Tag: بھارت کرونا وبا

  • گنگا کنارے کی ایک اور دل دہلا دینے والی ڈرون فوٹیج سامنے آ گئی

    گنگا کنارے کی ایک اور دل دہلا دینے والی ڈرون فوٹیج سامنے آ گئی

    لکھنؤ: بھارت میں گنگا کنارے کی ایک اور دل دہلا دینے والی ڈرون فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے پریاگ راج میں دریائے گنگا کے کنارے کرونا سے مرنے والوں کا قبرستان بن گیا ہے، ریت میں سیکڑوں مردوں کو دفنا دیا گیا ہے، اس کی ایک ڈرون فوٹیج نے دیکھنے والوں کے دل دہلا دیے۔

    ڈرون فوٹیج نے افسوس ناک مناظر دکھائے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دریا کنارے ہر طرف قبریں ہی قبریں ہیں، قبروں کے اوپر نارنجی چادریں بھی چڑھائی گئی ہیں، جس سے نارنجی قبرستان کا منظر بنا دکھائی دیتا ہے۔

    اترپردیش میں گنگا کنارے رہائش رکھنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ لوگ اپنے پیاروں کو اب دفن کرنے لگے ہیں، کیوں چتا جلانے کے لیے انھیں جگہ نہیں مل رہی، رواں ہفتے الجزیرہ نے رپورٹ کیا تھا کہ بہت سارے لوگ آخری رسوم کے لیے لکڑیاں بھی خرید نہیں پا رہے ہیں۔

    اس سے قبل بے شمار جلتی چتاؤں کے ڈرون مناظر بھی سامنے آ چکے ہیں، حالیہ دنوں میں کرونا سے مرنے والے لوگوں کی لاشیں دریا میں بہتی ہوئی بھی ملی تھیں، مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ صورت حال سے دہشت زدہ ہیں، کتے لاشوں کو بھنبھوڑ رہے ہیں اور ان کی ہڈیاں اور گوشت کے ٹکڑے رہائشی علاقوں میں پائے جاتے ہیں، جب کہ حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے۔

    ڈونگری گاؤں کے ایک دیہاتی نے ٹیلی گراف کو بتایا تھا کہ یہاں روزانہ تقریباً چالیس لاشیں لائی جاتی ہیں، یا تو انھیں دفنایا جاتا ہے یا گنگا کنارے ایسے ہی چھوڑ دیا جاتا ہے۔

  • عالمی طبی جریدے نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

    عالمی طبی جریدے نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

    نئی دہلی: طب سے متعلق نہایت معتبر عالمی جریدے ’دی لانسیٹ‘ نے مودی سرکار کو بھارت میں کرونا وبا کی نہایت خوف ناک صورت حال کے حوالے سے آئینہ دکھا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی طبی جریدے دی لانسیٹ نے کہا ہے کہ مودی پالیسی کے نتائج سب کے سامنے ہیں، بجائے یہ کہ وزیر اعظم مودی کی حکومت کرونا وبا پر قابو پائے، وہ ٹویٹر پر تنقید کو دبانے میں لگی ہے۔

    دی لانسیٹ کا کہنا ہے کہ بھارت میں کرونا بڑھتا جا رہا ہے، بھارت کو نئے اور ٹھوس اقدام اٹھانے ہوں گے، دیکھنا ہوگا کہ حکومت اپنی غلطیوں کو قبول کرتی ہے یا نہیں۔

    جریدے نے لکھا کہ بھارت میں جو تکلیف دہ صورت حال ہے وہ ناگفتہ بہ ہے، اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں، ہیلتھ ورکرز تھک ہار چکے ہیں اور وہ خود وائرس کا شکار ہو رہے ہیں، جب کہ سوشل میڈیا آکسیجن اور اسپتالوں میں بستر کے متلاشی مایوسی کے شکار لوگوں (جن میں عام لوگوں کے ساتھ ڈاکٹرز بھی شامل ہیں) سے بھرا ہوا ہے۔

    جریدے نے لکھا کہ مارچ کے اوائل میں جب کرونا وبا کی دوسری لہر میں کیسز بڑھنے لگے تھے، تو مودی حکومت کے وزیر صحت نے بھارت میں وبا کے خاتمے کا اعلان کیا، اور یہ تاثر دیا جیسے بھارت نے کرونا وائرس کو شکست دے دی ہو۔

    ماڈلنگ میں یہ غلط طور پر دکھایا گیا کہ بھارت وائرس کے خلاف اجتماعی امیونٹی تک پہنچ گیا ہے، جس نے ناکافی تیاری کی حوصلہ افزائی کی، جب کہ جنوری میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کہا تھا کہ کرونا وائرس کے خلاف صرف 21 فی صد آبادی اینٹی باڈیز کی حامل ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں مسلسل پانچویں روز کرونا کے 4 لاکھ سے زیادہ نئے مریض سامنے آگئے جب کہ مسلسل دوسرے روز 4 ہزار سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    دوسری طرف نئی دہلی کے لاک ڈاؤن میں ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی ہے جب کہ ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے کرفیو میں بھی17 مئی تک کی توسیع کر دی گئی ہے، بھارت کی 5 ریاستیں کرونا سے بری طرح متاثر ہیں جن میں مہاراشٹرا، کرناٹک، کیرالا، اتر پردیش اور تمل ناڈو شامل ہیں۔ بھارت میں کرونا کے نئے سامنے آنے والے کیسز میں سے 49 فی صد سے زائد کیسز انھی ریاستوں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