Tag: بیلجیئم

  • بیلجیئم کا اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا اعلان

    بیلجیئم کا اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا اعلان

    برسلز (02 ستمبر 2025): بیلجیئم نے اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس، برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے بعد بیلجیئم نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    بیلجیئم کے وزیر خارجہ میکسم پریوٹ نے اعلان کیا ہے کہ بیلجیئم اس ماہ کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) میں ریاست فلسطین کو تسلیم کر لے گا۔

    انھوں نے اسرائیل پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا بھی اعلان کیا، وزیر خارجہ نے منگل کو سوشل میڈیا پر لکھا کہ اسرائیل کے خلاف 12 سخت پابندیاں نافذ کی جا رہی ہیں، ان میں غیر قانونی اسرائیلی آبادکاریوں سے مصنوعات کی درآمد پر پابندی، اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ سرکاری معاہدوں کا دوبارہ جائزہ اور اسرائیلی پروازوں اور ٹرانزٹ پر پابندی سمیت دیگر شامل ہیں۔

    یہ اقدامات فلسطین خصوصاً غزہ میں جاری انسانی المیے اور اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے جواب میں اٹھائے گئے ہیں۔

    امریکا کا فلسطینی پاسپورٹ کے حامل تمام افراد کو ویزا دینے سے انکار

    تاہم، بیلجیئم کے وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ غزہ سے آخری یرغمالی کی رہائی کے بعد ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے گا اور یہ طے ہونے کے بعد کہ اب حماس کا فلسطین کے انتظام میں کوئی کردار نہیں رہا ہے۔ یاد رہے کہ بیلجیئم کے وزیر اعظم بارٹ ڈی ویور نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا تعلق سخت شرائط سے ہونا چاہیے۔

    جولائی کے آخر میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اعلان کیا تھا کہ جب عالمی رہنما اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے تو فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ فرانس اور سعودی عرب 22 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق اجلاس کی مشترکہ میزبانی بھی کریں گے۔ آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ نے بھی کہا ہے کہ وہ اس ماہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن بھی شرائط کے ساتھ۔

    اس سال اپریل تک تقریباً 147 ممالک، جو اقوام متحدہ کے 75 فی صد ارکان کی نمائندگی کرتے ہیں، پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔

  • بیلجیئم کے بادشاہ بھی خاموش نہ رہ سکے، غزہ میں مظالم کی مذمت کر دی

    بیلجیئم کے بادشاہ بھی خاموش نہ رہ سکے، غزہ میں مظالم کی مذمت کر دی

    برسلز: بیلجیئم کے بادشاہ بھی خاموش نہ رہ سکے، شاہ فلپ نے غزہ میں بدترین اسرائیلی مظالم کی مذمت کر دی۔

    بیلجیئم کے بادشاہ بھی نہتے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف بول پڑے، شاہ فلپ نے خوارک کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے قحط زدہ فلسطینیوں کے قتل عام پر غیر معمولی بیان جاری کیا۔

    روئٹرز کے مطابق بیلجیئم کے بادشاہ فلپ نے پیر کے روز قومی دن کے موقع پر اپنی تقریر میں غزہ میں ہونے والے مظالم کو ’’انسانیت کی توہین‘‘ قرار دیا، بادشاہ عموماً روایتی طور پر عوامی سیاست سے گریز کیا کرتے ہیں اس لیے ایک بادشاہ کا بین الاقوامی امور پر یہ براہ راست بیان غیر معمولی سمجھا جا رہا ہے۔

    انھوں نے برسلز میں اپنے محل میں خطاب کرتے ہوئے کہا ’’میں ان تمام لوگوں کے ساتھ اپنی آواز شامل کرتا ہوں جو غزہ میں ہونے والی سنگین انسانی زیادتیوں کی مذمت کرتے ہیں، جہاں بے گناہ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور اپنے علاقے میں پھنسے ہوئے بموں سے مارے جا رہے ہیں۔‘‘


