Tag: بینائی

  • بچوں کو بینائی کی کمزوری سے بچانے کا آسان طریقہ

    بچوں کو بینائی کی کمزوری سے بچانے کا آسان طریقہ

    چین کی ایک یونیورسٹی کی تحقیق میں قریب کی نظر خراب ہونے سے روکنے کے لیے ایک اہم غذائی جز کی نشان دہی کی گئی ہے۔

    چینی یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے ماہر چشم اور ریسرچر ڈاکٹر جیسن یم نے ایک مقالے میں کہا ہے کہ تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز قریب کی نظر خراب ہونے کے خلاف ایک ممکنہ تحفظ فراہم کرنے والی غذا ثابت ہو سکتی ہے۔

    چینی محقق کا کہنا ہے کہ جس طرح اومیگا 3 فیٹی ایسڈز بینائی کی کمزوری سے بچا سکتا ہے، اسی طرح مکھن، پام آئل اور سرخ گوشت میں موجود سچورٹیڈ فیٹس بینائی کی کمزوری کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔

    کلاؤڈ برسٹ کے بعد بونیر میں متعدد افراد نفسیاتی مسائل کا شکار ہو گئے

    اومیگا 3 فیٹی ایسڈز ایسی صحت مند چکنائیاں ہیں جو امراض قلب، ڈیمنشیا اور کئی دائمی امراض کے خطرے میں کمی لانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں، لیکن حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں اس کا اور اہم فائدہ سامنے آیا ہے۔

    اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کے طبی فوائد کی ایک طویل فہرست ہے تاہم نئی تحقیق کے مطابق اب یہ بچوں میں قریب کی نظر کی کمزوری سے بھی بچا سکتا ہے جسے مایوپیا کہا جاتا ہے۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ اومیگا تھری آنکھوں میں خون کے بہاؤ کو بہتر بنا کر آنکھوں کی صحت مند نشوونما میں مدد دیتا ہے جس سے قریب کی نظر بہتر رہتی ہے۔

    چینی ریسرچ میں 1,000 سے زائد ایسے بچوں کو شامل کیا گیا، جن کی عمریں 6 سے 8 سال کے درمیان تھیں، ان تمام بچوں کی غذائی عادات کا سوال ناموں کے ذریعے جائزہ لیا گیا، اور تحقیق سے پہلے کیے جانے والے آنکھوں کے معائنہ کا موازنہ نتائج سے کیا گیا۔

    نتائج میں پایا گیا کہ وہ بچے جن کی غذا میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی مقدار کم تھی ان میں 28 فی صد نظر کی کمزوری پائی گئی بہ نسبت ان بچوں کے جو اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی بہتر مقدار لے رہے تھے، تاہم کسی اور غذائی اجزا کا قریب کی نظر کی کمزوری (مایوپیا) سے تعلق سامنے نہیں آیا۔

  • بینائی سے محروم 11 سالہ بچی سے زیادتی کا شکار

    بینائی سے محروم 11 سالہ بچی سے زیادتی کا شکار

    اوکاڑہ(27 جولائی 2025): دھاگہ خریدنےگئی ایک آنکھ کی بینائی سے محروم 11 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک 11 سالہ بچی زیادتی کا شکار ہوگئی، ملزم وسیم نے بچی کو دکان میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    ڈی پی او اوکاڑہ کے مطابق دکان کے قریب بچی کے رونے کی آواز پر ملزم بھاگ گیا تاہم پولیس نے ملزم  وسیم کو گرفتار کرلیا ہے، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ڈی پی او اوکاڑہ نے کہا ہے کہ تحقیقات جاری ہے ملزم کو سزا دلوائی جائے گی، اس سے قبل تھانہ صدر کے علاقہ میں ایک خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اسکی کمسن بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    خاتون نے پولیس کو بتایا کہ 11 سالہ بیٹی ٹیوشن سے واپس آ رہی تھی کہ ملزم حیدر اسے ورغلا کر اپنے ساتھ لے لیا گیا اور ویرانے میں لیجا کر مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا پولیس نے ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

  • حج کی رحمتیں، سعودی عرب میں نابینا مصری خاتون کی بینائی لوٹ آئی

    حج کی رحمتیں، سعودی عرب میں نابینا مصری خاتون کی بینائی لوٹ آئی

    سعودی عرب میں حج سیزن 2025 کے دوران دنیا بھر سے عازمین حج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، مکہ کے طبی عملے نے مصری عازم حج خاتون کو بروقت طبی امداد کی فراہمی سے ان کی بینائی ختم ہونے سے بچالی۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مکہ صحت مرکز میں موجود ماہر امراض چشم نے فوری نابینا مصری خاتون کا آپریشن کیا جو کامیاب رہا اور بینائی سے محروم عازم کی بینائی لوٹ آئی۔

    وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں عازمین حج کو فوری طبی خدمات کی فراہمی کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے جس کے تحت دونوں مقدس شہروں میں ہسپتال اور طبی مراکز قائم کیے ہیں علاوہ ازیں فرسٹ ایڈ یونٹس بھی شہر کے مختلف مقامات پر قائم ہیں۔

    مکہ طبی مرکز میں ماہر امراض چشم ڈاکٹر اسامہ سعید العمری کا کہنا تھا کہ مصری عازم حج خاتون کو مرکز میں لایا گیا جن کی آنکھوں میں موتیہ بگڑنے کے باعث انکی بینائی ختم ہونے کے قریب تھی۔

    ڈاکٹر اسامہ کا مزید کہنا تھا کہ عازم حج خاتون کا تفصیلی طبی معائنہ کیا اور معالجین کی ٹیم نے یہ فیصلہ کیا کہ آنکھ کا فوری آپریشن کردینا چاہئے، بصورت دیگر ان کی بینائی جاسکتی تھی۔

    ماہرین کی ٹیم نے آپریشن سے قبل خاتون کے طبی ٹیسٹ کیے بعدازاں موتیے کا آپریشن کرنے کے بعد لینس کی پیوند کاری کا عمل مکمل کرلیا جو کامیاب رہا۔

    دوسری جانب حرمین شریفین انتظامیہ کی جانب سے سعودی عرب میں مسجد الحرام میں بڑی برقی گاڑیوں کی سہولت کا آغاز کر دیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مسجد الحرام میں یہ سہولت بزرگ اور معذور افراد کے علاوہ تمام عازمین کے مناسک کی ادائیگی کو آسان بنانے کے لیے ہے۔

    سعودی عرب: عازمین حج کیلیے 24 گھنٹے مفت ہیلپ لائن کا آغاز

    رپورٹس کے مطابق برقی گاڑیوں کی سہولت یکساں نقل و حمل پلیٹ فارم کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہے، جہاں طواف کے لیے برقی گاڑی 100 ریال میں دستیاب ہے اور اسی قیمت پر سعی کے لیے بھی جبکہ معذور افراد کے لیے یہ خدمت مفت فراہم کی جاتی ہے۔

  • بینائی سے محروم وش ناز موتیوں کے رنگوں کی پہچان کیسے کرتی ہیں؟ ویڈیو رپورٹ

    بینائی سے محروم وش ناز موتیوں کے رنگوں کی پہچان کیسے کرتی ہیں؟ ویڈیو رپورٹ

    کوئٹہ کی وش ناز بینائی سے محروم ہیں، مگر حوصلے بلند ہیں، ان کے ہنر اور کام میں مہارت دیکھ کر لوگ دنگ رہ جاتے ہیں۔

    وش ناز بغیر دیکھے دل کش رنگوں کے موتیوں سے خوب صورت بریس لیٹ، ہار، پرس اور مختلف اشیا بناتی ہیں، ہنرمند ہاتھوں سے بنائے ہوئے زیورات مختلف نمائش میں اور آن لائن فروخت کر کے گھر کی آمدنی میں اپنا حصہ ڈالتی ہیں۔

    وش ناز کی بینائی بچپن میں بیماری کے دوران چلی گئی تھی، لیکن انھوں نے اپنے حوصلوں کو ٹوٹنے نہیں دیا، انھوں نے نہ صرف تعلیم کا سلسلہ جوڑا، بلکہ اپنے ہنر کو روزگار کا ذریعہ بھی بنا لیا۔ بینائی سے محرومی کے باوجود وہ موتیوں کے رنگوں کی پہچان کیسے کرتی ہیں اور کس طرح خوب صورت زیورات تخلیق کرتی ہیں، یہ اس ویڈیو میں دیکھیں۔


    1600 روپے والے تازہ پنیر کی قیمت 1000 روپے فی کلو


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • ایواسٹین انجیکشن اسکینڈل کی تحقیقات 3 ماہ بعد مکمل، ڈرگ کنٹرولرز پر الزامات ثابت ہو گئے

    ایواسٹین انجیکشن اسکینڈل کی تحقیقات 3 ماہ بعد مکمل، ڈرگ کنٹرولرز پر الزامات ثابت ہو گئے

