Tag: بھیڑیں

  • بھنگ کے پتے کھانے کے بعد بھیڑیں ’بے قابو‘ ہوگئیں

    بھنگ کے پتے کھانے کے بعد بھیڑیں ’بے قابو‘ ہوگئیں

    یونان میں بھیڑوں کے ریوڑ نے گرین ہاؤس میں گُھس کر تباہی مچا دی، بھیڑوں نے 100 کلو سے زیادہ کی مقدار میں بھنگ کے پودے کھالیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یونان کے علاقے میگنیسیا میں ایک کسان اس وقت سر پکڑ کر بیٹھ گیا جب اس کی فصل پر بھیڑوں کے ایک ریوڑ نے حملہ کردیا۔

    مقامی کسان نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی فصل شدید گرمی اور سیلابوں کے باعث پہلے ہی تباہ ہوگئی تھی اور جو بچے کچے بھنگ کے پودے تھے انہیں بھیڑوں نے کھا کر ختم کردیا۔

    کسان کا کہنا تھا کہ بھنگ کی یہ فصل طبی استعمال کے لیے اگائی گئی تھی، جس کا اب نام و نشان باقی نہیں رہا۔

    Sheeps

    دوسری جانب بھیڑوں کے مالک نے بتایا کہ گرین ہاؤس میں 100 کلو بھنگ کے پودے کھانے کے بعد اس کی بھیڑیں واپس آکر عجیب و غریب حرکتیں کرنے لگیں۔

    اس نے بتایا تمام بھیڑیں بے قابو ہوچکی تھیں اور بکریوں سے اونچی چھلانگ لگا رہی تھی جو عام طور پر کبھی نہیں ہوتا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال بھارت کے ایک پولیس اسٹیشن کے گودام سے تقریباً 200 کلو گرام بھنگ کی گھاس غائب ہوگئی تھی بعد ازاں معلوم ہوا کہ اسے چوہوں نے کھا لیا تھا۔

    ریاست اتر پردیش میں ایک مقدمے میں افسروں سے 195 کلوگرام منشیات کو بطور ثبوت عدالت میں پیش کرنے کو کہا گیا لیکن ان کے پاس دکھانے کے لیے کچھ بھی نہیں تھا۔ افسران نے عدالت کو بتایا کہ چوہوں نے بھنگ کے ذخیرے کو تباہ کردیا تھا۔

  • 12 دنوں سے دائرے میں گھومنے والی پراسرار بھیڑوں کی ویڈیو وائرل

    12 دنوں سے دائرے میں گھومنے والی پراسرار بھیڑوں کی ویڈیو وائرل

    بیجنگ: چین میں ایک فارم پر کم از کم 12 دنوں سے سینکڑوں بھیڑیں مسلسل دائرے میں گھوم رہی ہیں، انٹرنیٹ پر اس ’پراسرار بھیڑ چال‘ کی ویڈیو نے لوگوں کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔

    دنیا بھر کی میڈیا کی توجہ حاصل کرنے والی اس خبر اور ویڈیو نے ’بھیڑ چال‘ کی ایک اور سطح منکشف کر دی ہے، لوگ ابھی تک حیران ہیں کہ شمالی چین کے شہر منگولیا میں بھیڑوں کا یہ ریوڑ آخر کیوں دو ہفتوں سے ایک دائرے میں گھوم رہا ہے۔

    چین کی سرکاری نیوز سائٹ پیپلز ڈیلی نے 10 دن کے بعد اس عجیب و غریب واقعے کی سیکیورٹی فوٹیج ٹویٹ کی ہے، اسے ’بھیڑوں کا بڑا اسرار‘ قرار دیا جا رہا ہے، رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ بھیڑیں صحت مند ہیں، اور انھیں کوئی بیماری نہیں ہے، اور اسی وجہ سے بھیڑوں کے اس ’عجیب رویے‘ کی وجہ اب بھی ایک معمہ ہے۔

    ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سینکڑوں بھیڑیں ایک ساتھ ایک فارم میں ایک جگہ کا چکر لگا رہی ہیں، جب کہ ان کے اردگرد موجود دیگر بھیڑیں بے پروا دکھائی دے رہی ہیں۔

    بھیڑوں کی مالکن میاؤ کا دعویٰ ہے کہ شروع میں چند بھیڑوں نے دائرے میں گھومنا شروع کیا تھا، پھر دھیرے دھیرے ریوڑ کی دیگر بھیڑیں بھی اس کے ساتھ ’چال‘ میں شامل ہوتی گئیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان کے پاس بھیڑوں کے 34 احاطے ہیں، لیکن صرف 13 ویں احاطے کی بھیڑوں نے یہ عجیب رویہ دکھایا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عجیب و غریب رویے کی ایک وجہ ایک بیکٹیریائی بیماری ’لسٹریوسِس‘ (listeriosis) ہو سکتی ہے، اس کی وجہ سے جانور ایک دائرے میں گھومنے لگ جاتے ہیں، کیوں کہ اس بیکٹیریا کی وجہ سے دماغ کی ایک طرف مفلوج ہو جاتی ہے۔

    تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بھیڑوں کو یہ انفیکشن لاحق ہو جائے تو وہ علامات ظاہر ہونے کے بعد 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر مر جاتی ہیں۔

