Tag: بہیمانہ تشدد

  • نجی اسکول ٹیچر کا چھٹی جماعت کے طالب علم پر بہیمانہ تشدد

    نجی اسکول ٹیچر کا چھٹی جماعت کے طالب علم پر بہیمانہ تشدد

    لاہور: نجی اسکول کے استاد کا چھٹی جماعت کے طالب علم پر بہیمانہ تشدد کا مقدمہ درج کرکے ٹیچر ثمر عباس کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ڈیفنس سی کے علاقے میں نجی اسکول کے ٹیچر نے طالب علم پر بہیمانہ تشدد کیا، تشدد کا نشانہ بننے والا فہد چھٹی جماعت کا طالبعلم ہے۔

    طالب علم فہد کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح دیکھےجاسکتے ہیں تاہم طالبعلم کے والد کی جانب سے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں درخواست دی گئی۔

    والد کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر کے مطابق تشدد سے بچے کے نازک حصوں پر نشانات پڑ گئے اور اسے بخار ہوگیا جب کہ پرنسپل سے شکایت کی تو انہوں نے ایک نہ سنی۔

    جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ٹیچر ثمر عباس کو گرفتار کر لیا، ایس پی کینٹ قاضی علی نے کہا بچےکےوالد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیاجارہاہے

  • کویت: شاپنگ مال میں لڑکی پر بہیمانہ تشدد کرنے والا شخص گرفتار

    کویت: شاپنگ مال میں لڑکی پر بہیمانہ تشدد کرنے والا شخص گرفتار

    کویت کی وزارت داخلہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ شاپنگ مال میں لڑکی پر بہیمانہ تشدد کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے، مارپیٹ کے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

    ایکس پر ایک پوسٹ میں، کویت کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ لڑکی پر بہیمانہ تشدد کرنے والے ملزم کے خلاف حملہ کرنے کا مقدمہ نمبر 2024/406 کے تحت درج کیا گیا تھا، اور اسے مجاز حکام کے حوالے کرنے تک حراست میں لے لیا گیا تھا، جس کا مقصد مجرم کے خلاف تمام ضروری قانونی اقدامات کرنا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق تشدد کا شکار ہونے والی لڑکی صحت سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس کی حالت اب بہتر ہے، اسے اسپتال سے ابتدائی طبی امداد کے بعد روانہ کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ کویت میں کسی پر تشدد کرنا یا ایسے حملہ آور ہونا پینل کوڈ میں سخت ترین سزاؤں میں سے ایک ہے۔

    جان بوجھ کر کسی دوسرے شخص کو مارنایا زخمی کرنا سخت سزاؤں کے زمرے میں آتا ہے، اس کے لئے دو سال تک قید اور جرمانہ کی سزا ہوسکتی ہے، یا ان میں سے کوئی ایک سزا تجویز کی جاسکتی ہے۔

    کویتی کابینہ کی منظوری، جلد ویزے کھولنے کا اعلان

    اس سے قبل کویت میں وزارت داخلہ نے شادی شدہ قیدیوں کے لیے بڑی سہولت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    کویتی وزارت داخلہ نے ملک کے مرکزی جیل کمپلیکس کے اندر ایک نئی سہولت کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں قیدیوں کو ان کی فیملی سے ملاقات کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

  • ساس پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو وائرل، بہو گرفتار

    ساس پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو وائرل، بہو گرفتار

    کیرالہ: عمر رسیدہ خاتون کو سرعام زدوکوب کرنے والی بہو کے کو بھارتی پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت سے ایک مرتبہ پھر بہو کے ہاتھوں معمر ساس پر تشدد کی خبریں میڈیا کی زینت بن رہی ہے، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    یہ شرمناک واقعہ کیرالہ کے ایک ضلع میں پیش آیا، 37 سالہ منجو نے اپنی 80سالہ ساس پر وحشیانہ تشدد کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا یر وائرل ہوگئی، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے نوٹس لیتے ہوئے خاتون کو حراست میں لے لیا۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں 80 سالہ معمر خاتون کو ایک کمرے میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے جہاں منجو اور دو بچے بھی موجود تھے۔

