Tag: بیجنگ

  • چین پھر دنیا پر سبقت لے گیا، پہلا ہیومنائیڈ روبوٹ شاپنگ مال کا افتتاح

    چین پھر دنیا پر سبقت لے گیا، پہلا ہیومنائیڈ روبوٹ شاپنگ مال کا افتتاح

    بیجنگ (11 اگست 2025): چین ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک بار پھر دنیا پر سبقت لے گیا، بیجنگ میں پہلے ہیومنائیڈ روبوٹ مال کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے بیجنگ میں کار ڈیلر شپ کی طرح دنیا کا پہلا ’’روبوٹ مال‘‘ کھول دیا ہے، یہ اپنی نوعیت کا منفرد 4S اسٹائل کا مخصوص اسٹور ہے، جہاں سے عام لوگ طرح طرح کے روبوٹ خرید سکیں گے۔

    ’4S‘ فارمیٹ کا مطلب ہے کہ مال میں ایک ہی چھت کے نیچے ’’سیل، سروس، اسپیئر پارٹس اور سروے (یعنی کسٹمر فیڈ بیک)‘‘ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ یہ انداز چین میں کار ڈیلرشپس کے ماڈل سے ملتا جلتا ہے، اب یہی انداز انسان نما روبوٹس کی فروخت کے سلسلے میں بھی اپنایا جائے گا۔

    چین روبوٹ مال

    اس مال میں یو بی ٹیک روبوٹکس (Ubtech Robotics) اور یونٹری روبوٹکس (Unitree Robotics) جیسے برانڈز سمیت 200 تک کمپنیوں کے 100 سے زیادہ اقسام کے روبوٹس فروخت کیے جائیں گے۔ یہ مال بیجنگ کے ہائی ٹیک ای ٹاؤن (E-Town) ڈسٹرکٹ میں واقع 4 منزلہ عمارت میں بنایا گیا ہے۔چین روبوٹ مال

    فروخت کے لیے دستیاب روبوٹس میں چھوٹے گھریلو گیجٹ سائز کے روبوٹ (جن کی قیمت تقریباً 2,000 یوان یا 278 امریکی ڈالر ہے) سے لے کر بڑے، زیادہ جدید اور کئی ملین یوان مالیت کے انسان نما روبوٹس شامل ہیں۔ مال میں کچھ شو پیس روبوٹس بھی رکھے گئے ہیں، جن میں ایک انسانی جسامت کا البرٹ آئن اسٹائن ہیومینائیڈ بھی شامل ہے، جس کی مالیت تقریباً 97,000 امریکی ڈالر ہے۔

    چین روبوٹ مال

    اس مال میں ایک ایسا ریستوران بھی موجود ہے جہاں انسان نما روبوٹ ویٹر کام کرتے نظر آئیں گے، یہ روبوٹس ہر کام خودکار طریقے سے کرتے ہیں، اس مال کے قیام کا مقصد روبوٹکس کے تحقیقی مراحل کو عام صارفین کے لیے قابل عمل بنانا ہے، یہاں ریسٹورنٹ کا آغاز چین میں ورلڈ روبوٹ کانفرنس کے دوران کیا گیا تھا اور کانفرنس کی میزبانی بھی ایک روبوٹ نے ہی کی تھی۔


    ترکیہ کے جدید ترین جنگی روبوٹ کتے نے دنیا کو حیران کر دیا


    مال میں صنعتی روبوٹس، میڈیکل روبوٹس، ڈلیوری روبوٹس، اور ایجوکیشنل روبوٹس شامل ہیں، صارفین یہاں روبوٹس کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں، ان سے بات چیت کر سکتے ہیں، اور انھیں مختلف کام کرتے ہوئے آزما بھی سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ مال نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر ٹیکنالوجی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

  • بیجنگ میں موسم کی تباہ کاری، 34 افراد ہلاک

    بیجنگ میں موسم کی تباہ کاری، 34 افراد ہلاک

    بیجنگ (29 جولائی 2025): چین کے شہر بیجنگ میں تباہ کن بارشیں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے 34 افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ ہزاروں نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ دارالحکومت بیجنگ اور اس کے گرد و نواح میں اچانک شدید بارش نے ایک ’ٹریپ‘ کا کردار ادا کیا، اور لوگوں کو وقت نہ مل سکا، جس کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، ایک سال کے دوران ہونے والی بارش محض ایک ہی ہفتے میں برس پڑی۔

