خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کینالوں کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے بیانات پر تبصرہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشیراطلاعات بیرسٹر سیف نے کینالوں کے معاملے پر جاری بیان میں کہا کہ بلاول تقریریں کرنے کے بجائے والد سے پوچھیں نہروں کی منظوری کیوں دی؟۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی پی دونوں جماعتیں حکومت میں ہیں اور یہ سب کچھ خود کررہی ہیں، دونوں جماعتیں بیان ایسے دے رہی ہیں جیسے اپوزیشن میں ہیں۔
بیرسٹرسیف نے مزید کہا کہ بہتر ہے اقتدار عوام کے حوالے کر کے ایک ہی دفعہ سارے لندن چلے جائیں، نوازشریف وزیراعظم بننے آئے تھے، مریض بن کر واپس لندن جارہے ہیں، نواز شریف، مریم اور شہباز کی لندن یاترا ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ پلان 2 کی تیاری ہے۔
واضح رہے کہ 15 فروری کو جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے چولستان منصوبے کا افتتاح کیا گیا تھا، جس پر سندھ میں عوامی احتجاج اور سخت تحفظات سامنے آئے تھے۔
پشاور: ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر محمد علی سیف نے چینی کی قیمتوں کے معاملے پر وفاقی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ چینی کی قیمت اور حکومتی وزرا کی تنخواہیں بڑھ رہی ہیں، اور اس اضافے کی وجہ یہ ہے کہ کارخانوں اور حکومت کے مالکان ایک ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا ’’خام چینی درآمد کا حکومتی فیصلہ دراصل حکمران چینی مافیا کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے، شوگر مافیا نے ناجائز منافع سے اپنی عید تو میٹھی کر لی لیکن عوام کی عید پھیکی کر دی ہے۔
کے پی ترجمان نے کہا ’’عرفان صدیقی سے اپیل ہے کہ وزیر اعظم سے کہیں تنخواہ لے لیں لیکن چینی کی قیمت کم کرا دیں۔‘‘
بیرسٹر سیف نے کہا سرکولیشن سمری سے وزرا کی تنخواہوں میں 188 فی صد اضافے کی منظوری لی گئی ہے، اس سے 20 مارچ کے وفاقی کابینہ کا رضا کارانہ کام کرنے کا اعلان جھوٹ ثابت ہو گیا ہے۔
مشیر اطلاعات نے پاک افغان مسئلے پر کہا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ معاملات کا حل مذاکرات ہیں، وفاق کو افغانستان کے ساتھ باضابطہ رابطہ کرنا چاہیے، اس سلسلے میں نمائندہ خصوصی محمد صادق کا دورہ افغانستان اچھی پیش رفت ہے۔
بیرسٹر سیف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’اعتراض ہے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان سرحدی علاقے کو کوئی کنٹرول نہیں کر سکتا، یہ دنیا کی مشکل ترین سرحدوں میں سے ایک ہے، وفاق اگر ہمیں ہمارے پیسے دے دے تو دہشت گردی کی جنگ میں وفاق کی ضرورت ہی نہ پڑے۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک محب وطن جماعت ہے ہمارا بھارت سےکیا لینا دینا بھارت سے تو لیگی قیادت کے رابطے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے مشیراطلاعات بیرسٹرسیف نے وفاقی وزرا کے بیانات پر ردعمل میں کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کے دفاع اور تحفظ کیلئے ہر حد تک جانے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کہتے ہیں دہشت گرد پی ٹی آئی نے بسائے ہیں، اگر دہشت گرد ہم نے بسائے ہیں تو آپ کی حکومت ہے پکڑو اور سزا دو، ہمیں دکھا دو دہشت گرد کدھر ہیں اگر تم نہیں پکڑ سکتے تو ہم پکڑ لیں گے۔
بیرسٹرسیف کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کے کسی سپورٹ اور پروپیگنڈے کا حصہ نہیں ہیں، پی ٹی آئی محبت وطن جماعت ہے، کسی پراپیگنڈے کا حصہ نہیں ہیں، بھارت سے لیگی قیادت کے رابطے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ مریم نواز اور ان کی حکومت کے پاس سوائے تنقید کے کچھ نہیں ہے، مریم نواز کارکردگی کے ذریعے اپنی سیاسی حیثیت بڑھائیں، ہمیں ان کی تنقید کی کوئی پرواہ نہیں ہم اپنا کام کر رہے ہیں۔