    لاہور: کچھ عرصہ قبل آنکھوں کے انجیکشن ایواسٹین سے بینائی جانے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا، پنجاب حکومت نے ساڑھے تین ماہ بعد اسکینڈل کی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ایواسٹین انجیکشن کے استعمال سے بینائی جانے کے واقعات سامنے آنے کے بعد پنجاب حکومت نے معاملے کی تحقیق شروع کی تھی، ساڑھے تین ماہ بعد رپورٹ مکمل ہو گئی ہے، جس میں ڈرگ کنٹرولرز اور سرکاری ملازمین کے خلاف الزامات ثابت ہو گئے ہیں۔

    رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو جمع کرا دی گئی، اور کمیٹی نے پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کا آغاز کر دیا ہے، رپورٹ کے مطابق 18 ڈرگ کنٹرولرز، ڈپٹی ڈرگ کنٹرولرز، فارمسسٹ ایواسٹین انجیکشن اسکینڈل میں ملوث تھے۔

    تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایواسٹین انجیکشن کارگو کے ذریعے مختلف شہروں میں گیا، 66 افراد کی آنکھوں کے انجیکشن سے بینائی متاثر ہوئی، یہ انجیکشن جھنگ کے سرکاری، پنجاب کے 15 نجی اسپتالوں میں استعمال ہوا، اور تمام ڈرگ کنٹرولرز انجیکشن کا اپنی حدود میں استعمال روکنے میں ناکام رہے۔

    لاہور میں 5 افراد کی انجیکشن لگنے سے بینائی گئی، انجیکشن لاہور سے دوسرے شہروں میں بھی غیر قانونی طور پر منتقل ہوتا رہا، شوکت خانم اسپتال اور جینیس فارما کمپنی بغیر لائسنس انجیکشن تیار کرتی رہی، لاہور کے ڈرگ کنٹرولر اور فارمسسٹ بغیر لائسنس انجیکشن کی تیاری کو روکنے میں ناکام رہے۔

    قصور سے 5، جھنگ سے 4، رحیم یار خان سے 3، گوجرانوالہ سے 3 افراد کی بینائی گئی، خانیوال سے 6، بہاولپور سے 8، اور ملتان سے بینائی متاثر ہونے کے 19 افراد سامنے آئے، وہاڑی سے 10، شِخوپورہ، سیالکوٹ، راجن پور سے ایک ایک شہری کی بینائی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق ملوث سرکاری ملازمین کو 7 روز میں جواب جمع کروانے کی مہلت دی گئی ہے، اگر وہ جواب جمع کروانے سے قاصر رہے تو پیڈا ایکٹ کے تحت سزائیں سنا دی جائیں گی۔

  • حماس سے لڑنے والے اسرائیلی فوجی بینائی سے محروم ہونے لگے

    حماس سے لڑنے والے اسرائیلی فوجی بینائی سے محروم ہونے لگے

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کی جانب سے یہ انکشاف کیا جارہا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف جنگ میں مصروف فوجی اپنی بینائی سے محروم ہورہے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سینکڑوں اسرائیلی فوجیوں کی آنکھوں میں غزہ جنگ کے دوران شدید چوٹیں آئی ہیں، جن میں سے بعض کی ایک یا دونوں آنکھیں ضائع ہوگئی ہیں۔

    غزہ جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی آنکھیں حفاظتی پوشاک نہ پہننے سے ضائع ہورہی ہیں، یعنی آنکھوں کی حفاظت، جیسا کہ جنگ کے دوران ضرورت تھی وہ نہیں کی گئی۔

    رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گولیوں کے چھینٹے سے اسرائیلی فوجیوں کی آنکھیں زیادہ متاثر ہوئیں اور ان کا منہ بندوق کی پسپائی کے قریب تھا جب کہ کچھ فوجیوں کو حماس کے جنگجوؤں نے براہ راست نشانہ بنایا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان زخموں میں سے 10 سے 15 فیصد ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہو جاتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے 40 کے قریب اسرائیلی فوجی جن کی آنکھوں میں چوٹیں آئی ہیں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، پچھلے 24 گھنٹوں میں مبینہ طور پر پانچ میں سے دو کی سرجری ہوئی ہے۔

    اسرائیلی فوج نے اس خبر کا جواب دیتے ہوئے وضاحت کی کہ فوج کے پاس آنکھوں کے تحفظ کے آلات کی کمی نہیں ہے۔

    سلامتی کونسل، امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی

    بیان کے مطابق آئی ڈی ایف اس طرح کے واقعات کو ختم کرنے کیلیے کام کررہا ہے جن میں فوجیوں کوحفاظتی چشمہ پہننے کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • آنکھوں کے انجیکشن فروخت کرنے پر نوید عبداللہ، بلال رشید کے خلاف مقدمہ درج

