Tag: بھینس

  • سفاک زمیندار نے کھیت میں داخل ہونے پر بھینس کی ٹانگیں توڑ دیں

    سفاک زمیندار نے کھیت میں داخل ہونے پر بھینس کی ٹانگیں توڑ دیں

    پیرمحل: پاکستان میں جانوروں پر بڑھتے مظالم و تشدد کی خبریں آئے روز خبروں کا حصہ بن رہی ہیں، پہلے اس طرح کے واقعات کم رپورٹ ہوتے تھے تاہم اب ان میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیر محل میں افسوسناک واقعہ رونما ہوا، جب کھیت میں داخل ہونے پر زمیندار نے بھینس کی ٹانگیں توڑ دیں۔

    پولیس کے مطابق بھینس کی ٹانگیں توڑنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، مقدمہ زاہد، اظہر، طارق اور 4 نامعلوم افراد کیخلاف درج کیا گیا۔

    اس سے قبل بھی پنجاب کے دو شہروں میں بے زبان جانوروں پر بہیمانہ تشدد کے دو واقعات پیش آئے، جس میں سفاک زمینداروں نے معمولی بات پر 2 بیزبان گدھیوں کی ٹانگیں توڑ ڈالیں۔

    پتوکی کے رہائشی محنت کش نے جیسے ہی گدھی کو ریڑھی سے الگ کیا وہ بھاگ کر فصل میں چلی گئی۔

    گدھی کے مالک نے پولیس کو بتایا کہ میں اور میرابیٹا گدھی کو تلاش کررہے تھے کہ اس کی چیخنے کی آواز سنائی دی، جاکر دیکھا تو فصل کے ساتھ حویلی میں گدھی خون میں لت پت زخمی حالت میں ملی۔

    دوسرے واقعے میں ایک گدھی اپنے بچے کے پیچھے فصل میں گئی تو زمیندار نے اسے پکڑلیا اور کلہاڑی کے وار سے اس کی ٹانگ توڑ دی۔

    پولیس کے مطابق دونوں واقعات تھانہ صدر پتوکی اور تھانہ سرائے مغل کے علاقوں میں پیش آئے، واقعات کے مقدمات درج کرکے ملزمان کی تلاش کی جارہی ہے۔

    جانوروں پر تشدد کی سزا کیا ہے؟

    پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 428 کے تحت وہ جانور جن کی قیمت 10 روپے یا اس سے زیادہ ہے انہیں مارنے، زہر دینے، معذوری میں مبتلا کرنے اور ناکارہ بنانے والے فرد کو 2 سال کی سزا اور جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔

    بھارت میں دلّت لڑکی کا سفاکانہ قتل، آنکھیں نکال لیں ٹانگیں توڑ دیں

    سیکشن 429 کے تحت50 روپے یا اس سے زیادہ مالیت کے بڑے جانوروں مثلاً اونٹ، ہاتھی، گائے، بیل، بھینس اور دیگر کو مارنے، زہر دینے یا معذوری میں مبتلا کرنے والے شخص کو 5 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • شکار کے لیے آنے والی شیرنی بھینسوں کے نرغے میں، عبرت ناک انجام

    شکار کے لیے آنے والی شیرنی بھینسوں کے نرغے میں، عبرت ناک انجام

    بھینس شیروں کا پسندیدہ شکار ہوتی ہے کیونکہ ایک بھینس شکار کرنے کے بعد شیر کو کم از کم اگلے 5 دن تک شکار کی ضرورت نہیں پڑتی، اس ایک بھینس کا گوشت ہی اس کے لیے کئی دن تک کافی ہوتا ہے۔

    تاہم سوشل میڈیا پر وائرل دل دہلا دینے والی ایک ویڈیو میں بھینسوں نے اپنے شکار کے لیے آنے والی ایک شیرنی کو عبرت کا نشان بنا دیا۔

    شیرنیاں جو پورے جتھے کے لیے شکار کرتی ہیں عموماً اپنے بچوں کے ساتھ شکار کے لیے نکلتی ہیں، بچے اپنی ماں کو دیکھ کر شکار کرنا سیکھتے ہیں اور اس سیکھنے کی عمر تقریباً 16 ماہ ہوتی ہے۔

    حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شیرنی اور اس کے بچے کو بھینسںوں کے ریوڑ نے گھیر لیا۔

    بھینسوں نے شیرنی پر حملہ کیا اور اسے فضا میں فٹ بال کی طرح اچھال دیا، جبکہ ننھے شیر کو بھی چند بھینسوں نے نہایت بے دردی سے ٹکر مار کر ایک طرف پھینک دیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Earth Reels (@earth.reel)

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین کا کہنا تھا کہ بھینسوں کے بدلے کا وقت آن پہنچا، شیرنی کو اپنے کیے کی سزا مل گئی۔

  • بھینس کے ایک طرف شیر تو دوسری جانب مگر مچھ آگے کیا ہوا ؟ ویڈیو وائرل

    بھینس کے ایک طرف شیر تو دوسری جانب مگر مچھ آگے کیا ہوا ؟ ویڈیو وائرل

    بھینس نے شیر سے بچنے کیلئے تالاب میں چھلانک لگائی تو مگرمچھ نے حملہ کردیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر ہمیں اکثر شیروں کے شکار کی بہت سی وائرل ویڈیوز دیکھنے کو ملتی ہیں لیکن آج ایک بالکل مختلف ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک بھینس اپنی جان بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگا دیتی ہے اور اس کے بعد جو کچھ ہوا ، ایسے آپ بھی دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔

    مذکورہ ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی گئی جسے اب تک 22,000 مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

    وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شیر شکار کرنے کے لیے بھینس کا پیچھا کر رہا ہے اور بھینس اپنی جان بچانے کے لیے پوری قوت سے بھاگ رہی ہے۔

    ایسے میں بھینس ایک تالاب دیکھتی ہے اور اس میں چھلانگ لگادیتی ہے اور تیر کر تالاب کے دوسرے سرے تک جانے کی کوشش کرتی ہے لیکن وہ تالاب مگرمچھوں سے بھرا ہوتا ہے۔

    جیسے ہی بھینس پانی میں چھلانگ لگاتی ہے، مگرمچھ اس پر حملہ کرتا ہے اور اسے پکڑنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن بھینس کسی طرح پانی میں موجود مگرمچھ سے خود کو چھڑانے میں کامیاب ہو جاتی ہے اور تالاب سے باہر آ جاتی ہے۔

    جیسے ہی بھینس پانی سے باہر آتی ہے تو اس کے سامنے دو شیر کھڑے ہوتے ہیں جو اس کو اپنی خوراک بنانا چاہتے تھے۔

  • غضب ناک بھینسوں نے شہر میں کھلبلی مچا دی، کئی زخمی، پولیس اور وائلڈ لائف اہل کار طلب

    غضب ناک بھینسوں نے شہر میں کھلبلی مچا دی، کئی زخمی، پولیس اور وائلڈ لائف اہل کار طلب

    کراچی: شہر قائد کے کئی علاقوں میں منگل کو دو غضب ناک بھینسوں نے کھلبلی مچا دی، بپھری بھینسوں نے چار افراد کو زخمی کیا، شہریوں نے مدد کے لیے پولیس اور وائلڈ لائف اہل کاروں کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے موسیٰ کالونی کے ایک باڑے میں لائی جانے والی دو بھینسیں بپھر کر بھاگ گئیں، مالکان اور عام شہری بھی انھیں پکڑنے میں ناکام رہے، بھینسوں نے کئی علاقوں میں کہرام مچایا، ایک شہری نے بھینس کو پکڑنے کی کوشش کی تو حملہ کر کے اسے شدید زخمی کر دیا۔

    بھینسوں نے بھاگنے کے بعد ناظم آباد، لیاقت آباد اور ایف سی ایریا میں خوب تماشا لگایا، شہری بڑی تعداد میں ان کے پیچھے بھاگتے رہے، پکڑنے میں ناکام رہے تو ریسکیو کو طلب کر لیا، پولیس اہل کاروں نے صورت حال سنبھالنے کی کوشش کی، اور بپھری بھینسوں کو قابو کرنے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف سے رابطہ کیا۔

