Tag: بھگدڑ

  • مکمل طور پر ٹوٹ گیا ہوں، کہنے کے لیے الفاظ نہیں، کوہلی

    مکمل طور پر ٹوٹ گیا ہوں، کہنے کے لیے الفاظ نہیں، کوہلی

    بھارت میں بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر گزشتہ روز بھگدڑ مچنے کے باعث 11 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے، تاہم اس واقعے کے بعد اب ویرات کوہلی نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

    بھارتی ٹیم کے سابق کپتان ویرات کوہلی نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’اس واقعے کے بعد میں مکمل طور پر ٹوٹ گیا ہوں اور میرے پاس کہنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔‘

    کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کا کہنا تھا کہ واقعات پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ وزیر اعلی ٰنے رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی)کی آئی پی ایل جیت کے جشن کے دوران بھگدڑ کو ایک ‘غیر متوقع حادثہ’ قرار دیا۔

    واضح رہے کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی فرنچائز رائل چیلنجرز بنگلور کی جیت کے جشن میں گزشتہ روز بھگدڑ سے 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    رائل چیلنجرز بنگلور کی جیت کے جشن میں بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    آئی پی ایل میں رائل چیلنجرز بنگلور کی جیت کا جشن منایا جارہا تھا، چناسوامی اسٹیڈیم کے اطراف ہزاروں شائقین کرکٹ جمع ہوئے تھے۔

    رائل چیلنجرز بنگلور نے 18 سال بعد پہلی بار ٹائٹل جیتا تھا اور فائنل میں پنجاب کنگز کو 6 رنز سے شکست دی تھی۔

    رائل چیلنجرز بنگلور کی جیت کے جشن میں بھگدڑ سے 11 افراد ہلاک

    رائل چیلنجرز بنگلور نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 190 رنز بنائے تھے 191 رنز کے تعاقب میں پنجاب کنگز کی ٹیم 184 رنز بناسکی اور انہیں فائنل میں 6 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • مسجد میں بھگدڑ مچ گئی، 8 سالہ بچی جاں بحق

    مسجد میں بھگدڑ مچ گئی، 8 سالہ بچی جاں بحق

    مصر کی ایک مسجد میں نماز تہجد کے دوران اچانک بھگدڑ مچ گئی 8 سالہ بچی جاں بحق جب کہ کئی خواتین زخمی ہو گئیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ مصر کے صوبے اقصر کے علاقے العوامیہ میں منگل کو علی الصبح مسجد العتیق میں پیش آیا جہاں تہجد کی نماز کے دوران اچانک بھگدڑ مچ گئی۔

    عینی شاہدین کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ نماز تہجد کے دوران مسجد کے قریب آنگن سے دھواں اٹھنے کی وجہ سے خواتین یہ سمجھیں کہ مسجد میں آگ لگ گئی ہے۔

    آتشزدگی کے خوف سے خواتین کے درمیان بھگدڑ مچ گئی اور وہ جلد از جلد مسجد سے باہر نکلنے کی کوشش کرنے لگیں۔

    اسی بھگدڑ کے دوران 8 سالہ بچی کچل کا جاں بحق ہوگئی جب کہ کئی خواتین زخمی ہوئیں جب کہ درجنوں دم گھٹنے کے باعث بے ہوش ہو گئیں۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہیں ریسکیو ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا۔

    سیکیورٹی حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جب کہ حکام نے مسجد اور اطراف کا جائزہ لینے کے بعد تصدیق کی کہ مسجد کے اندر کوئی آگ نہیں لگی تھی بلکہ نظر آنے دھواں قریب لگائے گئے کچرا جلائے جانے سے اٹھا تھا۔

  • نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ، 18 افراد ہلاک

    نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ، 18 افراد ہلاک

    بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 18 افراد ہلاک ہوگئے مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 18 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں 9 خواتین، 5 بچے اور 4 مرد شامل ہیں۔

