Tag: بینک اکاؤنٹس منجمد

  • نان فائلرز  کے بینک اکاؤنٹس منجمد ! چیئرمین ایف بی آر  کا بڑا بیان سامنے آگیا

    نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد ! چیئرمین ایف بی آر کا بڑا بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد: فنانس بل 2025 کے تحت نان فائلرز کیخلاف سخت اقدامات متعارف کرا دیے، جس میں ایف بی آر کو بینک اکاؤنٹس منجمد کروانے کا اختیار مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نان فائلرز کے خلاف شکنجہ مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا اور ایف بی آر کو زبردستی رجسٹریشن کا اختیار مل گیا۔

    وفاقی حکومت نے فنانس بل دو ہزارپچیس کےتحت نان فائلرزکیخلاف سخت اقدامات متعارف کرا دیے، نئے قوانین کے مطابق ایف بی آر کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ سیلزٹیکس کے اہل مگر غیر رجسٹرڈ افراد کو زبردستی رجسٹر کرے، کمشنر ان لینڈ ریونیو کو اختیار ہوگا کہ وہ غیر رجسٹرڈ افراد کے بینک اکاؤنٹس بند کروا سکے، جو رجسٹریشن کے بعد ہی بحال کیے جائیں گے۔

    اس سے قبل نویدقمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیلز ٹیکس میں نان رجسٹرڈ افراد کو زبردستی رجسٹریشن کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے غیر رجسٹرڈ کاروباروں کے خلاف سخت اقدامات کی مشروط طور پر منظوری دے دی ہے جس میں بینک اکاؤنٹس چلانے پر پابندی اور بجلی اور گیس کی خدمات منقطع کرنا شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : نان فائلرز پر کون کون سی پابندیاں لگنے والی ہے؟

    چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کنان رجسٹرڈ افراد کو نوٹس جاری کیا جائے گا انکار پر بینک اکاؤنٹ بند کر دیں گے تاہم رجسٹریشن پر 2 روز میں بینک اکاؤنٹ بحال کر دیا جائے گا۔

    ، ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس میں رجسٹرڈمگرسیلزٹیکس میں نان رجسٹرڈ افراد کی شناخت ہو رہی ہے، متعددصنعتی میٹر رکھنے والی فیکٹریاں سیلز ٹیکس میں رجسٹر نہیں، کراچی میں نان رجسٹرڈ فیکٹریاں اربوں روپے کی سیلز کرتی ہیں۔

    عثمان احمد میلا نے کہا کہ نان رجسٹرڈ افراد کی جائیداد سیل کرنا درست نہیں، جس پر چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ نان رجسٹرڈ مینو فیکچرنگ یونٹس کی تعداد بہت زیادہ ہے، ہم ٹیکس نہیں مانگ رہے صرف اس کو رجسٹریشن کا کہہ رہے ہیں۔

    نوید قمر نے کہا کہ آپ نے بجلی اور گیس بھی کاٹ دی، اب بینک اکاؤنٹ بھی بند کر دیں گے تو ایف بی آر حکام نے بتایا کہ کراچی میں لوگ ٹیکس سے بچنے کیلئے فراڈ سے کام لیتے ہیں، کئی لوگ ایک پلاٹ پر 8 ماہ کام کرکے اگلے پلاٹ پر چلے جاتے ہیں، ایسے لوگ 8 ماہ میں اربوں روپے کی مینیوفیکچرنگ اور سیلز کرتے ہیں۔

    رکن کمیٹی مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ ایسا نہ کریں نان رجسٹرڈ کے خلاف یہ بہت سخت اقدامات ہیں،سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کیلئے سیلز کی کوئی حد مقرر کردیں، ایسا نہ ہو کہ چھوٹے دکاندار یا کسی کے خلاف بھی یہ سب ہو رہا ہو۔

    چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر کا کہنا تھا کہ اس میں چھوٹے دکاندار اور کاٹج انڈسٹری شامل نہیں ہے تو چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسی کی 8 ملین سے اوپر کی سیل ہے تو اسے رجسٹر ہونا چاہئیے ، 8 ہو یا 10 ملین کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم حد 10 ملین کر دیں گے،مینوفیکچرنک یونٹس ہمیں سے ایک تہائی بھی رجسٹرڈ نہیں ۔ ہم نان رجسٹرڈ کو کو کہہ سکتے ہیں کہ 6 ماہ کیلئے سیلز ٹیکس نہیں لیں گے۔

  • دہشت گردوں کی مالی معاونت :ملک بھر میں 4863 افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    دہشت گردوں کی مالی معاونت :ملک بھر میں 4863 افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    اسلام آباد : نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی نےملک بھرمیں چارہزار آٹھ سو تریسٹھ افرادکےبینک اکاؤنٹس منجمد کردیے، منجمد اکاؤنٹس سے تیرہ کروڑ ساٹھ روپے بھی ضبط کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے حکومت نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے ملک بھر میں چار ہزار آٹھ سو تریسٹھ افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے اور اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹس میں موجود تیرہ کروڑ ساٹھ لاکھ روپے بھی ضبط کرلئے ہیں۔

    نیکٹا کی جانب سے کارروائی ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنےکی شرائط کےتناظرمیں کی گئی۔

    نیکٹا رپورٹ کے مطابق ملک بھر سے مزید ایک سو اٹھہتر افراد کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرلیا گیا ہے، تمام افراد کے نام سیکیورٹی اداروں کی اطلاع پرشامل کیےگئے ہیں جبکہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کےتحت آٹھ ہزارتین سو سات افرادفورتھ شیڈول میں شامل ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا اب تک انہترتنظیموں کوکالعدم قرار دیا جا چکا ہے اور دو تنظیموں کی نگرانی کی جارہی ہے، نام بدل کرکام کرنےوالی بیس سےزائد تنظیموں کےخلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

