Tag: بیرون ملک

  • کراچی سے اندرون اور بیرون ملک جانے والی 20 پروازیں منسوخ

    کراچی سے اندرون اور بیرون ملک جانے والی 20 پروازیں منسوخ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے اندرون اور بیرون ملک جانے والی 20 پروازیں منسوخ ہوگئیں، 3 پروازیں تاخیر کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے اندرون اور بیرون ملک جانے والی 20 پروازیں منسوخ اور 3 تاخیر کا شکار ہوگئیں۔

    کراچی سے جدہ جانے والی نجی ایئر لائن کی 2 پروازیں منسوخ ہوگئیں، کراچی سے نجف جانے والی ایران اور عراقی پرواز اور پی آئی اے کی صبح 4 بجے مدینہ جانے والی پرواز بھی منسوخ ہوگئی۔

    صبح 4 بجے دبئی جانے والی پرواز بھی منسوخ ہوگئی۔

    منسوخ ہونے والی ڈومیسٹک فلائٹس میں پی آئی اے کی صبح 8 بجے کی فیصل آباد اور لاہورکی پروازیں، اسلام آباد، کوئٹہ، ملتان اور رحیم یار خان کی پروازیں بھی منسوخ ہوگئیں۔

    پی آئی اے کی دوپہر 1 اور 2 بجے کراچی سے کوئٹہ کی 2 پروازیں جبکہ شام 7 بجے کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز بھی منسوخ ہوگئی۔

  • سری لنکا میں کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کی اجازت

    سری لنکا میں کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کی اجازت

    کولمبو: سری لنکا نے کم عمر خواتین کو ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی، تاکہ غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوسکے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاشی بحران سے دو چار ملک سری لنکا نے کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کرنے کی اجازت دے دی ہے جو غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

    سری لنکا نے منگل کو خواتین کے لیے بیرون ملک ملازمت کی مدت عمر کم کر کے 21 برس کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2013 میں سری لنکا کی حکومت نے احکامات جاری کیے تھے کہ صرف 23 برس سے زیادہ عمر کی خواتین ملازمت کی غرض سے بیرون ملک جا سکتی ہیں۔

    تاہم سری لنکا کو درپیش شدید معاشی مشکلات کے پیش نظر خواتین کی عمر سے متعلق شرائط میں نرمی کر دی گئی ہے۔

    حکومتی ترجمان بندولا گوناوردانہ نے صحافیوں کو بتایا کہ کسی بھی بیرون ملک میں ملازمت کی کم سے کم عمر 21 برس کرنے کا فیصلہ کابینہ نے کیا ہے۔

    یاد رہے کہ دیگر ممالک میں کام کرنے والے سری لنکن غیر ملکی زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہیں جو سالانہ 7 ارب ڈالر ترسیلات زر کی مد میں بھجواتے ہیں۔

    کرونا وائرس کے بعد سنہ 2021 میں ترسیلات زر کی مد میں سری لنکا بھیجی جانے والی رقم کم ہو کر 5.4 ارب ڈالر ہو گئی تھی جبکہ حالیہ معاشی بحران کے باعث مزید کمی کی توقع ہے جو 3.5 ارب ڈالر سے نیچے جا سکتی ہیں۔

    2 کروڑ 20 لاکھ کی آبادی والے ملک سری لنکا کے 16 لاکھ شہری ملازمت کی غرض سے بیرون ممالک کا رخ کرتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کی ترجیح مشرق وسطیٰ کے ممالک ہیں۔

    سری لنکا کا معاشی بحران زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوا جس کے بعد سے حکومت نے ایندھن، ادویات اور کھانے پینے کی اشیا کی درآمد پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

  • تمام افریقی ممالک اپنی کرنسی چھاپنے سے قاصر، پھر ان کی کرنسی کہاں چھپتی ہے؟

    تمام افریقی ممالک اپنی کرنسی چھاپنے سے قاصر، پھر ان کی کرنسی کہاں چھپتی ہے؟

    کسی ملک کی کرنسی اس قوم کی شناخت کا ایک علامتی عنصر ہوتی ہے، لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس وقت براعظم افریقہ کے تمام ممالک اپنی کرنسی چھاپنے سے قاصر ہیں اور اس کے لیے دیگر ممالک کی خدمات لیتے ہیں؟

