Tag: بھارت کے سابق کرکٹر

  • ’پاکستان اور بھارت کا فائنل ہو تو کیسا رہے گا؟‘

    ’پاکستان اور بھارت کا فائنل ہو تو کیسا رہے گا؟‘

    بھارت کے سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ نے پاکستان کے سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے پر دلچسپ پیغام جاری کیا ہے۔

    پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے پر سابق بھارت کرکٹر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹ پر انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے کے ساتھ ہی اچانک ورلڈکپ میں لذت واپس آگئی ہے۔

    انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں مداحوں سے سوال کیا ’اگر پاکستان اور بھارت کا فائنل ہو تو کیسا رہے گا؟‘۔

    واضح رہے کہ اتوار کا دن پاکستانی ٹیم کے ساتھ مداحوں کے لیے بھی خاص رہا، گزشتہ روز 3 میچز ہونے تھے جس میں پاکستان کے لیے 2 میچز اہم تھے ایک میں نیدرلینڈ کو جنوبی افریقہ کو شکست دینی تھی جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان کو جیت حاصل کرنی تھی، اور ایسا ہی ہوا۔

    گززشتہ روز دن کے آغاز پر نیدرلینڈز نے جنوبی افریقا کو 13 رنز سے شکست دے کر اپ سیٹ کیا اور ساتھ ہی پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کی راہ ہموار کی۔

    اس کے بعد پاکستان نے بنگلادیش کو ہرایا اور ساتھ ہی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی کرلیا۔

  • عمران خان کو اس مقام تک پہنچنے کے لئے 25 سال لگ گئے، بھارتی کرکٹر کپل دیو

    عمران خان کو اس مقام تک پہنچنے کے لئے 25 سال لگ گئے، بھارتی کرکٹر کپل دیو

    نئی دہلی : بھارت کے سابق کرکٹرکپل دیونے عمران خان کومبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے عمران خان کی کامیابی پاکستان کو بہتری کی طرف لے جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے سابق کرکٹرکپل دیو نے عمران خان کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان میں تب بھی جنون تھا، اب بھی ہے، عمران خان کو 25 سال لگ گئے، اس مقام تک پہنچنے کے لئے، ان میں عمران لیڈرشپ کی سوچ ہے۔

    کپل دیو کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں عمران کی کامیابی پاکستان بہتری کی طرف لے جائے گی اور پاکستان بہتری کی طرف جائے گا تو ہمیں بڑی خوشی ہوگی۔


    مزید پڑھیں : الیکشن 2018: تحریک انصاف وفاق اور کے پی میں حکومت بنانے کی

    پوزیشن میں


    واضح رہے کہ انتخابات 2018 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا سلسلہ جاری ہے، جس میں تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہیں اور عمران خان وزیراعظم بننےکی پوزیشن میں ہیں۔

    قومی اسمبلی میں تحریک انصاف 115 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہیں جبکہ مسلم لیگ ن نے 64 اور پیپلزپارٹی نے 38 نشستیں حاصل کیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