Tag: بینکوں

  • سعودی بینکوں پر بڑی پابندی عائد

    سعودی بینکوں پر بڑی پابندی عائد

    سعودی عرب کے بینکوں پر سماجی رابطوں کی ایک معروف سوشل میڈیا ایپلیکیشن کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی سینٹرل بینک (SAMA) نے تمام مقامی بینکوں کو باہمی رابطوں کی ایک مقبول سوشل میڈیا ایپلیکیشن کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے اور بینک عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ صارفین کے ساتھ رابطے کے لیے واٹس ایپ اور دیگر انسٹنٹ میسجنگ ایپلیکیشنز کا استعمال بند کر دیں۔

    رپورٹ کے مطابق سینٹرل بینک نے ان ایپس کو غیر محفوظ اور ناقابل اعتماد قرار دیا بینکوں کو اس کے متبادل اور محفوظ مواصلاتی ذرائع استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    سعودی سینٹرل بینک نے تجویز دی ہے کہ بینک لائیو چیٹ، چیٹ بوٹ یا اپنی ویب سائٹ اور ایپلیکیشن میں محفوظ انسٹنٹ میسجنگ سروسز فراہم کریں۔ اس کے ساتھ ہی صارفین کے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں۔

    دوسری جانب سعودی بینکوں نے بھی عوام کو متنبہ کیا ہے کہ دھوکے باز سوشل میڈیا پر جعلی خیراتی اداروں یا معروف شخصیات کے نام پر مالی امداد کا جھانسہ دے کر لوٹ رہے ہیں۔ عوام ایسے کسی بھی پیغام کے جھانسے میں نہ آئیں۔

  • ویڈیو: کراچی کے شہریوں کیلئے بینکوں سے رقم لیکر نکلنا وبال جان بن گیا

    ویڈیو: کراچی کے شہریوں کیلئے بینکوں سے رقم لیکر نکلنا وبال جان بن گیا

    کراچی: متعدد پریشانی میں گھرے کراچی کے شہریوں کیلئے بینکوں سے رقم لیکر نکلنا وبال جان بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بینکوں سے رقم لیکر نکلنا شہریوں کیلئے وبال جان بن گیا، محمودآباد میں نجی بینک سے رقم لیکر نکلنے والا شہری گھر کی دہلیز پر لٹ گیا۔

    موٹر سائیکل سوار ڈکیت شہری کا تعاقب کرتے ہوئےگلشن جمال تک پہنچے، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلح ملزمان کو دیکھ کر شہری نے گاڑی لاک کر لی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ملزم  نے اسلحے کے زور پر شہری کو گاڑی میں ہی محصور کردیا، دو ملزمان نے پستول کے بٹ مار کر شہری کی گاڑی کا شیشہ توڑا اور پیسے چھین کر فرار ہوگئے۔

    فوٹیج میں ملزمان کو گاڑی سے رقم سے بھرا بیگ نکال کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، مسلح ملزمان شہری سے 35 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوئے ہیں۔

  • بینکوں کی جانب سے اعلان پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا اشارہ نہیں تواور کیا ہے؟ مزمل اسلم

    بینکوں کی جانب سے اعلان پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا اشارہ نہیں تواور کیا ہے؟ مزمل اسلم

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے حکومت سے سوال کیا کہ بینکوں کی جانب سے اعلان پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا اشارہ نہیں تواور کیا ہے؟۔

    واضح رہے کہ بینک کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق کریڈٹ کارڈ پر بیرون ملک ادائیگیاں اب اوپن مارکیٹ ڈالر ریٹ پر ہوں گی۔

    اس حوالے سے مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت ایسا لگ رہا ہے جیسے فنانشل سسٹم ٹوٹ چکا ہے، بینکوں کی جانب سے جو اعلان کیاگیا یہ بہت مشکل صورتحال ہے، ایسے اعلانات پاکستان کےدیوالیہ ہونے کا اشارہ نہیں تواور کیا ہے۔

    مشکل معاشی صورتحال، پاکستانی بینکوں کا بڑا اعلان

    پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں 40 روپے فی ڈالر کا فرق ہے، انٹربینک ریٹ سے تقریباً 17.5فیصد پریمیم ہے، یہ تباہی کا نسخہ ہے چاہے وہ برآمدات ہوں یا ترسیلات، ڈالر میں اضافے کو یقینی طور پر روکا نہیں جائے گا۔

    مزمل اسلم کا مزید کہنا تھا کہ بینکوں کے پاس جو ڈالر کےذخائر تھے وہ بھی اسٹیٹ بینک نے استعمال کرلئے ہیں۔

  • اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو فارن کرنسی کی خریدو فروخت کی اجازت دے دی

    اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو فارن کرنسی کی خریدو فروخت کی اجازت دے دی

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو فارن کرنسی کی خریدو فروخت کی اجازت دے دی، فارن ایکسچینج قوانین میں ترامیم کے زریعے بینکوں کو اجازت دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےفارن ایکسچینج قوانین میں ترامیم کرتے ہوئے بینکوں کو فارن کرنسی کی خریدو فروخت کی اجازت دے دی ہے۔

    اسٹیٹ بینک سرکلر میں کہا گیا ترامیم کے بعد تمام کمرشل بینکس آزادانہ طور پر اپنی تمام شاخوں سے غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت کرسکیں گے، کسٹم ڈکلیریشن کی صورت میں 10 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کی غیرملکی کرنسی بھی بینکوں کو فروخت کی جاسکے گی، پاکستانی شہریوں کے علاوہ غیرملکی افراد بھی بینکوں کو غیرملکی کرنسی فروخت کرسکیں گے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق بیرونِ ملک سفر کرنے والے پاکستانی بھی بینکوں سے مقررہ حد کے مطابق غیرملکی کرنسی خرید سکیں گے، بینک غیر ملکی کرنسی اکانٹس میں سے نکالی گئی رقوم بھی خرید سکیں گے۔

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ فارن ایکسچینج مینوئل کے بعض قوانین پر نظر ثانی کردی گئی ہے اور متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے فارن ایکسچینج مینوئل پر مرحلہ وار نظرِ ثانی کر رہا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے اقدامات پر ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن جنرل سیکٹری ظفر پراچہ کا ردعمل دیتے ہوئے کہا اسٹیٹ بینک کے اس فیصلے سے ایکسچینج کمپنیز بند ہونے کا خدشہ ہے ، اب بینکوں سے عام آدمی بھی فارن کرنسی کا لین دین کرسکیں گے۔

    ظفر پراچہ کا کہنا تھا پہلے صرف دو بینکوں کے پاس فارن کرنسی ایکسچینج کمپنیز کا لائسنس تھا ، حبیب ایکسچینج اور نیشنل بینک ایکسچیج کے پاس ہی لائنسنس تھا۔

    مرکزی بینک کے اقدام پر معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے فارن ایکسچینج میںوئل میں ترمیم سے ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ کا خاتمہ ہوگا۔