    گزشتہ برس جولائی میں گیمبیا کے ایک وفد نے ہمسایہ ملک نائجیریا کے مرکزی بینک کا دورہ کیا اور درخواست کی کہ وہ انہیں اپنے پاس موجود گیمبیا کی کرنسی دلاسی فراہم کریں تاکہ ملک میں نوٹوں کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔

    مسئلہ یہ تھا کہ گیمبیا اپنی ملکی کرنسی خود پرنٹ نہیں کرتا بلکہ اس نے ملکی لیکوئیڈ کرنسی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے برطانیہ کو آرڈر کر رکھا تھا اور اس آرڈر میں ابھی تاخیر تھی۔

    اس ملک میں پیدا ہونے والی نوٹوں کی کمی کا یہ معاملہ ملک کی معیشت کے ایک دلچسپ پہلو کو نمایاں کرتا ہے۔ گیمبیا ایک خود مختار ملک ہے لیکن کرنسی کی پیداوار کے حوالے سے اس کا انحصار کسی دوسرے ملک پر ہے۔

    تاہم گیمبیا اس معاملے میں تنہا نہیں ہے، براعظم افریقہ کے 54 ممالک میں سے دو تہائی سے زیادہ ملک اس وقت اپنے نوٹ بیرون ملک چھاپتے ہیں، بنیادی طور پر یورپی اور شمالی امریکی ممالک میں۔

    برطانوی کرنسی پرنٹنگ کمپنی ڈی لا رو، سویڈن کی کرین اے بی اور جرمنی کی گیزیکے پلس ڈیورینٹ ایسی ٹاپ نجی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے افریقی ممالک کی قومی کرنسیاں پرنٹ کرنے کی معاہدے کر رکھے ہیں۔

    یہ بات بہت سے لوگوں کو حیران کر سکتی ہے کہ تقریباً تمام افریقی ممالک اپنی کرنسیاں درآمد کرتے ہیں اور بہت سے لوگوں کے لیے یہ حقیقت قومی فخر اور قومی سلامتی پر سوالات اٹھاتی ہے۔

    کئی افریقی ماہرین کا کہنا ہے کہ جو ممالک اپنی کرنسیاں خود پرنٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ بدعنوان افسران کا شکار ہو سکتے ہیں یا پھر ہیکروں کا، جو کرنسی کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ ان ماہرین کی رائے میں بہت سے معاملات میں آؤٹ سورسنگ یا غیر ملکی کمپنیوں سے پیسہ پرنٹ کروانا زیادہ محفوظ ہے۔

    لیکن نوٹ درآمد کرنے کے حوالے سے بھی کئی چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔ سنہ 2018 میں سویڈن سے بھیجے گئے لائبیرین ڈالر کے کنٹینرز غائب ہو گئے تھے لیکن بعد ازاں اس کی ذمہ داری حکومت پر ہی عائد کی گئی تھی۔

    اسی طرح نوٹ منتقل کرنے کے لیے خصوصی جہاز بک کیے جاتے ہیں اور اس پر بھی کافی رقم خرچ ہوتی ہے۔

    اس کے باوجود ڈی لا رو جیسی کمپنیاں سینکڑوں برسوں سے موجود ہیں اور دنیا بھر کے مرکزی بینکوں کے لیے بڑے پیمانے پر نوٹ چھاپتی ہیں، ان کے پاس پولیمر جیسی کرنسی کی اختراعات کے لیے ٹولز اور تجربہ ہے۔

    یہ فرمز اضافی طور پر قومی پاسپورٹ اور دیگر شناختی دستاویزات بھی تیار کرتی ہیں اور ان کمپنیوں کی سیکیورٹی سخت ہوتی ہے تاکہ ہیکرز وغیرہ سے محفوظ رہ سکیں۔

    علاوہ ازیں ان کے مقامات بھی نامعلوم ہوتے ہیں کہ نوٹ کس جگہ پرنٹ کیے جاتے ہیں۔ واٹر مارکس، تصاویر اور دیگر مشکل نقاشی، جو بینک نوٹوں میں عام طور پر ہوتے ہیں، کا مرحلہ انتہائی پیچیدہ اور مہنگا ہوتا ہے۔