    آنکھوں کے انجیکشن فروخت کرنے پر نوید عبداللہ، بلال رشید کے خلاف مقدمہ درج

    لاہور: آنکھوں کے جعلی انجیکشن فروخت کرنے پر ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں تھانہ فیصل ٹاؤن میں آنکھوں کے انجیکشن سے بینائی جانے کے کیس میں ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر نے ڈرگ ایکٹ کے تحت ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی۔

    مقدمے میں ملزم نوید عبداللہ اور بلال رشید کو نامزد کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق ڈرگ اتھارٹی نے سائرہ میموریل اسپتال کو سیل کر دیا ہے، جہاں سے ملزمان مختلف اسپتالوں میں جعلی انجیکشن فروخت کر رہے تھے۔

    نگراں صوبائی وزیر جمال ناصر کے مطابق آنکھوں کے انجیکشن ایواسٹن سے بینائی جانے کے کیسز ملتان، صادق آباد، لاہور اور قصور میں پیش آئے ہیں، نوید اور حافظ بلال کے خلاف ایف آئی آر درج ہو گئی ہے، یہ لوگ انجیکشن سے لاکھوں روپے کما رہے تھے۔

    زیادہ فائدے کے لیے آنکھوں کا انجیکشن 6 حصوں میں تقسیم کیے جانے کا انکشاف

    واضح رہے کہ یہ بھی معلوم ہوا کہ لاہور کے نجی اسپتال میں انجکشن کمپنی نے جگہ کرائے پر لے رکھی تھی، جہاں بین الاقوامی کمپنی کا انجیکشن خرید کر 6 حصوں میں تقسیم کیا جاتا تھا، اور الگ الگ خوارکیں بنا کر فروخت کر کے غیر قانونی کمپنی فائدہ کما رہی تھی۔

    ڈی جی ڈرگ کنٹرول محمد سہیل کے مطابق مذکورہ کمپنی ڈرگ کنٹرول اتھارٹی سے لائسنس یافتہ نہیں تھی، اور غیر قانونی طور پر انجیکشن تیار کر رہی تھی، ایک انجکشن کی الگ الگ خوارکیں فروخت نہیں کی جا سکتیں، خرابی بھی اسی سے پیدا ہوئی۔

  • اس سبزی کا جوس سردیوں میں جلد کا خیال رکھے

    اس سبزی کا جوس سردیوں میں جلد کا خیال رکھے

    موسم سرما میں جلد کا اضافی خیال رکھنا پڑتا ہے تاکہ جلد کی تازگی و شادابی برقرار رہے، موسم سرما میں آنے والے پھل اور سبزیاں بھی اپنے اندر نہایت صحت بخش خصوصیات رکھتے ہیں۔

    سردیوں میں جلد کو تازگی فراہم کرنے اور بصارت کو بہتر بنانے کے لیے ایک مشروب نہایت کارآمد ہے۔

    اس مشروب کا بنیادی جز شکر قندی ہے، یہ کھانے میں لذیذ لگتی ہے تاہم دیگر سبزیوں کے ساتھ مل کر اس کا جوس بھی خوش ذائقہ ہوگا۔

    شکر قندی میں بیٹا کیروٹین اور پوٹاشیم کے حصول کا ایک مؤثر ذریعہ ہے، جبکہ یہ جسم میں باآسانی وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ شکر قندی صحت مند جلد اور بینائی کے لیے ایک مفید سبزی تصور کی جاتی ہے۔

    اجزا

    شکر قندی: 1 درمیانے سائز کی

    گاجریں: 2 عدد

    سیلری یعنی اجوائن کے پتے: 2 عدد

    ادرک: ڈیڑھ انچ کا ٹکڑا

    شملہ مرچ: 2 عدد

    تمام اجزا کو جوسر میں ڈال کر اچھی طرح بلینڈ کریں، صحت بخش مشروب تیار ہے۔ اسے ہفتے میں ایک بار پینا جلد اور بینائی پر بہترین اثرات مرتب کرے گا۔

  • بینائی ختم ہونے سے قبل کینیڈین خاندان نے اہم قدم اٹھا لیا

    بینائی ختم ہونے سے قبل کینیڈین خاندان نے اہم قدم اٹھا لیا

    کینیڈا کا ایک خاندان ایک لا علاج بیماری کے سبب بینائی ختم ہونے سے قبل اہم فیصلہ کرتے ہوئے دنیا گھومنے نکل پڑا ہے۔

