Tag: بیت المقدس

  • پیراگوائے کا متنازع فیصلہ، سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل

    پیراگوائے کا متنازع فیصلہ، سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل

    جنوبی امریکا کے ملک پیراگوائے نے ٹرمپ انتظامیہ کی پیروی کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگوائے نے اسرائیل میں‌ قائم اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کر لیا. پیروگوائے کے صدر ہوراسیو کارتس نے منتقلی کے بعد سفارت خانے کا افتتاح کیا۔ 

    یاد رہے کہ امریکا اور گوئٹے مالا کے بعد پیراگوائے تیسرا ملک ہے جس نے اسرائیل میں اپنے سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا ہے، گوئٹے مالا نے بدھ کے روز اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کیا تھا۔

    گوئٹے مالا کے صدر جیمی مورالیس کے فیصلے پر امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے دو روز بعد عمل درامد ہوا، جس کے بعد مراکش اور گوئٹے مالا کے تعلقات میں‌ کشدگی آگئی اور مراکش نے گوئٹے مالا سے اپنے تمام تجارتی تعلقات منقطع کر دیے.

    واضح رہے کہ پیراگوائے کے موجودہ صدر ہوراسیو کارتس کی مدت صدارت بھی دو ماہ بعد ختم ہوجائے گی، جس کے بعد لبنانی نژادماریو بنٹیز اقدار سنبھالیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکا سفارت خانے کے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے بعد سے غزہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، اسرائیلی فورسز نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 59 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جبکہ آنسو گیس اور فائرنگ کے نتیجے میں 2700 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد کہنا توہین آمیز ہے، روسی وزیر خارجہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے خلاف مظاہرے، 8ماہ کی بچی سمیت 63 افراد شہید

    امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے خلاف مظاہرے، 8ماہ کی بچی سمیت 63 افراد شہید

    مشرقی یروشلم : غزہ اسرائیلی افواج کی فائرنگ اور شیلنگ سے شہید ہونے والوں میں آٹھ ماہ کی شیر خوار بچی لیلیٰ بھی شامل ہے، جس کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد 63 ہوگئی ہے.

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام نے اپنی زمینوں پر اسرائیلی قبضے کے 70 برس مکمل ہونے اور امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے خلاف پرامن احتجاج کررہے تھے. جن پر صیہونی افواج نے بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ کردی.

    اسرائیلی افواج کی بربریت کانشانہ بننے والی آٹھ ماہ کی شیر خوار لیلیٰ الغندور

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دو ورز قبل اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینیوں پر طاقت کے اندھا دھن استعمال سے شہید ہونے والوں میں آٹھ ماہ شیر خوار بچی لیلیٰ الغندور بھی شامل ہے۔

    شہید بچی کی والدہ نے غیرملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے مظاہرہ کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر ڈرون کے ذریعے زیریلی آنسو گیس برسائی گئی، آنسو گیس کے باعث سیکڑوں افراد متاثر ہوئے، جس میں میری بیٹی بھی شامل تھی جو منگل کی صبح اسپتال میں زندگی کی بازی ہار گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ دو روز قبل مظاہروں کے دوران زخمی ہونے والی شیر خوار بچی دوران علاج دم توڑ گئی ہے، جس کے شہید ہونے والوں کی تعداد 63 تک جا پہنچی ہے۔

    شہید بچی کی والدہ مریم الغندور کا کہنا تھا کہ لیلیٰ میری اکلوتی بیٹی تھی جو صیہونی افواج کی ظلم و بربریت کا نشانہ بن گئی۔ اسرائیلیوں نے میری زندگی کی خوشیاں چھین لیں۔

    شہید بچی لیلیٰ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ لیلیٰ احتجاج میں شریک نہیں تھی بلکہ اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں پر بھی آنسو گیس کے شیل برسائے گئے ہیں جس کے نتیجے میں لیلیٰ متاثر ہوئی تھی۔


    مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کی خرابی کا باعث اسرائیل ہے، ملیحہ لودھی


    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، جس پر صیہونی افواج کی جانب سے مظاہروں کو روکنے کےلیے وحشیانہ طاقت استعمال کیا گیا ہے۔

    احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دفاعی افواج کی فائرنگ سے 63 شہری شہید اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر پاکستان کا اظہار تشویش

    امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر پاکستان کا اظہار تشویش

    اسلام آباد: امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر پاکستان کی جانب سے اظہار تشویش کیا گیا ہے، دفتر خارجہ نے کہا کہ قرار دادوں کے باوجود سفارت خانے کی منتقلی پر تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی اقدام عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، امریکا نے قراردادوں کے باوجود سفارت خانہ منتقل کیا۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستانی قوم فلسطینی عوام کے ساتھ پہلے ہی اظہار یک جہتی کرچکی ہے، پاکستان خود مختار فلسطینی ریاست کے مؤقف کا اعادہ کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ آج امریکا نے بیت المقدس میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کردیا ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا نے بھی شرکت کی۔

    دوسری جانب سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف فلسطینیوں کی احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 52 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، جس پر ترکی کے وزیر اعظم نے شدید مذمت کی ہے۔

    ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں پر ظلم کی مذمت کرتے ہیں، انھوں نے کہا اسرائیل کا ساتھ دینے والے بھی اس ظلم میں برابر کے شریک ہیں۔

    اقوام متحدہ کا رد عمل


    فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت پر اقوام متحدہ نے بھی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل سے طاقت کا استعمال بند کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 43 فلسطینی شہید


    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو قتل اور زخمی کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، واضح رہے کہ آج کے واقعے میں سو سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے جن میں 74 بچے، 23 خواتین اور 8 صحافی بھی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوجی نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ فوری بند کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شاہ سلمان نے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کی مذمت کردی

    شاہ سلمان نے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کی مذمت کردی

    ریاض: سعودی فرمانرواں شاہ سلمان نے بیت المقدس کو اسرائیلی  دارالحکومت قرار دینے اور امریکی سفارت خانے کی منتقلی کی شدید الفاظ میں مذمت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ظہران میں جاری عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں شاہ سلمان نے فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اجلاس کا نام تبدیل کرتے ہوئے اس کو بیت المقدس کے نام سے منسوب کردیا۔

    سعودی فرمانرواں نے امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے اور امریکی سفارت خانے کو یروشیلم منتقل کرنے کے اقدام کی سخت الفاظ مین مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس کو فلسطین کا دارلحکومت قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

    مزید پڑھیں: یروشلم تنازع : سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا

    شاہ سلمان نے عرب ممالک کے معاملات میں ایران کی مداخلت کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی ایک ملک کی وجہ سے سارے خطے میں کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔

    سعودی فرمانرواں نے اظہار یکجہتی کے لیے فلسطینیوں کو 200 ملین ڈالر کی خطیر رقم بطور امداد دینے کا اعلان کرتے ہوئے زور دیا کہ اسرائیل نہتے عوام پر مظالم فوری طور پر بند کرے۔

    واضح رہے کہ 29ویں عرب لیگ کا باقاعدہ آغاز ہوچکا جس میں اسلامی ممالک کے سربراہان شرکت کے لیے سعودی عرب کے شہر ظہران پہنچ چکے، عرب ممالک کے اس اجلاس میں شام میں جاری خانہ جنگی پر بھی کوئی لائحہ عمل طے کیے جانے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: یروشیلم تنازع: دنیا بھر میں مظاہرے، 4 فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ برس 6 دسمبر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے یروشیلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کو منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اسلامی ریاستوں سمیت تمام ہی ممالک نے ٹرمپ کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور متنبہ کیا کہ اگر اس طرح کا کوئی اقدام کیا گیا وہ خطے میں امن و امان کو متاثر کرتے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عیسائی بشپ نے یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    عیسائی بشپ نے یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    غزہ : عیسائی رہنما نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے یروشلم میں واقع مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقامات مقدسہ کے تحفظ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کا عندیہ دیا ہے.

    بشپ عطااللہ ہننا نے ان خیالات کا اظہار میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، بشپ ہننا نے کہا کہ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو متعصبانہ اور نفرت آمیز فیصلہ کیا تھا جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت پوری دنیا نے مسترد کردیا.

    انہوں نے کہا کہ امریکا کے فیصلے نے عیسائی اور مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے اور ان کے مذہبی مقام کی تضحیک کی ہے جس پر مسلمان اور عیسائی دل گرفتہ ہیں.

    الجزیرہ کے مطابق عیاسئی رہنما کا کہنا تھا کہ یروشلم دنیا بھر کے مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے مقدس، روحانی اور قومی ثقافت کا درجہ رکھتی ہے۔ امریکی فیصلے سے مسلمانوں اور عیسائیوں کی دل آزاری ہوئی ہے جس پر امریکا کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑے گا.


