Tag: بہترین شہر

  • دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست میں کونسا شہر کس نمبر پر؟

    دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست میں کونسا شہر کس نمبر پر؟

    Resonance Consultancy کی سالانہ رپورٹ میں 2024 کے لیے دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست جاری کردی گئی ہے، درجہ بندی تین زمروں پر کی گئی ہے، جس میں زندگی گزارنے کی اہلیت، فی کس جی ڈی پی، خوشحالی، تعلیمی حصول، غربت کی شرح، سہولیات اور آن لائن سفارشات جیسے عوامل کو شامل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بہترین شہروں کی فہرست میں لندن سرفہرست جبکہ پیرس اور نیویارک کے بعد دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔

    لندن کو ”دارالحکومتوں کے سردار”کے طور پر سراہا جاتا ہے، جسے اس کی ثقافت، تعلیمی حصول اور فروغ پذیر منظر کے لیے جانا جاتا ہے۔ پیرس نے متعدد بہتریوں کے ساتھ دوسری پوزیشن حاصل کی ہے، جس میں جلد ہی دوبارہ کھلنے والا نوٹر ڈیم اور پیرس چارلس ڈی گال ہوائی اڈے کی نمایاں تزئین و آرائش شامل ہے۔

    خلیجی ممالک کی اگر بات کی جائے تو دبئی نے دنیا کے بہترین شہروں کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر موجود ہے، ابوظہبی 25 ویں اور ریاض 28 ویں نمبر پر موجود ہے۔ قطر کا دارالحکومت دوحہ 36 ویں نمبر پر ہے جبکہ کویت 58 ویں اور مسقط 89 ویں نمبر پر ہے۔

    واضح رہے کہ یہ درجہ بندی دنیا بھر کے شہروں کے تنوع اور فضیلت کو اجاگر کرتی ہے، ان عوامل پر غور کرتے ہوئے جو ان کی مجموعی کشش اور معیار زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    برونائی کے شہزادے رشتہ ازدواج میں منسلک

  • دبئی نے عالمی سطح پر بڑا اعزاز حاصل کر لیا

    دبئی نے عالمی سطح پر بڑا اعزاز حاصل کر لیا

    دبئی شہر نے عالمی سطح پر بڑا اعزاز حاصل کر لیا ہے، دنیا کے 100 بہترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحت، پائیداری اور اقتصادی کارکردگی کے لیے شہروں کی درجہ بندی کرنے والی ایک تحقیق کے مطابق دبئی دنیا کا دوسرا بہترین شہر ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس درجہ بندی میں پیرس نے دوسری بار دنیا کے بہترین شہر ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے، خوشبوؤں کا شہر اور فرانس کا دالحکومت پیرس سیاحوں کی پہلی پسند قرار پایا ہے، یعنی پہلے ورلڈ کپ کا فائنل اور اب فرانس کے پاس کرہ ارض کے بہترین شہر ہونے کا بھی اعزاز آ گیا ہے۔

    ٹاپ سو شہروں میں دبئی کو دوسرا بہترین شہر قرار دیا گیا ہے، جب کہ ایمسٹرڈیم تیسرے نمبر پر ہے، چوتھے نمبر پر میڈرڈ، پانچویں پر روم اور لندن چھٹے نمبر پر آیا، ساتویں پر میونخ اور آٹھویں پر برلن براجمان ہوا ہے، بارسلونا نویں نمبر پر جب کہ نیویارک 10 ویں نمبر پر آیا ہے۔

    یہ رپورٹ یورو مانیٹر انٹرنیشنل کی ٹاپ 100 سٹی ڈسٹینیشنز رینکنگ نے ڈیٹا انٹیلی جنس کمپنی ٹرانسپیرنٹ انٹیلی جنس کے اشتراک سے جاری کی ہے۔

    اس رینکنگ کے لیے 6 اہم شعبوں میں شہروں کا موازنہ کیا گیا، جن میں اقتصادی اور کاروباری کارکردگی، سیاحت کی کارکردگی، سیاحت کا انفرا اسٹرکچر، سیاحت کی پالیسی اور کشش، صحت اور حفاظت، اور پائیداری شامل ہیں۔

    لاس اینجلس امریکا کا دوسرا بہترین شہر قرار پایا تاہم مجموعی طور پر 14 ویں پر ہے، سڈنی 32 ویں نمبر پر ہے، لیکن میلبورن (34 واں) سے آگے ہے، اور ایڈنبرا 54 ویں نمبر پر ہے، جب کہ اس کے برعکس ٹائم آؤٹ کی درجہ بندی میں اسے 2022 کا دنیا کا بہترین شہر قرار دیا گیا ہے۔

    اس فہرست میں پاکستان کا کوئی شہر نہیں ہے تاہم پڑوسی ملک بھارت کا شہر دہلی 77 ویں نمبر پر آیا ہے۔

  • دبئی کے لیے بڑا اعزاز

    دبئی کے لیے بڑا اعزاز

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی نے اپنی رہائشی اور کام کرنے کی سہولیات کے حوالے سے بڑا اعزاز حاصل کرلیا۔