    اس کے علاوہ جیسے جیسے دنیا نئی کیش لیس ٹیکنالوجیز کی طرف بڑھ رہی ہے، ویسے ہی متعدد ممالک کے لیے پیداواری لاگت اٹھانا بے معنی ہوتا جا رہا ہے۔ نئے بینک نوٹوں کی طلب میں کمی نے ڈنمارک کو بھی سنہ 2014 میں آؤٹ سورسنگ پر جانے پر مجبور کر دیا تھا اور اب یہ یورپی ملک بھی ایک دوسرے ملک میں نوٹ چھپواتا ہے۔

    لیکن کسی دوسرے ملک میں نوٹ پرنٹ کروانے کے نقصانات بھی ہیں، کچھ حکومتیں دوسرے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے اسے بطور ہتھیار استعمال کر سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر اقوام متحدہ کی طرف سے لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی پر پابندیوں کے بعد برطانیہ نے ڈی لا رو کو لیبیائی دینار پرنٹ کرنے سے روک دیا تھا۔

    کئی افریقی ممالک اس منصوبے پر بھی کام کر رہے ہیں کہ افریقی ممالک کی کرنسی اسی براعظم میں پرنٹ کی جائے لیکن افریقی ممالک آپس میں ایک دوسرے پر اس حوالے سے کم ہی اعتبار کرتے ہیں۔ ان ممالک کو بیرون ملک بیٹھی کمپنیوں پر اعتبار زیادہ ہے۔

  • بیرون ملک سے کراچی پہنچنے والے 21  مسافروں میں کورونا کی تصدیق

    بیرون ملک سے کراچی پہنچنے والے 21 مسافروں میں کورونا کی تصدیق

    کراچی: بیرون ملک سے کراچی آنیوالے 21 مسافر کورونا میں مبتلا نکلے ، 18مسافر سعودی عرب اور 3 مسافر برطانیہ سے کراچی پہنچے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں میں کورونا کی تشخیص کا سلسلہ جاری ہے، کراچی ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والے 21 مسافروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافروں کے ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ کے دوران کورونا وائرس مثبت آیا، جس میں سے 18مسافر سعودی عرب اور 3مسافر برطانیہ سے کراچی پہنچے تھے۔

    ذرائع کے مطابق کورونا مثبت پر10 مسافروں کو کورنگی قرنطینہ سینٹر اور 10 مسافر گورنمنٹ قطر اسپتال اورنگی میں قرنطینہ بھجوا دیا گیا جبکہ ایک مسافر کو نجی ہوٹل میں قرنطینہ کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ اور وزیرصحت سندھ کی ایئرپورٹ پر مانیٹرنگ مزید سخت کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کے پھیلاؤ میں شدت آگئی ہے اور کراچی میں کورونا کی شرح 9 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے، ایک دن میں ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • حکومت کا بیرون ملک سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا نوٹس، متعلقہ ممالک کی حکومتوں کو خبردار کردیا

    حکومت کا بیرون ملک سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا نوٹس، متعلقہ ممالک کی حکومتوں کو خبردار کردیا

    اسلام آباد : حکومت نے بیرون ملک سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ متعلقہ ممالک کی حکومتوں سےاٹھادیا اور کہا پاکستان مخالف مہم میں بھارتی خفیہ ایجنسی راملوث ہے، ایسےعناصرکی گرفتاری کیلئے سفارتی اور قانونی راستے اپنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے بیرون ملک سے پاکستان مخالف سرگرمیاں اور اداروں کیخلا ف پروپیگنڈے کانوٹس لے لیا اور معاملہ متعلقہ ممالک کی حکومتوں سے اٹھادیا۔

    حکومت کا بیرون ملک سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا نوٹس، ملوث عناصر کیخلاف قوانین کے مطابق کارروائی کا مطالبہ

    حکومت کا بیرون ملک سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا نوٹس، متعلقہ ممالک کی حکومتوں کو خبردار کردیا

    حکومت پاکستان نے مطالبہ کیا کہ مغربی حکومتیں پاکستان مخالف سرگرمیاں روکیں اور ملوث عناصرکی گرفتاری کیلئےمتعلقہ ممالک تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے۔

    حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ سوشل میڈیاپرپروپیگنڈاکرنےوالوں کیخلاف کارروائی کریں، مغربی ممالک میں بیٹھ کرعناصرغلط خبریں پھیلاتے ہیں، عناصر مخصوص مقاصد کیلئے پاکستانی اداروں کوبد نام کررہےہیں۔

