Tag: بیروت دھماکے

  • بیروت دھماکے: اعلیٰ افسر سمیت 2 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری

    بیروت دھماکے: اعلیٰ افسر سمیت 2 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری

    بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات کرنے والے جج نے اعلیٰ افسر سمیت 2 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جج فادی ساون نے دھماکوں کی تحقیقات کے سلسلے میں دو افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی این این اے نے کسٹم اتھارٹی کے ڈائریکٹر ہنا فارس اور جس گودام میں دھماکے ہوئے اس کے ایک کنٹریکٹر نائلہ الحاج کے وارنٹ جاری کرنے کی تصدیق کی ہے۔

    دھماکوں کے سلسلے میں تحقیقات کا سامنا کرنے والے 25 افراد میں سے 6 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں، ان میں بیروت پورٹ کے ڈائریکٹر جنرل حسن کورائیتم اور کسٹم کے ڈائریکٹر جنرل بدری شامل ہیں۔

    حکومت کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں غیر ملکی ماہرین معاونت کر رہے ہیں جن میں امریکی ایف بی آئی کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

    فرانس کی جانب سے بھی دھماکوں کی الگ تحقیقات کی جا رہی ہے، فرانس کے کئی شہری ان دھماکوں میں مارے گئے تھے۔

  • بیروت پورٹ کے منیجر سمیت 16 گرفتار، ہلاکتیں 157 ہو گئیں

    بیروت پورٹ کے منیجر سمیت 16 گرفتار، ہلاکتیں 157 ہو گئیں

    بیروت: لبنان کے شہر بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 157 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیروت بندرگاہ پر دھماکوں سے ہلاکتوں کی تعداد ایک سو ستاون ہو گئی، 5 ہزار سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، صورت حال پر قابو پانے کے لیے فوج کو مکمل اختیارات دے دیے گئے۔

    لبنانی حکام نے بیروت بندرگاہ کے منیجر سمیت 16 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، دھماکوں میں لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔ لبنانی حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

    دوسری جانب دھماکوں کے بعد حکومت مخالف مظاہرے بھی پھوٹ پڑے ہیں، پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین اور سیکورٹی فورسز میں جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین نے دھماکے حکومتی غفلت کا نتیجہ قرار دے دیا، فرانسیسی صدر نے بھی بیروت کا دورہ کیا اور سانحے کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

    بیروت ہولناک دھماکا، چودہ سالہ پاکستانی بچے کے جاں بحق ہونے کی تصدیق، 4 زخمی

    واضح رہے کہ 4 اگست (منگل) کو لبنان کے درالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر تباہ کن دھماکے ہوئے تھے، حکام کا کہنا تھا کہ دھماکے 2013 سے غیر محفوظ طریقے سے اسٹور کیے گئے 2 ہزار 750 ٹن امونیم نائٹریٹ کی وجہ سے ہوئے۔

    دھماکے سے دارالحکومت کے پورے اضلاع تباہ ہو گئے ہیں، مکانات اور کاروبار ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں، ابھی بھی درجنوں افراد لا پتا ہیں۔

    اس تباہی کے بعد سے 2 اہل کار مستعفی ہو چکے ہیں، ممبر پارلیمنٹ مروان حمادے نے بدھ کے روز اپنے عہدے سے علیحدگی اختیار کی، جب کہ اردن میں لبنان کے سفیر ٹریسی شمعون نے جمعرات کو اپنا عہدہ چھوڑا، ان کا کہنا تھا کہ تباہی کا تقاضا ہے کہ قیادت میں تبدیلی کی جائے۔

  • بیروت دھماکے، لبنانی حکومت کا 4 دن میں مجرموں کو سامنے لانے کا حکم

    بیروت دھماکے، لبنانی حکومت کا 4 دن میں مجرموں کو سامنے لانے کا حکم

    بیروت : لبنانی حکومت نے بیروت دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل دیتے ہوئے 4 دن میں مجرموں کوسامنے لانے کا حکم دے دیا، دھماکوں کا ذمہ دار حکومت کوٹھہرایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بیروت دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل دے دی اور تحقیقاتی کمیٹی کو4 دن میں مجرموں کو سامنے لانے کا حکم دے دیا، وزیرخارجہ لبنان نے کہا ہے کہ واقعےکےذمہ دارتمام افرادکوسزادی جائےگی۔

    لبنانیوں نے تنقید کرتے ہوئے دھماکوں کا ذمہ دار حکومت کوٹھہرا دیا ہے۔

    یاد رہے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 135 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 5 ہزار افراد زخمی ہیں۔

    لبنانی حکومت نے سال 2014ء سے اب تک بندرگاہ میں سامان ذخیرہ کرنے اور سیکیورٹی کی ذمہ داری ادا کرنے والے اہلکاروں کو تحقیقات مکمل ہونے تک گھروں میں نظر بند کر دیا ہے۔

    قبل ازیں لبنانی وزیراعظم حسان دیاب نے کہا تھا کہ بیروت دھماکوں کے نتائج جلد سامنے آنے چاہئیں، انہوں نے واقعے کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہنے پر زور دیا اور کہا تھا کہ اس وقت ان کی پہلی ترجیح ان دھماکوں کی تحقیقات ہیں۔

    لبنانی صدر میشل عون نے کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزا دی جائے گی، انہوں‌ نے کہا کہ لبنان اس وقت بدترین اور غیر مسبوق اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے۔