل او سی پر 5 جگہوں سے باڑ کو کاٹا گیا ہے، ایل او سی پر میزائل بھی نصب کیے گئے ہیں، بھارت کے جارحانہ اقدامات دنیا کو دکھائی دے رہے ہیں، بھارت انسانی حقوق کی پامالی، بچوں کو ہراساں کر رہا ہے، مریضوں کو سہولت نہیں دے رہا، آج کے زمانے میں جو انسانی حقوق کے علم بردار ہیں ان کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور اس قسم کے کالے قانون کا نوٹس لینا چاہیے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ میں نے ساتواں خط اقوام متحدہ کو بھیجا، چین نے میرے خط کو بنیاد بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یو این ملٹری آبزرور صورت حال پر سلامتی کونسل کو بریفنگ دیں، ہم اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں، سفارتی اور سیاسی محاذ پر جو کیا جا سکتا ہے وہ کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت میں جو کشمیر کا رد عمل سامنے آیا یہ ان کی توقع کے برعکس ہے، اس وقت کوئی قابل احترام لیڈر ایسا نہیں جو ان کے مؤقف کا ساتھ دے رہا ہو، پاکستان ان حالات میں انڈیا کے ساتھ بیٹھنے کو ذہنی طور پر تیار نہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے کشمیر کے مسئلے پر بھرپور آواز اٹھائی، سعودی وزیر خارجہ تشریف لائے تھے ان سے بھی ذکر کیا کہ او آئی سی فورم پر بھرپور طریقے سے اس کے لیے آواز اٹھنی چاہیے، سعودی وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ مؤثر طریقے سے آواز اٹھے گی۔

  • لاس اینجلس ٹائمز کی بھارتی مسلمانوں پر چھائے خوف اور نقل مکانی کی تصدیق

    لاس اینجلس ٹائمز کی بھارتی مسلمانوں پر چھائے خوف اور نقل مکانی کی تصدیق

    لاس اینجلس: امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز نے بھارتی مسلمانوں پر چھائے خوف اور نقل مکانی کی تصدیق کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہریت کے متنازع قانون اور بھارتی حالات پر امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز نے اپنی تازہ رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ بھارت میں مسلمان خوف میں مبتلا ہیں، بھارتی مسلمان اپنے محلے چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہو رہے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علی گڑھ یونی ورسٹی میں ریاستی پولیس نے طلبہ پر تشدد کیا، فائرنگ کی گئی اور گرینیڈ پھینکے، پولیس نے مسلمان طلبہ پر مذہبی منافرت کے جملے بھی کسے، جامعہ ملیہ کی لائبریری میں گھس کر مسلم طلبہ پر تشدد کیا گیا۔

    لاس اینجلس ٹائمز کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں پر منظم حملے کیے جا رہے ہیں۔

    دہلی میں فلیگ مارچ

    ادھر بھارت میں سیکورٹی دستوں نے گشت بڑھا دیا ہے اور دہلی میں فلیگ مارچ کیا گیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہےکہ لوگوں کو مظاہروں میں شرکت سے روکنے کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات کیے گئے۔ کرناٹک میں بی جے پی وزیر نے مظاہرین کی جائیداد ضبط کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

    مظاہروں کا سلسلہ جاری

    بھارت کے مختلف شہروں میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے بدستور جاری ہیں، متنازع قانون کے خلاف آج نماز جمعہ کے بعد بھی احتجاج کیا جائے گا، بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش میں سیکورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں، یو پی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی بند ہے، پولیس اور پیرا ملٹری فورس کے اضافی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں، ڈرون سے نگرانی کی جا رہی ہے۔

    آج دہلی، ممبئی، آسام اور دیگر علاقوں میں متنازع قانون کے خلاف ریلیاں نکالی جائیں گی۔

  • میرا کوئی ساتھی پکڑا گیا تو مسلمان ہو جاؤں گی: ہندو طالبہ کا احتجاجی اعلان

    میرا کوئی ساتھی پکڑا گیا تو مسلمان ہو جاؤں گی: ہندو طالبہ کا احتجاجی اعلان

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ظالمانہ اقدامات پر ایک ہندو طالبہ نے رد عمل کے طور پر مسلمان ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں اقلیتوں کے خلاف قانون پر احتجاج کی آگ مزید پھیل گئی ہے، بھارتی پولیس نے مسلمانوں کے گھروں پر حملے شروع کر دیے، مظفر نگر اور کانپور میں گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی گئی۔

    احتجاج میں ہلاکتوں کی تعداد اب تک 28 ہو گئی ہے، جب کہ ساڑھے تین ہزار سے زائد افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    دلی کی ایک ہندو طالبہ نے احتجاجاً اعلان کیا ہے کہ میرے کسی ساتھی کو حراستی مرکز میں ڈالا گیا یا ہندو مسلم کے نام پر تفریق کی گئی تو میں بھی مسلمان ہو جاؤں گی، مذہب تبدیل کر لوں گی، ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں، ایک کو گولی ماروگے تو دوسرا کھڑا ہوگا۔

    خیال رہے کہ مسلمانوں کے خلاف قانون پر بھارتی صدر کی جانب سے دستخط کے بعد زور پکڑنے والے ملک گیر احتجاج میں ہندو شہری بھی بڑی تعداد میں شامل ہو رہے ہیں، فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دلی میں نوجوان لڑکیاں اپنے والدین کے خلاف جا کر احتجاج میں شرکت کر رہی ہیں۔ ایک طالبہ کو ان کے والدین نے کالج سے نکالنے اور اس کی شادی کروانے کی دھمکی بھی دی۔

    دوسری طرف بھارت میں پولیس مسلمانوں کے گھروں پر حملے کرنے لگی ہے، مظفر نگر میں پولیس نے گھروں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی، گھر میں کھڑی قیمتی گاڑی کے شیشے ڈنڈے مار کر توڑ ڈالے۔ یوپی میں سماجی کارکن اور اداکارہ صدف جعفر سمیت 925 افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں، ہٹلر کی گود میں مودی والا پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا جسے جرمن ٹی وی نے بھی نشر کیا، چنئی میں احتجاج میں شریک جرمن طلبہ کو بھارت چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مظفر نگر میں منا کشی چوک سے میرٹھ روڈ تک پولیس نے مسلمانوں کی 52 دکانیں سیل کر دیں، 14 اضلاع میں موبائل سروس بند کر دی گئی ہے۔ نئی دلی کی جامعہ مسجد کے باہر مسلمانوں کا متنازع قانون کے خلاف احتجاج پر پولیس نے راستے سیل کر دیے۔ بنگلورو، کرناٹک، سمیت دیگر شہروں میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے۔