    سب سے زیادہ ہلاکتیں شہر کے پہاڑی شمالی اضلاع میں ہوئیں، لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں کے بند ٹوٹنے اور سڑکوں کے بہہ جانے کے واقعات پیش آئے، بیجنگ کے شمالی علاقوں میں 543 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    بتایا جا رہا ہے کہ 80 ہزار لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں، سیلاب کی وجہ سے متعدد سڑکیں بند اور 136 سے زائد دیہاتوں کو بجلی کی سپلائی معطل ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج بھی بیجنگ میں 300 ملی میٹر تک بارش متوقع ہے۔

    پیر کی رات طوفان کے عروج پر ہونے کے باعث سینکڑوں پروازیں اور متعدد ٹرین خدمات تاخیر کا شکار یا معطل ہو گئیں، حکومتی اعلان پر ہنگامی بنیادوں پر اسکول بند، تعمیراتی کام، سیاحت اور دیگر سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں، چینی صدر شی جن پنگ نے تمام اداروں کو ریسکیو اور تلاش کے کاموں میں تیزی لانے کا حکم دے دیا ہے۔

    ماہرین نے صورت حال کو ’بارش کی ٹریپ‘ قرار دیا، زیادہ تر بارش بیجنگ کے پہاڑی شمال میں دیوارِ عظیم کے قریب ہوئی، شنہوا نیوز کے مطابق جس میں کم از کم 28 اموات ضلع مییون اور دو یان کنگ میں رپورٹ ہوئیں۔ مقامی افراد نے بتایا کہ سیلاب اچانک ہی آیا، اور بچاؤ کا کوئی راستہ نہیں تھا۔

  • یوکرین یا تائیوان پر حملہ کیا تو ماسکو اور بیجنگ پر شدید بمباری کروں گا!

    یوکرین یا تائیوان پر حملہ کیا تو ماسکو اور بیجنگ پر شدید بمباری کروں گا!

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدر بننے سے قبل کی آڈیو لیک سی این این کے ہاتھ لگ گئی، جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ”یوکرین یا تائیوان پر حملہ کیا تو ماسکو اور بیجنگ پر شدید بمباری کروں گا“۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق آڈیو ریکارڈنگ گذشتہ سال عطیات جمع کرنے کی نجی تقریبات کے دوران کی ہے، آڈیو لیک میں ڈونلڈ ٹرمپ نے، روس اور چین کو یوکرین اور تائیوان پر حملے سے باز رکھنے کے لئے، ماسکو اور بیجنگ پر بمباری کی دھمکی دی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق آڈیو ریکارڈنگ میں ٹرمپ کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ میں نے، یوکرین پر ‘حملے’ سے باز رکھنے کے لیے، روس کے صدر ولادی میر پوٹن کو ماسکو کو تباہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔

    آڈیو میں ٹرمپ کہہ رہے ہیں کہ روسی صدر سے کہا تھا کہ اگر تم یوکرین میں داخل ہوئے تو میں ماسکو کو زمین بوس کر دوں گا، میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے۔

    چین کو بھی بتا دیا کہ اگر تم نے تائیوان پر حملہ کیا تو ہم بیجنگ پر بمباری کریں گے۔ اقتدار میں ہوتا تو غزہ اور یوکرین کی جنگیں نہ ہوتیں۔

    ٹرمپ نے کینیڈا پر ٹیرف عائد کردیا:

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر یکم اگست سے 35 فیصد نیا ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا، جس سے امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک کو بھی متنبہ کیا کہ وہ امریکی برآمدات پر اگر رعایتیں نہیں دیتے تو انہیں بھی دوگنا ٹیرف دینا پڑے گا، ہم دیگر تمام ممالک پر بھی 15 سے 20 فیصد کے درمیان عمومی ٹیرف عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے دنیا کے متعدد ممالک کو خطوط بھیجے جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ اگر وہ یکم اگست سے پہلے امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہیں کرتے تو ان پر نئی شرح سے ٹیرف لاگو کردیا جائے گا۔