پشاور : ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خط لکھنے کے بعد شریف خاندان کی نیندیں حرام ہوگئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹرسیف نے وزیراطلاعات پنجاب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بانی کے خط لکھنے سے جعلی حکومت کے جعلی وزراء کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں، خط لکھنے کے بعد شریف خاندان کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔
ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کا کہنا تھا کہ خط متعلقہ حکام کو موصول ہونے سے پہلے ہی جعلی وزراء نے پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جعلی حکومت کے ہوش ایک خط لکھنے ہی سے اڑ گئے ہیں، پتہ نہیں عمران خان کے رہا ہونے کے بعد جعلی حکومت کی کیا حالت ہو گی۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی کے بعد جعلی حکومت کو تمام اوچھے ہتھکنڈوں اور تمام غیر قانونی اقدامات کا حساب دینا ہوگا۔
پشاور: بیرسٹرسیف نے کہا ہے کہ کےپی حکومت افغانستان سے مذاکرات کیلئے ٹی او آرز وفاقی حکومت کو منظوری کیلئے بھیجےگی۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا افغانستان سے مذاکرات سےمتعلق بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ کےپی حکومت مذاکرات کیلئے ٹی او آرز وفاقی حکومت کو منظوری کیلئے بھیجےگی، وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد وفد افغانستان روانہ کیا جائےگا۔
انھوں نے کہا کہ وفد میں قبائلی عمائدین، مذہبی اور سیاسی رہنما شامل ہوں گے، وفد بھیجنے کا مقصد خیبر پختونخوا میں امن وامان قائم کرنا ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ مذاکرات دونوں اطراف کے قبائلی اقوام کے درمیان ہونگے، خوارج سے کوئی مذاکرات نہیں ہونگے۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال کا اثر خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع پر پڑتا ہے، افغانستان کے ساتھ 2 ہزار 650 کلومیٹر طویل سرحد ہے، سرحد کے دونوں جانب پختون قبائل آباد ہیں، قبائلی اضلاع میں امن و امان کا مسئلہ درپیش ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ امن وامان کا مسئلہ حل کرنا خیبر پختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے، کےپی حکومت کو سفارتی تعلقات اور قانونی پیچیدگیوں کا بخوبی ادراک ہے۔
کے پی حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے پی ٹی آئی اور وفاقی حکومت کے درمیان جاری مذاکرات سے متعلق وفاقی وزرا کے بیانات پر سوال اٹھا دیا ہے۔
وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان سیاسی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ اس دوران وفاقی وزرا کی جانب سے مختلف نوعیت کے بیانات پر خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر بیرسٹر سیف نے سوال اٹھا دیا ہے۔
اپنے ردعمل میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت کی توجہ مہنگائی، دہشتگردی کے خاتمے پر نہیں بلکہ ملاقاتوں پر ہے۔ وزرا اول فول بیانات اور وضاحتیں کیوں دے رہے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف فرینڈلی فائر کی زد میں آ چکے ہیں۔
مشیر صوبائی حکومت کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج اور کے پی صوبہ دہشت گردی کے خلاف قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومت سے مذاکرات کی تیسری نشست میں اپنے مطالبات تحریری طور پر حکومتی کمیٹی کو دے دیے جس میں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ سر فہرست ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی گزشتہ دنوں پشاور میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے بعد وفاقی حکومت کے وزرا اس حوالے سے بیانات اور وضاحتیں جاری کر رہے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کے بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے۔
پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ میاں نواز شریف نے اپنی ٹیم کو حکومت پی ٹی آئی مذاکرات ناکام بنانے کا مشن سونپ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان کے پی حکومت بیرسٹر سیف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ دنوں ہونے والی ملاقات کے بعد نواز شریف کیمپ میں کھلبلی مچ گئی ہے، اور انھوں نے مذاکرات کی ناکامی کے لیے اپنی ٹیم کو مشن سونپا ہے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو غیر مؤثر بنانے کا کام شروع ہو چکا ہے، ایسے عناصر سرگرم ہو چکے ہیں جو نہیں چاہتے کہ سیاسی استحکام کی راہیں کھلیں، جب کہ پی ٹی آئی ملک میں امن کے لیے مذاکرات کی راہ پر چل رہی ہے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ غیر منتخب ٹولہ ناجائز اقتدار کو بچانے کے لیے مذاکرات ناکام بنانے کے مشن پر ہے، حکومتی وزرا حلف کا پاس رکھتے ہوئے ملاقات کے معاملے پرسیاست نہ کریں۔
دوسری طرف حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ بانی نے کہا ہے کہ ان کے خلاف عدالتی فیصلے کے باوجود مذاکرات جاری رہیں گے، لیکن اگر 7 دن میں کیمشن پر پیش رفت نہیں ہوئی تو مذاکرات نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید، 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی ہے، جب کہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید، اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے، سزا سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتارکیا گیا۔
احتساب عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا بانی پی ٹی آئی کرپشن میں ملوث پائے گئے، بشریٰ بی بی نے جرم میں معاونت کی، احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا بھی حکم دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں سنایا۔
اسلام آباد : مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ایسے لوگ ملنے آتے ہیں جن کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطےہیں ، مگر بانی کلیئر ہیں وہ سمجھوتا نہیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق مشیر خیبرپختونخواحکومت بیرسٹر محمد علی سیف نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو عمران خان سے بیک ڈور رابطوں سے متعلق سوال پر کہا کہ بانی پی ٹی آئی بتاتے ہیں ان سے پس پردہ بات چیت ہوتی ہے، بانی سے ایسے لوگ ملنےآتےہیں جن کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہیں۔
ترجمان کےپی حکومت کا کہنا تھا کہ عمران خان سے جو میری بات ہوئی وہ کلیئرہیں پیشکش قبول نہیں کریں گے ، انھوں نے کہا اصولوں پرسمجھوتہ نہیں کروں گا ڈیل ہوئی تو چھپ کر نہیں ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ہرجماعت میں ایسے لوگ ہوتےہیں جو وکٹ کےدونوں طرف کھیلتے ہیں، حکومت مذاکرات سے زیادہ تحریک انصاف اور بانی کو انگیج کرنا چاہتی ہے اور کچھ نہیں، وفاقی حکومت کے اقدامات دیکھیں تو ان کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
ن لیگی رہنما کے بیانات کے حوالے سے صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ ایاز صادق مذاکرات لیڈ کرتے ہیں تو خواجہ آصف اور عطا تارڑ زہر اگلتے ہیں، وفاقی حکومت یا ن لیگ کو خود پر اعتماد نہیں اور یہ اسی کا اظہار کرتےہیں۔
ترجمان کےپی حکومت نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبرکو میں نے اور بیرسٹر گوہر نے بتایا سنگجانی کا کہا جا رہا ہے ، جس پر بانی نے کہا ٹھیک ہے سنگجانی میں کرلیں تو میں نے یہی میسج علی امین گنڈا پور کو دیا، جس پر علی امین نےکہا بشریٰ بی بی کہہ رہی ہیں میں یہ بات نہیں مانتی۔