    انڈین میڈیا کے مطابق یہ سنگین حادثہ ہفتہ کی رات 10 بجے دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم 13 اور 14 پرمہا کمبھ کیلیے دو ٹرینوں میں تاخیر کے باعث پیش آیا۔ مسافر رش کی وجہ سے ایک پلیٹ فارم سے دوسرے پر آئے تو بھگدڑ مچ گئی۔

    ریلوے حکام نے واقعے کی انکوائری کا حکم دیدیا جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ مہا کمبھ کے میلے کے اندر بھگدڑ مچنے سے درجنوں یاتری ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/stampede-at-festival-30-deaths-in-india/

  • بھارتی مندر میں‌ الم ناک حادثہ پیش آ گیا، 6 ہلاک درجنوں زخمی

    بھارتی مندر میں‌ الم ناک حادثہ پیش آ گیا، 6 ہلاک درجنوں زخمی

    حیدرآباد: بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے۔

    آندھرا پردیش کے ضلع تروپتی کے مذہبی مقام تروملا میں بدھ کی شام کو واقع مندر وینکٹیشور میں بھگدڑ مچنے کے باعث چھ یاتریوں کی موت ہو گئی، جب کہ چالیس زخمی ہو گئے۔

    مرنے والوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں، زخمی یاتری، جن میں سے اکثر کا تعلق تمل ناڈو سے بتایا گیا ہے، انھیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    حادثہ اس وقت پیش آیا جب اچانک کاؤنٹر کھلنے پر بھیڑ قابو سے باہر ہو گئی اور ٹکٹوں کے لیے افراتفری مچ گئی، ٹوکن حاصل کرنے کے دوران مبینہ طور پر 60 سے زائد افراد ایک دوسرے پر گر پڑے۔

    بھارت خواتین کیلئے دنیا کا سب سے خطرناک ملک قرار، ہر 16 منٹ میں ایک ریپ

    آندھرا پردیش حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مندر کے لیے ٹوکن حاصل کرنے کے لیے بے مثال رش تھا جس کی وجہ سے یہ الم ناک واقعہ پیش آیا۔

    آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھگدڑ میں متعدد عقیدت مندوں کی موت ایک صدمے کی بات ہے، زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے، جس پر میں نے حکام کو ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

  • مذہبی اجتماع میں بھگدڑ، مرنے والوں کی تعداد 116 ہوگئی

    مذہبی اجتماع میں بھگدڑ، مرنے والوں کی تعداد 116 ہوگئی

    نئی دہلی : بھارتی ریاست اُتر پردیش میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کی تعداد 116 ہوگئی، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ریاست کے ضلع ہاتھ رس کے گاؤں مغل گڑھی میں ’ستسنگ‘ (مذہبی اجتماع) کے دوران اس وقت پیش آیا جب ایک مذہبی رہنما خصوصی طور پر لگائے گئے خیمے میں پیروکاروں سے خطاب کر رہے تھے۔

    مذہبی تقریب کے دوران رسم کے اختتام پر بے پناہ رش کی وجہ سے اچانک بھگدڑ مچ گئی۔ مرنے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    اموات کی وجہ بیان کرتے ہوئے مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگ بھگدڑ مچنے سے کچلے گئے، اب تک 116 فراد کی لاشیں اسپتال پہنچائی گئی ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے، زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

    ایک عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ ’اجتماع گاہ سے بار نکلنے کا راستہ انتہائی تنگ تھا۔ جب ہم دروازے پر پہنچے تو ہنگامہ ہوگیا، اس کے بعد کیا ہوا، کچھ پتا نہیں‘۔

    واضح رہے کہ اترپردیش بھارت کی گنجان آباد ریاست ہے جس کی آبادی 20 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ ریاست کے وزیر اعلٰی یوگی ادتیہ ناتھ نے واقعے کی انکوائری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