    غزہ میں جنگ بندی کب ہوگی؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    رپورٹس کے مطابق ان خطوط میں سب سے اہم خط کینیڈا کو بھیجا گیا جو امریکا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے کرنے کے لیے 21 جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔

  • مسافر طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    مسافر طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    بیجنگ: سان فرانسسکو جانے والے مسافر بردار طیارے کے ٹیک آف کرنے کے چند سیکنڈ بعد ہی انجن میں آگ بھڑک اٹھی تاہم تمام مسافر محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے داراحکومت بیجنگ میں امریکی ایئر لائن کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا۔

    سان فرانسسکو جانے والے مسافر بردار طیارے کے ٹیک آف کرنے کے چند سیکنڈ بعد طیارے کے انجن میں آگ لگ گئی۔

    جس کے بعد طیارے کو رن وے پر ہی روک لیا گیا، جہاز میں 229 مسافر سوار تھے تاہم واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی

    یونائٹیڈ ایئر لائنز نے بوئنگ طیارے میں آگ لگنے کے واقع کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    مزید پڑھیں‌: امریکی ایئرلائن کا طیارہ خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا

    بیجنگ ہوائی اڈے کے حکام نے بتایا کہ مکینیکل خرابی سے دونوں انجن متاثر ہوئے ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، اور ہنگامی عملے نے آگ پر قابو پانے کے لیے فوری جواب دیا۔

    یاد رہے فروری میں امریکی لائن کے مسافر طیارے بوئنگ 777-200 نے ڈینور ایئرپورٹ سے اڑان بھری تو ایک انجن میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور دوران پرواز طیارے کے پرزے مختلف علاقوں میں گرتے رہے۔

    کپتان نے کمال مہارت کے ساتھ طیارے کو واپس ڈینور ایئرپورٹ پر باحفاظت اتار لیا تھا، طیارے میں عملے سمیت 338 افراد سوار تھے جو خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔

  • 50 افریقی ممالک کے سربراہان بیجنگ پہنچ گئے

    50 افریقی ممالک کے سربراہان بیجنگ پہنچ گئے

    بیجنگ: چین افریقہ تعاون فورم کے سلسلے میں 50 افریقی ممالک کے سربراہان بیجنگ پہنچ گئے، چینی صدر شی جِن پنگ نے عظیم عوامی ہال میں افریقی رہنماؤں کے اعزاز میں استقبالیہ دیا۔

    چین-افریقہ تعاون سربراہی اجلاس کا یہ نواں فورم ہے، جس میں چین نے دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے سیاسی و اقتصادی بحران کے وقت افریقی ممالک کے ساتھ معاملات آگے بڑھانے کے ہدف پر نگاہ مرکوز کر رکھی ہے، روئٹرز نے لکھا ہے کہ فورم میں افریقی رہنماؤں پر زور دیا جائے گا کہ وہ چینی اشیا کی درآمدات میں اضافہ کریں، اور اس کے بدلے انھیں قرضوں اور سرمایہ کاری کے وعدے کیے جائیں گے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق فورم میں انفراسٹرکچر، توانائی اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے کیے جائیں گے، صدر شی جن پنگ نے استقبالیہ میں کہا کہ اس فورم کے ذریعے چین اور افریقی ممالک نئی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے مطابق ’چین افریقہ تعاون فورم‘ کے سربراہی اجلاس کے اہم موضوعات میں سے ایک موضوع امن اور سلامتی بھی ہوگا۔

    یہ تین سالہ فورم ہے، اور یہ جمعہ کو اختتام پذیر ہوگا، تعاون کی دستاویزات پر بات چیت کے بعد اس فورم کے ذریعے چین-افریقہ تعلقات کو 2027 تک آگے بڑھایا جائے گا۔ چین نے گزشتہ سال افریقہ کو 4.61 ارب ڈالر کے قرضوں کی منظوری دی تھی۔