    منجو کو بوڑھی عورت پر چیختے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، وہ اسے کمرے سے باہر جانے کو کہتی ہے جب اس کی ساس بات نہیں سنتی تو منجو خاتون کو پیچھے سے دھکا مار کر گرا دیتی ہے۔

    کیرالہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد منجو کو جمعرات کو گرفتار کر لیا گیا اور اس کے خلاف مینٹیننس اینڈ ویلفیئر آف پیرنٹس اینڈ سینئر سٹیزنز ایکٹ کی دفعہ 24 اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 308 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ویڈیو کس نے بنائی ہے، تاہم ملزم کو اس شخص کی طرف قابل اعتراض اشارہ بھی دیکھا گیا۔

    پولیس افسر کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر منجو بوڑھی عورت کو کچھ عرصے سے تشدد کا نشانہ بنا رہی تھی، دریں اثنا، کیرالہ ہیومن رائٹس کمیشن نے اس سلسلے میں میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر حملہ کے واقعہ میں اپنے طور پر مقدمہ درج کردیا ہے۔

  • اعلیٰ ذات کی خاتون کا دلت ملازم پر بہیمانہ تشدد، منہ سے اپنا جوتا پکڑوایا

    اعلیٰ ذات کی خاتون کا دلت ملازم پر بہیمانہ تشدد، منہ سے اپنا جوتا پکڑوایا

    بھارت میں ایک اور انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جس میں اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے خاتون نے اپنے ملازم کو شدید بدسلوکی کا نشانہ بنایا ہے۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات کے موربی ضلع میں ذات پات کی بنیاد پر نوجوان کو تشدد نشانہ بنایا گیا۔ ایک اعلیٰ ذات کی کاروباری خاتون نے مبینہ طور پر دلت ملازم کو اپنے جوتے منہ میں پکڑنے پر مجبور کیا، 21 سالہ نوجوان نے اپنی تنخواہ کا تقاضہ کیا تو اسے بیلٹ سے بھی مارا پیٹا۔

    متاثرہ شخص کی شناخت نلیش دلسانیہ کے نام سے ہوئی ہے جب کہ اس کی خاتون باس کا نام وبھوتی پٹیل ہے جو کہ رانیبا انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کی مالک ہے۔ مبینہ طور پر جب دلت نوجوان نے اپنی تنخواہ کا مطالبہ کیا تو خاتون نے بھائی اور دیگر ملازمین کے ساتھ مل کر اسے بری طرح مارا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق دلسانیہ نے اکتوبر کے شروع میں وبھوتی پٹیل کی کمپنی میں12 روپے ماہانہ پر کام شروع کیا تھا پر 18 اکتوبر کو اسے کمپنی سے نکال دیا گیا۔نیلیش اپنے 16 دنوں کے کام کا معاوضہ چاہتا تھا لیکن خاتون اس بات سے انکاری تھی۔

    متاثرہ نوجوان کے مطابق وبھوتی پٹیل نے بھائی اور ملازم کے ساتھ مل کر بیلٹ سے مارا پھر اسے اپنے جوتے منہ میں لینے پر مجبور کیا اور تنخواہ کا مطالبہ کرنے پر معافی مانگنے کو کہا۔ دھمکی بھی دی کہ اگر دوبارہ اس علاقے میں دیکھا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔

    پولیس نے بتایا کہ مذکورہ دلت ںوجوان کو موربی سول اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔ تمام ملزمان کے خلاف حملہ، مجرمانہ دھمکیاں اور فسادات ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ کیس کی تفتیش جاری ہے، تاہم ابھی تک خاتون یا کسی اور شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

  • ظالم قاری کے بہیمانہ تشدد سے زخمی ہونے والا 13 سالہ بچہ دم توڑ گیا

    ظالم قاری کے بہیمانہ تشدد سے زخمی ہونے والا 13 سالہ بچہ دم توڑ گیا

    لاہور : ظالم قاری کے بہیمانہ تشدد سے زخمی ہونے والا تیرہ سالہ بچہ دم توڑ گیا، معلم نے انس کو مدرسے سے چھٹی کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ملت پارک میں معلم کےبیمانہ تشدد سے زخمی ہونے والا بچہ گنگارام ہسپتال میں دم توڑ گیا۔