    ایس ایچ او تھانہ شریف آباد عبدالخالق انصاری نے بتایا کہ یہ دونوں بھینسیں موسیٰ کالونی کے ایک باڑے پر لائی گئی تھیں، لیکن غضب ناک ہو کر بھاگ گئیں، پکڑنے کی کوشش میں بے قابو بھینسوں نے کئی افراد کو زخمی کر دیا، ایک سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شہری نے عام بھینس سمجھ کر قریب جا کراسے پچکارنا چاہا تو اس نے حملہ کر کے شہری کو گرا دیا، جس سے وہ زخمی ہو گیا۔

    ایف سی ایریا میں بھینسوں کے مالکان اور علاقہ مکینوں نے ایک بھینس کو ایک گھر کے احاطے میں پکڑ ذبح کر دیا، جب کہ دوسری وہاں سے بھاگ گئی، تاہم اسے بھی آخر کار پکڑ لیا گیا۔ اس دوران لوگ خوب تماشا دیکھتے رہے، جب کہ پولیس اہل کار بپھری بھینسوں سے دور رہنے کی ہدایت کرتے رہے، ایس ایچ او انصاری نے بتایا کہ چار موٹر سائیکل سوار زخمی ہوئے ہیں، جنھیں طبی امداد دی گئی۔

  • بھارت: دودھ نہ دینے پر بھینس کے خلاف مقدمہ درج

    بھارت: دودھ نہ دینے پر بھینس کے خلاف مقدمہ درج

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص نے دودھ نہ دینے پر اپنی بھینس کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا، مقدمے کے اندراج کے کچھ روز بعد بھینس معمول کے مطابق دودھ دینے لگی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع بھینڈ میں 45 سالہ بابو تھانے پہنچ گیا اور پولیس کے پاس شکایت درج کروائی کہ میری بھینس گزشتہ کچھ روز سے دودھ نہیں دے رہی۔

    بھارتی شہری بابو نے پولیس کو بتایا کہ بھینس کے دودھ نہ دینے کی وجہ سے وہ گزشتہ کچھ روز سے بہت پریشان ہے اور اب گاؤں والوں سے مشاورت کے بعد اس مسئلے کے حل کے لیے تھانے آیا ہے۔

    مذکورہ شہری اپنی بھینس کو بھی تھانے لے گیا اور پولیس کو بتایا کہ میں جب بھی بھینس کا دودھ نکالنے کی کوشش کرتا ہوں تو یہ مارتی ہے جس سے مجھے شک ہے کہ کسی نے میری بھینس پر جادو کروا دیا ہے۔

    بابو کی شکایت پولیس نے اپنے پاس درج کر لی اور کچھ روز بعد ہی بھینس نے دوبارہ دودھ دینا شروع کر دیا جس پر متاثرہ شخص ایک بار پھر تھانے پہنچا اور پولیس کا شکریہ ادا کیا۔

  • بھارت: بھینس نے خود ہی اپنے مالک کا فیصلہ کر لیا

    بھارت: بھینس نے خود ہی اپنے مالک کا فیصلہ کر لیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک بھینس نے خود ہی اپنے مالک کا فیصلہ کر کے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا، بھینس کی ملکیت پر 2 افراد آپس میں بحث و تکرار کر رہے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آئے اس واقعے نے سوشل میڈیا پر لوگوں کو حیرت میں مبتلا کردیا۔ ریاست کے ایک گاؤں میں ایک بھینس کے مالکانہ حقوق کی وجہ سے دو افراد میں بحث و تکرار ہوگئی۔

    گوپال نامی فریق کی بھینس چوری ہوگئی تھی، اسے علم ہوا کہ مقامی تھانے میں ایک چوری شدہ بھینس لائی گئی ہے۔ جب وہ وہاں پہنچا تو بھینس پہلے ہی کوئی اور لے جاچکا تھا۔

    گوپال مذکورہ شخص کمل کے گھر پہنچا اور اس کی بھینس پر اپنی بھینس ہونے کا دعویٰ کردیا۔ کمل کا کہنا تھا کہ وہ یہ بھینس تھانے سے خرید کر لایا ہے لیکن گوپال نہ مانا۔