    پاکستان مخالف مہم میں بھارتی خفیہ ایجنسی راملوث ہے، پاکستان مخالف مہم چلانےوالوں کورافنڈدیتی ہے، ایسےعناصرکی گرفتاری کیلئے سفارتی اور قانونی راستے اپنائیں گے۔

  • بیرون ملک سے  آنے والے مزید  27 مسافروں  میں کورونا وائرس کی تصدیق

    بیرون ملک سے آنے والے مزید 27 مسافروں میں کورونا وائرس کی تصدیق

    پشاور: بیرون ملک سے پاکستان آنے والے 27 مسافر کورونا وائرس میں مبتلا نکلے ، محکمہ صحت نے کورونا متاثرہ مسافروں کو قرنطینہ کیلئے مقامی اسپتال منتقل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک سے پشاور پہنچنے والے مسافروں میں کورونا کے کیسسز میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے ، شارجہ سے آنے والی پروازپی اے 613 میں 27 مسافر کورونا مثبت نکلے ، ریپڈٹیسٹ کےدوران 27 مسافروں میں کورونا کی تصدیق ہوئی۔

    نجی ایئرلائن کی پرواز سے 175 مسافر پشاور پہنچے تھے ، جس کے بعد محکمہ صحت نے کورونا متاثرہ مسافروں کو قرنطینہ کیلئے مقامی اسپتال منتقل کردیا ہے۔

    دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جعلی کورونا سرٹیفکیٹ کےذریعے مسافروں کو پشاورلانے کے معاملے پر نجی ایئرلائن کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے وارننگ  اور جرمانہ عائد کردیا ہے۔

    نجی ایئرلائن کی پرواز 17مئی کو شارجہ سے27 کورونا مریض لیکرآئی تھی جبکہ 10مئی کودبئی سے 24 کورونا میں مبتلا مسافر لیکر پشاورآئی تھی، سی اے اے کا کہنا ہے کہ نجی ایئرلائن کا 17 مئی کو شارجہ سے پشاور آنیوالی پرواز کا اجازت نامہ منسوخ کردیا گیا ہے ، نجی ایئرلائن کو پشاورایئرپورٹ لینڈنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والے 5  مسافروں میں کورونا وائرس کی تشخیص

    جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والے 5 مسافروں میں کورونا وائرس کی تشخیص

    کراچی : جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والوں کی طبی جانچ پڑتال کے دوران 5مسافروں میں کوروناوائرس کی تشخیص ہوئی ، پانچوں مسافروں کو بھٹائی آباد میں وفاقی حکومت کے قرنطینہ مرکز منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کی روک تھام کیلئے سی اےاے کی جانب سے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے ، جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والوں کی طبی جانچ پڑتال کی گئی ، اس دوران 5مسافروں میں کوروناوائرس کی تشخیص ہوئی ، جس کی ایئرپورٹ انتظامیہ نے تصدیق کردی ہے۔

    پانچوں مسافروں کو بھٹائی آباد میں وفاقی حکومت کےقرنطینہ مرکزمنتقل کردیا گیا ، دبئی سےپہنچنےوالی پرواز151افرادمیں سے2مسافروں اور ریاض سے آنیوالےکی پرواز کے329میں سے3 مسافروں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے۔

    دوسری جانب اسلام آباد ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والوں کی طبی جانچ جاری ہے، ایئرپورٹ منیجر عدنان خان کا کہنا ہے کہ ریپڈانٹیجنٹ ٹیسٹ کیلئے6کاؤنٹر قائم کردیے گئے، طیارے سےباہرآنے والوں کو عملہ ٹوکن فراہم کرتا ہے۔

    ایئرپورٹ منیجر نے بتایا کہ ٹوکن کےذریعے محکمہ صحت کی ٹیمیں ریپڈ ٹیسٹ کررہی ہیں اور اسلام آباد کےاےٹو لاونج کومسافروں کےلیےمختص کردیا گیا ہے، دبئی سے اسلام آباد آنیوالی نجی ایئرلائن کی پرواز کے200مسافروں کی طبی جانچ کی گئی اور ٹیسٹ رپورٹ کلیئر ہونے کے بعد مسافروں کو گھر جانے کی اجازت دی گئی۔

  • پاس ٹریک ایپ میں معلومات کا اندراج ، بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے اہم خبر

    پاس ٹریک ایپ میں معلومات کا اندراج ، بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے اہم خبر