    واقعہ ملت پارک کے علاقے میں اکیس ستمبر کو پیش آیا، تیرہ سالہ انس نے بارش کی وجہ سے چھٹی کی اور جب اگلے دن مدرسے گیا تو معلم قاری شعیب نے تشدد کرنا شروع کردیا، زمین پر پٹختا رہا۔

    چھوٹے بھائی نے بچانے کی کوشش کی تو معلم ڈراتا دھمکاتا رہا، چھوٹا بھائی عشر اور انس بائیس سپارے حفظ کر چکا تھا۔

    پولیس نے بتایا کا کہنا تھا کہ معلم نے تیرہ سالہ انس کومدرسے سے چھٹی کرنے پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور بچے پر ڈنڈوں سے تشدد کیا، جس سے بچہ بری طرح شدید زخمی ہوگیا تھا۔

    معلم نے تشدد اور ہمیں حقیقت سے دور رکھا جب بات بگڑ گئی تو بچے اسپتال منتقل کیا، انس تین روز تک اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جان کی بازی ہار گیا۔

    پولیس نے تین روز قبل ہی ملزم قاری شعیب کو گرفتار کر کے مزید تفتیش کے لیے انویسٹیگیشن ونگ کے حوالے کردیا ہے۔

  • ڈی ایچ کیو بھکر اسپتال میں ڈاکٹروں کا بیٹی کی لاش رکھوا کر باپ پر بہیمانہ تشدد

    ڈی ایچ کیو بھکر اسپتال میں ڈاکٹروں کا بیٹی کی لاش رکھوا کر باپ پر بہیمانہ تشدد

    بھکر: پنجاب کے ضلع میں ڈی ایچ کیو بھکر اسپتال میں ڈاکٹروں نے بیٹی کی لاش رکھوا کر باپ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق لواحقین کا کہنا ہے کہ ٹانک سے ملتان لیجاتے ہوئے طبیعت بگڑنے پر مریضہ بیٹی کو ڈی ایچ کیو بھکر اسپتال لائے تھے، ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے مریضہ کو چیک کرنے سے انکار کیا، جس پر شور مچایا۔

    لواحقین کا کہنا تھا کہ بروقت چیک نہ کرنے اور آکسیجن نہ ملنے پر 12 سالہ بچی دم توڑ گئی، ینگ ڈاکٹرز کے جتھے نے ایمرجنسی کے دروازے بند کر کے لاش قبضہ میں لیا۔

    متاثرہ لواحقین کے مطابق ینگ ڈاکٹرز لاش رکھوا کر مردہ بچی کے والد پر بہیمانہ تشدد کرتے رہے اور پولیس بلوا کر دہشت پھیلانے کے الزام میں بچی کے والد کو گرفتار  کروادیا۔

    متاثرہ لواحقین نے مزید بتایا کہ لاش اسپتال میں بے یارو مدگار پڑی رہی بچی کا ماموں ڈاکٹروں کی منتیں کرتا رہا جس کے 3 گھنٹے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کی گئی۔

  • استاد کا ہندی کی کتاب ساتھ نہ لانے پر مسلمان طالب علم پر بہیمانہ  تشدد

    استاد کا ہندی کی کتاب ساتھ نہ لانے پر مسلمان طالب علم پر بہیمانہ تشدد

    دہلی : انتہا پسند ہندو استاد نے ہندی کی کتاب نہ لانے پر چھٹی جماعت کے طالب علم پر بہیمانہ تشدد کیا، معصوم بچے کی حالت تشویشناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کے ہندوستان میں کم عمر مسلمان بچے بھی ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے ، دہلی کے علاقے مصطفیٰ آبادمیں چھٹی جماعت کے طالب علم پر استاد نے بہیمانہ تشدد کیا۔

    11 سالہ اربازکو انتہا پسند ہندو استاد نے ہندی کی کتاب اسکول نہ لانے پر پیٹ ڈالا ، بہیمانہ تشدد سے معصوم بچے کی حالت تشویشناک ہے اور اسپتال میں آئی سی یو میں زیرعلاج ہے۔