    اس بات پر دونوں میں خاصی بحث و تکرار ہوئی، معاملہ بڑھتا دیکھ کر بھینس کو کھلا چھوڑ دیا گیا۔ بھینس گوپال کے گھر جانے کے بجائے کہیں اور چلی گئی جس کے بعد کمل کو بھینس کا مالک قرار دیا گیا۔

    سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ بھینس نے خود ہی بتا دیا کہ اس کا مالک کون ہے۔

  • گوجرانوالہ لاک ڈاؤن: بااثر افراد نے سرکاری اسکول بھینسوں کے باڑوں میں بدل دیے

    گوجرانوالہ لاک ڈاؤن: بااثر افراد نے سرکاری اسکول بھینسوں کے باڑوں میں بدل دیے

    گوجرانوالہ: پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں کرونا لاک ڈاؤن سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے با اثر افراد نے اپنے مویشی سرکاری اسکولوں میں منتقل کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران گوجرانوالہ سرکاری تعلیمی ادارے انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل ہو گئے، با اثر افراد اسکول پر قبضہ کر کے بھینسوں کے باڑے کے طور پر استعمال کرنے لگے۔

    ضلعی انتظامیہ کے کرونا لاک ڈاؤن میں مصروف ہوتے ہی قبضہ مافیا سرگرم ہو گیا ہے، تھانہ لدھے والا وڑائچ کے علاقے کوٹ منڈ میں بااثر افراد سرکاری اسکول پر قبضہ کر کے بھینسوں کے باڑے کے طور پر استعمال کرنے لگے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے غلام فرید نے بتایا کہ با اثر افراد نے کوٹ منڈ پرائمری اسکول پر قبضہ کر کے اپنا ڈیرہ بنا کر اس میں مویشی بھی باندھ دیے ہیں اور طلبہ کے کلاس رومز میں جانوروں کا چارہ ڈال دیا گیا ہے۔

    سرکاری اسکولوں سے متعلق فواد چوہدری نے بڑی خوش خبری سنادی

    اسکول کے گراؤنڈ میں چارہ کاٹنے والی مشین اور جانوروں کے چارہ کھانے کے لیے جگہ بھی بنائی گئی ہے، علاقہ مکینوں نے ضلعی انتظامیہ سے اسکول کو فوری طور پر بااثر قبضہ مافیا سے واگزار کروانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اسکول کی مرمت کروا کر اس میں درس و تدریس شروع کروائے تاکہ غریب آدمی کا بچہ زیور تعلیم سے آراستہ ہو سکے۔

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں گوجرانوالہ شہر میں مویشی باڑوں کو ختم کرنے کے لیے منصوبہ بندی بھی کی گئی تھی، اندرون شہر چارہ لانے پر دفعہ 144 کا نفاذ بھی کیا گیا تھا، کہا گیا تھا کہ جانوروں کے باڑے شہری حدود سے باہر منتقل کیے جائیں۔

  • حاملہ بھینس روتی ہوئی قصائی کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی

    حاملہ بھینس روتی ہوئی قصائی کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک دردناک ویڈیو نے لوگوں کے دل پگھلا دیے جس میں ایک حاملہ بھینس آنکھوں میں آنسو لیے قصائی کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی اور ذبح ہونے کے لیے جانے سے انکار کردیا۔

    انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیو چین کے ایک مذبح خانے کی ہے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذبح خانے کا قصائی ممکنہ طور پر ذبح کرنے کے لیے بھینس کو لے جانے لگا تو وہ گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھینس کی آنکھوں میں آنسو بھی ہیں، ممکنہ طور پر بھینس حاملہ ہے۔ مذبح خانے کے ایک اور ملازم کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب بھینس کو ذبح کرنے کے لیے لے جایا جانے لگا۔

    تمام واقعے کی ویڈیو مذبح خانے کے ملازم نے اپنے موبائل میں عکسبند کرلی اور چینی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ وی چیٹ پر اپلوڈ کردی۔ اس نے لکھا کہ چونکہ بھینس حاملہ معلوم ہوتی ہے لہٰذا اس میں زندہ رہنے کی امنگ بہت زیادہ ہے۔

