اسلام آباد : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے قائد اعظم سولر تھرمل اور بھکی پاور پلانٹ سے بجلی کی عدم پیداوار پرازخود نوٹس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پی آئی اے نجکاری کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے قائد اعظم سولر تھرمل اور بھکی پاور پلانٹ سے بجلی کی عدم پیداوار پرازخود نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سماعت کے دوران کہا کہ بھکی پارو پلانٹ سے ایک میگا واٹ بجلی پیدا نہیں ہوئی، پنجاب نے پاور کمپنیاں بنائیں اس پرجواب دیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے دونوں پاورپروجیکٹ پروفاق اورپنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی آئی اے کی نجکاری اور آڈٹ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا پی آئی اے کو برباد کرکے رکھ دیا گیا۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے گزشتہ سال 19 اپریل کو شیخوپورہ میں ایل این جی سے چلنے والے قائد اعظم تھرمل پانٹ بھکی کا افتتاح کیا تھا جس سے 717 میگاواٹ بجلی سسٹم میں آنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
شیخوپورہ: نواز حکومت کی جانب سے بڑے زور و شور سے افتتاح کیا گیا بجلی گھر بھکی پاور پلانٹ اپنے فعال ہونے کے ایک ہفتے بعد ہی ناکارہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں حال ہی میں مکمل کیا جانے والا بھکی پاور پلانٹ ایک ہفتے بعد ہی خراب ہوگیا۔ ریکارڈ ٹائم میں بننے والے پلانٹ نے جلدی خراب ہونے کا ریکارڈ بھی قائم کردیا۔
یہ پاور پلانٹ 18 ماہ کے قلیل عرصے میں مکمل ہوا ہے۔
صرف ہفتے بھر میں ہی بھکی بجلی گھر کا ایک پیداواری یونٹ بند ہوگیا۔ تکینکی خرابی کے باعث ساڑھے 300 میگا واٹ بجلی بننا بند ہوگئی۔ بھکی پاور پلانٹ سے نیشنل گریڈ میں 7 سو میگا واٹ بجلی شامل کی جاتی تھی۔
یاد رہے کہ بھکی پاور پلانٹ کوئی پرانا پلانٹ نہیں۔ وزیر اعظم نے 19 اپریل کو ہی پاور پلانٹ کا افتتاح کیا تھا۔
شیخوپورہ : وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والے احتجاج کی دھمکی دے رہے ہیں، بھکی پاور پلانٹ کو صرف اٹھارہ ماہ میں مکمل کیا گیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیخوپورہ میں بھکی پاور پلانٹ منصوبہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے 18ماہ پہلے بھکی پاورپلانٹ منصوبے کاسنگ بنیاد رکھا اور اٹھارہ ماہ کے قلیل عرصے میں اتنا بڑا منصوبہ دیکھ رہے ہیں۔
اٹھارہ ماہ میں تو ایک گھر بھی تعمیر نہیں ہوتا
وزیراعظم نے کہا کہ 18 ماہ میں تو ایک گھر بھی تعمیر نہیں ہوتا، لواری ٹنل 40 سال سے بن رہی ہے، ابھی تک مکمل نہیں ہوئی جبکہ لواری ٹنل کو چند سال میں مکمل کیا جاسکتا تھا۔
دن رات محنت نہ کرتے تویہ منصوبہ بھی 15سال میں مکمل ہوتا
انہوں نے بتایا کہ بھکی پاور پلانٹ پر 77ارب روپے خرچ ہوئے اور منصوبے میں 53ارب روپے کی بچت ہوئی۔ جبکہ بلوکی منصوبہ 84ارب میں مکمل ہوگا،52ارب روپے کی بچت ہوگی، حویلی بہادر شاہ کا خرچ 90ارب اوربچت 49ارب روپے ہوگی،دن رات محنت نہ کرتے تویہ منصوبہ بھی 15سال میں مکمل ہوتا
پی پی رہنماؤں کو دھمکیاں دیتے ہوئے شرم آنی چاہیئے
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے خود اپنے آپ کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، احتجاج کی دھمکی بھی وہ لوگ دے رہے ہیں جو خود لوڈشیڈنگ کے ذمہ دار ہیں، وزیر اعظم نے پی پی رہنماؤں کا نام لیے بغیر کہا کہ آپ لوگوں کو ایسی دھمکیاں دیتے ہوئے شرم آنی چاہئے، آپ کا بویا ہوا ہم کاٹ رہے ہیں، 2013میں آئے تو آتے ہی بجلی منصوبوں پرلگ گئے.
وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ بلوکی اور حویلی بہادرشاہ کی ٹربائین میں تاخیر ہوئی ہے، چشمہ نیو کلیئر پاور پلانٹ مئی میں آرہا ہے، تربیلافور2018فروری میں کام شروع کردے گا، جبکہ نیلم جہلم منصوبہ جون تک کام کا آغاز کردے گا۔
لوڈشیڈنگ دریاؤں میں پانی کی قلت کی وجہ سے ہے
وزیراعظم نے بتایا کہ جون2018تک 8946میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی،انہوں نے بھی لوڈشیڈنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کی وجہ دریاؤں اورڈیموں میں پانی کی قلت ہے، لیکن بجلی کی کمی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا، بجلی آنے پر اس کی طلب میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، بجلی کے جتنے منصوبے ستّر سال میں لگے اتنے ہم نے تین سال میں لگائے۔
موٹر وے کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اس دور میں موٹروے نے لاہور سے آگے کا سفرشروع کیا ہے، کراچی سے حیدرآباد کے درمیان موٹروے پرکام جاری ہے، امید ہے 2019تک لاہور ملتان موٹروے مکمل ہوجائے گی، بلوچستان میں ہم نے سڑکوں کا جال بچھا دیا ہے، گوادر میں بڑی تیزی کے ساتھ ترقی ہورہی ہے، وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ میں نام نہیں لیناچاہتا صوبائی حکومتیں کچھ کرتیں تو نظربھی آتا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ایئرپورٹ ہم بنا کر گئے تھے، اسے چھوٹا کر دیا گیا ہے، جنہوں نے ایئرپورٹ کو چھوٹا کیا ان سے پوچھا جائے کہ ملک کو اندھیروں میں کیوں چھوڑ کر گئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آگے لے جانے کیلئے مزید محنت کرنا ہو گی، صرف 2018ء کو نہیں، 25 سال آگے دیکھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے کئی منصوبے تعمیر ہو رہے ہیں،
ملک کو عطیم سے عظیم تر بنانا ہمارا خواب ہے، مشکل وقت میں ساتھ دینے پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے نام لئے بغیر پی پی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے کچھ کیوں نہیں کیا؟
جنہوں نے بیڑا غرق کیا وہی بڑھ چڑھ کر باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاور پلانٹ کی تکمیل پر شہباز شریف کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔
شیخوپورہ: وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میں نے قوم سے سچ بولا، قوم نے ووٹ دے کر ہم پر اعتماد کیا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے بھکی پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں کا پاکستان کی ترقی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں نے قوم سے سچ بولا اور قوم نے ووٹ دے کر ہم پر اعتماد کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھکی پاور پلانٹ ملک میں توانائی بحران کے خاتمے کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔ اس موقع پر انہوں نے ایک بار پھر اپنی حکومت کے توانائی بحران کو ختم کرنے کا عزم دہرایا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ میگا پروجیکٹس نہ صرف قومی ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں، بلکہ ان کی تعمیر کے دوران کفایت شعاری کے ذریعہ ایک بڑی رقم بھی بچائی جارہی ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ملک آگے بڑھ رہا ہے تو عوام آئیں اور ہمارا ہاتھ بٹائیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششیں رنگ لا رہی ہیں۔ کراچی کو پرامن شہر بنانے کے لیے کوششیں کی ہیں۔ وزیر اعظم نے مخالفین کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے خلاف سازشیں کرنا چھوڑ دو۔
اپنے خطاب سے قبل وزیر اعظم نے بھکی پاور پلانٹ کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور ترقیاتی کام کا جائزہ لیا۔