    اتنی ساری لاشیں دیکھ کر سپاہی بھی جان سے گیا

    علاوہ ازیں ایک ساتھ اتنی ساری لاشوں کا ڈھیر دیکھ کر اتر پردیش پولیس کے ایک سپاہی کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔ جسے فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن علاج کے دوران اس کی موت واقع ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ سپاہی کا نام روی بتایا جا رہا ہے جو کانپور کا رہنے والا اور کیو آر ٹی میں تعینات تھا، ہاتھرس حادثہ کے بعد اس کی ڈیوٹی اسپتال کے باہر لگائی گئی تھی۔

  • مڈغاسکر کے اسٹیڈیم میں بھگدڑ سے 12 ہلاک، 80 زخمی

    مڈغاسکر کے اسٹیڈیم میں بھگدڑ سے 12 ہلاک، 80 زخمی

    انتاناناریوو: افریقی ملک مڈغاسکر کے نیشنل اسٹیدیم میں بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 80 زخمی ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مڈغاسکر کے دارالحکومت انتاناناریوو کے باریا نیشنل اسٹیدیم میں انڈین اوشین آئی لینڈ گیمز کی افتتاحی تقریب کے دوران افسوس ناک حادثۃ پیش آیا، جس میں بچوں سمیت بارہ افراد ہلاک اور اسّی زخمی ہو گئے۔

    بھگدڑ اس وقت مچی جب شائقین کی بڑی تعداد اسٹیدیم میں داخلے کی کوشش کر رہی تھی، یہ واقعہ گزشتہ روز جمعہ کو پیش آیا، حادثے کے وقت 50 ہزار تماشائیوں کا ہجوم اسٹیڈیم پہنچا تھا۔

    مڈغاسکر کے صدر اینڈری راجویلینا بھی افتتاحی تقریب میں موجود تھے، انھوں نے حادثے کے دکھ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی، مڈغاسکر کے وزیر اعظم کرسچن نٹسے نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور اسپتال میں حادثے کے زخمیوں کی عیادت کی۔

    انڈین اوشین آئی لینڈ گیمز 3 ستمبر تک جاری رہیں گے، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) نے ان کا آغاز 1977 میں کیا تھا، ان میں ماریشس، سیشلز، کوموروس، مڈغاسکر، میوٹے، ری یونین اور مالدیپ کے کھلاڑی شامل ہیں۔

  • بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں سمیت 12 خواتین کی ہلاکت کراچی کی تاریخ کا دوسرا بڑا واقعہ نکلا

    بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں سمیت 12 خواتین کی ہلاکت کراچی کی تاریخ کا دوسرا بڑا واقعہ نکلا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سائٹ ایریا کی فیکٹری میں مفت آٹا تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں سمیت 12 خواتین کی ہلاکت کراچی کی تاریخ کا دوسرا بڑا واقعہ نکلا، بھگدڑ مچنے اور غفلت کے تقریباً تمام واقعات رمضان میں پیش آئے۔

    تفصیلات کے مطابق سائٹ ایریا میں غفلت کے بعد بدنظمی اور بھگڈر مچنے سے خواتین اور بچوں کی ہلاکت کا واقعہ کراچی کا پہلا نہیں بلکہ دوسرا بڑا واقعہ نکلا ہے۔

    شہر قائد میں ماضی میں بھی ایسے کئی واقعات رونما ہوئے جنھیں کراچی کی تیز رفتار زندگی نے آہستہ آہستہ بھلا دیا، بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کا پہلا سب سے بڑا سانحہ 14 ستمبر 2009، 24 رمضان کو کھوڑی گارڈن میں پیش آیا تھا۔

    پیر کی سہ پ

    ہر کھوڑی گارڈن کی کچھی گلی میں ایک گودام کے مالک چودھری افتخار کی جانب سے مستحقین میں آٹا‘ چاول اور دالوں سمیت مفت راشن تقسیم کیا جا رہا تھا، اس موقع پر وہاں 400 سے زائد خواتین و حضرات موجود تھے۔

     

