Tag: بیرسٹر گوہر

  • بانی پی ٹی آئی کے بعد صرف میرا حکم  چلتا ہے، چیئرمین  بیرسٹر گوہر کا واضح اعلان

    بانی پی ٹی آئی کے بعد صرف میرا حکم چلتا ہے، چیئرمین بیرسٹر گوہر کا واضح اعلان

    اسلام آباد : چئیرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بعد میرا حکم چلتا ہے، چیئرمین ہوں پوری پارٹی مجھے وضاحت دے گی۔

    چیئرمین پی ٹی ائی بیرسٹر گوہر نے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور کہا طے کرلو،کسی ایک کواجازت نہیں ملے گی تو کوئی بھی نہیں جائے گا۔

    بیرسٹر گوہر  نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے بعدمیرا حکم چلتا ہے، میرے دستخط سے پارٹی میں لوگوں کو ٹکٹس ملتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین ہوں پوری پارٹی مجھے وضاحت دے گی، میں کسی کو وضاحت نہیں دوں گا، صرف بانی کوجواب دہ ہوں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کوئی بندہ سستی شہرت لینے کی کوشش نہ کرے، علی ظفر کے بارے میں کوئی نہ کہے کہ وہ منظور نظرہیں، علی ظفر ایک عظیم آدمی ہے۔

    انھوں ن مزید کہا کہ سیاسی کمیٹی نے کبھی نہیں کہا بہنوں کو اجازت نہ ملے تووکلا نہیں جائیں گے، 25تاریخ کو بہنوں کو روکا گیا سلمان اکرم پھر کیوں گئے اوروکلا کیوں گئے ، یہ فیصلہ بھی نہیں کیا کہ ایک وکیل کو ڈراپ کیا گیا تو باقی نہیں جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات، سلمان اکرم راجہ کی بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری

    یاد رہے سلمان اکرم راجہ نے گذشتہ روز عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر ساتھیوں پر چڑھائی کردی تھی اور جنہیں ملنے کی اجازت ملی انہیں منظور نظر قرار دے دیا تھا۔

  • پارلیمنٹ کی راہداری میں بیرسٹر گوہر اور خواجہ آصف کی خوش گپیاں

    پارلیمنٹ کی راہداری میں بیرسٹر گوہر اور خواجہ آصف کی خوش گپیاں

    پارلیمنٹ کی راہداری میں پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور وزیر دفاع خواجہ آصف خوش گپیاں کرنے لگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی نے کہا کہ آپ کے اچھے تعلقات سلام دعا کی حد تک کیوں، ملک کے لیے بھی اکٹھا ہونا چاہیے، جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ ملک کے لیے ضرور اکٹھا ہونا چاہیے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی کی پارلیمنٹ کی روایتیں مختلف تھیں۔

    صحافی کو جواب دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں ہم کوریڈور میں بھی نہ ملیں، ہم تو کہہ چکے ہیں دہشت گردی سمیت ہر چیز پر اتفاق ہونا چاہیے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ ملک کے لیے اچھے تعلقات ضرور ہونے چاہئیں، ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف اتفاق ہونا چاہیے۔

  • پاکستان کی سیاست بانی پی ٹی آئی کے بغیر نہیں چل سکتی، بیرسٹر گوہر

    پاکستان کی سیاست بانی پی ٹی آئی کے بغیر نہیں چل سکتی، بیرسٹر گوہر

    صوابی: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست بانی پی ٹی آئی کے بغیر نہیں چل سکتی، بانی ملک کی خاطر بات کرناچاہتے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ملک اور جمہوریت کیلئے مذاکرات کی بات کی، بانی پی ٹی آئی نے کہا ملک کی خاطر بات کرنا چاہتا ہوں، ہم سیاسی مسائل کا سیاسی حل ڈھونڈنا چاہتے تھے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم پاک فوج کی قربانیوں کا برملا اعتراف کرتے ہیں، جمہوریت تب ہوگی جب عدلیہ آزاد ہوگی، سیاسی مسائل کا حل ڈھونڈنے کیلئے ہم نے کمیٹی بنائی لیکن کچھ نہیں ہوا۔

    چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ بانی نے کہا کہ ادارے اورعوام میں خلیج نہیں پڑنی چاہیے۔

    جلسے سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ملک کےلیے دانشمندانہ فیصلے کرنے ہونگے، لوگ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں، دریں اثنا پی ٹی آئی کے جلسے میں قرارداد بھی منظور کی گئی۔

  • کمیشن نہیں بننے جا رہا تو حکومت کے ساتھ ہیلو ہائے اور فوٹو سیشن کیلئے نہیں بیٹھنا، بیرسٹر گوہر

    کمیشن نہیں بننے جا رہا تو حکومت کے ساتھ ہیلو ہائے اور فوٹو سیشن کیلئے نہیں بیٹھنا، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کمیشن نہیں بننے جا رہا تو حکومت کے ساتھ ہیلو ہائے اور فوٹو سیشن کیلئے نہیں بیٹھنا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مذاکرات بہترین راستہ ہے ، مذاکرات ہونے چاہیئں تھے، تحفظات کےباوجودنیک نیتی سے بیٹھے تھے اور بڑی فراخدلی سے ہم نے مذاکرات شروع کیے تھے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومت کی کمیشن بنانے کی نیت ہی نہیں،کمیشن نہیں بننے جارہا تو فوٹوسیشن کیلئے نہیں بیٹھنا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہمارے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا تھا، بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی سزائیں دی گئی۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا 2مطالبات پر مذاکرات کریں گے، ہم نے کہا تھا کہ 7دن میں کمیشن بنانےکااعلان کیا جائے، کمیشن میں طے ہوناتھا ججز اور ٹی اوآرزکون سےہوں گے،حکومت کے پاس وقت ہےچاہےتودوبارہ اعلان کر دے۔

  • بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، بیرسٹر گوہر

    بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے میری اور وکلا کی ملاقات ہوئی ہے، انھوں نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا ’’جوڈیشل کمیشن کے لیے حکومت کو 7 دن دیے تھے، ہم نے کہا تھا کہ اگر حکومت نے کمیشن کا اعلان نہ کیا تو مذاکرات کا اگلا دور نہیں ہوگا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’سیاسی اختلافات کی ٹھنڈک اتنی زیادہ ہے کہ برف پگھل نہیں رہی، افسوس ہے حکومت کی طرف سے آج تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا، بانی نے کہا آج کی تاریخ تک حکومت نے کمیشن بنانے کا اعلان نہیں کیا تو کوئی بات نہیں ہوگی۔‘‘

    حکومتی کمیٹی پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو تحریری جواب دے گی، عرفان صدیقی

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ کمیشن کا اعلان نہ ہونے کی صورت میں کہا گیا تھا کہ آج سے مذاکرات ختم ہو جائیں گے۔ تاہم پی ٹی آئی چیئرمین کے بیان سے ایسا لگتا ہے کہ مذاکرات کا دروازہ ابھی بھی کھلا ہوا ہے، کیوں کہ انھوں نے کہا ’’3 ججز پر مشتمل کمیشن بننے کی صورت میں مذاکرات کیے جا سکتے ہیں۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ’’ہم آئین و قانون کے تحت کوشش جاری رکھیں گے، 3 ججز پر مشتمل کمیشن بننے کی صورت میں مذاکرات کیے جا سکتے ہیں۔‘‘

    بیرسٹر گوہر نے مزید کہا ’’بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر اپوزیشن جماعتوں سے مل کر جدوجہد کریں گے۔‘‘

    عمران خان سے متعلق خبریں

  • مناسب نہیں کہ عرفان صدیقی مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں، بیرسٹر گوہر

    مناسب نہیں کہ عرفان صدیقی مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں، بیرسٹر گوہر

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مناسب نہیں کہ وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’عرفان صدیقی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان ہیں، ان کے لے مناسب نہیں کہ وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کر دیں۔‘‘