    ایڈتھ لیمے اور ان کے شوہر سباسٹین پیلیٹیئر کا تعلق کینیڈا سے ہے، ایک دن ان پر یہ دل دہلا دینے والا انکشاف ہوا کہ ان کے 4 میں سے 3 بچوں کو ایک جینیاتی مرض (retinitis pigmentosa) لا حق ہے جس کی وجہ سے وہ آنے والے وقت میں بینائی سے محروم ہو سکتے ہیں۔

    اس جوڑے کی 12 سالہ بیٹی میا، 7 سالہ بیٹے کولن اور 5 سالہ لیورنٹ میں بیماری کی تشخیص ہوئی تھی جب کہ 9 سالہ بیٹا لیو محفوظ قرار دیا گیا۔ ڈاکٹر نے انھیں مشورہ دیا کہ بینائی ختم ہونے سے قبل بچوں کو زیادہ زیادہ سے چیزیں اور تصاویر دکھائیں تاکہ اس طرح ان کی ’بصری یادیں‘ بن سکیں۔

    اس تجویز سے بچوں کی ماں کے ذہن میں دنیا گھومنے کا خیال آیا، کہ کیوں نہ بچوں کو تصویر کی جگہ حقیقی چیزیں دکھائی جائیں جیسا کہ ہاتھی، کیوں کہ انھیں ایسی چیزوں کا تجربہ کرنا تھا جو گھر میں ممکن نہ تھا۔

    یہ اس وقت کی بات ہے جب کرونا وبا عروج پر تھی، جس کی وجہ سے ان کا ورلڈ ٹور تاخیر کا شکار ہوا، لیکن آخر کار یہ 6 افراد مارچ 2022 کو سفر پر نکل پڑے، اور اب وہ دنیا گھوم رہے ہیں۔

    اس خاندان نے سفر کا آغاز افریقی ملک نمیبیا سے کیا، جہاں انھوں نے ہاتھی، زیبرے اور زرافے دیکھے، جس کے بعد وہ زیمبیا اور تنزانیہ گئے، وہاں سے وہ ترکیہ پہنچے، پھر منگولیا سے ہوتے ہوئے انڈونیشیا چلے گئے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Plein Leurs Yeux (@pleinleursyeux)

    سی سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈتھ لیمے نے کہا کہ ہمارے بچوں کو اپنی آنے والی زندگی میں جدوجہد کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے، کیوں کہ میا، کولن اور لیورنٹ کی بینائی مسلسل خراب ہو رہی ہے۔

    یہ خاندان اپنے سفر کو سوشل میڈیا پر بھی شیئر کر رہا ہے، جس میں دنیا بھر کے لوگ دل چسپی لے رہے ہیں۔

    اگرچہ اس جوڑے کو توقع ہے کہ سائنس ان کے بچوں کی بیماری کا کوئی حل ڈھونڈنے میں کامیاب ہو جائے گی، تاہم فی الوقت اس بیماری کا ابھی کوئی ایسا مؤثر علاج دستیاب نہیں جس سے بیماری سے نجات مل جائے یا اس کے بڑھنے کی رفتار کم ہو جائے۔

  • لینسز کا استعمال اندھے پن کا سبب بھی بن سکتا ہے

    لینسز کا استعمال اندھے پن کا سبب بھی بن سکتا ہے

    آنکھوں کے لیے مختلف رنگوں کے کانٹیکٹ لینسز لگانا آج کل عام بن چکا ہے، تاہم اس کے لگانے اور اتارنے میں بے احتیاطی بینائی جانے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر امراض چشم پروفیسر ڈاکٹر شاہد مرزا نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کانٹیکٹ لینسز صرف وہی استعمال کیے جانے چاہئیں جو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے منظور شدہ ہوں۔

    ڈاکٹر شاہد نے کہا کہ کانٹیکٹ لینسز بنیادی طور پر ڈیوائس ہیں جس کا استعمال نہایت احتیاط کا متقاضی ہے، آنکھوں، ہاتھوں اور لینسز کی صفائی کا بہت زیادہ خیال رکھنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر اسے بےاحتیاطی سے استعمال کیا جائے تو بینائی بھی جاسکتی ہے۔

    ڈاکٹر شاہد کا کہنا تھا کہ سستے داموں لینسز بیچنے والوں سے محتاط رہا جائے، یہ عموماً ایکسپائری ڈیٹ تبدیل کر کے خراب لینسز فرخت کرتے ہیں جن کا استعمال سخت نقصان دہ ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ سینی ٹائزر لگے ہاتھوں سے لینسز نہ لگائے جائیں، سینی ٹائزر کا الکوحل لینسز کو دھندلا کرسکتا ہے، علاوہ ازیں نمی والے معیاری لینسز استعمال کیے جائیں تاکہ آنکھ کے اندر آکسیجن پہنچتی رہے۔