    والدین کا کہنا ہے کہ اسکول ٹیچر بچے کو تھپڑوں، گھونسوں اور لاتوں سے مارتارہا جبکہ اسپتال ذرائع نے کہا کہ بچے کی گردن پر گلہ گھونٹنے کے نشانات بھی ہیں۔

    اسکول انتظامیہ کی جانب سے معاملہ دبانے اور رفع دفع کرنے کے لیے والدین پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

  • گلگت سے آنے والے شخص کا سفاکانہ قتل، مقتول کو تشدد کے بعد نو گولیاں ماری گئیں

    گلگت سے آنے والے شخص کا سفاکانہ قتل، مقتول کو تشدد کے بعد نو گولیاں ماری گئیں

    کراچی : خاتون کو مبینہ طور پر اغواء کے بعد قتل کرنے کے الزام میں سفاک قاتلوں نے ایک شخص کے منہ پر نو گولیاں مار کر قتل کردیا، قتل سے پہلے ہنٹرسے کھال ادھیڑی گئی، گرم استری سے نازک اعضا بھی جلائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں قتل کا انتہائی سنسنی خیز اور ہولناک واقعہ سامنے آیا ہے، سفاک ملزمان نے مقتول کے منہ پر نو گولیاں ماریں، قتل سے پہلے ہنٹر مار مار کر کھال ادھیڑ دی گئی، گرم استری سے جسم کے نازک اعضاء بھی جلائے گئے۔

    قتل کی بےرحمانہ اور لرزہ خیز واردات میں پولیس نےخاتون کے بھانجے سمیت پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا، گلگت سے کراچی آنے والے محمد علی کو تشدد کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا۔

    مقتول محمد علی مبینہ طور پر  پینتالیس سال کی خاتون کو گلگت سے اغوا کرکے کراچی لایا تھا، قتل کے الزام میں خاتون کے بھانجے کو گرفتار کرلیا گیا۔

    مرکزی ملزم شبرحسین نے ابتادائی تفتیش میں بیان دیا کہ مقتول نے اُس کی پینتالیس سالہ خالہ زاد بہن ماہین کو اغواء کرکے قتل کردیا تھا، مبینہ طور پر خاتون کے بھائی ایس ایس پی استور نے بھانجے کے ساتھ اپنے ایک کانسٹیبل اور حوالدار کو بھی کراچی بھیجا۔

    دہشت گردوں کو تلاش کرنے والے لوکیٹر کی مدد سے محمدعلی کو ڈھونڈا گیا، ایڈیشنل ڈائریکٹر سول ایوی ایشن غفران عباس نے قتل میں ملزمان کی سہولت کاری کی، پولیس نے قتل میں ملوث آٹھ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

  • اسرائیلی جیل میں قید بیمار فلسطینی بہیمانہ تشدد سے جاں‌ بحق

    اسرائیلی جیل میں قید بیمار فلسطینی بہیمانہ تشدد سے جاں‌ بحق

    یروشلم : اسرائیلی جیل میں قید 51 سالہ فلسطینی شہری انسان سوز مظالم اور بیماری کے دوران جیل حکام کی مجرمانہ غفلت کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ کی ساحلی پٹی پر واقع پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والا فلسطینی شہری فارس کو28 برس قبل اسرائیلی فوجیوں نے جیل منتقل کیا تھا، اسرائیلی درندے گزشتہ 28 برسوں سے فارس کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنارہے تھے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شہید شہری غیر انسانی سلوک اور تشدد کے باعث شدید علیل ہوچکا ہوگیا تھا لیکن اسرائیلی فوجیوں نے بیماری میں ہی غیر انسانی سلوک اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا جس کے باعث اس کی حالت غیر ہوگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز اسرائیلیوں نے 51 سالہ فلسطینی قیدی کو انتہائی تشویش ناک حالت میں استپال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    فلسطینی محمکہ امور اسیران کا کہنا ہے کہ فارس بارود کی اسرائیلی جیل میں شہادت کی اصل وجہ تاحال واضح نہیں ہوسکی ہے لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں کا مؤقف ہے کہ فلسطینی شہری اسرائیلی ڈھائے جانے والے ظلم و بربریت کے باعث شہید ہوا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شہید فلسطینی شہری کو سنہ 1991 میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی شہری کے مبینہ قتل کے الزام گرفتار کیا گیا تھا، اسرائیلی نے عدالت نے فارس کو اسرائیلی شہری کو ہلاک کرنے کے جرم میں تاحیات قید کی سزا سنائی تھی۔