    غزہ میں جنگی جرائم، چھٹیاں گزارنے گئے دو اسرائیلی بیلجیم میں پکڑے گئے


    شاہ فلپ نے کہا ’’موجودہ صورت حال بہت طویل عرصے سے چلی آ رہی ہے۔ یہ پوری انسانیت کی توہین ہے۔ ہم اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی طرف سے اس ناقابل برداشت بحران کو فوری طور پر ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘

    یہ پہلا موقع تھا جب شاہ فلپ نے عوامی سطح پر غزہ کے معاملے میں اتنی سختی کے ساتھ اور کسی ابہام کے بغیر بات کی، جب کہ بیلجیئم کی وفاقی حکومت غزہ کے تنازعے پر اپنی تنقید میں بہت محتاط رہی ہے، خیال رہے کہ بادشاہ کا کردار کوئی سیاسی فیصلہ کیے بغیر حکومت کو صرف مشورہ دینے، کسی معاملے میں حمایت کرنے اور تنبیہ کرنے تک محدود ہے۔

  • نوجوان حج کا فریضہ ادا کرنے سائیکل پر سعودی عرب پہنچ گیا

    نوجوان حج کا فریضہ ادا کرنے سائیکل پر سعودی عرب پہنچ گیا

    بیلجیئم سے ایک نوجوان حج کا فریضہ ادا کرنے کے لئے ہزاروں کلومیٹرکی مسافت اور تین ماہ کا طویل سفر کرتے ہوئے سائیکل پر سعودی عرب پہنچ گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 26 سالہ انس الرزقی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ تین ماہ قبل سائیکل پرسفرِ حج کا آغاز کیا۔ 9 یورپی اور عرب ممالک سے گزرتے ہوئے سعودی عرب اور اردن کی سرحدی چوکی حالۃ عمار اور پھرمکہ پہنچا ہوں۔

    نوجوان کا کہنا تھا کہ بیلجیئم س سفر شروع کیا جرمنی، اسٹریا، اٹلی، بوسنیا و دیگر ممالک سے ہوتے ہوئے ترکیہ پہنچا۔ اردن سے سعودی عرب کی سرحد میں داخل ہونے پر میری جو کیفیت تھی وہ بیان کے قابل نہیں ہے۔

    انس الرزقی نے بتایا کہ سفر میں بے شمار چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جن میں بدلتے موسم سے زیادہ تھکا دینے والا تنہائی کا احساس تھا، تاہم ارض حرمین حاضری کی سوچ سے میری ہمت اورجذبات کو تقویت ملتی رہی۔

    سائیکلسٹ کو مملکت میں خوش آمدید کہتے ہوئے اثرا کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر احمد عباس سندی نے کہا کہ ’انس کا سفر ہمیں یہ احساس دلاتا ہے کہ حج کی ادائیگی کے لیے جغرافیائی یا ثقافتی حدود مانع نہیں، ہم ضیوف الرحمان کے استقبال کے لیے ہمہ وقت مستعد ہیں۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں ادارہ امورحرمین شریفین میں دینی شعبے کے سربراہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے مسجد نبویؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عازمین حج کی سہولت کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی ’سمارٹ معاون‘ ایپ لانچ کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس موقع پر شیخ السدیس کے ہمراہ امام و خطیب مسجد نبویؐ شیخ ڈاکٹر عبدالباری بن عواض الثبیتی جو اثرا پروگرام اورمسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کتب خانے کے نگران بھی ہیں موجود تھے۔

    یاد رہے کہ ادارہ حرمین کے شعبہ دینی امور کی جانب سے حج آپریشنل پلان جاری کردیا گیا ہے جو 120 اقدامات پر مشتمل ہے۔ اس کا مقصد عازمین حج کی بہتر رہنمائی کرنا ہے۔

    متعدد زبانوں میں عازمین حج کی سہولت کیلیے ڈیجیٹل رہنما ضوابط جاری کیے گئے ہیں۔

    سعودی عرب: عازمین حج کی سہولت کے لیے ’اثرا المشاعر‘ پروجیکٹ لانچ

    روبوٹس ’منارہ‘ کے دوسرے ورژن کو متعارف کرایا گیا جو گزشتہ برس سے اپ ڈیٹ ہے اس میں مزید زبانوں کا بھی اضافہ کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں عازمین کے لیے 50 علمی و فکری پروگرامز کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