     اسی سے متعلق : یروشلم تنازع، سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا


    انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کے رہائشی مسلمان اور عیسائی امریکا کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے مقدس مقامات کی حفاظت کے لیے آخری حد تک جائیں گے اور ہر جائز عمل بروئے کار لائیں گے.


      یہ بھی پڑھیں : یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    یاد رہے کہ 6 دسمبر 2017 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب سے اپنے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کا عندیہ دیا تھا.

  • امریکی ہٹ دھرمی برقرار، بیت المقدس پر قرارداد ویٹو

    امریکی ہٹ دھرمی برقرار، بیت المقدس پر قرارداد ویٹو

    نیویارک: امریکا نے ایک بار پھر روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی جانب سے پیش کردہ اس قرارداد کے حق میں چودہ ممالک نے ووٹ ڈالے تھے۔ امریکی سفیر نے اسے ویٹو کرتے ہوئے اسے امریکا کی تذلیل کی کوشش قرار دیا۔

    یاد رہے کہ بین الاقوامی اتفاق رائے کو نظرانداز کرتے ہوئے امریکی صدر نے دسمبر کے اوائل میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا، جس پر شدید عالمی ردعمل سامنے آیا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق اب فلسطین اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

    یاد رہے کہ سلامتی کونسل میں ارکان کی تعداد 15 ہوتی ہے، جن میں پانچ ارکان مستقل ہوتے ہیں۔ مستقل اراکین کو کسی بھی فیصلے کے خلاف ویٹو کا اختیار حاصل ہے، البتہ جنرل اسمبلی میں ویٹو نہیں کیا جاتا۔

    یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے نائب صدر مائیک پینس بدھ کو یروشلم کا دورہ کریں گے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے یروشلم کو تسلیم کرنے کے اعلان پر احتجاجاً امریکی نائب صدر سے ملاقات منسوخ کردی ہے۔ اس کے بجائے اب وہ سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان اور شہزادے محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بیت المقدس، او آئی سی کا آئندہ اجلاس پاکستان میں بلایا جائے، دفاع پاکستان کونسل

    بیت المقدس، او آئی سی کا آئندہ اجلاس پاکستان میں بلایا جائے، دفاع پاکستان کونسل

    لاہور : دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام تحفظ بیت المقدس کانفرنس میں مقررین نے او آئی سی کا آئندہ اجلاس پاکستان میں طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے قبلہ اول کی آزادی کے لیے عملی جدوجہد کرنے کا اعلان کردیا.

    لاہور کے استنبول چوک میں دفاع پاکستان کونسل نے بیت المقدس کی آزادی کے لیے کانفرنس کا اہتمام کیا، جس سے مولانا سمیع الحق نے خطاب کرتے ہوئے جہاد کو ضروری قرار دیا.

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام کا مزید کہنا تھا کہ بیت المقدس مسلمانوں کی مقدس عبادت گاہ اور ایک پاک سرزمین ہے جس سے مسلمانوں کا عقیدت اور احترام کا مضطوب رشتہ ہے، اس موقع پر انہوں نے او آئی سی کا اگلا اجلاس پاکستان میں طلب کرنے کا مطالبہ بھی کیا.

    جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ امریکہ کا اقدام خطے میں امن کو تباہ کرنے کا باعث بنے گا اور ٹرمپ کو اندازہ نہیں کہ اس نے آگ میں پٹرول چھڑک دیا ہے جو خود امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہو گا.

    انہوں نے فلسطین کے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کسی بھی قسم کی اشتعال سے باز رہے ورنہ وہ خود کو تباہی سے نہیں بچا سکے گا.

    جلسہ عام سے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے بھی خطاب کیا انہوں نے بیت المقدس کی آزادی کے لیے مسلمانوں کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان حکمران خواب غفلت میں سوئے ہوئے ہیں.

    بیت المقدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر جماعتوں کے قائدین کا کہنا تھا کہ  خود مختار فلسطین ریاست اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے حکمرانوں نے کوئی مؤثر قدم نہ اٹھایا تو عوام میدان میں آ جائیں گے.

  • معاشرے کا اصل دفاع سیاست دان نہیں بلکہ دین کرتا ہے، سراج الحق

    معاشرے کا اصل دفاع سیاست دان نہیں بلکہ دین کرتا ہے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ معاشرے کو سیاست دان یا اسلحہ نہیں بچا سکتے ہیں بلکہ معاشرے کا اصل دفاع دین اور مضبوط خاندانی نظام ہے.

    امیرجماعت اسلامی لاہور میں اپنے مرکزی دفتر میں علماء و مشائخ کو دیئے گئے عشایئے سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ مسئلہ الیکشن کی جیت کا نہیں اس امت کی بقا کا ہے.

