Tag: بیرون ملک پروازوں

  • بیرون ملک  جانے والوں کے لیے اہم خبر

    بیرون ملک جانے والوں کے لیے اہم خبر

    کراچی: کراچی ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانیوالی پروازوں کے غیر معمولی رش کے باعث مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور امیگریشن پر قطاریں لگ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ائیر ٹرانسپورٹ کی مبینہ بدانتظامی کے باعث ایک ساتھ 10 سے زائد فلائٹس کا شیڈول جاری کردیا گیا۔

    جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانیوالی پروازوں کا غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا ، صبح رش کے باعث پروازوں کی روانگی میں کئی گھنٹے تاخیر سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    کراچی سے مدینہ جانیوالی پی آئی اے کی پرواز 3 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی جبکہ سعودی عرب بینکاک اور دیگر بیرون ملک جانیوالی پروازوں کا شیڈول بھی متاثر یوا۔

    کراچی ایئرپورٹ امیگریشن پر مسافروں کی قطاریں لگ گئیں اور ایک ساتھ 10 پروازیں لگنے سے امیگریشن کے عملے کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    دوسری جانب پنجاب میں موسم کی خرابی کی وجہ سے لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد اور ملتان میں فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہوا جبکہ 8 پروازیں متبادل ایئر پورٹ پر اتاری گئیں۔

    شدید دھند کے باعث 3 پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ 96 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں اور گزشتہ رات 3 سے صبح 6 بجے تک لاہور ایئرپورٹ کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر رہا۔

  • بیرون ملک جانے والے مسافروں کے لئے بڑی خبر آگئی

    بیرون ملک جانے والے مسافروں کے لئے بڑی خبر آگئی

    کراچی : بارڈر ہیلتھ سروسز نے بیرون ملک پروازوں کے لئے ڈس انفیکشن سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا گیا اور بیمار مسافر کا پرسنل ہیلتھ ڈیکلریشن فارم جمع کرانا لازمی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق بارڈر ہیلتھ سروسز کا انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن 2015 کے نکات پر عملدرآمد کیلئے ائیرپورٹس انتظامیہ کے ساتھ اہم اجلاس ہوا۔

    جس میں بیرون ملک پروازوں کی روانگی اور آمد سے متعلق اقدامات پر غور کیا گیا ، اور ہوائی جہاز کا ڈس انفیکشن سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا گیا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ طیارے کا ڈس انفیکشن سرٹیفکیٹ متعلقہ اہلکار اور پائلٹ سے دستخط شدہ پرواز کی روانگی سے پہلے محکمہ صحت ایرپورٹ آفس میں جمع کرایا جائے اور بیمار مسافر کا پرسنل ہیلتھ ڈیکلریشن فارم جمع کرانا لازمی ہوگا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایئر لائن یہ یقینی بنائے گی کہ SOPs/IHR-2005 کے مطابق طیارے کے فضلے کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگایا جائے اور ایئرلائن حکام ایئرپورٹ ہیلتھ آفیسر کو طیارے کے اچانک دورے کی سہولت فراہم کریں۔

    ہیلتھ آفیسر پروازوں کی روانگی کے وقت خوراک، حفظان صحت اور سینیٹری کی صورتحال کا معائنہ کرنے کے مجاز ہوں گے اور ایئر لائنز میڈیکل سرٹیفیکیشن کے لیے محکمہ صحت کو براہ راست درخواست بھیجیں۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایرلاینز ڈی پورٹ ہوئے مسافروں کا ڈیٹا بارڈر ہیلتھ کے ساتھ شیئر کریں اور تمام ایئر لائنز پرواز کی روانگی سے پہلے ایئرپورٹ ہیلتھ انسپکشن آفس میں جنرل ڈیکلریشن جمع کرائیں۔

    ایڈوانس پیسنجر انفارمیشن (API) کے بارے میں مذید غور کے بعد منصوبہ بندی کی جائے گی اور ایئر لائنز 15 دنوں کے اندر ان نکات پر عمل درآمد یقینی بنائیں گی۔

  • پی آئی اے  کا 100 سے زائد مشتبہ فضائی میزبانوں پر پابندی عائد کرنے پر غور

    پی آئی اے کا 100 سے زائد مشتبہ فضائی میزبانوں پر پابندی عائد کرنے پر غور

    کراچی : قومی ایئرلائن کی ایئرہوسٹس کے ٹورنٹو میں سلپ ہونے کے معاملے پر بیرون ملک جانیوالی پروازوں کے ہمراہ جانے والی سو سے زائد مشتبہ فضائی میزبانوں پر پابندی عائد کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے ایئرہوسٹس فریحہ کے ٹورنٹو میں سلپ ہونے کے معاملے 100سے زائد فضائی میزبانوں کو برطانیہ ، یورپ اور کینیڈا نہ بھیجنے پر غور کیا جارہا ہے۔

    اس سلسلے میں پی آئی اے کے جی ایم فلائٹ سروسز نے چیئرمین پی آئی اے سی ای او کوخط تحریر کردیا ہے۔

    خط میں فلائٹ سروسز کی جانب سے سی ای او سے درخواست کی گئی ہے کہ جعلی ڈگریوں کی حامل فضائی میزبانوں کو بیرون ملک جانیوالی پروازوں پر پابندی عائد کی جائے۔

    شعبہ فلائٹ سروسز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایئرہوسٹس فریحہ کے سلپ ہونے کے بعد دیگر فضائی میزبان بھی سلپ ہوسکتے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ فریحہ کے سلپ ہونے کے بعد پاکستان کی اور ادارے کی بدنامی ہوئی تھی، سو سے زائد مبینہ جعلی ڈگریوں کی حامل فضائی میزبانوں نے عدالتوں سے حکم امتناع حاصل کیا ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کی فضائی میزبان کینیڈا پہنچنے پر پرسرار طور پر لاپتہ

    یاد رہے 18 ستمبر کو پی آئی اے کی فضائی میزبان کینیڈا پہنچنے پر پرسرار طور پر لاپتہ ہوگئی تھی ، اور پی آئی اے انتظامیہ نے کینیڈین پولیس کو گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔

    فضائی میزبان کے پراسرار لاپتہ ہونے پر پی آئی اے انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد پی آئی اے کی میزبان سے جڑے حیرت انگیز حقائق سامنے آئے تھے کہ فریحہ مختار پہلے بھی کئی بے قاعدگیوں میں ملوث رہی ہیں۔

    فریحہ نے پی آئی اے میں بی کام کی جعلی ڈگری جمع کراکر نوکری حاصل کی ، سنہ 2014 میں انہیں جعلی ڈگری کے سبب انہیں شو کاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

    بعد ازاں ائیرہوسٹس فریحہ مختار کا سراغ مل گیا تھا اور وہ کینیڈا میں رہائش پذیر اپنی ساتھی کے ساتھ ہیں۔