    الجزیرہ نے رپورٹ کیا کہ گزشتہ سربراہی اجلاسوں میں ہونے والے معاہدوں نے اگر ایک طرف بیجنگ کے لیے افریقہ کی خام مال کی منڈیوں تک وسیع رسائی دی، تو دوسری طرف افریقی ممالک میں بھی ڈالرز میں زبردست سرمایہ کاری کا راستہ کھلا۔

    بی بی سی کے مطابق گزشتہ 20 برسوں میں چین کی سفارت کاری کا یہ نتیجہ نکلا ہے کہ وہ دنیا کے تمام ممالک کی نسبت اب افریقہ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ افریقہ کی ایکسپورٹس کا پانچواں حصہ چین کی طرف جاتا ہے، جس میں زیادہ تر دھاتیں، معدنی مصنوعات اور ایندھن شامل ہیں، امریکی ڈالرز میں دیکھا جائے تو 2001 سے ان برآمدات میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف تیار شدہ سامان اور مشینری کی درآمد کے لیے افریقی ممالک کا واحد بڑا ذریعہ چین ہے۔

    بی بی سی کے مطابق اس باہمی تجارت کا توازن زیادہ تر معاملات میں چین کے حق میں ہے، یہی وجہ ہے کہ استقبالیہ تقریب میں جنوبی افریقہ کے صدر رامافوسا نے کہا کہ وہ تجارتی خسارے کو کم کرنا اور اپنی تجارت کی ساخت کو درست کرنا چاہتے ہیں۔ چناں چہ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ چین جنوبی افریقہ میں ملازمتوں کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔

    چین وہ نمایاں ملک ہے جو افریقی ممالک کو بھاری قرضے فراہم کر رہا ہے، اور کینیا سمیت گھانا، زیمبیا اور ایتھوپیا چین کے قرضوں تلے دبے ہوئے ہیں۔ اس سربراہی اجلاس میں افریقی ممالک کی جانب سے قرضے ایک اہم ایشو ہے جس پر بات چیت کی جائے گی۔

  • بیجنگ میں جدید تاریخ کی طویل ترین سرد لہر نے شہر کو سرد جہنم بنا دیا

    بیجنگ میں جدید تاریخ کی طویل ترین سرد لہر نے شہر کو سرد جہنم بنا دیا

    بیجنگ: چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جدید تاریخ کی طویل ترین سرد لہر نے شہر کو سرد جہنم بنا دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیجنگ میں برف باری کا 7 دہائیوں کو ریکارڈ ٹوٹ گیا، چین کے مختلف حصوں میں درجہ حرارت منفی 40 ڈگری تک گر گیا۔

    بیجنگ نے دسمبر 1951 کا زیرو درجہ حرارت کا ریکارڈ توڑ دیا، چین میں انیس سو اکیاون میں درجہ حرارت کا ریکارڈ رکھنے کا آغاز ہوا تھا، تب سے اب تک شہر میں اتنی طویل سردی کبھی نہیں دیکھی گئی۔

    سردی کی لہر نے ملک بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس کے نتیجے میں برفانی طوفان کے سبب درجہ حرارت تاریخی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ چین کے شمالی اور شمال مشرقی حصوں میں درجہ حرارت منفی چالیس ڈرگری تک گر گیا، اور چین کے بعض حصوں میں سردی کی لہر آرکٹیک ریجن سے بھی زیادہ تیز ہے۔

    بیجنگ ڈیلی کے مطابق 11 دسمبر کو درجہ حرارت پہلی بار صفر ڈگری سے نیچے گرا تھا، اس کے بعد درجہ حرارت 300 گھنٹے سے زیادہ نقطہ انجماد سے نیچے ہی رہا، دارالحکومت بیجنگ میں مسلسل 9 دن درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے رہا، چین کے مرکزی صوبے حنان میں کئی سسٹمز فیل ہو گئے ہیں، اسپتالوں، اسکولوں اور رہائشی عمارتوں کو حرارتی وسائل کی فراہمی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

  • غزہ میں جنگ بندی کا مشن، اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ چین پہنچ گئے، بڑا بیان جاری

    غزہ میں جنگ بندی کا مشن، اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ چین پہنچ گئے، بڑا بیان جاری