  • بیلجیئم کے وزیراعظم بال بال بچ گئے

    بیلجیئم کے وزیراعظم بال بال بچ گئے

    بیلجیئم میں وزیرِ اعظم کے دفتر کے باہر سے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے چاقو بردار شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے جس شخص کو گرفتار کیا ہے وہ شخص وزیرِ اعظم کے دفتر میں داخل ہونے کی کوششوں میں مصروف تھا۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح شخص نے سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں سے تلخ کلامی کی اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

    رپورٹس کے مطابق ابتدائی طو پر گرفتار کئے گئے شحص کے عزائم معلوم نہیں ہو سکے تاہم اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق اس واقعے کے وقت وزیرِ اعظم الیگزینڈر ڈی کرو دفتر کے احاطے میں موجود نہیں تھے۔

    بعد ازاں وزیرِ اعظم الیگزینڈر ڈی کرو کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر فوج اور پولیس افسران کا شکریہ ادا کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق برسلز میں وزیرِ اعظم کے دفتر کے قریب سے یورپی یونین کے بہت سے دفاتر کی طرف راستہ جاتا ہے۔

    علاوہ ازیں بیلجیئم کی حکومت کے بھی کئی دفاتر اس جگہ سے جڑے ہوئے ہیں جبکہ کئی وزراء کے دفاتر بھی وزیرِ اعظم کے دفتر سے متصل ہیں۔

    بیلجیئم کی وزیر خارجہ نے پارلیمنٹ میں سر کے بال کاٹ ڈالے

    رپورٹس کے مطابق معاملہ سامنے آنے کے بعد سیکورٹی اداروں نے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • یکم جنوری سے ای سگریٹ کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ

    یکم جنوری سے ای سگریٹ کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ

    بیلجیئم کے وزیر صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان کے ملک نے یکم جنوری سے ڈسپوزایبل الیکٹرانک سگریٹ کی فروخت پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر صحت فرینک وینڈن بروک کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سستے ای سگریٹ صحت کے لیے سنگین خطرہ ہیں، یہ نوجوانوں کو سگریٹ نوشی اور نکوٹین کی طرف راغب کرنے کا آسان طریقہ ہیں۔

    وزیر صحت کا ایک انٹرویو کے دوران کا کہنا تھا کہ ڈسپوزایبل الیکٹرانک سگریٹ ایک نئی پراڈکٹ ہے جسے صرف نئے صارفین کو راغب کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ الیکٹرانک سگریٹ میں اکثر نیکوٹیشن ہوتی ہے۔ نکوٹین آپ کو نکوٹین عادت ڈال دیتی ہے، جو آپ کی صحت کے لئے تباہ کُن ہے۔

    فرینک وینڈن بروک کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک سگریٹ چونکہ ڈسپوزایبل ہیں پلاسٹک، بیٹری اور سرکٹس ماحول پر بوجھ بن چکے ہیں، اس سے بڑھ کر یہ کہ وہ خطرناک کیمیکل بناتے ہیں جو اُس وقت بھی موجود رہتا ہے جب لوگ انہیں پھینک دیتے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ رواں سال آسٹریلیا دنیا کا پہلا ملک بن گیا تھا جس نے میڈیکل سٹورز کے علاوہ الیکٹرانک سگریٹس جنہیں ویپ بھی کہا جاتا ہے، کی فروخت پر پابندی لگادی تھی، اب بیلجیم اس پابندی میں یورپ کی قیادت کر رہا ہے۔

    اب کسی دوسری ڈیوائس کے لیے صارف کو نیا چارجر نہیں لینا پڑے گا

    وینڈن بروک کا کہنا تھا کہ ہم یورپ کا پہلا ملک ہیں جس کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، ہم یورپی کمیشن سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اب تمباکو کے قانون کو اپ ڈیٹ کرنے، جدید بنانے کے لیے نئے اقدامات کے ساتھ آگے آئے۔