    سراج الحق نے کہا کہ امت مسلمہ اس وقت مشکل دور سے گزر رہی ہے اور استعماری اور طاغوتی قوتیں آپس میں متحد ہو کر امریکا کے زیر سایہ مسلمانوں پر حملہ آور ہو چکے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ دین کی کچھ قوتیں ایم ایم اے میں شامل ہوچکی ہیں کیوں کہ ظالم سرمایہ داروں کے مقابلے کے لیے متحد ہونا بہت ضروری ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے ایم ایم کی بحالی کےعمل میں تیزی سے گامزن ہیں.

    سراج الحق نے کہا کہ دین ی قوتیں امانتدار اور شفاف قیادت کے ذریعے ملک کے دریرنہ مسائل کو حل کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں جس سے حقیقی انقلاب برپا ہوگا.

    انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 17 دسمبر کو کراچی میں ملین مارچ کیا جائے گا اور عوام کی بھرپور قوت بیت المقدس پر امریکی موقف کو تبدیل کرنے پر مجبور کردے گی.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ او آئی سی ایشو بیت المقدس کے معاملے پر امریکا کا بائیکاٹ کرے اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو بھی چاہیئے کہ امریکا سے اسلحہ خریدنا بند کر دیں جب عوام الناس امریکا کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں.

  • او آئی سی نے بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دے دیا

    او آئی سی نے بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دے دیا

    استنبول : اسلامی ممالک کی عالمی تنظیم نے بیت المقدس کو آزاد فلسطین کا دارالحکومت قرار دیتے ہوئے امریکی فیصلے کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق اس بات کا فیصلہ بدھ کے روز مسلمان قائدین نے او آئی سی کے اہم اجلاس میں کیا جہاں فلسطین کو بہ طور آزاد ریاست اور مشرقی یروشلم (بیت المقدس) کو اس کا دارالحکومت قرار دینے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔

    ترجمان او آئی سی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 57 اسلامی ممالک نے پائیدار امن کے لیے علیحدہ علیحدہ دو ریاست کے فارمولے کی بنیاد پرتصفیے کے پُرامن حل پر اتفاق کیا گیا ہے جس کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اور حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

    ترجمان او آئی سی کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس کے شرکاء نے اقوام متحدہ سے پُر زور مطالبہ کیا کہ اسرائیلی قبضہ ختم کرانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ اور استعمال کرے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے مجبور کرے۔

    اسی سے متعلق :  آزاد فلسطینی ریاست کے لیے مسلم ممالک کو جدوجہد کرنا ہوگی، شاہد خاقان

    او آئی سی اجلاس میں شرکاء کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل بیت المقدس کے معاملے پر منصفانہ کردار ادا کرے اور اگر اس ضمن میں کوئی اقدام نہ کیا گیا تو عالمی ادارے کا کردار سوالیہ نشان بن جائے گا۔

    خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکا کی جانب سے یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے پر ترک صدر طیب اردگان نے مسلمان ممالک کی عالمی تنظیم کا اجلاس طلب کیا تھا.

  • ٹرمپ کےاسلام دشمن اقدام کےخلاف مؤثرحکمت عملی اپناناہوگی‘خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنےکی مذمت کرتے ہوئے امریکی اقدام کو تباہ کن قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلام دشمن اقدام کے خلاف مؤثرحکمت عملی اپنانا ہوگی۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ امریکہ نے دنیا کوامن کے بجائے طاقت سے چلانےکا پیغام دیا، امریکہ کے پیغام کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ او آئی سی کو2 ارب مسلمانوں کی حقیقی ترجمانی کرنی چاہیے، امریکہ نے مسلمانوں کے جذبات کوٹھیس پہنچائی۔


    اسرائیلی فورسزکی شیلنگ اور فائرنگ‘ 31 فلسطینی زخمی


    انہوں نے کہا کہ امریکہ نےاقوام متحدہ کی قراردادوں کونقصان پہنچایا جبکہ اقوام متحدہ کشمیر، فلسطین پراپنی قراردادوں پر عمل نہ کروا سکا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کا کردار جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا ہے، یواین کردارایسا رہا تومسلم ممالک کواس سے وابستہ رہنے کا فائدہ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی پالیسیوں سےمسلم دنیا میں کشیدگی پیدا ہوگی، اس مسئلے پر مسلم دنیا کو ایک پلیٹ فارم پرآنا ہوگا۔


    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