Tag: بیرونی قرضوں

  • ‘پاکستان اپنے بیرونی قرضوں  کا آدھا حصہ سونے کے ذریعے چکا سکتا ہے’

    ‘پاکستان اپنے بیرونی قرضوں کا آدھا حصہ سونے کے ذریعے چکا سکتا ہے’

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے دعویٰ کیا ہے ’پاکستان اپنے بیرونی قرضوں کا آدھا حصہ سونے کے ذریعے چکا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما مزمل اسلم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آدھے بیرونی قرضوں قرضوں کی ادائیگی کا حل پیش کردیا۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ ایک ٹن سونے کی قیمت 58 ملین ڈالر اور ہر 100ٹن سونے کی مالیت 5.8 بلین ڈالرہے۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ فرض کریں ہمارے پاس 1200 ٹن سوناہےتو قیمت 69.6 بلین ڈالر ہے،ہمارے سناروں کےپاس 40 ٹن سونا ہے جو کہ 2.32 بلین ڈالر ہے، پاکستان اپنے بیرونی قرضوں کا نصف سونے کے ذریعے ادا کر سکتا ہے۔

    آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مزمل اسلم نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر ہم گھر میں رکھا ہوا اور زیورات کا سونا بیچ دیں تو پاکستان اپنے غیر ملکی قرضوں کا نصف واپس کر دے گا۔

    خیال رہے گذشتہ روز امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں اضافے کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    آل پاکستان جیولرز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ قیمت 2150 روپے اضافے سے 148,450 روپے ہوگئی تھی اسی طرح 10 گرام کی قیمت 1,843 روپے اضافے کے ساتھ 127,272 روپے ہوئی۔

  • ملکی معیشت کو بحالی کے باوجود سنگین خطرات لا حق ہیں، آئی پی آر

    ملکی معیشت کو بحالی کے باوجود سنگین خطرات لا حق ہیں، آئی پی آر

    اسلام آباد : تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز (آئی پی آر) نے مالی سال 2017- 18 کی پہلی سہ ماہی پر بیرونی قرضوں کو خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت بحالی کے باوجود سنگین خطرات سے دو چار ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گرے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز (آئی پی آر) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک کے اندر معاشی ترقی زیادہ تر مینوفیکچرنگ اور زراعت میں ہوئی ہے۔

    اس کے علاوہ ملک میں ٹیکس ریونیو اور پبلک فنانس بھی بہترین رہے لیکن ان تمام چیزوں کے باوجود ملک کے اندر بیرونی سرمایہ کاری اور فنانسنگ کے بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی کا 4.4 فیصد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پچھلے سال اسی دورانیہ کے نسبت 120 فیصد زیادہ ہے، بہت زیادہ بیرونی قرضہ لینے کے باوجود غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گرے ہیں۔

    حکومت اس سلسلے میں دعویٰ کرتی ہے کہ یہ خسارہ مشینری کی درآمدات کی وجہ سے ہے جبکہ مالی سال2017-18کی پہلی سہ ماہی میں مشینری کی درآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہو اہے، نیز بجلی پیدا کرنے کے آلات میں بھی17فیصد کمی ہوئی ہے۔


    مزید پڑھیں: روپے کی قدرمیں کمی سے پاکستانی معیشت میں بہتری آئے گی، آئی ایم ایف


    آئی پی آر کی رپورٹ میں حکومت کے بیرونی قرضوں پر سخت تنقید کی گئی ہے اور مستقبل کیلئے ان کو خطرے کی گھنٹی قرار دیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