  • بیلجیئم نے اسرائیل کیخلاف فٹ بال میچ کی میزبانی سے صاف انکار کردیا

    بیلجیئم نے اسرائیل کیخلاف فٹ بال میچ کی میزبانی سے صاف انکار کردیا

    بیلجیئم کے حکام نے واضح کیا ہے کہ ستمبر میں اسرائیل کیخلاف یوای ایف اے نیشنز لیگ میچ کی میزبانی نہیں کی جائیگی۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلجیم نے ستمبر میں اسرائیل کے خلاف یوئیفا (یو ای ایف اے) نیشنز لیگ میچ کی میزبانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ غزہ میں سنگین صورتحال کے سبب شہری حکام کے لیے میچ کی سیکیورٹی درد سر بن سکتی ہے۔

    برسلز کے میئر بینوئٹ ہیلنگز نے اعلان کیا ہے کہ شہر کے اسٹیڈ روئی باؤڈوئن اسٹیڈیم میں 6 ستمبر کو شیڈول میچ کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔

    ہیلنگز نے بتایا کہ برسلز کے حکام نے میچ کے حوالے سے وفاقی حکومت، پولیس فورسز اور بیلجیئم فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ کافی بات چیت کی مگر میچ کا انعقاد نہیں ہوپائے گا کیوں کہ مظاہروں کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ انٹرنیشنل کمیشن آف انکوائری نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل جان بوجھ کرعام شہریوں کونشانہ بنا رہا ہے، اسرائیل انسانیت کیخلاف جرائم کا مرتکب ہورہا ہے۔

    اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ غیرانسانی اور ظالمانہ سلوک کررہا ہے، اسرائیل فلسطینیوں کو جبری فاقہ کشی پر مجبور کررہا ہے۔

    انٹرنیشنل کمیشن آف انکوائری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں قتل وغارت گری کررہا ہے۔

  • بڑے یورپی ملک  کا  فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور شروع

    بڑے یورپی ملک کا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور شروع

    برسلز : بیلجیئم نے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور شروع کردیا. فلسطین کو تسلیم کرنے کیلئے تحریک لائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی دنیا بھی اسرائیلی دہشت گردی سے تنگ آگئی، بیلجیئم نے فلسطین کی ریاست کوتسلیم کرنے پرغور شروع کردیا۔

    بیلجیئم کی انسانی حقوق کی وزیرنے بتایا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے پرپارلیمنٹ میں تحریک لائی جائے گی، فلسطین کو آزاد کروانا خطے میں امن کیلئے ضروری ہے۔

    بیلجیئم نے اسرائیل سےمطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں امداد پہنچانے کیلئے اپنی سرحدیں کھولے۔

    یاد رہے نائب وزیراعظم پیٹرا ڈی سوٹر نے بیلجیئم کی حکومت سے اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگائے اور غزہ میں اسپتالوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بمباری کی تحقیقات کرے۔

    نائب وزیراعظم نے کہا تھا کہ "یہ اسرائیل کے خلاف پابندیوں کا وقت ہے کیونکہ بموں کی بارش غیر انسانی ہے، یہ واضح ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کی پرواہ نہیں کرتا ہے۔

    ڈی سوٹر نے مزید کہا تھا کہ جنگی جرائم کے ذمہ داروں پر یورپی یونین سے پابندی لگائی جانی چاہیے۔

  • فیفا ورلڈ کپ: مراکش سے ہارنے کے بعد بیلجیئم میں دنگے

    فیفا ورلڈ کپ: مراکش سے ہارنے کے بعد بیلجیئم میں دنگے

    قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ میں بیلجیئم کے خلاف مراکش کی دو صفر سے جیت کے بعد برسلز میں شائقین نے ہنگامہ برپا کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بیلجیئم کے خلاف مراکش کی دو صفر سے فتح کے بعد برسلز میں درجنوں شائقین نے اتوار کو دکانوں کی کھڑکیاں توڑ دیں، آتش بازی کی اور گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔

    برسلز کی پولیس نے بتایا کہ میچ ختم ہونے سے قبل درجنوں افراد نے پولیس کے ساتھ تصادم کی کوشش کی، جس سے عمومی سکیورٹی متاثر ہوئی، جس کے بعد 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق کچھ شائقین کے لاٹھیوں سے لیس تھے، اور آتش بازی سے صحافی کو بھی نقصان پہنچا، تشدد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے میٹرو اسٹیشنوں کو بند اور گلیوں کو سیل کردیا گیا تھا۔

    برسلز کے میئر فلپ کلوز نے ٹویٹ میں کہا کہ میں آج دوپہر کو ہونے والے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، پولیس پہلے ہی اس معاملے میں مداخلت کر چکی ہے لہذا میں شائقین کو شہر کے مرکز میں نہ آنے کا مشورہ دیتا ہوں۔

    میئر فلپ کلوز کا مزید کہنا تھا کہ پولیس امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ میں نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ فسادیوں کو گرفتار کرے۔

    واضح رہے کہ بیلجیئم میں مراکش نسل کے تقریباً پانچ لاکھ افراد رہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ فیفا کی عالمی رینکنگ میں 22 ویں نمبر پر موجود مراکش نے عالمی نمبر 2 بیلجیئم کو ورلڈکپ میں 2 صفر سے شکست دی۔

  • برسلز: کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج، ڈرونز اور ہیلی کاپٹر سے نگرانی

    برسلز: کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج، ڈرونز اور ہیلی کاپٹر سے نگرانی

    برسلز: بیلجیئم میں کرونا پابندیوں کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، ڈرونز اور ہیلی کاپٹر سے مظاہرین کی نگرانی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بیلجیئم کے دارالحکومت میں کیا جانے والا احتجاج پرتشدد ہو گیا ہے، ہزاروں افراد کووِڈ کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کی شدید مذمت کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برسلز میں تقریباً 8 ہزار شہریوں نے کرونا پابندیوں کے خلاف مارچ کیا، مظاہرے کے شرکا نے نعرے بازی اور آتش بازی کی، پولیس نے خاردار تاریں لگا کر مظاہرین کو یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹرز جانے سے روکے رکھا، تاہم روکے جانے پر احتجاج پر تشدد صورت اختیار کر گیا۔

    اتوار کو پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، جب کہ مظاہرین نے پولیس اہل کاروں پر پتھراؤ کیا، جھڑپ میں پولیس اہل کاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے اور 20 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔

    پولیس کی جانب سے مارچ کی نگرانی کے لیے 2 ڈرونز اور ایک ہیلی کاپٹر کا بھی استعمال کیا گیا۔ مظاہرین کی جانب سے بیلجیئم میں عائد ماسک، ویکسین پاسز اور لاک ڈاؤن جیسی پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ چند ہفتوں میں یورپی ممالک میں کرونا کی نئی پابندیوں کے خلاف متعدد احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں۔ گزشتہ ماہ ویکسین اور لاک ڈاؤن پر اپنے شبہات کا اظہار کرنے کے لیے 35 ہزار افراد نے سڑکوں پر نکل کر مارچ کیا تھا۔

  • وزیر خارجہ کی بیلجیئن ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی بیلجیئن ہم منصب سے ملاقات

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں تجارتی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سوفی ولیمز سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں دو طرفہ تجارتی و اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے گزشتہ ماہ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بیلجیئم کو یورپی یونین میں پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار سمجھتے ہیں، اقتصادی ترجیحات کے ایجنڈے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر پاکستان کی حمایت پر بیلجیئم کا شکریہ ادا کیا۔

    دونوں وزرائے خارجہ میں افغانستان کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن پاکستان سمیت پورے خطے کے لیے اہمیت کا حامل ہے، عالمی برادری افغان عوام کی معاونت کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔

    بیلجیئم کی وزیر خارجہ نے افغانستان سے سفارتی عملے کے محفوظ انخلا میں تعاون پر شکریہ ادا کیا۔