    گذشتہ روز نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی نے سال2018کے حوالے سے اپنی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کی تھی ، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ سال ملک میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں ماضی کی نسبت واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے تاہم دہشت گردی میں کمی کے باوجود صوبہ بلوچستان زیادہ متاثر رہا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں کمی آئی ہے، نیکٹا رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

    بلوچستان اور فاٹا میں دہشت گردی میں مجموعی طور پر22فیصد کمی آئی، رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں دہشت گردی سے517افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق 288 افراد کا تعلق بلوچستان سے ہے ۔

    نیکٹا رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ سندھ میں سال2018میں80فیصد دہشت گرد حملوں میں کمی آئی ہے، پنجاب اور اسلام آباد میں50،اورآزاد کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں67فیصد کمی سامنے آئی۔

    رپورٹ کے مطابق دہشت گردانہ کارروائی میں فاٹا میں138کے پی میں59افراد جاں بحق ہوئے، پنجاب میں15سندھ میں دس افراد دہشت گردی کی واداتوں میں جاں بحق ہوئے، اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں پانچ ،آزاد کشمیر،اسلام آباد میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔

    خیال رہے فروری میں ہونے والے اجلاس میں فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھا تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کو گزشتہ سال فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا، جس پر پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی معاونت کرنے جیسے الزامات کا جائزہ لیتے ہوئے سدباب کے لیے اقدامات اٹھائے تھے۔

    فنانشل ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان نے پانچ سوالوں پر تسلی بخش رپورٹ جمع کرائی، پاکستانی اداروں نے 8500 کے قریب مشکوک ٹرانزیکششن کا پتہ لگایا، انتہا پسندی میں ملوث تنظیموں پر پابندی لگائی گئی ہے، جیش محمد، لشکر طیبہ، فلاح انسانیت جیسی تنظیموں کے اثاثہ جات ضبط کیے گئے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    منی لانڈرنگ کیس : اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    کراچی : ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے، ان اکاؤنٹس میں33کروڑ روپے سے زائد رقم موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے بینکنگ کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس سے متعلق اربوں روپے کے منی لانڈرنگ اسکینڈل کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے، ایف آئی اے کی ہدایت پر اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ان اداروں کے بینک اکاؤئنٹس میں 33کروڑ روپے سے زائد رقوم موجود ہے، دوسری جانب اومنی گروپ نے بینک اکاؤنٹس کھولنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔

    اومنی گروپ کا مؤقف ہے کہ مختلف بینکوں میں ہمارے اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے ہیں جبکہ مذکورہ اکاؤنٹس کا تعلق اداروں کے مالی لین دین سے ہے، اومنی گروپ کے درخواست پر عدالت نے ایف آئی اے تفتیشی افسر سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر کو بھی نوٹس جاری کردیا۔

    جن اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں ان میں انصاری شوگرملز، چیمبرشوگرمل، ٹنڈوالہ یار شوگر ملز، سجاول اینگروفارمز، پاک ایتھنول، اومنی پولیمر پیکچر، اومنی پرائیویٹ لمیٹڈ، خوصکی شوگرملز, لار شوگر ملز، اومنی ایسوسی ایشن، دادو انرجی، شکارپور پاور، اومنی ویلفیئر فاؤنڈیشن بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ہے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

    واضح رہے کہ فارن بینک اکاؤنٹ کیس میں سپریم کورٹ میں پیش کی گئی اسٹیٹ بینک انکوائری رپورٹ کے مطابق پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ایک ہے جبکہ رپورٹ میں5027پاکستانیوں کی دبئی میں جائیدادوں کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فارن اکاؤنٹس انکوائری میں سست روی کی وجہ کمزور نظام ہے، اس کے علاوہ انکوائری میں تاخیر کی وجہ عالمی قوانین بھی ہیں۔

  • دہشتگرد تنظیموں اُنکے سہولت کاروں کے 2 ہزار سے زائد بینک اکاؤنٹس منجمد

    دہشتگرد تنظیموں اُنکے سہولت کاروں کے 2 ہزار سے زائد بینک اکاؤنٹس منجمد

    اسلام آباد : اسٹیٹ بینک نے نیکٹا کی ہدایات پر عمل شروع کردیا۔ دہشت گرد تنظیموں کے دو ہزار اکیس اکاؤنٹ منجمد کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کاﺅنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی ”نیکٹا“کی ہدایت پر عمل درآمد شروع ہو گیا ،اسٹیٹ بینک نے ملک دشمنوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا۔

    ملک بھر سے دہشت گرد تنظیموں اُن کے سہولت کاروں کے 2ہزار سے زائد مشتبہ افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردئیے گئے۔

    حیرت انگیزطورپردہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ خیبر پختونخوا میں کسی کا اکاؤنٹ سیزنہیں کیا گیا۔ ملک بھرمیں بینکوں نے شیڈول فورمیں شامل افراد کے نام اور شناختی کارڈ کی تفصیل ملنے پر کل دو ہزاراکیس اکاؤنٹس فریز کردیئے۔

    نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد میں ستائیس ، پنجاب میں ایک ہزار چار سو تینتالیس ، سندھ میں دو سو چھبیس اور بلوچستان میں ایک سو ترانوے اکاؤنٹس منجمند کئے گئے۔

    گلگت بلتستان کے ایک سو چھ اورآزاد کشمیرمیں چھبیس اکاؤنٹس فریز کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک نے نجی بینکوں کو 15روز میں اکاؤنٹس منجمد کرنے کی ہدایت کی تھی۔