    فلسطینی محکمہ امور اسیران کے ترجمان ناہید الفخوری کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے فارس بارود کے اہل خانہ کو گزشتہ 18 برسوں سے فلسطینی شہری سے ملاقات بھی نہیں کرنے کی دی تھی۔

    فلسطینی حکام کے مطابق 7 ہزار بے گناہ فلسطینی شہری مختلف اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں جبکہ 400 فلسطینی اسیر ایسے ہیں جنہیں بغیر عدالتی کارروائی کے جیلوں میں قید رکھا گیا ہے ان میں کچھ فلسطینی گزشتہ 11 برس سے قید و بند کی صعبتیں برداشت کررہے ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل 7 ہزار قیدیوں میں سے 1500 مریض جبکہ 18 فلسطینی بیماریوں کے باعث الرملہ جیل اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

  • ترکی میں اغواء ہونیوالے چار پاکستانی نوجوانوں پربہیمانہ تشدد

    ترکی میں اغواء ہونیوالے چار پاکستانی نوجوانوں پربہیمانہ تشدد

    گوجرانوالہ : ترکی میں گوجرانوالہ اور وزیرآباد سے تعلق رکھنے والے چارپاکستانیوں کو تاوان کے لیے اغواء کرلیا گیا، اغواء کاروں نے نوجوانوں پر تشدد کی ویڈیوزجاری کردیں، اس سے قبل ایک نوجوان اشفاق کا کیس بھی پہلے ہی منظر عام پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ اور وزیر آباد کے نوجوان ترکی کے بارڈرپر اغواء کاروں کے چنگل میں پھنس گئے،
    اغواء کاروں نے اہل خانہ سے فی کس 10 لاکھ روپے تاوان کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے، اغواء ہونے والے نوجوانوں میں ذیشان، عابد، عثمان اور عدیل شامل ہیں جن میں دو نوجوانوں کا تعلق وزیرآباد اور دو کا تعلق گوجرانوالہ سے ہے، چاروں نوجوان تیس دن سے اغواء ہیں یہ نوجوان آٹھ ماہ قبل ترکی گئے تھے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز غلام فرید نے بتایا ہے کہ گوجرانوالہ کے علاقے وزیر آباد سے تعلق رکھنے والے چار نوجوان روزگار کے لیے ترکی کے بعد یورپ جانا چاہتے تھے جنہیں بارڈر پر اغواء کرلیا گیا۔ اہل خانہ کو ان کی ویڈیوز موصول ہوئی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ ان پر کس طرح بدترین تشدد کیا گیا۔

    اغواء کاروں نے مغویان کے اہل خانہ سے فی کس دس لاکھ روپے طلب کیے ہیں، رپورٹر کے مطابق چاروں نوجوان آٹھ ماہ قبل یورپ کے لیے روانہ ہوئے تھے جہاں وہ سرحد پر اغواء کاروں کے چنگل میں پھنس گئے۔

    اغواء کاروں میں شامل ایک شخص کا تعلق مردان سے ہے جو پشتو زبان بولتا ہے اوروہ ان کے رابطے میں ہے، فی الحال اہل خانہ اس شخص کو صیغہ رازمیں رکھ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوکری کے لیے بیرون ملک جانے والا نوجوان اغوا

    انہوں نے بتایا کہ گوجرانوالہ میں غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کا بہت رجحان ہے اور اکثر نوجوان اس طرح اغواء کاروں کےچنگل میں پھنس جاتے ہیں۔

    ایجنٹ انہیں اغواء کاروں کے ہاتھوں فروخت کردیتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ جو واقعہ سامنے آیا ہے اس واقعے میں بھی انسانی اسمگلر نے بارڈر پر ان افراد کو لے جا کر فروخت کردیا، ترکی کے بارڈر پر موجود ان اغواء کاروں نے ان کی ویڈیو تاوان کے لیے جاری کی ہیں۔