    اماراتی ویب سائٹ کے مطابق دبئی میونسپلٹی کے نالج اور انوویشن ڈیپارٹمنٹ نے انٹرنیشل بیسٹ پریکٹس کمپیٹیشن 2021 میں اداراتی جدت کی کیٹیگری میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔

    دبئی میونسپلٹی کے نالج اور انوویشن ڈیپارٹمنٹ نے سات ستاروں کی درجہ بندی سے کامیابی حاصل کی جو اس ایوارڈ میں سب سے زیادہ درجہ بندی ہے۔

    یہ کامیابی سنہ 2021 میں نیوزی لینڈ میں بزنس ایکسیلینس کانفرنس میں بلدیہ کی شرکت کے دوران ہوئی جہاں اس نے جدت طرازی اور علم کے انتظام میں اپنے تجربات اور قومی جدت طرازی کی حکمت عملیوں اور اس کی جدت طرازی اور علم پر مبنی حکمت عملی کے مقاصد کو پیش کیا۔

    دبئی میونسپلٹی کے ڈائریکٹر جنرل داؤد الحجری نے کہا کہ قومی قیادت کی رہنمائی اور وژن کے تحت دبئی بلدیہ کارکردگی میں جدت کی ترغیب دینے والے بہترین طریقوں کو اپنانے میں اعلیٰ درجے کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد معاشرے کو بہترین معیار کی خدمات کی فراہمی اور دبئی کو رہنے اور کام کرنے کے لیے دنیا کا بہترین شہر بنانا ہے۔

    اس مقابلے کا مقصد ان اداروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو کاموں کے تمام پہلوؤں میں جدت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، درجہ بندی کے عمل میں قیادت اور تزویراتی منصوبہ بندی، تربیت اور جدت اور مستقل ترقی، اختراع کے عمل کے لیے اوزار اور طریقے، آئیڈیاز، بہترین طریقہ کار، سہولیات اور وسائل کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔

  • رہن سہن کے لیے بہترین مانے جانے والے شہروں پر کرونا وبا نے کیا اثر ڈالا؟

    رہن سہن کے لیے بہترین مانے جانے والے شہروں پر کرونا وبا نے کیا اثر ڈالا؟

    پیرس: کرونا وائرس کی وبا نے زندگی گزارنے کے لیے دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جہاں ایک طرف کاروباری اور سماجی نظام کرونا وبا سے درہم برہم ہوا، وہاں دوسری طرف رہن سہن کے لیے بہترین مانے والے شہروں کی رینکنگ بھی اس سے شدید متاثر ہوئی، نیز کرونا کے بعد شہروں کو جانچنے کا طریقہ بھی بدل گیا ہے۔

    ایک سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا کہ آسٹریلیا، جاپان اور نیوزی لینڈ زندگی گزارنے کے لحاظ سے یورپی ممالک سے رینکنگ میں اوپر چلے گئے ہیں۔

    اس سلسلے میں اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ نے رواں برس ایک سروے کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ کا شہر آکلینڈ زندگی بسر کرنے کے لیے دنیا کے بہترین شہروں میں سرفہرست آ گیا ہے، اس کے بعد جاپانی شہروں اوساکا اور نمبرپرآسٹریلیا کا شہرایڈلیڈ کا نمبر آتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دس سر فہرست شہرو ں میں آسٹریلیا کا شہر پرتھ اور نیوزی لینڈ کا شہر ویلنگٹن بھی شامل ہو گئے ہیں، ان تمام شہروں نے کرونا کی وبا کے خلاف بہت تیزی سے اقدامات کیے۔

    سروے میں کہا گیا ہے کہ آکلینڈ کرونا کی وبا پر کامیابی سے قابو پانے کی وجہ سے فہرست میں پہلے نمبر پر آیا ہے، جس کے بعد اس شہر کو لاک ڈاؤن کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑا۔

    اس کے برعکس یورپی ممالک اس برس کے اعداد و شمار میں بہت پیچھے رہے، سروے کے مطابق اس سے قبل 2018-20 میں آسٹریا کا شہر ویانا سرفہرست تھا، جو بارہویں نمبر پر آ گیا ہے، اس فہرست میں نیچے آنے والے دیگر 8 شہر بھی یورپ کے ہیں۔

    شمالی جرمنی کا شہر ہیمبرگ 34 درجے کم ہو کر 47 ویں نمبر پر آ گیا ہے، جرمنی اور فرانس کے اسپتالوں پر وبا کی وجہ سے دباؤ بڑھا جس کے باعث وہاں صحت کا نظام خراب ہو گیا، امریکی شہر ہونولولو وبا پر قابو پانے اور ویکسینیشن کی وجہ سے اس فہرست میں 46 ویں سے 14 ویں نمبر آ گیا ہے۔

    گلوبل لائیوایبلٹی انڈیکس 2021 کے مطابق دس سر فہرست شہر مندرجہ ذیل ہیں:

    آکلینڈ، نیوزی لینڈ (96.0)
    اوساکا، جاپان (94.2)
    ایڈلیڈ، آسٹریلیا (94.0)
    ویلنگٹن، نیوزی لینڈ (93.7)
    ٹوکیو، جاپان (93.7)
    پرتھ، آسٹریلیا (93.3)
    زیوریخ، سویٹزرلینڈ (92.8)
    جنیوا، سویٹزرلینڈ (92.5)