    ویڈیو کے وائرل ہوجانے کے بعد لوگوں نے مذبح خانے کے لیے 27 سو پاؤنڈز عطیہ کردیے کہ اسے بھینس کی قیمت سمجھ کر اسے آزاد کردیا جائے۔

    ایک اور ویڈیو میں دیکھا گیا کہ لوگوں کے پرزور اصرار پر جب مذبح خانے کے مالک نے بھینس کو چھوڑنے پر رضا مندی کا اظہار کیا تو کچھ لوگ ایک ٹرک لے کر بھینس کو آزاد کروانے پہنچ گئے۔

    بھینس کو گولڈن لائن نامی عبادت گاہ کے قریب چھوڑا گیا تو اس موقع پر بھینس نے ایک بار پھر اپنے محسنوں کے سامنے ویسے ہی گھٹنوں کے بل بیٹھ کر ان کا شکریہ ادا کیا۔

    لوگوں نے عبادت گاہ کی انتظامیہ کو 4 ہزار یو آن بھی دیے تاکہ بھینس کے اخراجات پورے کیے جاسکیں۔

  • گائے کے بعد بھینس بھی مقدس: ذبح کرنے کے شبہ میں ہجوم کا بدترین تشدد

    گائے کے بعد بھینس بھی مقدس: ذبح کرنے کے شبہ میں ہجوم کا بدترین تشدد

    نئی دہلی: بھارت میں انتہا پسندی کا جنون بے قابو ہوگیا۔ ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ میں بھینس ذبح کرنے کے شبہ میں ایک شخص کو ہجوم نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    بھارتیوں نے گائے کے بعد بھینس کو بھی مقدس گردانتے ہوئے اس کی حفاظت کا خود ساختہ ٹھیکۃ اٹھا لیا۔

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ انتہا پسندوں نے بھینس ذبح کرنے کے شبہ میں ایک شخص کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    متاثرہ شخص کو گھر سے باہر نکال کر بہیمانہ تشدد کیا گیا اور اس دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

    یہ پہلا واقعہ نہیں جس میں جانور ذبح کرنے کے جرم میں کسی مسلمان یا نچلی ذات کے ہندو کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس سے قبل متعدد افراد کو گائے ذبح کرنے کے شبہ یا گائے کی نقل و حمل کرنے کے جرم میں موت کے گھاٹ تک اتارا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں: گائے خریدنے والوں پر انتہا پسندوں کا حملہ، بزرگ جاں بحق

    اس سے قبل ریاست اتر پردیش کے نو منتخب وزیر اعلیٰ ادیتیہ ناتھ یوگی نے اپنے عہدے کا منصب سنبھالتے ہی ریاست بھر میں گوشت کی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سے یو پی میں گوشت کی دکانیں اور مذبح خانے بند کروائے جا رہے ہیں۔

    اس مسلم دشمن اقدام سے مسلمانوں سمیت دلتوں اور اس شعبے سے وابستہ دیگر افراد کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: گجرات میں گائے ذبح کرنے پر عمر قید

    اتر پردیش میں ہی انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے گوشت کی دکانوں کو آگ لگا دینے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

    بھارت میں گائے کی خود ساختہ حفاظت کا رجحان اس قدر خطرناک حیثیت اختیار کرگیا ہے کہ گزشتہ دنوں بالی وڈ اداکارہ اور راجیہ سبھا کی رکن جیا بچن چیخ اٹھیں کہ بھارت میں گائے محفوظ ہے لیکن عورت محفوظ نہیں۔ جو چاہے خواتین کو ہراساں کر سکتا ہے اور جب چاہے ان پر حملہ کردیا جاتا ہے۔

    چند روز قبل بالی ووڈ اداکارہ کاجول نے بھی گوشت کی ڈشز سے بنی ہوئی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھیں جس کے بعد ملک بھر میں طوفان کھڑا ہوگا۔

    کاجول کو وضاحت کرنی پڑی کہ مذکورہ گوشت گائے کا نہیں بلکہ بھینس کا تھا۔

    اب جبکہ بھارتیوں کو گائے کے بعد بھینس کے بھی مقدس ہونے کا بخار چڑھ گیا ہے، تو یہ کہنا مشکل ہے کہ گوشت کھانے والے اب کیا وضاحت پیش کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