Tag: بیرسٹر ظفر اللہ

  • ‘حفاظتی ضمانت منظور نہ ہوئی تو نواز شریف جیل جائیں گے’

    ‘حفاظتی ضمانت منظور نہ ہوئی تو نواز شریف جیل جائیں گے’

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹر ظفر اللہ خان کا کہنا ہے کہ کہ اگر سابق وزیراعظم نواز شریف کی حفاظتی ضمانت منظور نہ ہوئی تو وہ جیل جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹر ظفر اللہ خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”خبر“ میں مہر بخاری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نوازشریف کی واپسی کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

    بیرسٹر ظفر اللہ خان نے بتایا کہ نوازشریف کے خلاف کیسز عملی طورپرختم ہوچکا ہے، نوازشریف واپس آکر قانون کے سامنے سرینڈر کریں گے، ہماری خواہش کے نوازشریف کو حفاظتی ضمانت مل جائے، اگر حفاظتی ضمانت نہ ملی تو نوازشریف جیل جائیں گے۔

    نیب کے قانون کے حوالے سے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نیب کا قانون بنیادی طورپر غلط ہے،ہم نے ترامیم کی بہت کوشش کی، پی ٹی آئی ،پی پی اور ن لیگ میں نیب قانون میں 90 فیصد تبدیلی پر اتفاق ہوگیا تھا لیکن پاناما کیس آنے کے بعد پی ٹی آئی نےنیب ترامیم سےانکارکردیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ نیب قانون ملک سے دشمنی کے مترادف ہے، بیوروکریسی کام نہیں کررہی ، نیب چلالیں یا ملک چلالیں، احتساب کا باقاعدہ طورپر قانون ہونا چاہیے اور کمیشن بننے چاہیے۔

    بیرسٹر ظفر اللہ خان کا کہنا تھا کہ نیب کے ذریعے ملک میں سیاسی تخریب کاری کی گئی، ملک آئی سی یو میں پہنچا ہوا ہے،معیشت بیٹھ چکی ہے، 2013میں نوازشریف سے درخواست کی تھی کہ نیب قانون غلط ہے، نوازشریف نے نیب قانون پر پارلیمانی کمیٹی بنائی لیکن ہم نے سستی کی، ہماری پہلی اوردوسری حکومت میں نیب کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دینا چاہیے تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ ہم پہلے دن سے اپنی لیڈر شپ کو سمجھاتے رہے کہ نیب قانون تبدیل کریں، کرپشن کا ایک روپیہ بچانے کے لیے معیشت کے 100 روپے برباد کر دیے، نیب کی وجہ سے بیوروکریسی کام کرنے کو تیار نہیں، ملک تباہ ہورہا ہے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ نیب کااندھاقانون ہےجب چاہیں جسے چاہیں گرفتارکرلیا جاتا ہے، پکڑدھکڑ ہوگی تو لوگ اپنےدفتربند کردیں گے،وکیلوں کی موج ہوگی اور بدترین ایس ایچ او بھی نیب سے بہترتحقیقات کرسکتا ہے۔

    بیرسٹر ظفر اللہ خان کا کہنا تھا کہ نیب کی بنیادیں ٹیڑھی ہیں اور یہ قیامت تک ٹیڑھی ہی رہیں گی، شاہدخاقان کوپھنسانے کےلیے جھوٹاکیس بنایا،وہ کمپنی ملک سے چلی گئی۔

    ن لیگی رہنما نے الزام عائد کیا کہ سابق چیف جسٹس نے نیب ترامیم ختم کرکےملک سے دشمنی کی ہے، ان کی یہ مہربانی ہےکہ ضمانت کا قانون ختم نہیں کیا۔

  • چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر

    چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر

    لاہور: چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔

    درخواست بیرسٹر ظفر اللہ کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے حکومت کو چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کی ڈیڈلائن دی گئی ہے بطور چیف الیکشن کمشنر تعیناتی کے لیے سیاسی جماعتوں نے مختلف شخصیات کے نام دیئے ہیں تاہم کسی پر بھی اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔

    آئین کے تحت سپریم کورٹ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ تعیناتی کا خود بھی حکم دے سکتی ہے اگر حکومت اور اپوزیشن کسی نام پر متفق نہ ہوں تو عدالت زیر غور ناموں میں سے کسی ایک کی تعیناتی کا حکم دے سکتی ہے۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی نہ ہونے سے بہت سی پیچیدگیاں پیدا ہوئیں ہے اور بلدیاتی انتخابات بھی اسی وجہ سے نہیں ہورہے۔