    راشن کی تقسیم کے دوران بعض افراد نے آگے بڑھنے والی خواتین کو قطار میں رکھنے کے لیے لاٹھیاں برسائیں تو وہاں بھگدڑ مچ گئی، جس کے نتیجے میں خواتین ایک دوسرے کے پیروں تلے آ کر کچلی گئیں، جس سے 20 خواتین ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئی تھیں۔

    اس واقعے کا مقدمہ کھارا در تھانے میں قتل خطا، غفلت اور دیگر دفعات کے تحت حاجی افتخار کے خلاف درج ہوا، جنھیں اگلے روز ضمانت دی گئی اور ایک سال بعد باعزت بری کر دیا گیا۔

    گزشتہ روز اور 2009 والے حادثات میں انتہائی مماثلت نظر آتی ہے۔

    جولائی 2013 میں نیپا چورنگی کے قریب شادی ہال میں مفت راشن تقسیم کیا جا رہا تھا، اس دوران بھگدڑ مچی، جس میں 2 خواتین جاں بحق اور5 سے زائد خواتین زخمی ہو گئیں۔

    2016 ایکسپو سینٹر میں راشن تقسیم کے دوران شدید بھگدڑ مچی، جس کے بعد خواتین نے دروازے پھلانگنے کی کوشش کی اور کئی خواتین بے ہوش ہو گئیں، جنھیں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    بھگدڑ مچنے اور غفلت کے تقریباً تمام واقعات رمضان میں پیش آئے اور تمام واقعات میں مماثلت بھی نظر آتی ہے، اس کے باوجود نہ ہی کار خیر کرنے والوں نے اپنا انداز بدلا اور نہ ہی متعلقہ حکام کی جانب سے ایسے قواعد و ضوابط بنائے جا سکے تاکہ آئندہ ایسے حادثات رونما نہ ہو سکیں۔

  • کسی پرہجوم جگہ پر بھگڈر مچ جانے کی صورت میں کیسے جان بچائی جاسکتی ہے؟

    کسی پرہجوم جگہ پر بھگڈر مچ جانے کی صورت میں کیسے جان بچائی جاسکتی ہے؟

    جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ہیلووین کی تقریبات کے دوران گزشتہ دنوں ایک بہت ہی پرہجوم علاقے میں رات کے وقت بھگدڑ مچ جانے سے 150 سے زائد افراد ہلاک اور 80 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

    اس افسوس ناک واقعے کے بعد ایک سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ ایسا آخر کیوں اور کیسے ہوتا ہے؟ انسانوں کے اس بہت بڑے ہجوم میں شامل افراد کے ذہنوں پر تب کیا گزر رہی تھی؟ اگر کوئی انسان کبھی خود کو ایسی کسی صورتحال میں پائے، تو اسے کیا کرنا چاہیئے اور کیسا رد عمل ظاہر کرنا چاہیئے؟

    ہجوم کی نفسیات کے ماہرین نے ماضی میں بھگدڑ کے ایسے واقعات کے سائنسی مطالعوں سے حاصل کردہ آگہی اور نتائج کی روشنی میں اس حوالے سے اہم معلومات فراہم کی ہیں۔

    سوئٹزر لینڈ کی سینٹ گالن یونیورسٹی میں ثقافتی اور سماجی نفسیات کی ایسوسی ایٹ پروفیسر آنا زِیبن نے کہا کہ سیئول میں نظر آنے والی صورتحال 2010 کی لو پریڈ کے موقع پر مچنے والی اس بھگدڑ سے کافی مماثلت رکھتی تھی، جو جرمنی میں ایک دہائی قبل دیکھنے میں آئی تھی۔

    تب جرمنی میں اس فیسٹیول میں بہت زیادہ بھیڑ تھی اور بھگدڑ کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

