Tag: بھڑ

  • انگلینڈ میں قاتل بھڑوں کی بھرمار

    انگلینڈ میں قاتل بھڑوں کی بھرمار

    لندن: انگلینڈ میں قاتل ایشیائی بھڑوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، یہ بھڑ، بھڑوں سے الرجی والے افراد کو صرف ایک ڈنک سے مار سکتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق انگلینڈ میں قاتل ایشیائی بھڑوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    ماہرین نے جزیرہ جرسی میں 70 سے زائد قاتل ایشیائی بھڑوں کا پتہ چلایا ہے۔

    زرد ٹانگوں والی یہ بھڑ، بھڑوں سے الرجی والے افراد کو صرف ایک ڈنک سے مار سکتی ہے۔ اسی وجہ سے اسے قاتل بھڑ کہا جاتا ہے۔

    یہ بھڑ یومیہ 50 شہد کی مکھیوں کو کھا سکتی ہے اور یہ مقامی شہد کی مکھیوں کی تعداد کے لیے نہایت خطرناک صورتحال ہے۔

  • ’قاتل‘ مکھیوں سے امریکا کے بعد برطانیہ اور یورپ بھی خوف زدہ

    ’قاتل‘ مکھیوں سے امریکا کے بعد برطانیہ اور یورپ بھی خوف زدہ

    لندن: جان لیوا مکھیوں(بھِڑ) کی امریکا میں موجودگی کے بعد برطانیہ اور یورپ کے لیے بھی خطرہ کھڑا ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین حیاتیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھڑ برطانیہ اور یورپ بھی پہنچ سکتی ہیں، تاہم اس حوالے سے کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا اور نہ ہی حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے۔

    ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ بھڑ کے دیگر ممالک میں پھیلاؤ کا خطرہ تاحال موجود ہے۔

    خیال رہے کہ بھڑ عمومی طور پر شہد کی مکھیوں کی دشمن سمجھی جاتی ہیں، ان میں اتنی صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ چند منٹ کے اندر اندر مکھیوں سمیت شہد کے چھتوں کو ختم کرسکتی ہیں۔

    جان لیوا مکھی کا شکار کیمرے میں قید، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    بھڑ کے زہریلے ڈنگ سے انسانوں کی بھی اموات ہوچکی ہیں، عالمگیر وبا کے نتاظر میں بھڑ کی افزائش حکمرانوں کے لیے دوسرا بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔ جبکہ امریکا نے اس کے خاتمے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔

    کرونا کے بعد جان لیوا مکھیوں کا خطرہ

    حالیہ دنوں امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پہلی بار ایشیائی بھڑ کی نئی قسم دیکھی گئی۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں ایک بھڑ نے صرف چند سیکند کے اندر چوہے کو ہلاک کردیا۔

  • جان لیوا مکھی کا شکار کیمرے میں قید، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    جان لیوا مکھی کا شکار کیمرے میں قید، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    انسانی جان کے لیے خطرہ سمجھی جانے والی زہریلی مکھی(بِھڑ) نے چوہے کی بھی جان لے لی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھڑ نے صرف ایک منٹ کے اندر ہی چوہے کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    مکھی نے چوہے کے جسم پر متعدد بار زہریلے ڈنگ مارے، وجود میں زہر سمانے سے ایک ہی منٹ میں چوہا مرگیا، موبائل کیمرے سے بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ واقعہ کہاں پیش آیا۔

    کرونا کے بعد جان لیوا مکھیوں کا خطرہ

    البتہ ایشیائی بھڑ کی ایک نئی قسم ان دنوں امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں دیکھی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن میں پہلی بار ایشیائی بھڑ کی ایک قسم دیکھی گئی، ماہرین کا ماننا ہے کہ مذکورہ دیوقامت مکھیاں ’ہارنیٹ‘ کے حملے سے صحت مند انسان بھی اپنی جان کی بازی ہار سکتا ہے۔

    دو انچ سے بھی بڑی جسامت رکھنے والی بھڑ سے متعلق ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ یہ عمومی طور پر شہد کی مکھیوں کا شکار کرتی ہیں، بھڑ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی ہے جلد عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔

    ادھر ماہرین ماحولیات نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہارنیٹ‘ شمالی امریکا کی مکھیوں کی آبادی کا صفایا کرسکتی ہیں، ان میں شہد کی مکھیوں کو کھانے سمیت اور گھنٹوں میں پورا چھتا ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

  • کرونا کے بعد جان لیوا مکھیوں کا خطرہ

    کرونا کے بعد جان لیوا مکھیوں کا خطرہ

    واشنگٹن: انسانی جان کے لیے خطرہ سمجھی جانے والی دیوقامت مکھیاں(بھڑ) امریکا پہنچ گئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں زہریلی مکھلیاں(بھڑ) دیکھی گئیں، سائنس دانوں نے بھڑ کے وار کو روکنے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن میں پہلی بار ایشیائی بھڑ کی ایک قسم دیکھی گئی، ماہرین کا ماننا ہے کہ مذکورہ دیوقامت مکھیاں ’ہارنیٹ‘ کے حملے سے صحت مند انسان بھی اپنی جان کی بازی ہار سکتا ہے۔

    ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ 2 انچ سے بھی بڑی جسامت رکھنے والی بھڑ عمومی طور پر شہد کی مکھیوں کا شکار کرتی ہیں، بھڑ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی ہے جلد عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔

    بھڑ کے کاٹے کا علاج روایتی ٹوٹکوں سے کرنے پر اساتذہ کو جرمانہ

    اس سے قبل 2019 میں بھی امریکا اور کینیڈا میں قاتل مکھیاں دیکھی گئی تھیں، عالمی وبا کے نتاظر میں جہاں امریکا پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہے وہاں بھڑ نے ایک نیا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔

    ادھر ماہرین ماحولیات نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہارنیٹ‘ شمالی امریکا کی مکھیوں کی آبادی کا صفایا کرسکتی ہیں، ان میں شہد کی مکھیوں کو کھانے سمیت اور گھنٹوں میں پورا چھتا ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ جاپان میں ہر سال ایشین بھڑ کے کاٹنے سے 30 سے 40 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