مشیر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ 26 نومبر کو حکومت کافی دباؤ میں تھی اگر تجویز مان لیتے تو دباؤ مزید بڑھ جاتا۔
دہشت گردی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کا تعلق قومی پالیسی سے ہے تو اس کا دائرہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، دہشت گردی میں بیرونی عناصرزیادہ ہیں جن میں افغانستان،بھارت ودیگرشامل ہیں۔
افغانستان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے تعلقات کی خرابی کو وفاقی حکومت کی انتہائی غلط پالیسی سمجھتاہوں، وفاقی حکومت کو چاہیےافغانستان سےتعلق بہترکرےتاکہ ہمیں آسانی ہو، وفاق نہیں کرے گا تو ہم کوشش کریں گے تاکہ عوام کے مسائل حل ہوں، مریم چین جا کر معاہدے کر سکتی ہیں تو کے پی وزیراعلیٰ بھی افغانستان سے بات کاحق رکھتا ہے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ حکومت کو بانی پی ٹی آئی کے ٹوئٹ سے تکلیف ہے مگر اپنے بیانات نظر نہیں آرہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی وزرا پی ٹی آئی کے خلاف پریس کانفرنسز کررہے ہیں، مذاکرات شروع ہونے کے بعد سے مریم نواز پی ٹی آئی کے خلاف روزانہ بیان بازی کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کے لیے راضی ہوئی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت کو بھی وسیع تر مفاد مدنظر رکھ کر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، پی ٹی آئی کے مطالبات آئین و جمہوریت کی بالادستی پر مبنی ہیں۔
دوسری جانب اسد قیصر نے کہا کہ مریم نواز، خواجہ آصف کی کوشش ہے ہرممکن طریقے سے مذاکرات ناکام بنائیں، یہ جو باتیں کررہے ہیں اس پر انتہائی افسوس ہے، ہم نے پاکستان کی خاطر ایک قدم آگے بڑھنے کی کوشش کی ہے، کسی خوف میں مبتلا ہیں نہ ہم کسی سے ڈر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم پارٹی ہیں، ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، 26 نومبر کو ہمیں اپنے بنیادی حق سے روکا گیا، 9 مئی کے حوالے سے جو رویہ رکھا گیا اس حوالے سے بھی ہم مظلوم ہیں۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کا وعدہ کیا تھا، بانی سے ملاقات کے حوالے سے حکومت اب حیلے بہانے کررہی ہے۔
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے پاراچنار سے متعلق کہا ہے کہ دونوں فریقین راضی ہیں، بس رسمی کارروائی پوری کرنی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مشیر اطلاعات کےپی بیرسٹر سیف کا نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کرم واقعے سے متعلق کہنا تھا کہ یقین ہے کہ کل معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے، دونوں فریقی راضی ہیں، بس انھیں رسمی کارروائی پوری کرنے کے لیے اپنے بڑوں سے مشاورت کرنی ہے۔
جو فارمیلیٹی دستخط کی ہے وہ بھی کل تک پوری ہوجائے گی اور یہ مسئلہ ہم بڑی حد تک حل کرلیں گے، مری معاہدے پر عمل ہونا چاہیے تھے، 2008 میں یہ معاہدہ ہوا تھا۔
بعد میں آنے والے وقتوں میں کچھ حکومت کی طرف سے بھی عملدآمد کا مسئلہ رہا اور فریقین میں سے بعض کو تحفظات پید ہوئے، پاراچنار کا مسئلہ 30 سالوں سے چل رہا ہے، پارا چنار کے مسئلے پر کئی معاہدے ہوئے ٹوٹے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے مسئلہ یہ بنا ہوا ہے کہ ہرکسی کے پاس موبائل فون ہے اور وہ میڈیا پر آکر ایک بیان داغ دیتا ہے، اگر حکومت ہر سوشل میڈیا کے بیان کی وضاحت دینے لگ جائے تو ہمارے لیے اپنا کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔
انھوں نے کہا کہ اپیکس کمیٹی ایک اعلیٰ ترین مشاورتی اور اختیاراتی کمیٹی ہے جس میں تمام اداروں کے، صوبائی حکومت کے، مرکزی حکومت کے نمائندے شامل ہوتے ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ اس بار بھی اپیکس کمیٹی کا جو اجلاس ہوا اس میں وفاقی وزیر داخلہ موجود تھے، ملٹری اور سول نمائندوں کے علاوہ منتخب نمائندے بھی موجود تھے۔