    اس اجتماع کے ماحول اور وہاں موجود انسانوں کے رویوں کے بارے میں کی گئی ریسرچ نے، جو خود ایسوسی ایٹ پروفیسر آنا زِیبن نے مکمل کی تھی، یہ ظاہر کرتی تھی کہ وہاں جو کچھ ہوا اور شاید جنوبی کوریا میں بھی، اس سے ممکنہ طور پر بڑے پیمانے پر خوف و ہراس نہیں پھیلا تھا۔

    پروفیسر کا خیال یہ ہے کہ کسی بھی بھگدڑ کے واقعے میں موجود افراد کو اکثر سمجھ ہی نہیں آتا کہ کہیں کچھ گڑبڑ ہے اور کسی بھی وقت کچھ بہت غلط ہونے والا ہے، پھر جب انہیں اس کا ادراک ہوتا ہے تو تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔

    سوئٹزر لینڈ کے شہر زیورخ کی ایک یونیورسٹی کے کمپیوٹیشنل سوشل سائنس کے پروفیسر ڈرک ہیلبِنگ پروفیسر آنا زِیبن کی اس سوچ سے اتفاق کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہجوم کی لائی ہوئی تباہی کے بارے میں ایک وسیع نظریہ یہی ہے کہ ایسا کسی فیسٹیول یا ہجوم کے شرکا میں پائی جانے والی بے چینی اور ان میں خوف و ہراس پھیلنے کے نتیجے میں ہی ہوتا ہے، ایسے میں انسانی جسم کے ہارمون ایڈرینالین کی پیداوار بڑھ جاتی ہے۔ نتیجتاً ان میں بھاگنے، جھگڑنے اور دست و گریباں ہونے کی جبلت متحرک ہو جاتی ہے۔

    ان کے مطابق ایسے میں لوگ خوف کے باعث بری طرح بھاگنا شروع کر دیتے ہیں، یہاں تک کہ ان کی راہ میں آنے والے دیگر انسان بھی روندے جاتے ہیں۔

    پروفیسر ہیلبِنگ کا کہنا ہے کہ ذہنی کیفیت یا نفسیاتی حالت سے زیادہ جسمانی قوتوں کا استعمال کراؤڈ ٹربولینس یا ہجوم کی ہنگامہ خیزی کی وجہ بنتا ہے۔

    ایسے موقع پر کیا کرنا چاہیئے؟

    بھگدڑ کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں اور آنا زِیبن کے بقول اکثر ایسی کسی بھگدڑ کا احساس ہوتے ہوتے بہت دیر ہو جاتی ہے۔

    وہ کہتی ہیں کہ اس کی ایک نشانی، جو ممکنہ طور پر بھگدڑ کے آغاز یا اس کے امکان کی پیش گوئی کر سکتی ہے، یہ ہوتی ہے کہ ہجوم میں شامل افراد تمام سمتوں میں بے قابو ہو کر ہلنا جلنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بھیڑ میں زیادہ دباؤ کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔

    پروفیسر کا کہنا ہے کہ اگر آپ خود کو اس نوعیت کی کسی صورت حال میں پاتے ہیں، یا آپ کو جن حالات کا سامنا ہو وہ ایک کرش ایونٹ کے آغاز کا احساس دلانے لگیں، تو آپ کو چاہیئے کہ آپ فوری طور پر وہاں سے باہر نکلنے کی حکمت عملی تلاش کریں۔

    ان کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ کچلے جانے جیسے حالات کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں، مگر اس ڈر سے مدد کے لیے نہیں چیختے کہ کہیں بڑے پیمانے پر خوف و ہراس نہ پھیل جائے۔
    لیکن ان کے بقول یہ غلط حکمت عملی ہے کیونکہ اس قسم کی کوئی بھی اطلاع جلد از جلد بلند آواز میں ہر کسی تک پہنچانے سے ہجوم میں کچلے جانے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

