Tag: بھاری ہتھیار

  • کرم: قبائل کے عمائدین نے رضا کارانہ طور پر بھاری ہتھیار جمع کرا دیے

    کرم: قبائل کے عمائدین نے رضا کارانہ طور پر بھاری ہتھیار جمع کرا دیے

    کرم میں بنکرز گرانے کے بعد قبائل کے مختلف عمائدین رضاکارانہ طور پر ہتھیار جمع کرانے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع کرم میں رضاکارانہ طور پر اسلحہ جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے پہلے مرحلے میں لوئر اور اپر کرم میں مختلف قبائل کے عمائدین نے بھاری ہتھیار رضا کارانہ طور پر جمع کرا دیا۔

    ضلع کرم میں طویل بدامنی کے خاتمے اور کوہاٹ میں ہونے والے امن معاہدے کی رو سے قیام امن کے لیے مختلف اقدامات جاری ہیں، ڈپٹی کمشنر ضلع کرم اشفاق احمد کا کہنا ہے کہ معاہدہ کوہاٹ کے تحت جہاں تقریبا ایک ہزار بنکرز فریقین کے مسمار کیے گئے۔

    ڈپٹی کمشنر کرم اشفاق نے کہا کہ کرم میں رضاکارانہ طور پر اسلحہ جمع کرنے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے اور پہلے مرحلے میں لوئر اور اپر کرم کے عمائدین نے بھاری مقدار میں بڑا اسلحہ جمع کر دیا ہے اور اسلحہ جمع کرنے کا سلسلہ مختلف علاقوں میں جاری رکھا جائے گا۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ راستے کھولنے سمیت عوام کو ریلیف دینے کے لئے مختلف اقدامات جاری ہیں اس موقع پر قبائلی رہنما حاجی ضامین حسین اور عبدالمنان نے میڈیا کو بتایا کہ قیام امن کے لیے عمائدین حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ قبائلی عمائدین نے حکومت سے آمد و رفت کے راستے کھولنے اور بد امنی کا شکار عوام کو ریلیف دینے کے لیے دیگر اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا ہے۔

  • کیا پاکستان ہتھیاروں کے بڑے خریداروں میں شامل ہو گیا؟

    کیا پاکستان ہتھیاروں کے بڑے خریداروں میں شامل ہو گیا؟

    سویڈن: ایک بین الاقوامی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ پاکستان ہتھیاروں کے سب سے بڑے درآمد کنندگان میں شامل ہو گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2016 سے 2020 تک پاکستان ایشیا پیسیفک خطے میں بھاری ہتھیاروں کے بڑے درآمد کنندگان میں شامل تھا۔

    سِپری رپورٹ کے مطابق سال 2016 سے 2020 کے دوران ہتھیاروں کی بین الاقوامی تجارت میں اضافے کا رجحان نہیں دیکھا گیا، تاہم امریکا، فرانس اور جرمنی نے ہتھیاروں کی برآمد میں اضافہ کیا۔

    دوسری طرف اس مدت کے دوران روس اور چین کی جانب سے ہتھیاروں کی بین الاقوامی فروخت میں کمی آئی۔

    اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں بھارت، آسٹریلیا، چین، جنوبی کوریا اور پاکستان ایشیا پیسیفک خطے میں ہتھیاروں کے سب سے بڑے درآمد کنندگان رہے۔

    چین جو کہ سال 20-2016 کے درمیان دنیا میں بھاری ہتھیاروں کا پانچواں سب سے بڑا برآمد کنندہ تھا، اس کی برآمدات سال 15-2011 سے سال 21-2016 کے درمیان 7.8 فی صد کم رہیں۔

    گزشتہ پانچ برسوں میں ہتھیاروں کی مجموعی برآمدات میں چین کی برآمدات 5.2 فی صد تھیں، جب کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور الجیریا چین سے سب سے زیادہ ہتھیار لینے والے ممالک رہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران دنیا میں بھاری ہتھیاروں کی فراہمی میں واضح کمی آئی، جس میں ایک دہائی سے زائد عرصے سے مسلسل اضافہ جاری تھا۔