    کراچی : بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے پاس ٹریک ایپ کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ، 5مئی 2021 سے پاس ٹریک ایپ میں معلومات کا اندراج لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک سے آنے والوں  کیلیے  پاس ٹریک ایپ پرعمل درآ مد آج رات سے ہوگا ، اس حوالے سے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے پاس ٹریک ایپ کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    مسافروں کو سفر سے پہلے تمام تر معلومات کا ایپ میں اندراج لازمی قرار ہوگا اور موبائل پر پاس ٹریک ایپ کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنی ہوگی ، 5مئی 2021 سے پاس ٹریک ایپ میں معلومات کا اندراج لازمی قرار دیا گیا تھا۔

    آن لائن ایپ پربنا اندراج سفر کی اجازت نہیں ہوگی تاہم ایپ پر عمل کے ساتھ مسافروں پر ہیلتھ ڈیکلیئریشن پر کرکے پیش کرنے کی شرط ختم کردی ہے۔

    یاد رہے پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے پاس ٹریک ایپ پر رجسٹریشن کے معاملے پر سول ایوی ایشن نے ایئرلائن آپریٹرز کے تحفظات اورسوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا تھا کہ رجسٹریشن کا اطلاق صرف 12 سال سے زائد عمر پرہے جبکہ معذور افراد کو پاس ٹریک کی رجسٹریشن سے استثنی ہوگا۔

    سی اے اے نے بتایا کہ سفارتکاروں کوپاس ٹریک سےاستثنی سفارتی پاسپورٹ پرحاصل ہوگا، جو مسافر اسمارٹ فون کا استعمال نہیں جانتے بورڈنگ سے قبل ایجنٹوں کے ذریعےاندراج ہوگا۔

  • کورونا کی تیسری لہر ، حکومت کی بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے بڑی شرط

    کورونا کی تیسری لہر ، حکومت کی بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے بڑی شرط

    اسلام آباد : این سی او سی نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے پاکستان آنےوالےمسافروں کیلئےپی سی آرٹیسٹ کی شرط عائد کرتے ہوئے مسافر کیلئے منفی پی سی آررپورٹ لازمی قرار دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ دنیاکےمختلف ممالک میں کورونا کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اور پاکستان کےنظام صحت پرکوروناکادباؤبڑھ رہاہے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ پاکستان آنےوالی ایئرٹریفک میں80فیصد کمی کافیصلہ کیا ہے ، ایئرٹریفک کو20فیصدتک محدود کیاجائےگا اور فضائی سفر محدود رکھنے کی پابندیاں 4 تا 20مئی نافذ العمل رہیں گی تاہم این سی اوسی 18مئی کو موجودہ پابندیوں کے پلان پر نظر ثانی کرے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کیٹگری سی لسٹ میں تبدیلی نہ کرنےکافیصلہ کیاہے اور پاکستان آنے والوں کیلئے ٹیسٹنگ،قرنطینہ پروٹوکول واضع کئے ہیں، پاکستان آنے والے مسافر ٹیسٹنگ اور قرنطینہ قواعد پرعمل کریں گے۔

    این سی او سی نے کہا ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے وطن واپس آ سکیں گے تاہم پاکستان آنے والے مسافروں کیلئےپی سی آرٹیسٹ کی شرط عائد کرتے ہوئے مسافرکیلئےمنفی پی سی آررپورٹ لازمی قرار دی گئی ہے۔

    اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان آنےوالوں کیلئے72گھنٹےقبل پی سی آرمنفی ٹیسٹ رپورٹ لازمی ہوگی ، پاکستانی ایئرپورٹ پربیرون ملک سے آنے والوں کا دوبارہ ریپڈکوروناٹیسٹ ہو گا۔

    ٹیسٹ منفی آنے کی صورت میں پاکستان آنےوالے مسافر گھر پر 10روز قرنطینہ کریں گے جبکہ ٹیسٹ پازیٹو آنے مسافرکوایئرپورٹ سےقرنطینہ سینٹرمنتقل کیاجائےگا جہان وہ 10روز قرنطینہ کرے گا ، پازیٹومسافرکی قرنطینہ سینٹر منتقلی کی ذمہ دارصوبائی،ضلعی انتظامیہ ہوگی۔