  • کربلا میں ہونے والی بھگدڑ میں جاں بحق افراد میں پاکستانی شامل نہیں

    کربلا میں ہونے والی بھگدڑ میں جاں بحق افراد میں پاکستانی شامل نہیں

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ کربلا میں ہونے والی بھگدڑ میں جاں بحق افراد میں پاکستانی شامل نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عراقی شہر کربلا میں بھگدڑ میں تیس سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، دفتر خارجہ نے اس سلسلے میں اطلاع دی ہے کہ جاں بحق افراد میں کوئی پاکستانی شامل نہیں ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ زخمیوں میں بھی کوئی پاکستانی شامل نہیں، پاکستانی سفارت خانے کا کربلا میں کیمپ آفس صورت حال کی مانیٹرنگ کر رہا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ وہ غم زدہ خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا گو ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کربلا: عاشورہ کے جلوس میں بھگدڑ، 31 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

    یاد رہے گزشتہ روز عراقی شہر کربلا میں پیش آنے والے ایک افسوس ناک واقعے میں 31 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جب کہ 70 سے زائد زخمی ہوئے، یہ افراد عاشورہ کے جلوس کے دوران بھگدڑ مچنے سے جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

    عراقی حکومت کے مطابق جلوس کی گزر گاہ کا ایک حصہ منہدم ہونے سے یہ ہول ناک حادثہ پیش آیا، اس واقعے سے بھگدڑ مچ گئی اور کئی افراد اس کی لپیٹ میں‌ آ گئے۔

    خیال رہے کہ یوم عاشورہ پر لاکھوں زائرین کربلا میں اکٹھے ہو کر نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسینؓ کے یوم شہادت کا غم مناتے ہیں۔

  • اٹلی : نائٹ کلب میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    اٹلی : نائٹ کلب میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    روم : اٹلی کے ایک نائٹ کلب میں مرچوں کے اسپرے کے باعث بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے قصبے کوری نالڈو میں واقع نائٹ کلب میں رات گئے ایک کنسرٹ جاری تھا کہ کنسرٹ کے شرکاء میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ کلب کے ہنگامی دروازے کی جانب بھاگنے لگے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نائٹ کلب میں ریپر سپیرا ایباسٹا کا کنسرٹ تھا جس میں 1 ہزار افراد شریک تھے۔

    بھگدڑ کے باعث لوگ باہر نکلنے کے لیے بھاگے جس کے باعث وہ گرگئے اور دیگر افراد کے پیروں تلے روندے گئے اور اوپری منزل موجود افراد کے بھاگنے کی وجہ سے مصنوعی طور پر بنائی گئی چھت گر گئی جس کے نیچے کئی دب گئے۔

    اطالوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کنسرٹ میں بد نظمی مرچ پاؤڈر کا اسپرے کرنے کے باعث پیدا ہوئی تھی۔

    بھگدڑ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد میں تین لڑکیاں اور دولڑکے شامل ہیں جن کی عمریں 14 سے 16 برس ہیں جبکہ ایک 36 سالہ خاتون بھی حادثے میں ہلاک ہوئی ہے جو اپنی بیٹی کے ہمراہ کنسرٹ دیکھنے گئی تھی۔

    ریسکیو ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ 12 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بھگدڑ کے نتیجے میں زیادہ تر زخمیوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئی ہیں۔

    حادثے میں متاثر ہونے والی ایک 16 سالہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ہم کنسرٹ شروع ہونے کے انتظار میں رقص کررہے تھے کہ اچانک عجیب کی بو محسوس ہوئی اور انکھوں میں جلن ہونے لگی۔

    زخمی بچی نے بتایا کہ بو اور جلن سے بچنے کے لیے لوگوں نے ہنگامی دروازے کی جانب بھاگنا شروع کردیا۔

    خیال رہے کہ یورپ میں عوامی مقامات پر ایسے واقعات رونما ہونا معمول کی بات ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2017 میں اطالوی شہر ٹورن میں فٹبال لیگ کے دوران بم کی جھوٹی افواہ پر بھگدڑ مچ گئی تھی جس کے باعث ایک خاتون ہلاک جبکہ 15 سو افراد زخمی ہوگئے تھے۔