    بیجنگ: غزہ میں جنگ بندی کے مشن پر اسلامی ممالک (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ نے عالمی دارالحکومتوں کا دورہ شروع کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں سب سے پہلے چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے پیر کے روز 4 عرب اور ایک انڈونیشیائی وزیر خارجہ کا بیجنگ میں خیر مقدم کیا، انھوں نے فلسطین، سعودی عرب، مصر، اردن اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ سے بیجنگ میں ملاقات کی اور غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    سعودی عرب، مصر، اردن، فلسطینی اتھارٹی اور انڈونیشیا کے وزرا نے عالمی دارالحکومتوں کا دورہ شروع کرنے کے لیے سب سے پہلے بیجنگ کا انتخاب کیا، جس سے چین کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ اور فلسطینیوں کے لیے اس کی دیرینہ حمایت کا پتا چلتا ہے۔

    بیجنگ میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی اہم بیٹھک ہوئی، جس میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت رکوانے اور علاقے میں انسانی امداد کی بحالی اور غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔

    او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہ سمیت وزرا کے وفد کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت رکھنے والے ممالک کے عہدیداروں سے بھی ملاقات ہوگی، جس میں مغرب پر یہ زور دیا جائے گا کہ وہ اسرائیل کے اس مؤقف کو مسترد کرے کہ وہ غزہ میں اپنے حق دفاع میں حملے کر رہا ہے۔

    چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ ان کا ملک عرب اور اسلامی دنیا میں ’’ہمارے بھائیوں اور بہنوں‘‘ کے ساتھ مل کر غزہ کی جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کی کوشش کرے گا۔ انھوں نے بیجنگ سے دورے کے آغاز کو چینی قوم پر اعتماد کا مظہر قرار دیا۔ واضح رہے کہ او آئی سی کے اعلیٰ سفارت کاروں کا یہ گروپ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے دوسرے دارالحکومتوں کا دورہ بھی کرنے والا ہے۔

    چینی وزیر خارجہ نے محصور غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی مخالفت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ترجیحی بنیاد پر فوری طور پر جنگ بندی کی جائے، کیوں کہ جنگ بندی اب سفارتی بیان بازی نہیں ہے، بلکہ غزہ کے لوگوں کے لیے زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔

  • شمالی کوریا کا دنیا کے ساتھ فضائی رابطہ 3 سال بعد بحال، پہلی پرواز بیجنگ میں اتر گئی

    شمالی کوریا کا دنیا کے ساتھ فضائی رابطہ 3 سال بعد بحال، پہلی پرواز بیجنگ میں اتر گئی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کا دنیا کے ساتھ فضائی رابطہ 3 سال بعد بحال ہو گیا، پہلی پرواز بیجنگ میں اتر گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا سے تین سال بعد پہلی بین الاقوامی کمرشل پرواز چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئی، کرونا وائرس کی وبا کے بعد شمالی کوریا نے اپنی سرحدیں بند کر دی تھیں۔

    وبا کے دوران پروازیں بند ہونے کے بعد سے ایئرکوریو کی کوئی پرواز چین نہیں گئی، اس پرواز کو پیر کو بیجنگ پہنچنا تھا لیکن عین وقت پر اس کو منسوخ کر دیا گیا تھا، تاہم ایئرکوریو نے پرواز منسوخ کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تھی۔

    ٹریکنگ ایپ فلائٹ ماسٹر کے مطابق پیانگ یانگ سے ایئر کوریو کی پرواز منگل کو صبح 9 بجے کے فوراً بعد بیجنگ میں اتری، شمالی کوریا کی فلیگ شپ ایئر لائن، ایئر کوریو نے آخری بار 2020 کے اوائل میں ملک سے باہر تجارتی پرواز چلائی تھی، اس کے بعد پیانگ یانگ نے دنیا کی سخت ترین سرحدی پابندیاں نافذ کر دی تھیں۔