    انھوں نے آرمی چیف کے ساتھ ملاقات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ’’ہماری جو ملاقات ہوئی اس میں امن و امان کی صورت حال پر بات ہوئی، اس ملاقات پر ایشو کھڑا نہیں کرنا چاہیے، ہم مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن شرط ہے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔‘‘

    عرفان صدیقی نے کہا تھا کہ ایک ہی وقت میں بیک ڈور ڈائیلاگ اور حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں چل سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ دو دو، تین تین دروازوں کے مذاکرات نہیں چلا کرتے، جب وہ یہ کہتے ہیں کہ ہماری بات چیت براہ راست اعلیٰ ترین فوجی سطح پر شروع ہو گئی ہے اور بڑی اطمینان بخش ہے تو ہمارے سامنے جن لوگوں کو بٹھایا ہوا ہے ان کو بتائیں کہ یہ کوشش کرنا اب چھوڑ دیں۔

    انھوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ جوڈیشل کمیشن کے بغیر فارم 47 کی حکومت سے چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، چیئرمین نے کہا ’’بانی نے کہا ہے کہ 7 دن میں جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، ہم حکومت کا انتظار کر رہے ہیں کہ ان کی طرف سے کیا پیش رفت ہوتی ہے، جوڈیشل کمیشن کے بغیر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ حکومت کو گھبراہٹ لاحق ہے کیوں کہ یہ فارم 47 کی حکومت ہے، حکومت کو مذاکرات پر توجہ دینی چاہیے، ہم سمجھتے ہیں مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، اس لیے بات آگے بڑھانے کے لیے جلد بازی کی بجائے تحمل سے کام لینا ہوگا۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے بعد مذاکرات جاری رہیں گے یا نہیں؟ بیرسٹر گوہر کا اہم بیان آگیا

    190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے بعد مذاکرات جاری رہیں گے یا نہیں؟ بیرسٹر گوہر کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کی سزا کے بعد حکومت سے مذاکرات کے سے متعلق چیئرمین بیرسٹر گوہر کا اہم بیان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے 190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ آج متنازع فیصلوں میں نئےباب کا اضافہ ہوا ہے، 190 ملین پاؤنڈ کے فیصلے سے ہمیں کوئی حیرانگی نہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج جب فیصلہ سنایا گیا تو بانی پی ٹی آئی ہنس پڑے، وہ مایوس نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یہ ایسا کیس ہے، جس میں بانی نے ایک روپے کا فائدہ نہیں لیا، جس خاتون نے نادار بچوں کی تعلیم کیلئے ٹرسٹ بنایا اسے 7 سال سزا سنائی گئی۔

    چیئرمین نے مزید کہا کہ بانی انصاف کے قانون کیلئے 27 سال سے کوششیں کررہےہیں، جس بندے نے2 سال انصاف کیلئے کوششیں کی اسے انصاف نہیں ملا لیکن انشااللہ اب وقت آگیا ہے کہ انصاف ہوگا۔

    حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا ہے اس فیصلے کے باوجود مذاکرات جاری رہیں گے لیکن اگر سات دن میں کیمشن پر پیش رفت نہیں ہوئی تو مذاکرات نہیں ہوں گے۔

  • بیرسٹر گوہر اور علی امین کی آرمی چیف سے کیا گفتگو ہوئی؟ اصل احوال سامنے آگیا

    بیرسٹر گوہر اور علی امین کی آرمی چیف سے کیا گفتگو ہوئی؟ اصل احوال سامنے آگیا

    اسلام آباد: سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور میں بات چیت سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی امور کے تناظر میں ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سئیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آٗئی بیرسٹر گوہر نے سیاسی معاملات پر بات کرنے کی کوشش کی تو جواباً بتادیا گیا کہ سیاسی معاملات پر بات چیت سیاست دانوں سے کریں۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بات چیت کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی معاملات پر بات چیت کو سیاسی رنگ دینا افسوسناک ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی مختصر گفتگو میں اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ ان کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات ہوئی ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ ان کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات پشاور میں ہوئی اور اس ملاقات میں وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور بھی موجود تھے۔

    بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ اس ملاقات میں ہم نے اپنا سارا معاملہ آرمی چیف کے سامنے رکھ دیا ہے اور دوسری جانب سے مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

    اس سے قبل اے این پی کے صدر ایمل ولی خان نے دعویٰ کیا تھا کہ بیرسٹر گوہر پشاور میں آرمی چیف سے ملاقات کے دوران موجود تھے اور اس دوران وہ بہت اچھے بچے بن کر بیٹھے ہوئے تھے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ آرمی چیف سےملاقات میں علی امین گنڈاپور ناراض ہو کر کچھ دیر کے لیے اٹھ کر باہر چلے گئے تھے لیکن پھر کچھ دیر بعد واپس آگئے تھے۔

  • کیا بیرسٹر گوہر آرمی چیف کی پشاور میٹنگ میں موجود تھے؟

    کیا بیرسٹر گوہر آرمی چیف کی پشاور میٹنگ میں موجود تھے؟

    اسلام آباد : آرمی چیف کی پشاور میٹنگ میں بیرسٹرگوہر کی موجودگی کے حوالے سے عوامی نیشنل پارٹی کے صدرایمل ولی خان اور ترجمان وزیراعلی خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف آمنے سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے چند روز قبل پشاور میں وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات ہوئی ، اس ملاقات میں کون کون سے رہنما موجود تھے ، اس حوالے سے یہ خبر گردش کررہی ہے کہ بیرسٹر گوہر آرمی چیف کی پشاور میٹنگ میں موجود تھے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں عوامی نیشنل پارٹی کے صدرایمل ولی خان اور ترجمان وزیراعلی خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف کے درمیان میں نوک جھوک ہوئی۔

    ترجمان وزیراعلی خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف سے پروگرام خبر میں سوال کیا گیا کیا بیرسٹرگوہر آرمی چیف کی پشاورمیٹنگ میں موجود تھے تو انھوں نے جواب دیا کہ ان کی معلومات کے مطابق بیرسٹر گوہر ملاقات میں موجود نہیں تھے۔

    دوسری جانب ایمل ولی خان نے دعویٰ کیا کہ بیرسٹرگوہر پشاور میں آرمی چیف سے ملاقات کے دوران موجود تھے، اس دوران وہ بہت اچھے بچے بن کر بیٹھے ہوئے تھے۔

    عوامی نیشنل پارٹی کے صدر کا کہنا تھا کہ بیرسٹر سیف اتنے اہم عہدے پر بیٹھ کر غلط بیانی کیوں کررہے ہیں، میں نے ملاقات کے وقفےمیں بیرسٹر گوہر کو اپنے گاؤں کے قصے بھی سنائے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ آرمی چیف سےملاقات میں علی امین گنڈاپور ناراض ہوکر کچھ دیر کے لیے اٹھ کر باہر چلے گئے لیکن پھر واپس آگئے تھے۔

  • بانی پی ٹی آئی سیاسی قیدی ہیں انہیں رہائی ملنی چاہیے: بیرسٹر گوہر

    بانی پی ٹی آئی سیاسی قیدی ہیں انہیں رہائی ملنی چاہیے: بیرسٹر گوہر

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف جتنے کیسز بنا سکتے تھے، بنا دیے، اب وہ سیاسی قیدی ہیں، انہیں رہائی ملنی چاہیے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے سیشن کورٹ اسلام آباد کے باہر  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل حکومت سے ہمارے مذاکرات کا تیسرا سیشن ہوگا، کل اپنے مطالبات تحریری طور پر جمع کروائیں گے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت نیک نیتی، سنجیدگی کیساتھ بیٹھے تو تمام مسائل کا حل نکل سکتا ہے، امید ہے مذاکرات کا عمل جلد مکمل ہوگا اور کوئی خوشخبری آئے گی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے مزید کہا کہ جمہوریت اور سیاسی استحکام کیلئے ضروری ہے کہ سیاسی قیدیوں کو رہائی اور ریلیف ملے، عمران خان کیخلاف جتنے کیسز بنا سکتے تھے بنادیے اب وہ سیاسی قیدی ہیں انہیں رہائی ملنی چاہیے۔