Tag: بیروت

  • مشکل گھڑی میں لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر اعظم عمران خان

    مشکل گھڑی میں لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنے لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز لبنانی دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیروت میں دھماکے کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دھماکے میں قیمتی انسانی جانیں ضائع اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے، مشکل گھڑی میں ہم لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اللہ زخمیوں کو جلد صحتیابی عطا کرے اور متاثرہ خاندانوں کو ہمت دے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بیروت کی بندرگاہ پر واقع گودام میں ہونے والے دھماکے نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا، دھماکے سے بندرگاہ اور اس کے نواح میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور کاروباری و رہائشی عمارتیں اور گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

    دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 78 تک پہنچ گئی ہے، حکام نے 4 ہزار سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

    لبنان کے وزیر اعظم حسن دیاب کا کہنا ہے کہ بیروت کی بندرگاہ پر واقع گودام میں کئی سالوں سے 2 ہزار 750 ٹن ایمونیم نائٹریٹ موجود تھا جو دھماکوں کی وجہ بنا، انہوں نے کہا ہے کہ ذمہ داروں کو اس تباہی کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

  • لبنان میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے، ہلاکتوں کا خدشہ

    لبنان میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے، ہلاکتوں کا خدشہ

    بیروت: لبنان میں مظاہرین مسلسل ساتویں دن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، پرتشدد مظاہرے کے باعث ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان میں مظاہرین ملک کے سیاسی طبقے کی کارکردگی اور معاشی ابتری کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، حکام پر دباﺅ بڑھانے کے لیے مختلف علاقوں میں سڑکوں کو بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیروت اور باقی علاقوں میں گذشتہ روز بھی معمول کے مطابق مظاہرے ہوتے رہے، جنوبی لبنان کے نبطیہ میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔

    پولیس نے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ النبطیہ کو حزب اللہ کا گڑھ قرار دیا جاتا ہے۔ گذشتہ روز یہاں پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں 7 مظاہرین زخمی ہوئے۔

    النبطیہ میں فوج مداخلت نہ کرتی تو مظاہرے مزید پر تشدد انداز اختیار کر سکتے تھے تاہم فوج نے مظاہرین کو پرامن طور پرمنتشر کردیا، فوج نے مظاہرین اور شرپسند عناصر کو ایک دوسرے سے الگ کیا جس کے بعد شہری منتشر ہوگئے۔

    لبنان کےعوام نے حکمرانوں کو بدعنوان اور نااہل قرار دے دیا

    دوسری طرف النبطیہ بلدیہ نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ مظاہرین کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار وہ خود ہیں، بیان میں مظاہرین پر الزام عاید کیا یا کہ انہوں نے سرکاری املاک پر چڑھائی کی کوشش کی، پارکنگ اسٹینڈ بند کردیے اور سڑکیں بلاک کیں، اس کے باوجود انہیں احتجاج کی اجازت دی گئی۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے نقل وحرکت کو بحال کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا مگر مظاہرین نے ان پر حملے کی کوشش کی جس کے جواب میں پولیس کو کارروائی کرنا پڑی۔

  • سفارت کار خاتون کے قتل میں ملوث اوبر ڈرائیور گرفتار

    سفارت کار خاتون کے قتل میں ملوث اوبر ڈرائیور گرفتار

    بیروت : آن لائن ٹیکسی سروس اوبر کے ٹیکسی ڈرائیور کو برطانوی خاتون کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے.

    قتل ہونے والی خاتون 30 سالہ رِبیکا ڈائیکس تھی جو ہفتے کے روز بیروت ہائی وے پر مردہ حالت میں پائی گئی تھیں، ان کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات تھے.

    پوسٹ رپورٹ میں خاتون سے زیادتی بھی ثابت ہوئی جنہیں رسیوں سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور بعد ازاں قتل کر کے لاش ہائی وے پر پھینک دی گئی تھی, مقتولہ ایمبیسی میں ملازم تھیں.

    پولیس سی سی ٹی وی فوٹیجز، پوسٹ مارٹم اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں مجرم تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی اور پیر کی صبح ملزم کو گھر سے حراست میں لے لیا گیا، ملزم لیبنانی شہری ہے.

     اسی سے متعلق : بیروت میں برطانوی خاتون سفارت کار قتل

    آن لائن ٹیکسی سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی اوبر نے تصدیق کی ہے کہ گرفتار ہونے والا 41 سالہ شخص اُن کا ملازم ہے جس کا کریمنل ریکارڈ نہیں ملا تھا.

    تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو پہلے بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا جا چکا ہے اور وہ سزا پوری کرنے کے بعد رہا ہوئے تھے.

    ملزم کے خلاف چالان تیار کرکے عدالت مین پیش کردیا گیا ہے جب کہ اوبر کمپنی سے درست کرائم ریکارڈ نہ رکھنے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں.

  • لبنان کےعوام نے حکمرانوں کو بدعنوان اور نااہل قرار دے دیا

    لبنان کےعوام نے حکمرانوں کو بدعنوان اور نااہل قرار دے دیا

    بیروت: لبنان کےعوام نےحکمرانوں کوبدعنوان اور نااہل قرار دے دیا،حکومت کے خلاف احتجاج میں سرکاری عمارتوں کا گھیراو کرکے پرتشدد مظاہرے  کیے گئے۔

    لبنان کےدارالحکومت بیروت میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی ،حکومت مخالف احتجاج میں مظاہرین نےسرکاری عمارتوں کا گھیراوکرکے وہاں کھڑی کی گئی رکاوٹوں کوآگ لگاد ی،مظاہرین کا مطالبہ ہےکہ بدعنوان حکمران مستعفی ہوں جبکہ عوام کو بنیادی ضروریات فراہم کی جائیں۔

    حکومت مخالف مہم گزشتہ دو ہفتوں سے جاری ہے،کوڑے کرکٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگانا حکومت مخالف مہم کا باعث بنا جس کے بعد پے درپے مظاہرے کیے گئے اس سے قبل ہونے والے احتجاج میں مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا گیا جس میں چار سو کے قریب مظاہرین زخمی ہوئے تھے۔

    دوسری جانب برطانیہ کے شہر لندن میں بھی لبنانی شہریوں نے مظاہرہ کرتےہوئےلبنان میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے شرکاء سے یکجہتی کا اظہار کیاجبکہ وزیرماحولیات سےاستعفے اورعوام کو بنیا دی ضروریات فراہم کرنےکامطالبہ کیا۔

  • بیروت: دھماکے سے 4 افراد ہلاک، 35 سے زائد زخمی

    بیروت: دھماکے سے 4 افراد ہلاک، 35 سے زائد زخمی

    لبنانی دارلحکومت بیروت زوردار دھماکے سے گونج اٹھا، چار افراد ہلاک پینتیس سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دھماکہ جنوبی بیروت میں لبنانی تنظیم حزب اللہ کا گڑھ سمجھے جانے والے علاقے میں ہوا، دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ ارگرد کھڑی گاڑیوں اور عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    دھماکے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، حملے کے بعد لبنان کے النصرہ فرنٹ نے ایک ٹوئٹر پیغام میں اس دہشت گردانہ کارروائی کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
        
        

       

  • بیروت: لبنان میں کار بم دھماکا ، 7 افراد ہلاک ،66زخمی

    بیروت: لبنان میں کار بم دھماکا ، 7 افراد ہلاک ،66زخمی

    لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں سات افراد ہلاک اور چھیاسٹھ  زخمی ہوگئے ہیں، دھماکا حزب اللہ بیروت کے جنوبی علاقے میں ہوا، جو حزب اللہ ملیشیا کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

    دھماکے کے بعد علاقے میں دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے اور امدادی کارکنوں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا، ایک ہفتے کے دوران یہ بیروت میں دوسرا کار بم دھماکا ہے ، ستائیس دسمبر کو بیروت کے مرکزی علاقے میں ہونے والے کار بم دھماکے میں لبنان کے سابق وزیر محمد شاطع جاں بحق ہوگئے تھے۔

     

  • بیروت:کار بم دھماکہ،سابق وزیر سمیت 6افراد ہلاک

    بیروت:کار بم دھماکہ،سابق وزیر سمیت 6افراد ہلاک

    لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کار بم دھماکے سے سابق وزیر سمیت چھ افراد مارے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بم حملے میں سابق وزیر خزانہ محمد شطح کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا، ہلاک ہونے والے سابق وزیر حزب اختلاف کے رہنما اور سابق لبنانی وزیراعظم سعد الحریری کے مشیر تھے۔

    بم دھماکہ سے ارد گرد کھڑی گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد میں آگ بھڑک اٹھی، فوری طور پر کسی نے بھی دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