Tag: بھوت پریت

  • عجیب حرکتیں کرنے والے امریکی کے دماغ سے خوف ناک چیز برآمد

    عجیب حرکتیں کرنے والے امریکی کے دماغ سے خوف ناک چیز برآمد

    بوسٹن: امریکا میں راتوں کو عجیب حرکتیں‌ کرنے والے شوہر کو جب بیوی اسپتال لے گئی، تو وہاں‌ دل دہلا دینے والا انکشاف ہوا۔

    یہ امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر بوسٹن کا واقعہ ہے، 38 سالہ شخص راتوں کو اچانک اٹھ کر عجیب آواز میں بڑبڑانے لگتا تھا، جسے لوگوں نے آسیب بھی سمجھا، لیکن جب بیوی اسے اسپتال لے گئی تو اس کے دماغ سے ایک خوف ناک چیز برآمد ہو گئی۔

    مقامی اسپتال میں جب اس شخص کے دماغ کی اسکیننگ کی گئی (اسکیننگ الیکٹران مائیکروگراف-ایس ای ایم) تو انکشاف ہوا کہ اس کے دماغ میں ایک مردہ کیڑا (ٹیپ ورم) موجود ہے، جس کے بارے میں ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ پیراسائٹ اس کے دماغ میں کئی عشروں سے پڑا ہوا تھا۔

    جب لوگوں کو یہ معلوم ہوا کہ مذکورہ شخص راتوں کو اچانک اٹھ کر عجیب و غریب حرکتیں کرتا ہے، تو انھوں نے کہا کہ اس پر آسیب کا قبضہ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے اسے جادوگر کے پاس بھی لے جایا گیا تھا تاہم وہ ٹھیک نہیں ہو سکا تھا۔

    معلوم ہوا کہ وہ شخص اچانک ہانپنے لگتا تھا، جھٹکے پڑتے تھے اور وہ عجیب قسم کی فضول باتیں شروع کر دیتا تھا۔

    تاہم ایک رات اس کی حالت اتنی خراب ہو گئی کہ وہ جھٹکے کھاتے کھاتے بستر سے نیچے گر پڑا، اور اس دوران اس کے منہ سے عجیب باتیں نکلتی رہیں، تو بیوی نے گھبرا کر پولیس کو فون کر دیا، اس نے ایمبولینس میں بیٹھنے سے بھی انکار کیا اور شدید مزاحمت کرن لگا، لیکن پولیس اہل کاروں نے اسے قابو کر کے بوسٹن کے جنرل اسپتال پہنچا دیا۔

    اسپتال میں ڈاکٹرز نے جھٹکے دیکھ کر فوراً دماغ کی اسکیننگ کی، جس سے معلوم ہوا کہ اس کے دماغ میں ایک مرا ہوا کیڑا موجود ہے، جس کی وجہ سے اسے جھٹکے پڑنے لگتے تھے۔ ڈاکٹرز نے اس کی بگڑتی حالت دیکھ کر کہا کہ اگر مریض کو اسپتال نہ پہنچایا جاتا تو اس کی حالت خطرناک ہو جاتی۔

    اسپتال میں فوری طور پر مریض کی سرجری کی گئی، جس کے بعد اس کی حالت ٹھیک ہو گئی۔

  • انسانوں کے بارے میں‌ بھوت پریت کیا رائے رکھتے ہیں؟

    انسانوں کے بارے میں‌ بھوت پریت کیا رائے رکھتے ہیں؟

    دنیا ترقّی کررہی ہے، تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہے۔ اور آج کا انسان خود کو پہلے سے زیادہ متمدن و مہذّب بتاتا ہے، دانا اور باشعور سمجھتا ہے۔

    وہ رفتگاں کی طرح توہّم پرست بھی نہیں اور بھوت پریت پر یقین نہیں رکھتا، آج کے لوگ ایسے قصّوں کو من گھڑت کہتے ہیں اور ان کی نظر میں بھوت پریت خیالی باتیں ہیں، لیکن کیا بھوت بھی انسانوں کے بارے میں ایسا ہی سوچتے ہیں!

    اردو ادب میں مختصر کہانی نئی نہیں۔ اسے شارٹ اسٹوری کہیے یا افسانچہ ہر شکل میں اسے وہ تخلیق کار میّسر آئے جنھوں نے اپنے تخیل کی قوّت اور زورِ قلم سے خوب کام لیا۔ یہاں ہم نام وَر فکشن نگار جوگندر پال کا ایک پُراثر افسانچہ آپ کی نذر کررہے ہیں جسے پڑھ کر شاید آپ جان سکیں گے کہ بھوت پریت انسانوں کو کیا سمجھتے ہیں۔

    افسانچہ ملاحظہ کیجیے۔

    چند بھوت حسبِ معمول اپنی اپنی قبر سے نکل کر چاندنی رات میں گپیں ہانکنے کے لیے کھلے میدان میں اکٹھا ہو کر بیٹھ گئے اور بحث کرنے لگے کہ کیا واقعی بھوت ہوتے ہیں!

    ’’نہیں،‘‘ ایک نے ہنس کر کہا،’’سب من گھڑت باتیں ہیں۔‘‘

    ایک اور بولا، ’’کسی بھی بھوت کو علم نہیں ہوتا کہ وہی بھوت ہے۔‘‘

    اسی اثنا میں ایک اور نے ایک جھاڑی کی طرف اشارہ کر کے خوف زدہ آواز میں کہا، ’’وہ دیکھو!‘‘

    جھاڑی کے پیچھے ایک غریب آدمی بڑے انہماک سے لکڑیاں کاٹ رہا تھا۔

    ’’ہاں، وہی۔۔۔‘‘ اور سارے بھوت بے اختیار چیخیں مارتے ہوئے اپنی اپنی قبر کی طرف دوڑے۔