    چین کی وزارت خارجہ نے پیر کو کہا کہ چینی ایئرلائن کو بھی شمالی کوریا کے ساتھ پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی منظوری مل گئی ہے۔ ادھر خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک سفارتی ذریعہ کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایئر کوریو نے جمعہ کے لیے روس کے ولادی ووستوک کے لیے پروازیں بھی شیڈول کی ہیں۔

  • چین امریکا تعلقات میں بڑا بریک تھرو، امریکی وزیر خارجہ چین پہنچ گئے

    چین امریکا تعلقات میں بڑا بریک تھرو، امریکی وزیر خارجہ چین پہنچ گئے

    بیجنگ: امریکی وزیر خارجہ چین کے ایک غیر معمولی دورے پر بیجنگ پہنچ گئے ہیں، یہ دورہ چین امریکا تعلقات میں ایک بڑا بریک تھرو ہے تاہم کوئی حقیقی پیش رفت ہو سکے گی یا نہیں، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن چین کے دو روزہ دورے پر بیجنگ پہنچ گئے ہیں، انٹونی بلنکن کے دورے کا مقصد امریکا اور چین کے تعلقات کو بحال کرنا ہے، تاہم کسی پیش رفت کی امید کم دیکھی جا رہی ہے۔

    امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے سرخی لگائی کہ بلنکن امریکا اور چین کے بڑھتے ہوئے تناؤ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اتوار کو اعلیٰ سفارتی مشن پر بیجنگ پہنچے ہیں، کسی اعلیٰ ترین امریکی عہدے دار کا پانچ سال میں چین کا یہ پہلا دورہ ہے، اور صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بلنکن چین کا دورہ کرنے والے اعلیٰ ترین امریکی اہل کار ہیں۔

    اس دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ چینی ہم منصب چن گینگ، اعلیٰ سفارت کار سمیت ممکنہ طور پر صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ یہ دورہ فروری میں اس وقت ملتوی کر دیا گیا تھا جب امریکا پر تیرتے ایک چینی نگرانی کے غبارے کو مار گرایا گیا تھا۔

  • بچوں کی پرورش کے لحاظ سے دنیا کا مہنگا ترین ملک کونسا ہے؟

    بچوں کی پرورش کے لحاظ سے دنیا کا مہنگا ترین ملک کونسا ہے؟

    جنوبی کوریا بچوں کی پرورش کے لحاظ سے دنیا کا مہنگا ترین ملک ہے۔

    بیجنگ میں قائم پاپولیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا 18 سال کی عمر تک کے بچے کی پرورش کے لحاظ سے دنیا کا سب سے مہنگا ملک ہے،  اس وجہ سے ملک میں خواتین میں بارآوری کی گرتی ہوئی شرح اور آبادی کے بحران کی اہم وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

    تحقیقی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کو بچوں کی پرورش کے لحاظ سے مہنگے ترین ملکوں کی فہرست میں سرفہرست رکھا ہے جہاں ایک بچے پر خرچ مجموعی طور پر گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 7.79 گنا ہے،  جو تقریباً دو لاکھ 71 ہزار 957 ڈالر ہوتا ہے۔

    اس رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے بعد دوسرے نمبر پر چین ہے، جہاں بچے کی پرورش کی لاگت فی کس جی ڈی پی کا 6.9 گنا ہے،

    ایک طرف جہاں بچوں کی پرورش پر اخراجات میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں دنیا کی دسویں سب سے بڑی معیشت میں بچوں کی پیدائش کی تعداد کم ہو رہی ہے۔

     مارچ میں جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جنوبی کوریا میں خواتین میں بارآوری کی شرح 0.78 ہے یعنی ہر 100خواتین میں سے صرف 78 خواتین نے اپنی زندگی میں صرف ایک بچہ پیدا کیا ہے۔

    یہ دنیا میں بارآوری کی سب سے کم شرح ہے اور سن 2000 کے مقابلے میں اس میں 1.48فیصد کی گراوٹ آئی ہے 1980 میں جنوبی کوریا میں بارآوری کی شرح 2.82 فیصد جب کہ 1960میں 5.95 تھی۔

     ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ممالک کو امیگریشن کا سہارا لیے بغیر اگر آبادی کو مستحکم رکھنا ہے تو بارآوری کی شرح کو 2.1 تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