  • رومانیہ میں 14 ہزار سے زائد بھیڑیں ڈوب گئیں

    رومانیہ میں 14 ہزار سے زائد بھیڑیں ڈوب گئیں

    بخاراسٹ: رومانیہ سے سعودی عرب جانے والے بحری جہاز کے الٹنے سے 14 ہزار سے زائد بھیڑیں ڈوب گئیں، ریسکیو اہلکار کوششوں کے باوجود صرف 33 بھیروں کو ہی بچاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق رومانیہ کی بندرگاہ کے قریب بحیرہ اسود میں کارگو جہاز الٹنے سے 14 ہزار سے زائد بھیڑیں ڈوب گئیں۔ ریسکیو اہلکار جہاز کے عملے کو بچانے میں کامیاب رہے لیکن بھیڑوں کو نہ بچاسکے۔

    حکام کے مطابق جہاز میں 14 ہزار سے زائد بھیڑیں تھیں جنہیں سعودی بندرگاہ جدہ لے کر جایا جا رہا تھا۔ روانگی سے کچھ ہی دیر بعد جہاز بحیرہ اسود میں الٹ گیا۔

    جانوروں کی حقوق کی تنظیموں نے الزام عائد کیا ہے کہ جہاز پر گنجائش سے زیادہ بوجھ لادا گیا تھا جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔ تنظیم نے جانوروں کی بحری جہاز سے نقل وحرکت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ 2007ء میں یورپی یونین کا حصہ بننے والے ملک رومانیہ کا شمار یونین کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے اور اس کی برآمدات کا بڑا حصہ لائیو اسٹاک پر مشتمل ہے جو کہ زیادہ تر مشرق وسطیٰ کے ممالک کو برآمد کی جاتی ہے۔

    رومانیہ کو اس سے قبل بھی جانوروں کی بحری نقل وحمل کی ناقص انتظامات پر خبردار کیا جا چکا ہے۔

  • کھلا دروازہ دیکھ کر 200 بھیڑوں نے گھر پر دھاوا بول دیا

    کھلا دروازہ دیکھ کر 200 بھیڑوں نے گھر پر دھاوا بول دیا

    بن بلائے مہمان ہمیشہ ہی الجھن کا باعث بن جاتے ہیں، اور اگر یہ مہمان ایک 2 نہیں 200 ہوں تو میزبان کی حالت کا تصور کیا جاسکتا ہے۔

    امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ایک شخص کو بھی ایسے ہی 200 بن بلائے مہمانوں کو بھگتنا پڑ گیا، مزید ستم یہ کہ یہ مہمان انسان نہیں بلکہ 200 بھیڑیں تھیں۔

    کیلیفورنیا کے اس مضافاتی علاقے میں بھیڑیں عام انسانوں کے درمیان چلتی پھرتی نظر آتی ہیں۔ سال میں ایک بار انہیں 2 سے 3 دن کے لیے کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ یہ علاقے میں گھوم پھر کر خودرو اور غیر ضروری طور پر اگ آنے والی جھاڑیوں کو صاف کردیں۔

    ایسے ہی موقع پر اسکاٹ روسو نامی شخص نے جب اپنے گھر کے آگے سے بھیڑیں گزرتی دیکھیں تو اپنی بیٹی کو ان کا نظارہ دکھانے کے لیے گھر کا بیرونی دروازہ کھول دیا، تاہم یہ حرکت اسے خاصی مہنگی پڑی۔

    کھلا دروازہ دیکھ کر پہلے ایک بھیڑ نے اندر جھانکا اور اگلے ہی لمحے وہ گھر کی حدود میں گھس آئی۔ اس کے پیچھے چند مزید بھیڑیں اندر داخل ہوئیں اور اس سے پہلے کہ اسکاٹ وہاں تک پہنچ کر دروازہ بند کرتا درجنوں بھیڑیں ایک ساتھ اندر گھس آئیں۔

    معاملہ یہیں پر ختم نہں ہوا، بھیڑوں کو یہاں آتا دیکھ کر پیچھے موجود دیگر بھیڑیں بھی اندر آںے لگیں اور لمحوں میں گھر کا پچھلا حصہ تاحد نگاہ بھیڑوں سے بھر گیا۔

    یہ صورتحال گھر والوں کے لیے پریشان کن ہونے کے ساتھ ساتھ مضحکہ خیز بھی تھی۔ اسکاٹ نے بھیڑوں کے قریب پہنچ کر شور مچایا تاکہ وہ ڈر کر یہاں سے بھاگ جائیں مگر بھیڑوں کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔

    اس موقع پر جوڑے نے اپنے بچوں کو گھر کے اندر کر کے دروازہ بند کردیا تاکہ بھیڑیں انہیں کوئی نقصان نہ پہنچائیں۔

    اسکاٹ نے اپنی بیٹی کا کھلونا تمبورا اٹھا کر اسے بجانا شروع کردیا اور اس ترکیب نے کچھ کام کیا۔ بھیڑیں شور سے گھبرا کر باہر جانے لگیں۔

    اس موقع پر اسکاٹ کو لگا کہ بھیڑیں اس کے گھر کی لکڑی کی باڑھ کو توڑتی ہوئی باہر نکلیں گی لیکن خوش قسمتی سے وہ چھوٹے سے دروازے سے ہی ایک ایک کر کے باہر نکلیں اور بالآخر اسکاٹ کو ان مہمانوں سے نجات ملی۔

    گھر کے بیرونی حصے میں لگے کیمرے نے یہ سارا واقعہ فلمبند کرلیا اور جب اسکاٹ نے اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تو لوگ اس عجیب و غریب حملے سے بے حد لطف اندوز ہوئے۔