    بیرون ملک سےآنے والاپازیٹومسافرقرنطینہ کےاخراجات خودبرداشت کرے گا، پازیٹومسافر کا قرنطینہ کے آٹھویں دن دوبارہ کورونا ٹیسٹ ہوگا، رزلٹ منفی ہونےپرمسافرکوقرنطینہ سینٹر سے جانےکی اجازت ہوگی تاہم رزلٹ پازیٹو رہنے پرمسافر کومزید قرنطینہ کرنا پڑے گا۔

    این سی او سی نے پاکستان آنےوالےمسافروں کیلئے پاس ٹریک ایپ پررجسٹریشن لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی پورٹ افرادپاس ٹریک ایپ کی رجسٹریشن سے مستثنیٰ ہوں گے۔

  • سعودی حکومت نے نئی سفری ہدایات جاری کر دیں

    سعودی حکومت نے نئی سفری ہدایات جاری کر دیں

    ریاض: سعودی وزارت داخلہ نے بیرون ملک جانے کے لیے اجازت نامے کے حصول کا طریقہ کار جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے بیرون ملک جانے سے متعلق طریقہ کار 15 ستمبر سے سفری پابندیاں جزوی طور پر ہٹانے کے فیصلے کے تناظر میں جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی شہری بیرون ملک جانے کے لیے اجازت نامہ کیسے حاصل کرسکتے ہیں۔

    وزارت داخلہ نے کہا کہ سعودی شہری اجازت نامہ آن لائن حاصل کرنے کے لیے ابشر ویب سائٹ پر جائیں ‘خدماتی’ کا بٹن اور پھر الجوازات (محکمہ پاسپورٹ) کو پیش کریں۔

    اس کے بعد مرکز الرسائل وطلبات (پیغامات) اور درخواستوں کے مرکز) کے خانے کا انتخاب کر کے معلومات درج کریں۔ محکمہ پاسپورٹ کا انتخاب کریں پھر استثنائی سفر اجازت نامہ سروس پر جائیں اور سفر کے لیے مطلوبہ دستاویزات منسلک کرنے کے بعد درخواست پیش کریں۔

    سعودی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ باہر جانے کا اجازت نامہ مخصوص زمروں کے لیے ہے۔

    1- سرکاری مہم پر مامور سرکاری ملازم ( شہری وفوجی)

    2- بیرون ملک سفارت خانوں، قونصل خانوں اور اتاشیوں کے کارکنان، علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں کے ملازم، ان کے اہل خانہ اور متعلقین۔

    3- بیرون مملکت سرکاری، نجی یا بغیر منافع والے اداروں کے مستقل ملازم اور مملکت کے باہر تجارتی اداروں یا کمپنیوں میں ملازمین کی خصوصیات رکھنے والے کارکن، تجارتی اور صنعتی کام نمٹانے کے لیے سفر پر مجبور سرمایہ کار، ایکسپورٹ، مارکیٹنگ یا سلز کے وہ ڈائریکٹر جنہیں اپنے کلائنٹس سے ملاقاتیں ضروری ہوں۔

    4- بیرون ملک علاج کے لیے سفر پر مجبور وہ مریض جن کے پاس میڈیکل رپورٹس ہوں خصوصاََ کینسر کے مریض اور پیوند کاری کے حاجت مند۔

    5- اسکالر شپ اور اپنے خرچ پر تعلیم حاصل کرنے والا طلباء، میڈیکل فیلو شپ پروگراموں میں تربیت لینے والے وہ شہری جنہیں تعلیم یا تربیت کے لیے ان ممالک کا سفر ضروری ہو جہاں وہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں یا تربیت لے رہے ہیں۔

    6- انسانی مسائل سے دوچار افراد، خاص طور پر وہ سعودی شہری مرد یا خاتون جو بیرون مملکت مقیم اپنے رشتے داروں سے ملنے کے لیے جانا چاہتے ہوں یا ایسے شہری جن کے شوہر، بیوی یا ماں باپ میں سے کسی ایک یا اولاد میں سے کسی ایک کا بیرون ملک انتقال ہوگیا ہو۔

    7- بیرون مملکت مقیم افراد اور ان کے وہ ساتھ وہ افراد جن کے پاس مملکت سے باہر قیام کا ثبوت ہو۔

    8- بین الاقوامی اور علاقائی اسپورٹس سرکاری اسپورٹس پروگراموں کے شرکا اس میں کھلاڑی اور اسپورٹس کلب کے تکنیکی اور انتظامی عملے کے افراد شامل ہوں گے۔